Al-amani group

Al-amani group We are your trusted partner for all your visa needs in the thriving community of Dubai.

Shams Al Amani Document Services📞 Contact: 0553130482Our Typing Services – Visa Process 1. MOHRE Job Offer – AED 149 (li...
17/06/2025

Shams Al Amani Document Services

📞 Contact: 0553130482

Our Typing Services – Visa Process
1. MOHRE Job Offer – AED 149 (limited offer)
2. Labour Insurance – AED 199
3. Labour Fees (C-2) – AED 1279
4. Labour Fees (C-3) – AED 3500
5. Entry Permit (Outside) – AED 470
6. Entry Permit (Inside) – AED 1119
7. Change Status – AED 675
8. Medical Test – AED 310
9. Emirates ID Typing – AED 380
10. Visa Stamping – AED 545
11. Tawjeeh – AED 99

📍Location: Business Bay, Dubai
🌐 Shams Al Amani – Trusted Visa & Typing Experts

02/03/2025

تحریر عبدالجبار فاروقی:
◇شان سیرت و کردار امی فاطمہ رضی اللہ عنہ اور شان اہلبیت
سیدہ فاطمہ الزہراءؓ، رسول اکرم ﷺ کی سب سے چھوٹی اور لاڈلی بیٹی تھیں۔ آپ کی زندگی پاکیزگی، سادگی، ایثار، اور تقویٰ کا ایک کامل نمونہ تھی۔ آپ کو "سیدۃ النساء اہل الجنہ" (جنتی عورتوں کی سردار) کے لقب سے نوازا گیا۔

◇نام و نسب:

آپ کا نام فاطمہؓ، کنیت ام الحسنینؓ اور القاب میں الزہراء، بتول، راضیہ، مرضیہ شامل ہیں۔ آپ 605ء یا 615ء میں مکہ مکرمہ میں پیدا ہوئیں۔

سیرتِ مبارکہ:

◇۱۔ محبتِ رسول ﷺ

سیدہ فاطمہؓ، رسول اللہ ﷺ کے سب سے قریب تھیں۔ آپ ﷺ ان سے بے حد محبت فرماتے تھے اور فرمایا:

"فاطمہ میرے جگر کا ٹکڑا ہے، جس نے اسے ناراض کیا، اس نے مجھے ناراض کیا۔" (بخاری: 3767، مسلم: 2449)

◇۲۔ عبادت اور تقویٰ

آپ عبادت میں بہت زیادہ مشغول رہتی تھیں۔ راتوں کو قیام، تلاوتِ قرآن، اور ذکر و دعا میں وقت گزارتی تھیں۔ آپ کے بارے میں آتا ہے کہ آپ اپنے گھر کے کاموں میں مصروف رہنے کے باوجود عبادت کو نہیں چھوڑتی تھیں۔

◇۳۔ سادگی اور صبر

سیدہ فاطمہؓ کی زندگی نہایت سادہ تھی۔ جب حضرت علیؓ سے شادی ہوئی تو جہیز میں محض ایک چادر، ایک مشکیزہ اور ایک چکی تھی۔ خود چکی پیس کر آٹا بناتی تھیں، پانی بھر کر لاتیں اور گھر کا سارا کام اپنے ہاتھوں سے کرتیں۔

جب رسول اللہ ﷺ سے کسی خادم کی درخواست کی تو آپ ﷺ نے فرمایا:

"اے فاطمہ! میں تمہیں ایک ایسی چیز نہ دوں جو تمہارے لیے دنیا و آخرت میں بہتر ہو؟"
پھر آپ کو تسبیح فاطمی سکھائی:
33 بار سبحان اللہ، 33 بار الحمدللہ، 34 بار اللہ اکبر۔ (بخاری: 3113، مسلم: 2727)

◇۴۔ ایثار اور سخاوت

ایک بار حضرت علیؓ نے گھر میں کچھ کھانے کے لیے مانگا، سیدہ فاطمہؓ نے کہا کہ تین دن سے خود بھی بھوکی ہوں، لیکن جو کچھ تھا وہ کسی حاجت مند کو دے چکی ہوں۔ (بیہقی، شعب الایمان: 3071)

◇۵۔ اہل بیت سے محبت اور مقام

سورۃ الأحزاب کی آیت 33 میں اللہ تعالیٰ نے اہل بیت کی تطہیر کا ذکر کیا:

"إِنَّمَا يُرِيدُ اللَّهُ لِيُذْهِبَ عَنكُمُ ٱلرِّجْسَ أَهْلَ ٱلْبَيْتِ وَيُطَهِّرَكُمْ تَطْهِيرًۭا"
(الاحزاب: 33)

رسول اللہ ﷺ نے بھی حدیث کساء میں سیدہ فاطمہؓ، حضرت علیؓ، حضرت حسنؓ اور حضرت حسینؓ کو اپنی چادر میں لے کر فرمایا:

"یہ میرے اہل بیت ہیں، اے اللہ! انہیں ہر رجس (گندگی) سے پاک کر دے۔" (مسلم: 2424)

۶۔ رسول اللہ ﷺ کی وفات اور صدمہ

نبی کریم ﷺ کی رحلت سے قبل آپ کو خبر دی کہ وہ جلد دنیا سے رخصت ہونے والے ہیں، جس پر آپ شدید غمگین ہو گئیں، مگر جب آپ ﷺ نے فرمایا کہ تم سب سے پہلے مجھ سے آ ملو گی تو آپ خوش ہو گئیں۔ (بخاری: 3623، مسلم: 2450)

رسول اللہ ﷺ کی وفات کے بعد آپ بہت زیادہ رنجیدہ رہیں اور چھ ماہ بعد، 11 ہجری میں وفات پا گئیں۔
اہلِ بیت سے محبت دینِ اسلام میں شرط ہے

اہلِ بیت اطہارؓ سے محبت اور عقیدت اسلام کا ایک لازمی حصہ ہے، جسے قرآن و حدیث میں واضح طور پر بیان کیا گیا ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے اہلِ بیت کو امت کے لیے "ہدایت کا چراغ" اور "نجات کا وسیلہ" قرار دیا ہے۔

اہلِ بیت کون ہیں؟

اہلِ بیت (گھرانے والے) سے مراد وہ افراد ہیں جو نبی کریم ﷺ کے قریبی خاندان سے تعلق رکھتے ہیں اور جنہیں اسلام میں خصوصی مقام دیا گیا ہے۔

اہلِ بیت میں شامل ہستیاں:

●1. حضرت فاطمہ الزہراءؓ (رسول اللہ ﷺ کی صاحبزادی)

●2. حضرت علیؓ (رسول اللہ ﷺ کے داماد اور چچازاد بھائی)

●3. حضرت حسنؓ (نواسہ رسول ﷺ)

●4. حضرت حسینؓ (نواسہ رسول ﷺ)

●5. ازواجِ مطہرات (نبی کریم ﷺ کی پاکیزہ ازواج)

●6. دیگر بنی ہاشم کے صالح افراد

♡♡1. قرآن میں اہلِ بیت کی محبت کی فرضیت♡♡

◇أ. مودّتِ قربیٰ (اہلِ بیت کی محبت فرض ہے)

اللہ تعالیٰ نے فرمایا:

"قُل لَّا أَسْـَٔلُكُمْ عَلَيْهِ أَجْرًۭا إِلَّا ٱلْمَوَدَّةَ فِى ٱلْقُرْبَىٰ ۗ"
"(اے نبی!) کہہ دیجیے، میں تم سے اس (رسالت کی تبلیغ) پر کوئی اجر نہیں مانگتا، سوائے اپنے قریبی رشتہ داروں کی محبت کے!"
(سورہ الشوریٰ: 23)

✅ مفسرین کے مطابق "القربیٰ" سے مراد نبی کریم ﷺ کے اہلِ بیت ہیں۔ یعنی اللہ نے اہلِ بیت کی محبت کو فرض قرار دیا۔

ب. اہلِ بیت کی طہارت اور مقام

اللہ تعالیٰ نے اہلِ بیت کے بارے میں فرمایا:

"إِنَّمَا يُرِيدُ اللَّهُ لِيُذْهِبَ عَنكُمُ ٱلرِّجْسَ أَهْلَ ٱلْبَيْتِ وَيُطَهِّرَكُمْ تَطْهِيرًۭا"
"(اے اہلِ بیت!) اللہ یہی چاہتا ہے کہ تم سے ہر گناہ اور نجاست کو دور کر دے اور تمہیں پاکیزگی عطا کرے!"
(سورہ الاحزاب: 33)

✅ اس آیت کی شانِ نزول میں حدیثِ کساء (چادر والی حدیث) آتی ہے، جس میں رسول اللہ ﷺ نے حضرت علیؓ، حضرت فاطمہؓ، حضرت حسنؓ اور حضرت حسینؓ کو اپنی چادر میں لے کر فرمایا:

"اے اللہ! یہ میرے اہلِ بیت ہیں، ان کو ہر رجس سے پاک کر دے!"
(مسلم: 2424، ترمذی: 3787)

◇2. احادیث میں اہلِ بیت کی محبت کی تاکید

أ. اہلِ بیت سے محبت ایمان کی علامت

رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:

"جو علیؓ سے محبت کرے گا وہ مومن ہوگا، اور جو علیؓ سے بغض رکھے گا وہ منافق ہوگا۔"
(مسلم: 78)

✅ اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ اہلِ بیت کی محبت ایمان کی علامت اور ان سے بغض نفاق کی نشانی ہے۔

ب. حسنؓ و حسینؓ سے محبت کا حکم

نبی کریم ﷺ نے فرمایا:

"حسن اور حسین جنت کے نوجوانوں کے سردار ہیں۔"
(ترمذی: 3781)

"جس نے حسنؓ اور حسینؓ سے محبت کی، اس نے مجھ سے محبت کی، اور جس نے ان سے بغض رکھا، اس نے مجھ سے بغض رکھا۔"
(مسند احمد: 10805)

✅ یہاں رسول اللہ ﷺ نے اپنے نواسوں سے محبت کو اپنی محبت قرار دیا، یعنی جو ان سے محبت کرے گا، وہ حقیقی مومن ہوگا۔

ج. نبی کریم ﷺ کی امت کو اہلِ بیت سے وابستہ رہنے کی وصیت

رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:

"میں تم میں دو چیزیں چھوڑے جا رہا ہوں، جب تک تم ان سے وابستہ رہو گے، کبھی گمراہ نہ ہوگے: ایک اللہ کی کتاب (قرآن) اور دوسری میری عترت، یعنی میرے اہلِ بیت۔"
(ترمذی: 3786، مسند احمد: 8739)

✅ اس حدیث سے واضح ہوتا ہے کہ ہدایت پانے کے لیے اہلِ بیت سے محبت اور ان کی پیروی ضروری ہے۔

◇3. خلفائے راشدین اور صحابہ کا اہلِ بیت سے محبت کا اظہار

أ. حضرت ابوبکر صدیقؓ کا عقیدت بھرا بیان

حضرت ابوبکر صدیقؓ نے فرمایا:

"محمد ﷺ کے اہلِ بیت سے محبت کرو، اللہ کی قسم! رسول اللہ ﷺ کے رشتہ دار مجھے اپنے رشتہ داروں سے زیادہ عزیز ہیں۔"
(بخاری: 3712)

✅ حضرت ابوبکرؓ جیسے جلیل القدر صحابی نے اہلِ بیت کی محبت کو اپنی اولین ترجیح قرار دیا۔

ب. حضرت عمر فاروقؓ کی حضرت علیؓ سے عقیدت

حضرت عمرؓ فرمایا کرتے تھے:

"اے علی! اللہ کی قسم، اگر تم نہ ہوتے تو ہم ہلاک ہو جاتے!"
(ابن عساکر، تاریخ دمشق)

✅ اس سے پتہ چلتا ہے کہ خلفائے راشدین اہلِ بیت کے مقام و مرتبے سے بخوبی واقف تھے۔

ج. حضرت امام شافعی رحمہ اللہ کی اہلِ بیت سے محبت

حضرت امام شافعی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:

"اگر آلِ محمد ﷺ سے محبت رکھنا رافضیت ہے، تو گواہ رہو کہ میں رافضی ہوں!"

✅ امام شافعی رحمہ اللہ کا یہ قول اس بات کا ثبوت ہے کہ اہلِ بیت کی محبت ایمان کی بنیادی شرطوں میں سے ہے۔

◇4. اہلِ بیت سے محبت کا عملی تقاضا

✅ 1. محبت اور عقیدت:
دل سے اہلِ بیت کی تعظیم اور ان کا ادب کرنا۔

✅ 2. ان کی تعلیمات پر عمل:
اہلِ بیت کے دیے گئے دینی اصولوں پر چلنا، خاص طور پر سادگی، تقویٰ، اور قربانی کی روش اپنانا۔

✅ 3. اہلِ بیت کی سیرت کو عام کرنا:
ان کی سیرت و کردار کو عام کرنا، تاکہ لوگ ان سے رہنمائی حاصل کریں۔

✅ 4. اہلِ بیت سے بغض اور دشمنی سے بچنا:
جیسے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ "جس نے اہلِ بیت سے بغض رکھا، اس نے مجھ سے بغض رکھا۔"
اہلِ بیت سے محبت دینِ اسلام میں شرط ہے

اہلِ بیت اطہارؓ سے محبت اور عقیدت اسلام کا ایک لازمی حصہ ہے، جسے قرآن و حدیث میں واضح طور پر بیان کیا گیا ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے اہلِ بیت کو امت کے لیے "ہدایت کا چراغ" اور "نجات کا وسیلہ" قرار دیا ہے۔

اہلِ بیت کون ہیں؟

اہلِ بیت (گھرانے والے) سے مراد وہ افراد ہیں جو نبی کریم ﷺ کے قریبی خاندان سے تعلق رکھتے ہیں اور جنہیں اسلام میں خصوصی مقام دیا گیا ہے۔

اہلِ بیت میں شامل ہستیاں:

1. حضرت فاطمہ الزہراءؓ (رسول اللہ ﷺ کی صاحبزادی)

2. حضرت علیؓ (رسول اللہ ﷺ کے داماد اور چچازاد بھائی)

3. حضرت حسنؓ (نواسہ رسول ﷺ)

4. حضرت حسینؓ (نواسہ رسول ﷺ)

5. ازواجِ مطہرات (نبی کریم ﷺ کی پاکیزہ ازواج)

6. دیگر بنی ہاشم کے صالح افراد

1. قرآن میں اہلِ بیت کی محبت کی فرضیت

أ. مودّتِ قربیٰ (اہلِ بیت کی محبت فرض ہے)

اللہ تعالیٰ نے فرمایا:

"قُل لَّا أَسْـَٔلُكُمْ عَلَيْهِ أَجْرًۭا إِلَّا ٱلْمَوَدَّةَ فِى ٱلْقُرْبَىٰ ۗ"
"(اے نبی!) کہہ دیجیے، میں تم سے اس (رسالت کی تبلیغ) پر کوئی اجر نہیں مانگتا، سوائے اپنے قریبی رشتہ داروں کی محبت کے!"
(سورہ الشوریٰ: 23)

✅ مفسرین کے مطابق "القربیٰ" سے مراد نبی کریم ﷺ کے اہلِ بیت ہیں۔ یعنی اللہ نے اہلِ بیت کی محبت کو فرض قرار دیا۔

ب. اہلِ بیت کی طہارت اور مقام

اللہ تعالیٰ نے اہلِ بیت کے بارے میں فرمایا:

"إِنَّمَا يُرِيدُ اللَّهُ لِيُذْهِبَ عَنكُمُ ٱلرِّجْسَ أَهْلَ ٱلْبَيْتِ وَيُطَهِّرَكُمْ تَطْهِيرًۭا"
"(اے اہلِ بیت!) اللہ یہی چاہتا ہے کہ تم سے ہر گناہ اور نجاست کو دور کر دے اور تمہیں پاکیزگی عطا کرے!"
(سورہ الاحزاب: 33)

✅ اس آیت کی شانِ نزول میں حدیثِ کساء (چادر والی حدیث) آتی ہے، جس میں رسول اللہ ﷺ نے حضرت علیؓ، حضرت فاطمہؓ، حضرت حسنؓ اور حضرت حسینؓ کو اپنی چادر میں لے کر فرمایا:

"اے اللہ! یہ میرے اہلِ بیت ہیں، ان کو ہر رجس سے پاک کر دے!"
(مسلم: 2424، ترمذی: 3787)

2. احادیث میں اہلِ بیت کی محبت کی تاکید

أ. اہلِ بیت سے محبت ایمان کی علامت

رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:

"جو علیؓ سے محبت کرے گا وہ مومن ہوگا، اور جو علیؓ سے بغض رکھے گا وہ منافق ہوگا۔"
(مسلم: 78)

✅ اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ اہلِ بیت کی محبت ایمان کی علامت اور ان سے بغض نفاق کی نشانی ہے۔

ب. حسنؓ و حسینؓ سے محبت کا حکم

نبی کریم ﷺ نے فرمایا:

"حسن اور حسین جنت کے نوجوانوں کے سردار ہیں۔"
(ترمذی: 3781)

"جس نے حسنؓ اور حسینؓ سے محبت کی، اس نے مجھ سے محبت کی، اور جس نے ان سے بغض رکھا، اس نے مجھ سے بغض رکھا۔"
(مسند احمد: 10805)

✅ یہاں رسول اللہ ﷺ نے اپنے نواسوں سے محبت کو اپنی محبت قرار دیا، یعنی جو ان سے محبت کرے گا، وہ حقیقی مومن ہوگا۔

ج. نبی کریم ﷺ کی امت کو اہلِ بیت سے وابستہ رہنے کی وصیت

رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:

"میں تم میں دو چیزیں چھوڑے جا رہا ہوں، جب تک تم ان سے وابستہ رہو گے، کبھی گمراہ نہ ہوگے: ایک اللہ کی کتاب (قرآن) اور دوسری میری عترت، یعنی میرے اہلِ بیت۔"
(ترمذی: 3786، مسند احمد: 8739)

✅ اس حدیث سے واضح ہوتا ہے کہ ہدایت پانے کے لیے اہلِ بیت سے محبت اور ان کی پیروی ضروری ہے۔

3. خلفائے راشدین اور صحابہ کا اہلِ بیت سے محبت کا اظہار

أ. حضرت ابوبکر صدیقؓ کا عقیدت بھرا بیان

حضرت ابوبکر صدیقؓ نے فرمایا:

"محمد ﷺ کے اہلِ بیت سے محبت کرو، اللہ کی قسم! رسول اللہ ﷺ کے رشتہ دار مجھے اپنے رشتہ داروں سے زیادہ عزیز ہیں۔"
(بخاری: 3712)

✅ حضرت ابوبکرؓ جیسے جلیل القدر صحابی نے اہلِ بیت کی محبت کو اپنی اولین ترجیح قرار دیا۔

ب. حضرت عمر فاروقؓ کی حضرت علیؓ سے عقیدت

حضرت عمرؓ فرمایا کرتے تھے:

"اے علی! اللہ کی قسم، اگر تم نہ ہوتے تو ہم ہلاک ہو جاتے!"
(ابن عساکر، تاریخ دمشق)

✅ اس سے پتہ چلتا ہے کہ خلفائے راشدین اہلِ بیت کے مقام و مرتبے سے بخوبی واقف تھے۔

ج. حضرت امام شافعی رحمہ اللہ کی اہلِ بیت سے محبت

حضرت امام شافعی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:

"اگر آلِ محمد ﷺ سے محبت رکھنا رافضیت ہے، تو گواہ رہو کہ میں رافضی ہوں!"

✅ امام شافعی رحمہ اللہ کا یہ قول اس بات کا ثبوت ہے کہ اہلِ بیت کی محبت ایمان کی بنیادی شرطوں میں سے ہے۔

4. اہلِ بیت سے محبت کا عملی تقاضا

✅ 1. محبت اور عقیدت:
دل سے اہلِ بیت کی تعظیم اور ان کا ادب کرنا۔

✅ 2. ان کی تعلیمات پر عمل:
اہلِ بیت کے دیے گئے دینی اصولوں پر چلنا، خاص طور پر سادگی، تقویٰ، اور قربانی کی روش اپنانا۔

✅ 3. اہلِ بیت کی سیرت کو عام کرنا:
ان کی سیرت و کردار کو عام کرنا، تاکہ لوگ ان سے رہنمائی حاصل کریں۔

✅ 4. اہلِ بیت سے بغض اور دشمنی سے بچنا:
جیسے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ "جس نے اہلِ بیت سے بغض رکھا، اس نے مجھ سے بغض رکھا۔"

Zabel Tower Dubai
25/12/2024

Zabel Tower Dubai

Which is ur favorite City in UAE ?
24/12/2024

Which is ur favorite City in UAE ?

    #
18/11/2024

#

21/10/2024

Cat dancing good

21/10/2024

شاہد قدیم مصر کے لوگ ایسے تھے جو آج سائنسی خیالی ویڈیو میں بتایا گیا ھے اس وجہ سے ان نے بڑے بڑے پتھروں سے محلات تعمیر کیے ھیں جو دور حاضر کی جدید ٹیکنالوجی بھی حیران کن ھے

Address

Office No 210 Galdari Building Abu Hill Dubai
Dubai

Telephone

+971565004114

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Al-amani group posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share