12/12/2025
حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، قَالَ عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ مَيْسَرَةَ : أَخْبَرَنِي ، قَالَ : سَمِعْتُ النَّزَّالَ بْنَ سَبْرَةَ ، قَالَ : سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ ، يَقُولُ : سَمِعْتُ رَجُلًا قَرَأَ آيَةً سَمِعْتُ مِنَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خِلَافَهَا ، فَأَخَذْتُ بِيَدِهِ ، فَأَتَيْتُ بِهِ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، فَقَالَ : كِلَاكُمَا مُحْسِنٌ . قَالَ شُعْبَةُ : أَظُنُّهُ قَالَ : لَا تَخْتَلِفُوا ، فَإِنَّ مَنْ كَانَ قَبْلَكُمُ اخْتَلَفُوا فَهَلَكُوا . میں نے ایک شخص کو قرآن کی ایک آیت اس طرح پڑھتے سنا کہ رسول اللہ ﷺ سے میں نے اس کے خلاف سنا تھا ۔ اس لیے میں ان کا ہاتھ تھامے آپ کی خدمت میں لے گیا ۔ آپ نے ( میرا اعتراض سن کر ) فرمایا کہ تم دونوں درست پڑھتے ہو ۔ شعبہ نے بیان کیا کہ میں سمجھتا ہوں کہ آپ نے یہ بھی فرمایا کہ اختلاف نہ کیا کرو ، کیونکہ تم سے پہلے کے لوگ اختلاف ہی کی. صحيح البخاري(2410 ) سے تباہ ہو گئے ۔