Dr Urooj Ilyas

Dr Urooj Ilyas Islamic work Like Islamic stories, motivational stories, and hadith of the day.
(1)

19/09/2025

یا اللہ گنبد خضرا کی زیارت نصیب فرما

بچوں سے وعدہ کیا تھا کہ آج انہیں پیزہ کھلاوں گا۔ مارکیٹ جانا تھا سوچا پیٹرول کی بچت کروں اور inDrive سے بائیک رائیڈ منگو...
18/09/2025

بچوں سے وعدہ کیا تھا کہ آج انہیں پیزہ کھلاوں گا۔ مارکیٹ جانا تھا سوچا پیٹرول کی بچت کروں اور inDrive سے بائیک رائیڈ منگوائی۔ بھائی نے میرے بیٹھتے ہی بائیک چلائی تو کچھ دور جاکر بائیک پنکچر ہوگئی ۔ کچھ فاصلے پر پنکچر شاپ پر پہنچے اور ٹائر کھلوانے پر پتہ چلا کہ ٹیوب میں پہلے سے ہی سات آٹھ پنکچر ہیں۔ دوکاندار بولا کہ ٹائر ٹیوب دونوں ہی بالکل ختم ہیں۔ بائیک والے نے منت سماجت والے لہجے میں کہا کہ ٹیوب ڈال دو، پیسے اکٹھے کرکے ٹائر بعد میں ڈلوا لوں گا۔
میں چونکہ ٹائرز اور بیٹری کے شعبہ سے وابستہ ہوں تو میں نے ٹائر اور بائیک رائیڈر کی حالت دیکھی جو کہ دونوں ہی بہت کمزور تھے۔ فورآ ہی فیصلہ کیا اور دوکاندار کو ٹائر بمعہ ٹیوب تبدیل کرنے کا کہہ دیا، جس پر بائیک رائیڈر پریشان ہوا کہ سر جی میرے پاس تو صرف 600 روپیہ ہے، ٹائر تبدیل نہیں کرواسکتا ۔ اسے پیار سے کہا کہ بھائی ٹائر میری طرف سے تحفہ ہے۔
ایک پیزے کی قیمت میں کسی سفید پوش کی خوشیاں گھاٹے کا سودا ہرگز نہیں
بیچارے کی آنکھوں میں سچ مچ آنسو دیکھے اور سوچا کہ سفید پوش کس مشکل سے سانسوں کی ڈور چلا رہے ہیں

اپنے اردگرد دیکھیں آپ کو بہت سے حقیقی ضرورت مند نظر آئیں گے،
کاپی

18/09/2025

اس واقعہ نے مجھے رولا دیا
بے بسی اور بے حسی کی انتہا

16/09/2025

ماں کی دعا کا اثر اللہ اکبر
اللہ نے کیسے غریب ماں کے بچے کو بچالیا

16/09/2025

ہر دعا قبول کرلے اللہ

زندگی نے اتنی ٹینشنیں دے دی ہیں کہ اگر کبھی شوہر کا فون کھلا ہوا ہاتھ لگ جائے تو میں فوراً اس پر خود ہی لاک لگا کر دور ر...
15/09/2025

زندگی نے اتنی ٹینشنیں دے دی ہیں کہ
اگر کبھی شوہر کا فون کھلا ہوا ہاتھ لگ جائے تو میں فوراً اس پر خود ہی لاک لگا کر دور رکھ دیتی ہوں…
کہیں ایسا نہ ہو کھلا فون نئی ٹینشن کھول دے! 📱😅

15/09/2025

باپ کی دعا اور بیٹی کی عزت
خدارا جوان بیٹیوں کو موبائل دینے سے پہلے یہ ویڈیو دیکھ لو

آج میںباٹا کی شاپ پر گئی، دو جوتے دیکھنے کے بعد تیسرا مانگا تو ورکر بولا، "جی میم، اگر لینا ہے تو دکھا دیتا ہوں!" بس میر...
15/09/2025

آج میں
باٹا کی شاپ پر گئی، دو جوتے دیکھنے کے بعد تیسرا مانگا تو ورکر بولا، "جی میم، اگر لینا ہے تو دکھا دیتا ہوں!" بس میرا غصہ آسمان پر۔
مینجر کو بلایا اور کہا:
"کیا میرے ہاتھ میں سرف، شیمپو یا مصالحے نظر آ رہے ہیں؟ یا میں پولیو کے قطرے پلانے آئی ہوں؟ باہر لکھا ہے کیا کہ آنے والوں کو انعام ملے گا؟"
میم آپ بتائیں ۔۔۔ کیا ہوا ہے؟؟؟
سر آپ ہی بتائے میرے آنے کا مقصد کیا ہو سکتا ہے؟؟؟
مینجر گھبرا گیا، بولا: "میم آپ تو شوز خریدنے آئی ہیں!"
میں نے کہا: "جی بالکل، یہی بات اپنے ورکرز کو سمجھا دیں۔"
میں پھر آ جاوں گی۔۔
مینجر صاحب پیچھے تک آوازیں لگاتے رہے مگر کیوں رکتی میں؟؟؟میں تو گئی ہی سبزی لینے تھی 😳😁🤭

کبھی کسی ہنستے بستے گھر کی عورت نے سوچا ہے اس کا شوہر مر گیا تو ان بچوں کو کیسے پالے گی کون دے گا اسے اتنے پیسے کون دے گ...
14/09/2025

کبھی کسی ہنستے بستے گھر کی عورت نے سوچا ہے اس کا شوہر مر گیا تو ان بچوں کو کیسے پالے گی کون دے گا اسے اتنے پیسے کون دے گا گھر کون کرے گا اس گھر کی حفاظت کون بچائے گا اسے رشتہ داروں اور دنیا سے.؟
کبھی سوچ کر تو دیکھے اپنے شوہر کی غیر موجودگی کو اور ان تمام چھوٹی بڑی چیزوں کو جو وہ چلا رہا ہے، ان تمام کاموں کو جو وہ کر رہا ہے اگر اسے اپنا دماغ ماوف ہوتا محسوس ہو اپنے جسم پر خوف اور لرزہ طاری ہوتا محسوس ہو تو سمجھ لے کہ یہ خوف اور لرزہ اس کا شوہر ہر لمحے محسوس کرتا ہے...
وہ بھی اسی فکر میں رہتا ہے کہ اگر اسے کچھ ہو گیا تو اس کے بیوی بچوں کا کیا بنے گا....
اللّه پاک سب بہن بیٹوں کے سر پر ان کے شوہر کا سایہ سلامت رکھے...
(آمین)⁦❤️⁩

*عمر کا ماں سے کوئی تعلق نہیں ہوتا…*نہ ماں کی محبت وقت کی محتاج ہوتی ہے،نہ اس کی دعا کی تاثیر کسی عمر کی قید میں بند ہوت...
14/09/2025

*عمر کا ماں سے کوئی تعلق نہیں ہوتا…*
نہ ماں کی محبت وقت کی محتاج ہوتی ہے،
نہ اس کی دعا کی تاثیر کسی عمر کی قید میں بند ہوتی ہے۔

انسان چاہے کتنا بھی بڑا کیوں نہ ہو جائے،
دل کے کسی کونے میں ہمیشہ ایک بچہ ہی رہتا ہے،
جو ماں کی گود کا سکون ڈھونڈتا ہے،
جو ماں کی آغوش میں
چند لمحوں کو دنیا سے بے نیاز ہو جانا چاہتا ہے۔

کبھی کبھی زندگی اتنا تھکا دیتی ہے،
کہ جی چاہتا ہے…
بس ماں کے پاس بیٹھا جائے،
اس کے کندھے پر سر رکھ کر
چند آنسو بہا دیے جائیں…
اور دل کا بوجھ ہلکا ہو جائے۔

ماں صرف رشتہ نہیں،
ماں تو جینے کی وجہ ہے،
سکون کا نام ہے،
دعا کی قبولیت کی کنجی ہے۔

یا اللہ!
جن خوش نصیبوں کی مائیں آج بھی زندہ ہیں،
انہیں صحت والی، خوشیوں بھری، طویل زندگی عطا فرما۔
انہیں اپنے سوا کسی کا محتاج نہ کرنا،
ان کے لبوں کی مسکراہٹ کبھی مدھم نہ ہو۔

اور جن کے نصیبوں سے ماں کی دعائیں چھن گئیں،
جن کی مائیں اس فانی دنیا سے رخصت ہو چکیں…
اے پروردگار!
ان کی قبروں کو جنت کے باغوں میں بدل دے،
انہیں ایسی راحت دے،
جیسی ماں اپنی گود میں دیتی ہے…
اور ہمیں صبر، شکر اور ماں کی دعاؤں کی قدر کرنے والا بنا۔

*آمین یا رب العالمین۔*

معافی کس کے لئے؟ماں نے ایک بار بڑی نرمی سے کہا تھا"اگر کوئی آپ کو تکلیف دے تو اسے معاف کر دینا، مگر یہ کبھی نہ بھولنا کہ...
14/09/2025

معافی کس کے لئے؟

ماں نے ایک بار بڑی نرمی سے کہا تھا

"اگر کوئی آپ کو تکلیف دے تو اسے معاف کر دینا، مگر یہ کبھی نہ بھولنا کہ اس نے کیا کیا تھا۔"

یہ جملہ برسوں میرے دل کے اندر ایک چراغ کی طرح جلتا رہا۔ نئے رشتے بنتے، دوستیاں پروان چڑھتیں، اور میں بار بار اس چراغ کے سائے میں چلتی۔ ابتدا میں یہ نصیحت آسان لگی۔ لیکن وقت کے ساتھ یہ بوجھ سا بن گئی۔ ہر بار نرمی دینے پر دھوکہ ملتا۔ کسی کو چاہنے کے بعد یہ جاننا کہ وہی میرے پیچھے میرا ذکر اچھا نہیں کرتا یہ دل کو کاٹ کر رکھ دیتا۔

ایک دن تھک کر میں نے ماں سے پوچھا
"کیا وہ لوگ واقعی معافی کے لائق ہیں؟"

ماں مسکرائیں۔ ہاتھ کپڑوں میں مصروف تھے، دل یقیناً کہیں اور۔ پھر کہا

"بیٹی، سب معافی کے لائق ہیں۔ ایک بار غلطی ہو تو معاف کر دو۔ دوبارہ تکلیف ملے تو بھی موقع دے دو۔ لیکن اگر تیسری بار دھوکہ ملے تو پھر وقت ہے کہ خود کو معاف کرو۔"

میں نے حیرانی سے دیکھا۔ ماں نے میرے ہاتھ تھام کر آہستہ کہا
"خود کو معاف کرو کہ تم نے ان پر یقین کیا۔ خود کو معاف کرو کہ تم نے جلدی بھروسہ کیا۔ خود کو معاف کرو کہ تم نے انہیں بار بار موقع دیا۔ اور سب سے بڑھ کر، خود کو اتنا معاف کرو کہ نفرت اور بدلے کا بوجھ دل پر نہ رکھو۔"

اگلی صبح ماں کو ایک پرانی تصویر کے سامنے آنسو بہاتے دیکھا۔ قریب ترین دوست نے، جس کے ساتھ برسوں کا ساتھ تھا، بھروسہ توڑ دیا تھا۔ میں نے پوچھا: "کیا آپ ناراض ہیں؟" ماں نے گہری سانس لی، مسکرائیں اور کہا

"میرے دل میں نفرت کے لیے جگہ نہیں۔ میں یہ بوجھ کیوں اٹھاؤں؟ معاف کر دیا ہے، مگر بھولی نہیں ہوں۔ اگلی بار جب وہ مجھے مسکراتے دیکھے گی، تو خود جان لے گی کہ اصل میں کس نے نقصان اٹھایا۔"

پھر رومال سے آنسو پونچھتے ہوئے کہا
"سب سے بڑا تحفہ یہ ہے کہ تم انہیں دکھا دو کہ تم آگے بڑھ گئے ہو۔ انہیں وہ زندگی دیکھنے دو جسے وہ کبھی توڑ نہ سکے۔ ہمیں زندگی صرف ایک بار ملتی ہے، دوسروں کے دیے زخم اٹھاتے نہ پھرو۔ انہیں دکھاؤ کہ وہ کیا کھو بیٹھے اور کیسے انہوں نے تمہیں اور مضبوط بنا دیا۔"

اُس دن مجھے سمجھ آ گیا۔ معافی صرف دوسروں کے لیے نہیں، خود کے لیے بھی ضروری ہے۔ ورنہ ہم بوجھ ڈھوتے رہتے ہیں جو اصل میں ہمارے تھے ہی نہیں۔

ترجمہ :✍️ روبینہ یاسمین

*قاضی نے پوچھا آپ کا مقدمہ کس کے خلاف ہے؟ اس نے کہا اپنے بیٹے کے خلاف-**قاضی حیران ہوا اور پوچھا کیا شکایت ہے؟* *بوڑھے ن...
14/09/2025

*قاضی نے پوچھا آپ کا مقدمہ کس کے خلاف ہے؟ اس نے کہا اپنے بیٹے کے خلاف-*
*قاضی حیران ہوا اور پوچھا کیا شکایت ہے؟*
*بوڑھے نے کہا، میں اپنے بیٹے سے اس کی استطاعت کے مطابق ماہانہ خرچہ مانگ رہا ہوں، قاضی نے کہا یہ تو آپ کا اپنے بیٹے پر ایسا حق ہے کہ جس کے دلائل سننے کی ضرورت ہی نہیں ہے-*
*بوڑھے نے کہا قاضی صاحب! اس کے باوجود کہ میں مالدار ہوں اور پیسوں کا محتاج نہیں ہوں، لیکن میں چاہتا ہوں کہ اپنے بیٹے سے ماہانہ خرچہ وصول کرتا رہوں-*
*قاضی حیرت میں پڑگیا اوراس سے اس کے بیٹے کا نام اورپتہ لیکر اسے عدالت میں پیش ہونے کا حکم جاری کیا۔ بیٹا عدالت میں حاضر ہوا تو قاضی نے اس سے پوچھا کیا یہ آپ کے والد ہیں؟ بیٹے نے کہا جی ہاں یہ میرے والد ہیں-*
*قاضی نے کہا انہوں نے آپ کے خلاف مقدمہ دائر کیا ہے کہ آپ ان کو ماہانہ خرچہ ادا کرتے رہیں چاہے کتنا ہی معمولی کیوں نہ ہو-*
*بیٹے نے حیرت سے کہا، وہ مجھ سے خرچہ کیوں مانگ رہے ہیں جبکہ وہ خود بہت مالدار ہیں اور انہیں میری مدد کی ضرورت ہی نہیں ہے-*
*قاضی نے کہا یہ آپ کے والد کا تقاضا ہے اور وہ اپنے تقاضے میں آزاد اور حق بجانب ہیں۔*
*بوڑھے نے کہا قاضی صاحب! اگرآپ اس کو صرف ایک دینار ماہانہ ادا کرنے کا حکم دیں تو میں خوش ہوجاؤں گا بشرطیکہ وہ یہ دینار مجھے اپنے ہاتھ سے ہر مہینے بلا تاخیر اور بلا واسطہ دیا کرے۔ قاضی نے کہا بالکل ایسا ہی ہوگا یہ آپ کا حق ہے-*
*پھر قاضی نے حکم جاری کیا کہ "فلان ابن فلان اپنے والد کو تا حیات ہرماہ ایک دینار بلا تاخیر اپنے ہاتھ سے بلا واسطہ دیا کرے گا"*
*کمرہ عدالت چھوڑنے سے پہلے قاضی نے بوڑھے باپ سے پوچھا کہ اگرآپ برا نہ مانیں تو مجھے بتائیں کہ آپ نے دراصل یہ مقدمہ دائر کیوں کیا تھا، جبکہ آپ مالدار ہیں اور آپ نے بہت ہی معمولی رقم کا مطالبہ کیا؟*
*بوڑھے نے روتے ہوئے کہا، قاضی محترم! میں اپنے اس بیٹے کو دیکھنے کے لئے ترس رہا ہوں، اور اس کو اس کے کاموں نے اتنا مصروف کر رکھا ہے کہ میں ایک طویل زمانے سےاس کا چہرہ نہیں دیکھ سکا ہوں جبکہ میں اپنے بیٹے کے ساتھ شدید محبت رکھتا ہوں-*
*اور ہر وقت میرے دل میں اس کا خیال رہتا ہے، یہ مجھ سے بات تک نہیں کرتا *
*اس مقصد کے لئے کہ میں اسے دیکھ سکوں چاہے مہینہ میں ایک دفعہ ہی سہی، میں نے یہ مقدمہ درج کیا ہے-*
*یہ سن کر قاضی بے ساختہ رونے لگا اور ساتھ دوسرے بھی، اور بوڑھے باپ سے کہا، اللہ کی قسم اگر آپ پہلے مجھے اس حقیقت سے آگاہ کرتے تو میں اس کو جیل بھیجتا اور کوڑے لگواتا۔ بوڑھے باپ نے مسکراتے ہوئے کہا۔*
*"سیدی قاضی! آپ کا یہ حکم میرے دل کو بہت تکلیف دیتا"*
👈 *کاش بیٹے جانتے کہ ان کے والدین کے دلوں میں ان کی کتنی محبت ہے، اس سے پہلے کہ وقت گزرجائے۔ اللہ پاک سب کو صحيح سمجھ اور عمل کی توفیق عطا فرمائے- آمین-

Address

Al Nahda 01
Dubai
00000

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Dr Urooj Ilyas posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share