
09/10/2025
Why Do We can't Reply in the moment and keep thinking about it Later..
کیا آپ کبھی کسی گفتگو میں تھے جہاں کسی نے کچھ کہا اور آپ کا دماغ اچانک خالی ہو گیا؟ بعد میں آپ بار بار سوچتے رہے، "مجھے یہ کہنا چاہیے تھا!" ایسا سب کے ساتھ ہوتا ہے۔ وجہ یہ ہے کہ ہمارا دماغ جذبات اور منطق کو الگ الگ طریقے سے سنبھالتا ہے۔ جب کچھ چونکانے والا یا تکلیف دہ ہوتا ہے تو دماغ ایک جذباتی بقا کے موڈ میں چلا جاتا ہے۔ اس وقت وہ احساس کو سنبھالنے پر توجہ دیتا ہے، نہ کہ بہترین جواب دینے پر۔
مثال کے طور پر، سوچیں کہ کسی دوست نے گروپ چیٹ میں آپ کے خیال پر تنقید کی۔ آپ کو شرمندگی اور غیر یقینی محسوس ہوتی ہے۔ اس لمحے دماغ اس تکلیف کو سمجھنے میں مصروف ہوتا ہے، اس لیے آپ کا جواب ویسا نہیں آتا جیسا آپ چاہتے ہیں۔
اس کے بعد دماغ اس بات کو سمجھنے کی کوشش کرتا ہے۔ وہ گفتگو کو بار بار دہراتا ہے تاکہ کامل جواب ڈھونڈ سکے۔ دماغ صرف لمحہ نہیں بلکہ اس کے ساتھ جڑی الجھی ہوئی کیفیت بھی محفوظ رکھتا ہے۔ اسی لیے آپ رات کو لیٹے لیٹے کسی میسج یا تبصرے کو دہراتے ہیں اور سوچتے ہیں، "میں نے ایسا کیوں نہیں کہا؟" اصل میں دماغ ابھی تک اس ان کہی تکلیف کو پروسیس کر رہا ہوتا ہے، صرف الفاظ کو نہیں۔
اس کا حل یہ ہے کہ جواب کے بجائے اپنے احساس پر توجہ دیں۔ خود سے پوچھیں، "میں نے کیا محسوس کیا؟" دکھ، شرمندگی، غصہ؟ جذبات کا نام لینا دماغ کو ریلیز ہونے میں مدد دیتا ہے۔
مثلاً اگر کوئی ٹریفک میں آپ کو کاٹ دے اور آپ کو غصہ آئے تو سوچیں، "میں غصہ محسوس کر رہا ہوں" بجائے اس کے کہ ذہن میں یہ دہراتے رہیں کہ آپ کو کیا کہنا چاہیے تھا۔ یا اگر کوئی دوست آپ کے میسج کا جواب نہ دے، تو اس دکھ کو محسوس کریں، بجائے اس کے کہ آپ بہترین جواب سوچتے رہیں۔
جب آپ ایسا کرتے ہیں تو دماغ پرسکون ہو جاتا ہے۔ آپ سمجھ جاتے ہیں کہ لمحہ گزر گیا ہے اور اب کسی مکمل جواب کی ضرورت نہیں۔ وقت کے ساتھ آپ ایسی صورتحال میں بہتر ردعمل دینا سیکھ جاتے ہیں، کیونکہ آپ اپنے ٹرگرز کو پہچان لیتے ہیں۔
یوں وہ نہ ختم ہونے والا خیال "مجھے کیا کہنا چاہیے تھا" آہستہ آہستہ ختم ہونے لگتا ہے۔
اگلی بار جب آپ کا دماغ کوئی گفتگو دہرانا شروع کرے، یاد رکھیں: آپ کا دماغ ناکام نہیں ہو رہا، بلکہ وہ جذبات کو سمجھنے کی کوشش کر رہا ہے۔
لفظوں سے زیادہ اپنے احساسات پر توجہ دیں، اور اپنے دماغ کو وہ
سکون دیں جس کی اسے ضرورت ہے۔
#