04/09/2025
اس بچی کا نام مسکان ہے
مسکان کی ولادت کراچی کے کسی اسپتال میں 6اکتوبر 2006 میں ہوئی تھی۔
مسکان نے جس گھر میں ہوش سنبھالا تو اسے بتایا جانے لگا کہ تم ہماری سگی اولاد نہیں ہو ہم نے تمہیں گود لیا تھا۔
جو شخص مسکان کا والد بنا تھا اس نے مسکان کی شادی کرواکر مسکان سے بالکل لاتعلق ہوگیا۔
مسکان کو اپنی شناخت تک نہیں دی،ملنا جلنا چھوڑ دیا۔
مسکان کہتی ہے میری جہاں شادی ہوئی ہے سسرال والوں کا بہت ساتھ ہے۔
ہم نے اصرار کرکے گود لینے والے شخص سے کوشش کی کہ مجھے میرے والدین کا بتائیں مجھے تو بچپن سے کسی نے ماں باپ کی محبت تک نہیں دی۔ میں ان سے ملنا چاہتی ہوں اور مجھے میری شناخت چاہئے۔ ماں باپ کا پیار کیا ہوتا ہے مجھے اسکا احساس ہی نہیں ہوا کبھی۔
(اس شخص نے مسکان کو مختلف طریقوں سے اذیت دی ہے)۔
کبھی مجھے کہتے آپ کے باپ نے ہمیں گود دیا،کبھی کہتے ڈلیوری کے وقت اسپتال میں 24 ہزار روپے بل بنا تھا والدین چھوڑ کر چلے گئے،کبھی مجھے کہتے تمہاری نانی دیکر گئی ہے۔اور جب انکو محسوس ہوا کہ میں نے بہر صورت والدین کو تلاش کرنا ہے تو انہوں نے مجھے کہا "تمہیں ہم نے کچرا کنڈی سے اٹھایا تھا تم حرام کی ہو"۔
یہ سب ایک کمسن بچی کے ساتھ مملکت خدادا کی پاک زمین پر ہوتا رہا ہے لیکن قربان جاوں اپنے رب پر جو اتنا رحمن اور رحیم ہے کہ ان سب کےباوجود بھی آسمان سے پتھر نہیں برسائے۔
سسرال کی طرف سے بہت زیادہ دباو آیا تو اس شخص نے بتایا تمہیں ہم نے رشیدہ نامی ایک نرس سے لیا تھا اس نے تمہیں اسپتال سے اٹھایا تھا۔
رشیدہ قطر اسپتال میں بطور نرس کام کرتی ہے۔
رشیدہ کے پاس گئے اول تو وہ انکاری ہوئی پھر زیادہ اصرار پر انہوں نے اتنا بتایا کہ میں نے تمہیں جن سے لیا تھا (چوری کیا تھا) ان شخص کا نام اقبال شیخ تھا۔
اور میں نہیں جانتی وہ کہاں کے تھے۔
ہم نے مسکان کی ویڈیو کچھ روز قبل بھی اپلوڈ کی تھی کچھ لوگوں نے اورنگی ٹاون سے رابطہ کیا تھا لیکن کوئی پیش رفت نا ہوسکی۔
مسکان نے گوگل سے ایک رپورٹ نکالی جو ڈان نیوز نے سال 2006 میں پبلش کی ہے،اس میں دار الصحت اسپتال میں بچہ گم ہونے کے واقعے کی خبر ہے۔
اور جس شخص کی بچی گم پوئی تھی انکا نام اقبال تھا رہائش پی آئی بی کالونی کی لکھی ہے۔اور اس خبر میں اس واقعے کا ایف آئی آر تھانہ شارع فیصل میں درج ہونے کا ذکر ہے۔
یہ بھی ذکر ہے کہ اقبال ایک کمپنی میں ڈرائیور ہے بیٹی کی تلاش میں انکی جاب بھی چھوٹ گئی ہے۔
اس پوسٹ سب سے پہلے ہم دار الصحت اسپتال گلستان جوہر کی انتظامیہ سے اپیل کرتے ہیں کہ سال 2006 اکتوبر کے مہینے کا یہ ریکارڈ نکال کر اقبال نامی شخص تک رسائی میں مدد کریں۔
اس کے بعد تھانہ شارع فیصل سے اپیل ہے کہ اس ایف آئی آر کا ریکارڈ نکالنے میں مدد کریں۔
اور ڈان نیوز سے بھی درخواست ہے کہ وہ بھی اس رپورٹر سے رابطہ کرکے معلوم کریں کہ اقبال سے کہاں ملاقات ہوئی تھی اور کیا وہ انکو جانتے ہیں؟
ارباب اختیار سےبھی درخواست پے کہ رشیدہ نامی نرس اور مسکان کو گود لینے والے شخص کو حراست میں لیکر ان سے تفتیش کرکے ہر صورت میں مسکان کے والدین کا پتہ نکلوائیں اور قانونی کاروائی عمل میں لائیں اور ثابت کریں کریں حرام کی مسکان ہے یا یہ لوگ خود۔
مسکان نے اپنے والدین کی تلاش کے لئے در در کی ٹھوکریں کھائی ہیں اور دیوانہ وار ماں باپ لو ڈھونڈ رہی ہے۔
ہم سب پر فرض ہے کہ ہم ایک مظلومہ بچی کی آواز بنیں۔
کسی بھی اطلاع کے کئے نیچے دئیے گئے نمبر پر رابطہ کریں۔
+923162529829
4 sep 2025