
19/03/2025
اسکرپٹ: "جن اور لڑکی"
ژانر: فینٹیسی، ایڈونچر، تھرل
کردار:
ندا (ایک بہادر اور تجسس بھری لڑکی)
زارون (ایک پراسرار مگر قید شدہ جن)
گاؤں کے بڑے بوڑھے (داستان سنانے والے)
---
[منظر 1: گاؤں کا منظر]
(رات کا وقت، چاندنی بکھری ہوئی ہے۔ ندا اپنے دادا کے پاس بیٹھی ایک پرانی کہانی سن رہی ہے۔)
دادا: (گہری آواز میں) ندا بیٹی، جنگل کے اندر مت جانا۔ وہاں ایک پراسرار حویلی ہے جہاں ایک خوفناک جن رہتا ہے۔
ندا: (مسکراتے ہوئے) دادا! یہ سب پرانی کہانیاں ہیں، جن حقیقت میں نہیں ہوتے۔
دادا: (سنجیدگی سے) کہانیاں بعض اوقات حقیقت پر مبنی ہوتی ہیں، بیٹی!
(ندا سوچ میں پڑ جاتی ہے، اور کیمرہ آسمان کی طرف زوم آؤٹ ہوتا ہے۔)
---
[منظر 2: جنگل کے راستے پر]
(ندا تنہا جنگل میں جا رہی ہے۔ پرندوں کی آوازیں، پتوں کی سرسراہٹ، اور مدھم سی گنگناہٹ سنائی دیتی ہے۔ وہ حیرت سے ادھر ادھر دیکھتی ہے۔ اچانک ایک شکستہ حویلی نظر آتی ہے۔)
ندا: (خود سے) یہ جگہ تو سچ میں موجود ہے؟
(وہ ہچکچاتے ہوئے حویلی کے اندر داخل ہوتی ہے۔ ہوا تیز ہو جاتی ہے، دروازہ چرچرا کر بند ہو جاتا ہے۔)
---
[منظر 3: جن کی حویلی]
(کمرہ اندھیرا ہے، صرف ایک ہلکی نیلی روشنی میں ایک قد آور سایہ نظر آ رہا ہے۔ اچانک، زارون نمودار ہوتا ہے۔ اس کی آنکھیں سرخ ہیں، مگر چہرے پر اداسی جھلک رہی ہے۔)
زارون: (گہری آواز میں) تم یہاں کیوں آئی ہو، انسان لڑکی؟
ندا: (حوصلہ دکھاتے ہوئے) میں بس… دیکھنا چاہتی تھی کہ یہ سب کہانیاں سچ ہیں یا نہیں۔ تم کون ہو؟
زارون: میں زارون ہوں… صدیوں سے اس حویلی میں قید ہوں۔
(کیمرہ زارون کے ہاتھوں کی طرف زوم کرتا ہے، جہاں چمکتی ہوئی زنجیریں بندھی ہوئی ہیں۔)
---
[منظر 4: ندا اور زارون کی دوستی]
(ندا روز حویلی آتی ہے، زارون سے بات کرتی ہے، اس کی کہانیاں سنتی ہے۔ دونوں کی دوستی ہو جاتی ہے۔)
ندا: (پریشانی سے) تم آزاد کیوں نہیں ہوتے؟
زارون: (اداسی سے) اس جادو کو توڑنے کے لیے کسی نیک دل انسان کی ضرورت ہے… جو خوف کے بغیر مجھ پر یقین کرے۔
ندا: (مسکراتے ہوئے) تو میں تمہاری مدد کروں گی!
---
[منظر 5: زنجیروں کا ٹوٹنا]
(ندا دعا کرتی ہے، اس کی آنکھوں میں خلوص جھلکتا ہے۔ اچانک روشنی چمکتی ہے، زارون کی زنجیریں ٹوٹ جاتی ہیں، اور وہ ایک سنہری روشنی میں بدل کر آزاد ہو جاتا ہے۔)
زارون: (آسمان کی طرف پرواز کرتے ہوئے) شکریہ، ندا!
(ندا حیرت سے دیکھتی ہے، مسکراتی ہے، اور جنگل کی طرف واپس چل پڑتی ہے۔ حویلی کے اندر کی روشنی مدھم ہو جاتی ہے۔)
---
[منظر 6: گاؤں کی واپسی]
(ندا واپس گاؤں پہنچتی ہے۔ دادا اس کی طرف دیکھ کر مسکراتے ہیں، جیسے سب جانتے ہوں۔)
دادا: تو، کیا سب کہانیاں صرف کہانیاں ہوتی ہیں؟
ندا: (مسکراتے ہوئے) نہیں دادا، ہر کہانی کے پیچھے ایک حقیقت ہوتی ہے!
(کیمرہ آسمان کی طرف جاتا ہے، جہاں ستارے جھلملاتے ہیں، اور پسِ منظر میں زارون کی ہلکی ہنسی سنائی دیتی ہے۔)
--- دی اینڈ ---
یہ اسکرپٹ ایک فلم، ڈرامہ، یا اینیمیٹڈ ویڈیو کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ کیا آپ اس میں کوئی ترمیم چاہتے ہیں؟
s # $ #