21/05/2025
روہنگیا پناہ گزیں مسلمانوں کو سمندر میں دکہیلنا غیر انسانی نا قابل قبول حقیقت۔
١٦ مئی نئ دہلی: عالمی انسانی حقوق کمیشن نے بھارتی بحری جہازوں سے متعدد روہنگیا افراد کو سمندرمیں پھینکنے کی تحقیقات شروع کردی ہیں۔ بھارتی سرکارِ نے بھارتی بحریہ پر الزام لگایا ہے کہ اس نے گزشتہ ہفتہ نئ دہلی میں مقیم متعدد روہنگیا مہاجرین کو حراست میں لیا، ان میں سے بعض کے پاس پناہ گزینوں کی شناختی دستاویزات تھیں۔ الزام ہے کہ اس گروپ کے تقریباً 40 افرد کو مبینہ طور پر آنکھوں پر پٹی باندھ کر انڈمان اورنکوبارجزائر لے گیا۔ اس کے بعد انہیں انڈیئن بحریہ کے جہاز پر چڑھا دیا گیا۔ مبینہ طورپران مہاجرین کوکشتی سے بحیرہ انڈمان کوعبورکرنے کے بعد انہیں لائف جیکٹس دی گئیں۔ اس کے ساتھ انہیں سمندرمیں دھکیل دیا گیا۔ اس واقعے کو غیر انسانی نا قابل قبول فعل قرار دیتے ہوئے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمشنر کے دفتر نے بھارتی حکومت پر زور دیا کہ وہ روہنگیا پناہ گزینوں کے ساتھ غیر انسانی مہلک سلوک سے باز رہے۔ اس میں انہیں میانمار کے خطرناک حالات میں واپس بھیجنا بھی شامل ہے۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمشنر نے کہا کہ کمیشن ہندوستانی بحریہ کے جہازوں سے بہت روہنگیا افرادکوسمندرمیں پھینکے جانے کی خبروں سے حیران رہ گیا۔ اس واقعے کو ایک نا قابل قبول فعل قرار دیتے ہوئے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمشنر کے دفتر نے ہندوستانی حکومت پر زور دیا کہ وہ روہنگیا پناہ گزینوں کے ساتھ غیر انسانی اور مہلک سلوک سے باز رہے۔ اس میں انہیں واپس میانمار بھیجنا بھی شامل ہے۔ میانمار میں انسانی حقوق کی صورتحال پر اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے ٹام اینڈ ریوز نے کہا کہ روہنگیا پناہ گزینوں کو بحری جہازوں سے سمندر میں پھینکنے کا خیال اشتعال انگیزحقیقت ہے۔ میں ان پیشرفتوں کے بارے میں مزید معلومات اور گواہی طلب کر رہا ہوں اور ہندوستانی حکومت پر زور دیتا ہوں کہ جو کچھ ہوا اس کا مکمل حساب کتاب فراہم کرے۔ اینڈریوز نے کہا، "میں ان لوگوں کی زندگیوں اور حفاظت کے لیے جو بین الاقوامی تحفظ کی ضرورت کے لیے صریح نظراندازنظر آتا ہے، اس پر بہت فکر مند ہوں" اس طرح کی ظالمانہ کارروائیاں انسانی شرافت کی توہین ہوں گی اور عدم تجدید کے اصول کی سنگین خلاف ورزی کی نمائندگی کریں گی ، بین الاقوامی قانون کا ایک بنیادی اصول جو ریاستوں کو کسی ایسے علاقے میں واپس جانے سے منع کرتا ہے جہاں انہیں ان کی زندگی یا آزادی کو خطرہ لاحق ہو۔ انہوں نے کہا کہ میانمار میں تشدد، ظلم وستم اور انسانی حقوق کی دیگر سنگین خلاف ورزیوں کا سامنا کرنے والے روہنگیا پناہ گزینوں کی جبری اسطرح کی جلا وطنی بے پناہ عالم کی حالت میں ڈبودینا کوئ انسانی حقوق نہیں۔ ہم اسکو خلاف انسانیت کی وجہ سے اسکی سراسر مذمت کرتے ہیں۔