Sheraz Ur Rehman

Sheraz Ur Rehman "Islamic thoughts, political views & poetic vibes — words that matter."

Disappointed Rashid Khan after Afghanistan’s defeat 😔
17/09/2025

Disappointed Rashid Khan after Afghanistan’s defeat 😔

14/09/2025

انڈیا والو
ہمارے ساتھ جنگ ہی کر لیا کرو
کرکٹ ہمارے بس کی نہیں

نیپال انقلاب کے بعدرکشے والے کا خاموش پیغام 🤣
14/09/2025

نیپال انقلاب کے بعد
رکشے والے کا خاموش پیغام 🤣

یہ سات ستمبر کا واقعہ ہےخضر حیات چھبیس سال کا ایک خوبرو نوجوان تھا جو کہ کلگان مانسہرہ کا رہائشی تھاخضر  کے والد  مانسہر...
14/09/2025

یہ سات ستمبر کا واقعہ ہے
خضر حیات چھبیس سال کا ایک خوبرو نوجوان تھا جو کہ کلگان مانسہرہ کا رہائشی تھا
خضر کے والد مانسہرہ کے ایک نجی سکول میں ٹیچر ہیں اور سفید پوشی میں گزر بسر کر رہے ہیں
خضر مانسہرہ بازار میں ایک دوکان پہ سیلزمین تھا اسکو دن بارہ بجے کے قریب اچانک سے سینے میں شدید درد محسوس ہوا اور اسکا سانس پھولنے لگا وہ کسی نہ کسی طرح کنگ عبداللہ ہسپتال پہنچا اور 12بجے پرچی لی اور لڑکھڑاتے قدموں سے ایمرجنسی وارڈ کی طرف گیا
ایمرجنسی میں پہنچا تو وہاں زندگی نہیں، بے حسی ملی۔
نہ کوئی ڈاکٹر، نہ کوئی علاج… بس ایک چٹ، ایک کاغذ، اسکو ملا جس پر صرف بے رخی لکھی تھی

وہاں پہ موجود عملے نے نہ بی پی چیک کیا نہ اسکو ٹریٹمنٹ دی بس وہاں سے اسکو چٹ پر ٹیکنیشن نما شخص نے کچھ لکھ کر دیا اور کہا کہ جائو سامنے سے لگوا دو۔
اب خضر کا سانس پھولا ہے وہ چل نہیں سکتا وہ کسی طرح دیواروں کے سہارے لیکر سامنے گیا تو اسکو کہا گیا باہر سے لیکر آئو ہمارے پاس کچھ بھی نہیں۔جس سے بات کرتا وہ جواب دیتا "ہم تو سٹوڈنٹس ہیں" ہم کیا کر سکتے ہیں
ڈاکٹر یہاں موجود نہیں ہیں آئے تو ان سے بات کرو
۔اس نے کہا مجھے درد ہے میں مر رہا ہوں مجھے کوئی ٹریٹمنٹ دیں لیکن اسکو برا بھلا کہہ کر وہاں سے نکال دیا گیا اور کہا "گھر جائو ڈاکٹرز موجود نہیں ہیں کل آنا تمھارے ٹیسٹ کریں گے
۔خضر نے اس سارے معاملے کی ویڈیو بنائی ہے جو کہ اسکے موبائل میں محفوظ ہے
اس کی حالت جب بگڑنے لگی اس نے بھائی کو میسج کیا اور ایک گاڑی میں بیٹھ گیا کہ مجھے کسی طرح میرے گھر پہنچائو میرا دل گھبرا رہا ہے ۔خضر جب گھر پہنچا تو اسکی حالت غیر ہو چکی تھی ،چلنے کی سکت نہیں رہی تھی
مقامی ڈاکٹر کو بلایا گیا اسکا چیک اپ کیا گیا تو اس نے کہا "اس کو کسی طرح ہسپتال پہنچائیں"
کون سی ہسپتال ؟ ہسپتال والوں نے تو گھر بھیج دیا ہے
خضر کے منہ سے بس اتنا ہی نکلا ہے
اس نے پانی مانگا کلمہ پڑھا اور چھبیس سال کا خوبرو نوجوان والد اور اسکے بھائیوں کے سامنے تڑپ تڑپ کر مر گیا
اس چھبیس سال کے بے بس نوجوان کی آہوں نے اللہ کا عرش بھی ہلایا ہو گا ،
اللہ کے قہر کو بھی جوش آیا ہو گا

میں جب خضر کے والد ارشد صاحب کے پاس گیا تو میں انکی آنکھوں میں دیکھ نہیں پایا ۔
ان آنکھوں میں وحشت تھی،مایوسی تھی ،غم کا سمندر تھا

میں 1925کی بات نہیں کر رہا ہوں یہ 2025کا واقعہ ہے اور مانسہرہ شہر کا واقعہ ہے وہ مانسہرہ شہر جسکے ایم پی اے
اب سپیکر صوبائی اسمبلی ہیں،وہ مانسہرہ جسکا ایم این اے وفاقی وزیر ہے وہ مانسہرہ شہر جسکا سینیٹر صوبائی حکومت میں سب سے زیادہ اثر رسوخ رکھنے والا بندہ ہے
اس ہسپتال کا ایم ایس وہ بندہ ہے جس کو اس نعرے کیساتھ لایا گیا تھا کہ تبدیلی اور کامیابی کا نیا باب رقم کرے گا
جسکے ایم ایس بنتے ہی میڈیا والے بھائیوں اور سوشل ایکٹویسٹ نے رقص کر کر کے گھنگرو توڑ دیئے تھے

افسران بالا کی تو کیا ہی بات کریں انکو تو اپنے پروٹوکول اور "ششکے " سے ہی فرصت نہیں ملتی

بدقسمتی کی بات یہ ہے یہ ہسپتال سپیکر صاحب کے گھر سے چند قدم کے فاصلے پر ہے
خضر تو چلا گیا لیکن سوالات کا انبار چھوڑ کر چلا گیا

کیا یہ لاپرواہی نہیں بلکہ ایک چھبیس سال کے نوجوان کا قتل تھا؟
کیا ذات پات اچھوت مسلمانوں میں پائی جاتی ہے جس میں "سفارشی "کو اسی ہسپتال میں ساری سہولتیں دی جاتی ہیں اور غریب کیلئے کچھ بھی نہیں؟

کیا مکافات کا کوڑا ہمارے سیاسی نمائندوں اور افسران پہ برسنے والا ہے؟

ہر سیاسی جماعت کا اپنا منجن بک رہا ہے لیکن حقیقی تبدیلی کب آئے گی؟

13/09/2025

ملک تیزی سے ترقی کی راہ پر گامزن
معدنیات امریکہ دے حوالے ، موٹروے آئی ایم ایف دے حوالے ، ایئرپورٹ قطر دے حوالے
ملک سیلاب دے حوالے
عوام اللہ دے حوالے

12/09/2025
نیپال میں انقلاب لانے والا مرد مجاہد
12/09/2025

نیپال میں انقلاب لانے والا مرد مجاہد

12/09/2025

پاکستان اور انڈیا کے درمیان ایشیا کپ کا میچ منسوح ہونے کا
امکان

SAME ENERGY👅🇦🇫
11/09/2025

SAME ENERGY👅🇦🇫

11/09/2025

سرکاری ہسپتال میں ڈاکٹر کہتا ہے "بہہ جا بی بی"
اور اپنے کلینک میں وہی ڈاکٹر کہتا ہے
"تشریف رکھیں میڈم"
( تلخ حقیقت )

پاکستان کا قرضہ 94 کھرب سے بڑھ چکا ہے، اسٹیٹ بنک کے مطابق حکومت روزانہ 25 ارب روپے قرضہ لے رہی ہے، قانون کے حساب سے قرضہ...
11/09/2025

پاکستان کا قرضہ 94 کھرب سے بڑھ چکا ہے، اسٹیٹ بنک کے مطابق حکومت روزانہ 25 ارب روپے قرضہ لے رہی ہے، قانون کے حساب سے قرضہ جی ڈی پی کا 50 فیصد ہونا چاہیے ، جبکہ اس وقت قرضہ جی ڈی پی کا 80 فیصد ہے، یہ حال ہے ہماری مالی صورتحال کا، سینیئر صحافی محمد مالک

Address

Manama

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Sheraz Ur Rehman posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share