Binte Mohsin بنتِ محسن

Binte Mohsin بنتِ محسن Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from Binte Mohsin بنتِ محسن, Digital creator, Toronto, ON.

میں نے یہ سوچ کر ہنسنے کا ہنر سیکھ لیا
درد سہنا ہے تو پھر دیدہِ نم کیا رکھنا ❤️
Pakistan 🇵🇰 ❤️ Canada 🇨🇦 ❤️ UAE 🇦🇪 ❤️ USA 🇺🇸 ❤️ Traveler /Storyteller
لے جائیں جانے کہاں ہوائیں ✈️

اللہ تعالیٰ کا نظام ... اللہ تعالیٰ کی شان
11/08/2025

اللہ تعالیٰ کا نظام ... اللہ تعالیٰ کی شان

بالکل ... دونوں ہی ناپسندیدہ فعل ہیں 🙂‍↕️
11/07/2025

بالکل ... دونوں ہی ناپسندیدہ فعل ہیں 🙂‍↕️

بہت سی بیماریاں دراصل بیماریاں نہیں بلکہ بڑھاپے کی قدرتی علامتیں ہیں۔بیجنگ کے ایک اسپتال کے ڈائریکٹر نے بزرگوں کے لیے پا...
11/07/2025

بہت سی بیماریاں دراصل بیماریاں نہیں بلکہ بڑھاپے کی قدرتی علامتیں ہیں۔
بیجنگ کے ایک اسپتال کے ڈائریکٹر نے بزرگوں کے لیے پانچ قیمتی مشورے دیے ہیں:

> "آپ بیمار نہیں ہیں، آپ صرف بوڑھے ہو رہے ہیں۔"
بہت سی چیزیں جنہیں آپ بیماری سمجھتے ہیں، دراصل جسم کے بڑھاپے کی علامتیں ہیں۔

1. یادداشت کی کمزوری
یہ الزائمر نہیں بلکہ دماغ کا خود حفاظتی نظام ہے۔
خود کو خوفزدہ نہ کریں۔ یہ دماغ کے بڑھنے کی علامت ہے، بیماری نہیں۔
اگر آپ صرف چابی یا چیزیں کہاں رکھی ہیں بھول جاتے ہیں مگر بعد میں ڈھونڈ لیتے ہیں، تو یہ ڈیمنشیا نہیں۔
2. چلنے میں سستی یا لڑکھڑاہٹ
یہ فالج نہیں بلکہ پٹھوں کی کمزوری (Degeneration) ہے۔
علاج دوائی نہیں بلکہ حرکت ہے۔ جتنا ہو سکے چلیئے، متحرک رہیئے۔
3. نیند نہ آنا (انسومنیا)
یہ بیماری نہیں بلکہ دماغ کا اپنی رفتار بدلنا ہے۔
عمر کے ساتھ نیند کے اوقات بدل جاتے ہیں۔
نیند کی گولیاں بار بار استعمال کرنا خطرناک ہے، اس سے گریزکیجیئے، اس سے یادداشت کمزور ہونے اور دماغی نقصان کا خطرہ بڑھتا ہے۔
بزرگوں کے لیے بہترین نیند کی دوا سورج کی روشنی ہے — دن میں دھوپ لیں اور مقررہ وقت پر سونے جاگنے کی عادت بنائیں۔
4. جسم میں درد
یہ گٹھیا یا روماتزم نہیں بلکہ اعصاب کے بڑھاپے کی علامت ہے۔
یہ جسم کا نارمل ردِ عمل ہے۔
5. بازو، ٹانگوں یا جوڑوں کا درد
اکثر بزرگ کہتے ہیں کہ پورا جسم دکھتا ہے — یہ عموماً ہڈیوں کی کمزوری نہیں بلکہ اعصاب کی رفتار سست ہونے کی وجہ سے ہوتا ہے۔
دماغ درد کے سگنلز زیادہ محسوس کرتا ہے — اسے Central Sensitization کہا جاتا ہے۔
اس کا علاج درد کی گولیاں نہیں بلکہ ورزش، گرم پانی سے پاؤں دھونا، گرم کپڑا پہننا اور ہلکی مالش ہے۔
یہ علاج دوا سے زیادہ مؤثر ہے۔
6. میڈیکل رپورٹس کی بے ترتیبی

اکثر جسمانی معائنے کی رپورٹس بیماری نہیں بلکہ پرانے معیاروں پر بنے ہوئے نتائج دکھاتی ہیں۔
7. ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (WHO) کے مطابق
بزرگوں کے لیے طبی معیار نرم ہونے چاہئیں۔
مثلاً تھوڑا سا زیادہ کولیسٹرول نقصان دہ نہیں، بلکہ لمبی عمر کی علامت ہے —
کیونکہ کولیسٹرول ہارمونز اور سیلز کے لیے ضروری جزو ہے۔
بلڈ پریشر بھی بزرگوں کے لیے 150/90 mmHg سے کم ہونا کافی ہے، 140/90 نہیں۔
لہٰذا بڑھاپے کو بیماری نہ سمجھیں اور جسمانی تبدیلی کو نقصان نہ جانیں۔
8. بڑھاپا بیماری نہیں بلکہ زندگی کا قدرتی سفر ہے۔
بزرگوں اور ان کے بچوں کے لیے چند نصیحتیں:
1. یاد رکھیں: ہر تکلیف بیماری نہیں ہوتی۔
2. بزرگوں کو خوفزدہ نہ کریں۔ رپورٹس یا اشتہارات سے ڈرائیں نہیں۔

3. اولاد کا سب سے بڑا فرض صرف والدین کو اسپتال لے جانا نہیں،
بلکہ ان کے ساتھ چلنا، بات کرنا، دھوپ میں بیٹھنا، کھانا کھانا اور وقت گزارنا ہے۔
> بڑھاپا دشمن نہیں، بلکہ "زندگی" کا دوسرا نام ہے۔
رک جانا ہی اصل دشمن ہے۔
🌿 صحت مند رہیں – خوش رہیں 🌿

یہ پیغام ہر بزرگ اور ان کے بچوں کے سمجھنے کے لیے نہایت اہم ہے۔
ایک برازیلین آنکالوجسٹ (کینسر کے ماہر) کی چند خوبصورت باتیں:

1. بڑھاپا 60 سال سے شروع ہو کر 80 سال تک رہتا ہے۔
2. "چوتھا دور" یعنی زیادہ بڑھاپا 80 سے 90 سال تک ہوتا ہے۔
3. "طویل العمری" 90 کے بعد شروع ہو کر موت پر ختم ہوتی ہے۔
4. بزرگوں کا سب سے بڑا مسئلہ تنہائی ہے۔
اکثر شوہر یا بیوی میں سے کوئی ایک پہلے چلا جاتا ہے۔
بیوہ یا اکیلا شخص اپنے خاندان کے لیے بوجھ محسوس ہوتا ہے۔
اس لیے دوستوں سے رابطہ قائم رکھنا، ملنا جلنا، بات چیت کرنا ضروری ہے۔
چند سنہری اصول:
اپنی زندگی پر خود اختیار رکھیں —
کب، کہاں، کس سے ملنا ہے، کیا کھانا ہے، کیا پہننا ہے، کہاں رہنا ہے —
یہ فیصلے خود کریں، ورنہ دوسروں پر بوجھ بن جائیں گے۔

ولیم شیکسپیئر نے کہا:

> "میں ہمیشہ خوش رہتا ہوں!"
کیوں؟ کیونکہ میں کسی سے امید نہیں رکھتا۔
انتظار ہمیشہ اذیت دیتا ہے۔
مسائل کبھی ہمیشہ کے لیے نہیں ہوتے، ہر مسئلے کا حل ہوتا ہے —
سوائے موت کے۔
زندگی کے چھ اصول:

1. ردِ عمل دینے سے پہلے — گہری سانس لیں۔
2. بولنے سے پہلے — سنیں۔
3. تنقید سے پہلے — خود کو دیکھیں۔
4. لکھنے سے پہلے — سوچیں۔
5. حملہ کرنے سے پہلے — خود کو روکیں۔
6. مرنے سے پہلے — زندگی کو خوبصورت بنائیں۔
یاد رکھیں:
بہترین تعلق کامل انسان سے نہیں، بلکہ اُس شخص سے ہوتا ہے جو زندگی کو خوبصورت طریقے سے جینا سیکھ رہا ہے۔
دوسروں کی کمزوریاں دیکھیں مگر ان کی خوبیوں کی بھی تعریف کریں۔

اگر آپ خوش رہنا چاہتے ہیں، تو کسی اور کو خوش کریں۔
اگر کچھ پانا چاہتے ہیں، تو پہلے خود کچھ دیں۔
اچھے، مخلص اور دلچسپ لوگوں کے ساتھ رہیں — اور خود بھی ویسے بنیں۔
مشکل وقت میں، آنکھوں میں آنسو ہونے کے باوجود مسکرا کر کہیے:
> "سب ٹھیک ہے، کیونکہ ہم ارتقائی سفر کے خوبصورت پھل ہیں!"
🌸 اگر آپ اس پیغام کو کسی سے شیئر نہیں کرتے تو شاید آپ اکیلے ہیں۔
🌺 اسے ان لوگوں کو بھیجیں جنہیں آپ عزیز رکھتے ہیں — تاکہ وہ بھی مسکرا سکیں۔🥰❤️

افسوس
11/07/2025

افسوس

11/07/2025

سائنسی دنیا میں مسلمان سائنسدانوں کے کارنامے اور ان کے نام......
اگر آج کو یہ شخصیات زندہ ہوتیں تو مسلمان ترقی کر کے کہاں پہنچے ہوتے

11/07/2025

بالکل درست

سچی بات ہے 👌😂
11/06/2025

سچی بات ہے 👌😂

ہزاروں سالوں سے ان پڑھ نائی بچوں کی ختنے کرتے ا رہےہیں ۔کسی نے بچے کا عضو نیہں کاٹا ۔ گجرات کے مشہور سرجن نے بچے کا عضو ...
11/06/2025

ہزاروں سالوں سے ان پڑھ نائی بچوں کی ختنے کرتے ا رہے
ہیں ۔کسی نے بچے کا عضو نیہں کاٹا ۔ گجرات کے مشہور سرجن نے بچے کا عضو کاٹ دیا۔
ہزاروں سالوں سے ان پڑھ دایاں زچگی سے نارمل کروڑوں بچے نارمل پیدا کروا چکی ہیں ۔ پھر پڑھی لکھی ڈاکٹرز آ گئیں اور عورتوں کے پیٹ کا کر بچے پیدا کرنے شروع کر دئے۔
ہزاروں سالوں سے ان پڑھ جراح ٹوٹی ہڈیوں کو ٹھیک کرتے اور جوڑتے آ رہے ہیں ۔ پھر آرتھوپیڈک سرجن آ گئے۔ اور لوگوں کی ٹانگیں اور پاوں کاٹنے شروع کر دئے۔
ہزاروں سالوں سے لوگ سرما لگاتے آ رہے تھے ۔اور 90 سال تک بنا عینک کے دیکھتے تھے۔ پھر پڑھے لکھے ڈاکٹر آئی سپیشلسٹ آ گئے۔اور 5 سال کے بچوں کو عینک لگ گئی۔
ہزاروں سال سے لوگ منوں کے حساب سے گڑ کھاتے آ رہے ہیں۔ اور فٹ پاتھ پہ بیٹھے ان پڑھ بندے سے دانت لگاتے رہتے تھے۔ کسی کو کینسر نیہں ہوا۔
آج لاکھوں روپے لگا کر جدید مشینری سے علاج ہوتا ہے۔ اور پھر بھی دانتوں کا کینسر بن جاتا ہے۔
ہزاروں سالوں سے گردے اور پتے کی پھتری کو حکیم ایک پڑی سے نکال لیتے تھے۔ اب جدید ترین ٹیکنالوجی سے پتہ اور گردہ ہی نکال لیا جاتا ہے۔
ہزاروں سالوں سے بچے ماں کا دودھ یا اوپر والا دودھ پیتے ائے ہیں اور بغیر ڈبے کے صحت مند رہے ہیں ماشاءاللہ
لیکن اب ڈبہ لگا دیا گیا ہے جو کہ والدین کے لیے بوجھ بن چکا ہے اور کمپنیوں کے لیے چاندی۔
اب میڈیکل سائنس نے کیا ترقی کی ہے۔
سمجھ سے بالا تر ہے۔
ہر سرکاری و پرائیویٹ ہسپتال میں پاؤں رکھنے کی جگہ نیہں ۔ 1 سال کے بچے سے لے کر 90 سال تک سب مریض بنے ہوۓ ھیں۔

ضعیف اور بیمار والدین سے اُن کی معذوری کے دوران اُن سے دور دور رہنے والوں کے لیے ایک خاموش پیغام 🙂‍↕️🙂‍↕️
11/06/2025

ضعیف اور بیمار والدین سے اُن کی معذوری کے دوران اُن سے دور دور رہنے والوں کے لیے ایک خاموش پیغام 🙂‍↕️🙂‍↕️

11/06/2025

7 language and one person 😁
ڈھائی منٹ میں سات مختلف زبان بولنے والی 😁

11/06/2025

‏ایک دکاندار عبدالرحمٰن نے ابھی اپنی دکان کھولی ہی تھی کہ ایک خاتون آئی اور بولی :

“بھائی صاحب، یہ لیجیے آپ کے دس روپے۔”

عبدالرحمٰن نے حیرت سے عورت کی طرف دیکھا، جیسے پوچھ رہا ہو،
“میں نے تمہیں دس روپے کب دیے تھے؟”

عورت بولی:
“کل شام میں نے آپ سے کچھ سامان خریدا تھا۔ میں نے آپ کو سو روپے دیے،
سامان ستر روپے کا تھا، آپ نے چالیس روپے واپس دیے،
جبکہ دینے تیس روپے تھے۔”

عبدالرحمٰن نے وہ دس روپے پیشانی سے لگائے،
پیسے کے ڈبے میں رکھے اور بولا:
“بہن، ایک بات بتاؤ، سامان لیتے وقت تم نے ہر پانچ روپے پر مجھ سے خوب بھاؤ تاؤ کیا،
اور اب محض دس روپے واپس کرنے کے لیے اتنی دور چلی آئیں؟”

عورت نے کہا:
“بھاؤ تاؤ میرا حق ھے، مگر جب ایک قیمت طے ہو جائے،
تو کم دینا گناہ ھے۔”

عبدالرحمٰن نے کہا:
“مگر تم نے کم نہیں دیا، پورے پیسے دیے۔
یہ دس روپے میری غلطی سے تمہارے پاس گئے،
اگر تم رکھ لیتیں تو مجھے کوئی فرق نہ پڑتا۔”
عورت نے جواب دیا:
“شاید آپ کو فرق نہ پڑتا،
لیکن میرے ضمیر پر بوجھ رہتا۔
میں جانتی کہ میں نے کسی کا حق جان بوجھ کر رکھا ہے۔
اسی لیے میں کل رات ہی واپس کرنے آئی تھی،
مگر آپ کی دکان بند تھی۔”

عبدالرحمٰن نے حیران ہو کر پوچھا:
“تم کہاں رہتی ہو؟”
عورت بولی:
“گلشن کالونی سیکٹر8میں۔”

عبدالرحمٰن کے منہ سے حیرت سے نکلا:
“سات کلومیٹر کا فاصلہ طے کر کے صرف دس روپے واپس کرنے آئی ہو؟
اور یہ تمہارا دوسرا چکر ہے؟”

عورت نے سکون سے کہا:
“جی ہاں، دوسری بار آئی ہوں۔
*اگر سکونِ دل چاہیے تو ایسے ہی کام کرنے پڑتے ہیں۔*
میرے شوہر اب دنیا میں نہیں،
مگر وہ ہمیشہ کہا کرتے تھے:
‘کبھی کسی کا ایک پیسہ بھی ناحق مت رکھنا۔’

کیونکہ انسان تو خاموش رہ سکتا ہے،
مگر اللہ پاک کسی بھی وقت حساب لے سکتا ہے۔
اور اس حساب کی سزا میرے ساتھ میرے بچوں پر بھی آسکتی ھے۔”

یہ کہہ کر عورت چلی گئی۔

عبدالرحمٰن نے فوراً کیش باکس سے 300 روپے نکالے،
اپنے ملازم سے کہا:
“دکان کا خیال رکھنا، میں ابھی آتا ہوں۔”
وہ قریب ھی ایک اور دکاندار فراز کے پاس گیا اور بولا:
“یہ لو تمہارے 300 روپے،
کل جب تم سامان لینے آئے تھے،
میں نے تم سے زیادہ پیسے لے لیے تھے۔”

فراز ہنس کر بولا:
“اگر زیادہ لے لیے تھے تو واپس کر دیتے جب میں دوبارہ آتا۔
اتنی صبح صبح آنے کی کیا ضرورت تھی؟”
عبدالرحمٰن نے کہا:
“اگر میں تمہارے آنے سے پہلے مر گیا تو؟
تمہیں تو پتہ بھی نہ چلتا کہ تمہارے پیسے میرے پاس ہیں۔
اسی لیے لوٹا دیے۔
کبھی نہیں پتا کہ اللہ پاک کب حساب لے لے،
اور سزا میرے بچوں کو نہ بھگتنی پڑے۔”

یہ سن کر فراز خاموش ہوگیا۔
اس کے دل میں ایک زخم جاگا
دس سال پہلے اس نے ایک دوست کاشف سے تین لاکھ روپے قرض لیے تھے۔
اگلے دن ہی کاشف کا انتقال ہو گیا۔

کاشف کے گھر والوں کو اس قرض کا علم نہ تھا،
تو کسی نے تقاضا نہیں کیا۔
لالچ میں آکر فراز نے کبھی خود بھی واپس نہیں کیا۔
آج کاشف کا گھرانہ غربت میں زندگی گزار رہا تھا،
بیوہ عورت گھروں میں نوکریاں کر کے بچوں کو پال رہی تھی،
اور فراز ان کا حق دبائے بیٹھا تھا۔

عبدالرحمٰن کے الفاظ “اللہ پاک کسی بھی وقت حساب لے سکتا ھے”
فراز کے دل و دماغ میں گونجنے لگے۔

دو تین دن کی بےچینی کے بعد
فراز کا ضمیر جاگ اٹھا۔
اس نے بینک سے تین لاکھ روپے نکالے
اور اپنے دوست کے گھر گیا۔
کاشف کی بیوہ اپنے بچوں کے ساتھ بیٹھی تھی۔
فراز نے اس کے قدموں میں گر کر معافی مانگی۔
تین لاکھ روپے اس کے لیے بہت بڑی رقم تھی
اس کی آنکھوں سے آنسو بہنے لگے،
اور اس نے فراز کو دعائیں دیں۔

یہ وھی عورت تھی
جو دس روپے واپس کرنے دو بار دکاندار کے پاس گئی تھی۔

جو لوگ دیانتداری اور محنت سے جیتے ہیں،
اللہ پاک ان کا امتحان ضرور لیتا ھے،

مگر کبھی چھوڑتا نہیں۔
ایک دن ان کی دعا ضرور سنی جاتی ھے۔
اللہ پاک پر یقین رکھو۔

“ایمانداری ایمان کا حصہ ھے، اور ناحق مال انسان کے رزق سے برکت چھین لیتا ھے”؟
‏‎‎سبحان اللّٰہ ✨
ہمارے معاشرے کو بھی ایمان تقویٰ سے مزین فرما دے
وہی پہلے والا
ضمیر
پاک دل
اور
احساس
عقل و شعور
اورایمان داری عطا فرمادے یارب
کہ پیارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے فرمان کے مطابق
جسکا مفہوم یہ ہے
کہ مسلمان جھوٹ نہیں بولتا اور کسی کو دھوکا نہیں دیتا
اللّٰہ

سارا ملبہ عورتوں پر ڈال دیا 🙄🙄
11/06/2025

سارا ملبہ عورتوں پر ڈال دیا 🙄🙄

Address

Toronto, ON

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Binte Mohsin بنتِ محسن posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share