18/09/2024
ہم پہلے نماز میں یوں کہا کرتے تھے فلاں پر سلام اور نام لیتے تھے ۔ اور آپس میں ایک شخص دوسرے کو سلام کر لیتا ۔ نبی کریم ﷺ نے سن کر فرمایا اس طرح کہا کرو ۔ ( ترجمہ ) ” یعنی ساری تحیات ، بندگیاں اور کوششیں اور اچھی باتیں خاص اللہ ہی کے لیے ہیں اور اے نبی ! آپ پر سلام ہو ، اللہ کی رحمتیں اور اس کی برکتیں نازل ہوں ۔ ہم پر سلام ہو اور اللہ کے سب نیک بندوں پر ، میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور گواہی دیتا ہوں کہ محمد ﷺ اس کے بندے اور رسول ہیں ۔“ اگر تم نے یہ پڑھ لیا تو گویا اللہ کے ان تمام صالح بندوں پر سلام پہنچا دیا جو آسمان اور زمین میں ہیں ۔
Sahih Bukhari
Hadees No #1202
ہم سخت گرمیوں میں جب نبی کریم ﷺ کے ساتھ نماز پڑھتے اور چہرے کو زمین پر پوری طرح رکھنا مشکل ہو جاتا تو اپنا کپڑا بچھا کر اس پر سجدہ کیا کرتے تھے ۔
Sahih Bukhari
Hadees No # 1208
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ جب نماز کے لیے اذان ہوتی ہے تو شیطان ہوا خارج کرتا ہوا بھاگتا ہے تاکہ اذان نہ سنے ، جب اذان پوری ہو جاتی ہے تو پھر آ جاتا ہے ۔ پھر جب اقامت ہوتی ہے تو پھر بھاگ پڑتا ہے ۔ لیکن اقامت ختم ہوتے ہی پھر آ جاتا ہے اور نمازی کے دل میں طرح طرح کے وسوسے ڈالتا ہے اور کہتا ہے کہ فلاں فلاں بات یاد کر ، اس طرح اسے وہ باتیں یاد دلاتا ہے جو اس کے ذہن میں نہیں تھیں ۔ لیکن دوسری طرف نمازی کو یہ بھی یاد نہیں رہتا کہ کتنی رکعتیں اس نے پڑھی ہیں ۔ اس لیے اگر کسی کو یہ یاد نہ رہے کہ تین رکعت پڑھیں یا چار تو بیٹھے ہی بیٹھے سہو کے دو سجدے کر لے ۔
Sahih Bukhari
Hadees No #1231