
24/09/2025
مکہ میں 125 کلومیٹر طویل سونے کی کان کی دریافت، سعودی معیشت کے لیے نیا سنگ میل
ریاض: سعودی عرب میں معدنی وسائل کی تلاش کے حوالے سے ایک بڑی کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ سعودی وزارتِ صنعت و معدنی وسائل نے اعلان کیا ہے کہ مکہ مکرمہ کے قریب 125 کلومیٹر طویل سونے کی کان دریافت ہوئی ہے، جو مستقبل میں سعودی معیشت کے لیے ایک گیم چینجر ثابت ہو سکتی ہے۔
ماہرین کے مطابق یہ دریافت نہ صرف سعودی عرب کی معدنیاتی صلاحیتوں کو اجاگر کرتی ہے بلکہ اس سے ملک کی معیشت میں تنوع (Diversification) لانے کے وژن 2030 کے اہداف کو بھی تقویت ملے گی۔ کان کنی کے اس منصوبے سے توقع ہے کہ ہزاروں مقامی روزگار پیدا ہوں گے، نئی ٹیکنالوجی متعارف ہو گی، اور عالمی سرمایہ کاروں کو سعودی عرب کی کان کنی کی صنعت میں سرمایہ کاری کی طرف راغب کیا جائے گا۔
ماہرین معاشیات کا کہنا ہے کہ:
سعودی معیشت پر اثرات:
یہ دریافت سعودی عرب کے لیے تیل کے بعد آمدنی کے نئے ذرائع پیدا کرے گی۔ سونے کی برآمدات ملکی زرمبادلہ کے ذخائر کو بڑھانے اور مالی استحکام کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کریں گی۔
عالمی منڈی پر اثرات:
سونے کی عالمی منڈی میں سعودی عرب کا اثر و رسوخ بڑھے گا۔ چونکہ سعودی عرب توانائی کی عالمی منڈی پر پہلے ہی ایک نمایاں کردار رکھتا ہے، سونے کے شعبے میں بھی اس کی موجودگی عالمی قیمتوں اور مارکیٹ کی سمت پر اثر ڈال سکتی ہے۔
وژن 2030 سے مطابقت:
سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے وژن 2030 کے مطابق تیل پر انحصار کم کرنے اور معدنیات و دیگر صنعتوں کو ترقی دینے کا ہدف رکھا گیا ہے۔ یہ دریافت اس وژن کو عملی شکل دینے کی سمت ایک بڑا قدم ہے۔
ماہرین کے مطابق مکہ کے قریب 125 کلومیٹر طویل سونے کی کان نہ صرف سعودی عرب کے معدنی وسائل کی وسعت کو ظاہر کرتی ہے بلکہ یہ ملک کی معیشت کو مزید مستحکم بنانے اور عالمی سرمایہ کاری کے لیے نئے دروازے کھولنے کی جانب اہم پیش رفت ہے۔