
09/10/2025
اطلاعات کے وزیر کا الزام، پی ٹی آئی نے دہشت گردی کو فروغ دینے کے لیے سہیل آفریدی کو نیا وزیراعلیٰ مقرر کیا
اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے جمعرات کو الزام عائد کیا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے خیبر پختونخوا کے نئے وزیر اعلیٰ کے طور پر سہیل آفریدی کو دہشت گردی کو “سپورٹ، فروغ اور سہولت” دینے کے لیے نامزد کیا ہے۔
گزشتہ روز علی امین گنڈاپور نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے عہدے سے استعفیٰ دیا، جبکہ پارٹی کے جنرل سیکریٹری سلمان اکرم راجہ نے تصدیق کی کہ پارٹی بانی عمران خان نے آفریدی کو صوبے کا نیا چیف ایگزیکٹو مقرر کرنے کی ہدایت کی ہے۔
اسلام آباد میں وزیراعظم کے معاون اطلاعات برائے کے پی امور، اختیار ولی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے تارڑ نے کہا کہ پی ٹی آئی طویل عرصے سے دہشت گردوں کو سہولت فراہم کر رہی ہے۔
“یہ چند دہشت گرد ایک ایسے شخص کے ذریعے مضبوط کیے جا رہے ہیں جو جیل میں بیٹھا دہشت گردی کا سب سے بڑا سرپرست ہے،” تارڑ نے کہا۔
انہوں نے بتایا کہ گنڈاپور کو اس لیے ہٹایا گیا کیونکہ وہ دہشت گردوں کی پشت پناہی اور ان کے خلاف کارروائی سے گریز کے احکامات پر عمل نہیں کر رہے تھے۔
انہوں نے سہیل آفریدی کو “اشتہاری” اور “مجرمانہ ذہنیت کا حامل” قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہیں صوبے میں دہشت گردوں کو کھلی چھوٹ دینے کے لیے لایا گیا ہے۔
“میں واضح کر دوں کہ پاکستان کی سیکیورٹی پالیسی اسلام آباد میں بنتی ہے، کابل میں نہیں۔ دہشت گردوں کو کنٹرول سنبھالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی،” تارڑ نے کہا۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ پی ٹی آئی اور اس کے بانی نے ماضی میں دہشت گردوں کو ملک میں لا کر بسا کر قومی سلامتی کو نقصان پہنچایا، اور ان کی 12 سالہ حکمرانی میں دہشت گردی دوبارہ عروج پر پہنچی ہے۔
تارڑ نے لندن ہائی کورٹ کے اس فیصلے کو بھی پاکستان کی فتح قرار دیا جس میں ریٹائرڈ میجر عدیل فاروق راجہ کے خلاف ریٹائرڈ بریگیڈیئر راشد ناصر کی ہتک عزت کے مقدمے میں فیصلہ سنایا گیا۔
اختیار ولی نے کہا کہ خیبر پختونخوا ملک کا “سب سے حساس صوبہ” ہے جو ایک طرف دہشت گردی اور دوسری جانب بدانتظامی کا شکار ہے۔
دوسری جانب عمران خان نے ایک بیان میں کہا کہ خیبر پختونخوا سمیت پورے پاکستان سے دہشت گردی کا مکمل خاتمہ چار فریقوں، یعنی کے پی اور افغان حکومتوں، قبائلی عوام اور افغان شہریوں کے درمیان مذاکرات کے بغیر ممکن نہیں۔
انہوں نے موجودہ حکومت کی “غلط پالیسیوں اور ترجیحات” کو دہشت گردی کی موجودہ لہر کا ذمہ دار قرار دیا۔
ان بیانات کے پس منظر میں اورکزئی میں ایک آپریشن کے دوران گزشتہ روز 11 فوجی جوان، بشمول لیفٹیننٹ کرنل اور میجر، شہید ہو گئے تھے۔ عمران خان نے اس واقعے پر گہرے دکھ کا اظہار کیا۔