MNNNEWS

MNNNEWS Islamabad journalists since the late '80s — Mian Sohail Iqbal, Farooq Faisal Khan & Aslam Dogar — now exploring the digital media landscape

اطلاعات کے وزیر کا الزام، پی ٹی آئی نے دہشت گردی کو فروغ دینے کے لیے سہیل آفریدی کو نیا وزیراعلیٰ مقرر کیااسلام آباد: وف...
09/10/2025

اطلاعات کے وزیر کا الزام، پی ٹی آئی نے دہشت گردی کو فروغ دینے کے لیے سہیل آفریدی کو نیا وزیراعلیٰ مقرر کیا

اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے جمعرات کو الزام عائد کیا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے خیبر پختونخوا کے نئے وزیر اعلیٰ کے طور پر سہیل آفریدی کو دہشت گردی کو “سپورٹ، فروغ اور سہولت” دینے کے لیے نامزد کیا ہے۔

گزشتہ روز علی امین گنڈاپور نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے عہدے سے استعفیٰ دیا، جبکہ پارٹی کے جنرل سیکریٹری سلمان اکرم راجہ نے تصدیق کی کہ پارٹی بانی عمران خان نے آفریدی کو صوبے کا نیا چیف ایگزیکٹو مقرر کرنے کی ہدایت کی ہے۔

اسلام آباد میں وزیراعظم کے معاون اطلاعات برائے کے پی امور، اختیار ولی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے تارڑ نے کہا کہ پی ٹی آئی طویل عرصے سے دہشت گردوں کو سہولت فراہم کر رہی ہے۔

“یہ چند دہشت گرد ایک ایسے شخص کے ذریعے مضبوط کیے جا رہے ہیں جو جیل میں بیٹھا دہشت گردی کا سب سے بڑا سرپرست ہے،” تارڑ نے کہا۔

انہوں نے بتایا کہ گنڈاپور کو اس لیے ہٹایا گیا کیونکہ وہ دہشت گردوں کی پشت پناہی اور ان کے خلاف کارروائی سے گریز کے احکامات پر عمل نہیں کر رہے تھے۔

انہوں نے سہیل آفریدی کو “اشتہاری” اور “مجرمانہ ذہنیت کا حامل” قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہیں صوبے میں دہشت گردوں کو کھلی چھوٹ دینے کے لیے لایا گیا ہے۔

“میں واضح کر دوں کہ پاکستان کی سیکیورٹی پالیسی اسلام آباد میں بنتی ہے، کابل میں نہیں۔ دہشت گردوں کو کنٹرول سنبھالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی،” تارڑ نے کہا۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ پی ٹی آئی اور اس کے بانی نے ماضی میں دہشت گردوں کو ملک میں لا کر بسا کر قومی سلامتی کو نقصان پہنچایا، اور ان کی 12 سالہ حکمرانی میں دہشت گردی دوبارہ عروج پر پہنچی ہے۔

تارڑ نے لندن ہائی کورٹ کے اس فیصلے کو بھی پاکستان کی فتح قرار دیا جس میں ریٹائرڈ میجر عدیل فاروق راجہ کے خلاف ریٹائرڈ بریگیڈیئر راشد ناصر کی ہتک عزت کے مقدمے میں فیصلہ سنایا گیا۔

اختیار ولی نے کہا کہ خیبر پختونخوا ملک کا “سب سے حساس صوبہ” ہے جو ایک طرف دہشت گردی اور دوسری جانب بدانتظامی کا شکار ہے۔

دوسری جانب عمران خان نے ایک بیان میں کہا کہ خیبر پختونخوا سمیت پورے پاکستان سے دہشت گردی کا مکمل خاتمہ چار فریقوں، یعنی کے پی اور افغان حکومتوں، قبائلی عوام اور افغان شہریوں کے درمیان مذاکرات کے بغیر ممکن نہیں۔

انہوں نے موجودہ حکومت کی “غلط پالیسیوں اور ترجیحات” کو دہشت گردی کی موجودہ لہر کا ذمہ دار قرار دیا۔

ان بیانات کے پس منظر میں اورکزئی میں ایک آپریشن کے دوران گزشتہ روز 11 فوجی جوان، بشمول لیفٹیننٹ کرنل اور میجر، شہید ہو گئے تھے۔ عمران خان نے اس واقعے پر گہرے دکھ کا اظہار کیا۔

گنڈاپور کا استعفیٰ، تحریک انصاف میں طاقت کی کشمکش بے نقاباسلام آباد: علی امین گنڈاپور کا اچانک وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا ...
09/10/2025

گنڈاپور کا استعفیٰ، تحریک انصاف میں طاقت کی کشمکش بے نقاب

اسلام آباد: علی امین گنڈاپور کا اچانک وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے عہدے سے استعفیٰ اس حقیقت کو واضح کرتا ہے کہ تحریک انصاف میں بااثر شخصیات بھی مشکلات کا شکار ہو سکتی ہیں اگر وہ عمران خان کے قریبی حلقے میں شامل دو اہم خواتین، بشریٰ بی بی اور علیمہ خان، سے ٹکرا جائیں۔

گنڈاپور نے بدھ کو استعفیٰ اس وقت دیا جب جیل میں قید عمران خان نے انہیں صاف پیغام دیا کہ اب ان کا وقت ختم ہو چکا ہے۔ ان کے زوال کی بنیاد بشریٰ بی بی اور علیمہ خان کے ساتھ بڑھتے ہوئے اختلافات بنے۔

بشریٰ بی بی کے ساتھ اختلافات اسلام آباد ڈی چوک مارچ کے دوران شروع ہوئے، جب گنڈاپور نے سکیورٹی خدشات کی بنیاد پر ریلی کو سنگجانی پر روکنے کا مشورہ دیا، لیکن بشریٰ بی بی نے ان کی بات مسترد کرتے ہوئے مارچ جاری رکھا۔

بعد ازاں انہوں نے یہ دعویٰ کیا کہ ڈی چوک پر انہیں اکیلا چھوڑ دیا گیا، جسے گنڈاپور نے سرعام مسترد کیا۔

حالیہ مہینوں میں علیمہ خان کے ساتھ تنازعہ شدت اختیار کر گیا، جب گنڈاپور نے ان پر پارٹی میں دھڑے بندی اور ملٹری انٹیلی جنس کی مدد سے پراکسی مہم چلانے کا الزام عائد کیا۔

علیمہ خان نے ان الزامات کو مسترد کر دیا لیکن پارٹی کے اندرونی ذرائع کا کہنا ہے کہ گنڈاپور نے حد پار کر لی تھی۔

دونوں خواتین سے تعلقات کشیدہ ہونے کے باعث گنڈاپور عمران خان کے قریبی حلقے کا اعتماد کھو بیٹھے، اور سینئر رہنما ان سے فاصلہ اختیار کرنے لگے، جس کے بعد ان کے لیے واپسی کا کوئی راستہ نہیں بچا۔

اسرائیلی کابینہ کی منظوری کے 24 گھنٹوں کے اندر جنگ بندی، 72 گھنٹوں میں قیدیوں کی رہائی متوقعویب ڈیسک – حماس اور اسرائیل ...
09/10/2025

اسرائیلی کابینہ کی منظوری کے 24 گھنٹوں کے اندر جنگ بندی، 72 گھنٹوں میں قیدیوں کی رہائی متوقع

ویب ڈیسک – حماس اور اسرائیل نے جمعرات کے روز ایک تاریخی معاہدے پر دستخط کیے ہیں، جس کے تحت جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کا عمل شروع کیا جائے گا۔

یہ معاہدہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے امن منصوبے کے پہلے مرحلے کا حصہ ہے، جس کا مقصد غزہ کی جنگ کو ختم کرنا ہے۔

معاہدے کو مصر کے ساحلی شہر شرم الشیخ میں بالواسطہ مذاکرات کے بعد حتمی شکل دی گئی۔ دونوں جانب کے حکام نے معاہدے کی تصدیق کی، جس کے بعد فلسطین اور اسرائیل میں خوشی اور جشن کی فضا دیکھی گئی۔

معاہدے کے تحت حماس 20 ایسے اسرائیلی قیدیوں کو رہا کرے گی جو تاحال زندہ سمجھے جاتے ہیں، بدلے میں اسرائیل تقریباً 2,000 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے گا، جن میں 250 عمر قید کی سزا یافتہ شامل ہیں۔

اسرائیلی افواج معاہدے کی توثیق کے 24 گھنٹوں کے اندر اندر غزہ سے متعین لائن تک واپس چلی جائیں گی۔

اسرائیلی حکومت کی ترجمان کے مطابق، معاہدے کی منظوری کے 24 گھنٹوں کے اندر جنگ بندی کا اطلاق ہو جائے گا اور اس کے بعد 72 گھنٹوں میں قیدیوں کی رہائی کا عمل مکمل کیا جائے گا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس پیش رفت کو “دنیا کے لیے ایک عظیم دن” قرار دیتے ہوئے قطر، مصر اور ترکیہ کے ثالثی کردار کو سراہا۔

انہوں نے کہا، “تمام مغوی جلد رہا ہو جائیں گے اور اسرائیل اپنی فوجیں پیچھے ہٹائے گا، جو ایک مضبوط اور پائیدار امن کی طرف پہلا قدم ہوگا۔” ٹرمپ نے اشارہ دیا کہ وہ اس ہفتے مشرق وسطیٰ کا دورہ کر سکتے ہیں۔

یہ معاہدہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اکتوبر 2023 میں حماس کے حملے کے بعد شروع ہونے والی اسرائیلی بمباری میں غزہ کے 67 ہزار سے زائد افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، جن کے اعداد و شمار کو اقوام متحدہ معتبر قرار دیتی ہے۔

یہ معاہدہ ٹرمپ کے 20 نکاتی امن منصوبے کا حصہ ہے، جس میں حماس کا غیر مسلح ہونا اور غزہ میں مستقبل کی حکومتی ساخت شامل ہے۔

عرب ممالک نے واضح کیا ہے کہ اس منصوبے کو بالآخر ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کا راستہ ہموار کرنا چاہیے، تاہم اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو اس کی مخالفت کرتے ہیں۔

پہلا مرحلہ آئندہ چند دنوں میں نافذ ہوگا، جس کے ساتھ ہی انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امدادی قافلے بھی غزہ پہنچنا شروع ہو جائیں گے۔

نیشنل انڈسٹریل ریلیشنز کمیشن کی عمارت میں توڑ پھوڑ، مقدمہ درجاسلام آباد: اسلام آباد میں نیشنل انڈسٹریل ریلیشنز کمیشن (NI...
09/10/2025

نیشنل انڈسٹریل ریلیشنز کمیشن کی عمارت میں توڑ پھوڑ، مقدمہ درج

اسلام آباد: اسلام آباد میں نیشنل انڈسٹریل ریلیشنز کمیشن (NIRC) کی عمارت میں نامعلوم شخص کی جانب سے رات گئے توڑ پھوڑ کا واقعہ پیش آیا، جس پر تھانہ سیکرٹریٹ میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

ایف آئی آر کے مطابق نامعلوم شخص نے کمیشن کے مرکزی بل بورڈ کو توڑ ڈالا اور مین گیٹ پر نصب سیکیورٹی کیمرے کو بھی نقصان پہنچایا۔ واقعے کے نتیجے میں نہ صرف مالی نقصان ہوا بلکہ کمیشن کے سیکیورٹی نظام کو بھی شدید نقصان پہنچا۔

این آئی آر سی کے ایڈمنسٹریٹو افسر کی مدعیت میں درج مقدمے میں کہا گیا ہے کہ اس واقعے کے بعد ادارے کے ملازمین میں خوف و ہراس اور تشویش کی فضا پائی جاتی ہے، جبکہ کمیشن کے عدالتی امور کی ساکھ کو بھی خطرات لاحق ہو گئے ہیں۔

ایف آئی آر میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ واقعہ سرکاری ادارے پر حملے کے زمرے میں آتا ہے اور اسے دہشت گردی یا تخریب کاری کے تناظر میں بھی دیکھا جا سکتا ہے۔

واقعے کے بعد سیکیورٹی انتظامات سخت کرنے کی ہدایت دی گئی ہے تاکہ کمیشن کے عدالتی کام بلا تعطل جاری رہ سکیں۔ ایف آئی آر میں متعلقہ حکام کو سیکیورٹی فوٹیج، عملے کے بیانات اور دیگر شواہد فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے تاکہ ملزمان کو جلد از جلد گرفتار کیا جا سکے۔

ٹی ایل پی کے ممکنہ مارچ کے پیش نظر اسلام آباد کو کسی بھی وقت سیل کرنے کا امکان، موبائل فون سروس معطل کرنے پر بھی غوراسلا...
09/10/2025

ٹی ایل پی کے ممکنہ مارچ کے پیش نظر اسلام آباد کو کسی بھی وقت سیل کرنے کا امکان، موبائل فون سروس معطل کرنے پر بھی غور

اسلام آباد کی جانب تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے متوقع احتجاجی مارچ کو روکنے کے لیے وفاقی دارالحکومت کو آج کسی بھی وقت مکمل طور پر سیل کیا جا سکتا ہے۔

ذرائع کے مطابق اسلام آباد کے داخلی راستوں پر کنٹینرز پہنچا دیے گئے ہیں، جب کہ مختلف مقامات پر پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ شام کے بعد وفاقی دارالحکومت کو کسی بھی وقت بند کیا جا سکتا ہے۔ ریڈ زون کو جلد مکمل طور پر سیل کر دیا جائے گا، اور صرف مارگلہ روڈ سے مجاز افراد کو داخلے اور خروج کی اجازت ہوگی۔

ذرائع کے مطابق ٹی ایل پی کے کارکنوں کے خلاف مختلف علاقوں میں کریک ڈاؤن جاری ہے، جس کے دوران متعدد کارکنوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مارچ کے دوران امن و امان برقرار رکھنے کے لیے موبائل فون سروس بند کرنے کے فیصلے پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔

مزید بتایا گیا ہے کہ ضلعی انتظامیہ نے مری روڈ اور فیض آباد کے اطراف واقع ہوٹلوں کو خالی کرنے کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔

اس حوالے سے سی پی او راولپنڈی خالد ہمدانی نے واضح کیا ہے کہ کسی بھی سڑک کو بند کرنے یا ٹریفک میں رکاوٹ ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، اور کسی بھی غیر قانونی اقدام کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

اسلام آباد میں نیشنل انڈسٹریل ریلیشنز کمیشن کی عمارت میں توڑ پھوڑ، مقدمہ درجاسلام آباد میں نیشنل انڈسٹریل ریلیشنز کمیشن ...
09/10/2025

اسلام آباد میں نیشنل انڈسٹریل ریلیشنز کمیشن کی عمارت میں توڑ پھوڑ، مقدمہ درج

اسلام آباد میں نیشنل انڈسٹریل ریلیشنز کمیشن (NIRC) کی عمارت میں نامعلوم شخص کی جانب سے توڑ پھوڑ کا واقعہ پیش آیا۔ این آئی آر سی کے ایڈمنسٹریٹو افسر کی مدعیت میں تھانہ سیکرٹریٹ میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

ایف آئی آر کے مطابق نامعلوم شخص نے رات گئے کمیشن کا بل بورڈ توڑ دیا اور مین گیٹ پر نصب سیکیورٹی کیمرے کو بھی نقصان پہنچایا۔ واقعے کے نتیجے میں نہ صرف مالی نقصان ہوا بلکہ کمیشن کے سیکیورٹی نظام کو بھی شدید نقصان پہنچا۔

ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ اس واقعے کے بعد این آئی آر سی کے ملازمین میں خوف و تشویش پھیل گئی ہے اور ادارے کے عدالتی امور کی ساکھ کو خطرہ لاحق ہوگیا ہے۔ واقعے کو سرکاری ادارے پر حملہ قرار دیتے ہوئے اسے دہشت گردی یا تخریب کاری کے تناظر میں بھی دیکھا جا سکتا ہے۔

ایف آئی آر میں مزید کہا گیا ہے کہ کمیشن نے فوری سیکیورٹی اقدامات کی درخواست کی ہے تاکہ عدالتی امور بلاتعطل جاری رہ سکیں۔ این آئی آر سی انتظامیہ نے پولیس کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے سیکیورٹی فوٹیج، عملے کے بیانات اور دیگر ضروری شواہد فراہم کرنے کی پیشکش کی ہے۔

اسلام آباد میں ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی چوتھی برسی عقیدت و احترام سے منائی جائے گیاسلام آباد: سیکٹر ای 7 کے رہائشی پاکستان...
09/10/2025

اسلام آباد میں ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی چوتھی برسی عقیدت و احترام سے منائی جائے گی

اسلام آباد: سیکٹر ای 7 کے رہائشی پاکستان کے مایہ ناز ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی چوتھی برسی عقیدت و احترام سے 10 اور 11 اکتوبر 2025 کو منائیں گے۔

برسی کے موقع پر پروگراموں کا آغاز جمعہ 10 اکتوبر کو ای 7 کی مسجد میں طلبہ کی جانب سے قرآن خوانی سے ہوگا جو صبح 11 بجے منعقد کی جائے گی۔

بعد ازاں 2:30 بجے ای 7 کے رہائشی ایف 8 قبرستان میں ڈاکٹر خان کی قبر پر پھولوں کی چادر چڑھائیں گے۔ اسی روز ای 7 اسکول میں بچوں کا تقریری مقابلہ بھی ہوگا۔

مرکزی تقریب ہفتہ 11 اکتوبر کو شام 6 بجے ای 7 اسکول (اسٹریٹ 14) میں ہوگی۔ تقریب کا آغاز تلاوت اور نعت سے ہوگا، اس کے بعد مقررین کو 3 تا 4 منٹ میں ڈاکٹر خان کی خدمات پر اظہار خیال کا موقع دیا جائے گا۔

اس موقع پر ڈاکٹر خان کی زندگی اور کارناموں پر مبنی ایک دستاویزی فلم بھی دکھائی جائے گی۔

تقریب میں ڈاکٹر خان کی صاحبزادی بطور مہمان خصوصی شریک ہوں گی جبکہ خاندان کے دیگر افراد اور اسلام آباد کے شہری، خصوصاً ڈاکٹر خان کے قریبی ساتھی، بھی شریک ہوں گے۔ تقریب کے اختتام پر عشائیہ پیش کیا جائے گا۔

رہائشیوں نے کہا کہ ڈاکٹر خان کی ملک و امت مسلمہ کے لیے خدمات ناقابل فراموش ہیں، اور ان کا ای 7 سے تعلق اس تقریب کو مزید اہم بناتا ہے۔

26ویں آئینی ترمیم کے خلاف سماعت؛ فل کورٹ تشکیل عدالتی اختیارات سے ممکن، منیر اے ملک کا مؤقفاسلام آباد: سینئر وکیل منیر ا...
09/10/2025

26ویں آئینی ترمیم کے خلاف سماعت؛ فل کورٹ تشکیل عدالتی اختیارات سے ممکن، منیر اے ملک کا مؤقف

اسلام آباد: سینئر وکیل منیر اے ملک نے جمعرات کو سپریم کورٹ میں مؤقف اختیار کیا کہ فل کورٹ کی تشکیل کا حکم عدالتی اختیارات کے تحت دیا جا سکتا ہے۔

آٹھ رکنی آئینی بینچ نے 26ویں آئینی ترمیم کو چیلنج کرنے والی درخواستوں کی سماعت دوبارہ شروع کی۔

یہ متنازعہ ترمیم اکتوبر 2024 میں ایک رات کے پارلیمانی اجلاس میں منظور کی گئی تھی۔ پی ٹی آئی نے دعویٰ کیا تھا کہ اس کے سات ارکان کو اغوا کر کے ترمیم کے حق میں ووٹ ڈلوایا گیا، جبکہ بی این پی-

مینگل نے بھی اپنے سینیٹرز پر دباؤ ڈالے جانے کا الزام لگایا تھا۔ اس ترمیم کے تحت سپریم کورٹ کے ازخود نوٹس کے اختیارات ختم کر دیے گئے، چیف جسٹس کی مدت تین سال مقرر کی گئی اور تقرری کا اختیار ایک پارلیمانی کمیٹی کو دے دیا گیا۔ اسی ترمیم کے تحت آئینی بینچ بنایا گیا جو اب اس کے خلاف درخواستوں کی سماعت کر رہا ہے۔

جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں بینچ میں جسٹس جمال خان مندوخیل، محمد علی مظہر، عائشہ ملک، سید حسن اظہر رضوی، مسرت ہلالی، نعیم اختر افغان اور شاہد بلال حسن شامل ہیں۔

سماعت صبح 11:30 بجے شروع ہوئی اور دوپہر 1 بجے کے قریب ملتوی ہوئی۔ منیر اے ملک نے لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے مؤقف کی حمایت کی جس میں 16 رکنی فل کورٹ بنانے کی درخواست کی گئی تھی۔

جسٹس عائشہ ملک نے مشاہدہ کیا کہ عدالتی حکم کے ذریعے فل کورٹ بنانے پر کوئی پابندی نہیں، جبکہ بعض ججز نے CB کے اختیارات پر سوال اٹھایا۔ منیر اے ملک نے کہا کہ “یہ حکم عدالتی اختیارات کے ذریعے دیا جا سکتا ہے” اور آئین کے آرٹیکل 191A کے تحت سب کو اس پر عملدرآمد لازم ہے۔

درخواست گزاروں میں بار ایسوسی ایشنز، وکلا، سیاستدان اور پی ٹی آئی شامل ہیں، جن کا مؤقف ہے کہ ترمیم عدلیہ کی آزادی کو متاثر کرتی ہے اور اس کا پارلیمانی عمل بھی آئینی تقاضوں کے مطابق نہیں ہوا۔

ان کا مطالبہ ہے کہ ترمیم کو مکمل طور پر یا جزوی طور پر کالعدم قرار دیا جائے، بالخصوص وہ شقیں جو عدلیہ کے آزاد کردار کو کمزور کرتی ہیں۔

عدالت پہلے یہ طے کرے گی کہ سماعت فل کورٹ کرے گی یا موجودہ آٹھ رکنی بینچ، اس کے بعد ترمیم کی آئینی حیثیت پر فیصلہ ہوگا۔ مزید دلائل 13 اکتوبر کو پیش کیے جائیں گے۔

لندن ہائی کورٹ نے میجر (ر) عادل راجہ کے خلاف ہتک عزت کیس کا فیصلہ سنا دیالندن ہائی کورٹ نے یوٹیوبر اور سابق فوجی افسر می...
09/10/2025

لندن ہائی کورٹ نے میجر (ر) عادل راجہ کے خلاف ہتک عزت کیس کا فیصلہ سنا دیا

لندن ہائی کورٹ نے یوٹیوبر اور سابق فوجی افسر میجر (ر) عادل فاروق راجہ کے خلاف ہتک عزت کے مقدمے میں بریگیڈیئر (ر) راشد کے حق میں فیصلہ سنایا ہے۔

یہ مقدمہ اگست 2022 میں دائر کیا گیا تھا اور رواں سال اپریل میں اس وقت منظر عام پر آیا جب راجہ نے پاکستان میں معروف اداکاراؤں سے متعلق متنازعہ الزامات عائد کیے۔

کیس کا تعلق نو سوشل میڈیا پوسٹس اور ویڈیوز سے تھا جن میں راجہ نے بریگیڈیئر ناصر پر بدعنوانی، سیاسی مداخلت اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے الزامات لگائے تھے۔

جسٹس رچرڈ سپیئر مین کے مطابق راجہ کے الزامات “جھوٹے اور بے بنیاد” تھے۔ عدالت نے انہیں 50 ہزار پاؤنڈ (تقریباً 2 کروڑ روپے) ہرجانے اور 3 لاکھ پاؤنڈ (تقریباً 11 کروڑ روپے) قانونی اخراجات کی ادائیگی کا حکم دیا — مجموعی طور پر 3.5 لاکھ پاؤنڈ۔

عدالت نے عادل راجہ کو ہدایت کی کہ وہ فیصلہ کا خلاصہ اپنے تمام سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر شائع کریں، معافی مانگیں اور تحریری طور پر یقین دہانی کروائیں کہ وہ الزامات دوبارہ نہیں دہرائیں گے۔

جج نے مشاہدہ کیا کہ راجہ اپنے الزامات کے حق میں کوئی قابلِ اعتماد شواہد یا ذرائع پیش کرنے میں ناکام رہے، جبکہ ان کے گواہوں — صحافی شاہین صہبائی، سابق پی ٹی آئی رہنما شہزاد اکبر اور سید اکبر حسین — کے بیانات بھی الزامات کو ثابت نہ کر سکے۔

فیصلے کے بعد عادل راجہ نے سوشل میڈیا پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا: “آج کا دن مایوس کن ہے، جج ہمارے ساتھ نہیں تھے۔” انہوں نے عزم ظاہر کیا کہ “پاکستان میں جمہوریت کے لیے جدوجہد جاری رہے گی۔”

پیپلز پارٹی کی تصدیق: وزیراعظم شہباز اور بلاول بھٹو کے درمیان رابطہ، سیاسی کشیدگی کم کرنے کی کوششپاکستان پیپلز پارٹی نے ...
09/10/2025

پیپلز پارٹی کی تصدیق: وزیراعظم شہباز اور بلاول بھٹو کے درمیان رابطہ، سیاسی کشیدگی کم کرنے کی کوشش

پاکستان پیپلز پارٹی نے جمعرات کو تصدیق کی کہ وزیراعظم شہباز شریف اور چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا، جس میں ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

ترجمان کے مطابق گفتگو میں خارجہ پالیسی اور سیلاب متاثرین کے لیے امدادی سرگرمیوں پر بھی بات ہوئی۔

حالیہ دنوں میں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے درمیان تعلقات میں واضح تناؤ سامنے آیا ہے، دونوں جماعتیں ایک دوسرے پر سیلاب متاثرین کی امداد سے متعلق الزامات عائد کر رہی ہیں۔ رہنماؤں کی روزانہ کی پریس کانفرنسز نے صورتحال کو مزید سنگین بنا دیا ہے۔

یہ اختلاف اس وقت مزید بڑھا جب وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے آبی حقوق کے مسئلے پر پیپلز پارٹی کو “اپنی نصیحت اپنے پاس رکھنے” کا مشورہ دیا۔ گزشتہ ہفتے ایک جلسے سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ وہ اپنے بیان پر معافی نہیں مانگیں گی اور پیپلز پارٹی کو پنجاب حکومت پر “بلا جواز تنقید” کا ذمہ دار ٹھہرایا۔

جواباً پیپلز پارٹی کے ارکان قومی اسمبلی اور سینیٹ سے واک آؤٹ کر گئے۔

صدر آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے سیاسی دراڑ کو کم کرنے کے لیے مداخلت کی ہے، جبکہ زرداری نے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی سے بھی مصالحتی کردار ادا کرنے کی درخواست کی ہے۔

برطانیہ اور بھارت کے درمیان 35 کروڑ پاؤنڈ کے میزائل معاہدے پر دستخطممبئی: برطانیہ اور بھارت کے درمیان دفاعی اور تجارتی ت...
09/10/2025

برطانیہ اور بھارت کے درمیان 35 کروڑ پاؤنڈ کے میزائل معاہدے پر دستخط

ممبئی: برطانیہ اور بھارت کے درمیان دفاعی اور تجارتی تعلقات میں اہم پیش رفت - برطانیہ نے جمعرات کو اعلان کیا کہ اس نے بھارتی فوج کو 35 کروڑ پاؤنڈ (468 ملین ڈالر) مالیت کے ہلکے ملٹی رول میزائل فراہم کرنے کے لیے معاہدہ کیا ہے، جو دونوں ممالک کے درمیان دفاعی شراکت داری کو مزید مضبوط بنائے گا۔

یہ اعلان اس وقت کیا گیا جب برطانوی وزیرِاعظم کیئر اسٹارمر نے ممبئی میں بھارتی وزیرِاعظم نریندر مودی سے ملاقات کی۔ معاہدے کے تحت تھالیس کمپنی (شمالی آئرلینڈ) میں تیار کیے جانے والے میزائل فراہم کیے جائیں گے، جس سے 700 ملازمتیں محفوظ ہوں گی۔

برطانوی حکومت کے مطابق یہ معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان جدید ہتھیاروں کی وسیع تر شراکت داری کی راہ ہموار کرتا ہے۔ ساتھ ہی برطانیہ نے بحری جہازوں کے لیے برقی انجن تیار کرنے کے 25 کروڑ پاؤنڈ مالیت کے منصوبے کے اگلے مرحلے پر بھی معاہدہ کیا۔

مودی نے اسے تعلقات میں نئی توانائی قرار دیا، جبکہ اسٹارمر نے سب سے بڑی برطانوی کاروباری وفد کی قیادت کرتے ہوئے تجارتی و سرمایہ کاری کے مواقع کو دوگنا کرنے پر زور دیا۔

دونوں ممالک نے مصنوعی ذہانت کے مشترکہ مرکز، منرلز انڈسٹری گلڈ، موسمیاتی ٹیکنالوجی فنڈز، قابلِ تجدید توانائی اور صحت کے شعبوں میں تعاون کے منصوبوں کا بھی اعلان کیا۔

اگرچہ روس پر مؤقف میں اختلاف موجود ہے، برطانیہ نے بھارت کی تزویراتی خودمختاری کا احترام کیا۔ مزید برآں، بھارتی فضائیہ کے انسٹرکٹرز رائل ایئرفورس کے ساتھ تربیت دیں گے۔

برطانیہ نے مزید اعلان کیا کہ دو برطانوی یونیورسٹیوں کو بھارت میں کیمپس کھولنے کی اجازت دے دی گئی ہے، جس سے تعلیمی تعلقات مضبوط ہوں گے۔

Address

Manchester

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when MNNNEWS posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to MNNNEWS:

Share