 
                                                                                                    29/03/2024
                                            قیامت خود بتائے گی ۔۔۔۔۔ قیامت کیوں ضروری تھی
 کیا یہ قیامت نہیں ؟ قیامت کی نشانی نہیں کہ ایک باپ نے ذہنی اپاہجوں کے اس معاشرے کو خوش کرنے کے لیے اپنے ہی جگر  کے ٹکڑے (بیٹی ) کو اپنی بیوی اور بیٹوں کے سامنے موت کے گھاٹ اتروایا ، کسی ایک کو بھی اُس جان پر رحم نہ آیا۔۔۔۔ 
پھر اس کارنامے کے بعد باپ اپنے ہاتھوں قاتل بیٹے کو خود پانی بھی پیش کرتا ھے کہ بہن  کا گلہ دبا کر بہت تکلیف اٹھائی ہے 
بدقسمتی سے اس عمل کی ویڈیو تک بن جاتی ہے جو سارا پول کھول دیتی ہے۔ 
ورنہ کس کو  کیا پتا ہوتا کہ آج بھی زمانہ جاہلیت ہی ہے یہاں  
پھر گھر والے اس بے چاری کو طبعی موت کہہ کر ٹوبہ ٹیک سنگھ میں دفناتے ہیں اور رشتے داروں سے پرسے بھی لیتے ہیں۔ یہ سارے  اس رمضان المبارک میں روزے بھی رکھتے ہوں گے نماز بھی پڑھتے ہوں گے۔۔۔ 
یہ ہے ہمارے معاشرے کی اندرونی درندگی  ظالموں کو عبرت ناک سزا ملی چاہے                                        
 
                                                                                                     
                                                                                                     
                                                                                                     
                                                                                                     
                                         
   
   
   
   
     
   
   
  