
08/07/2025
🔥 سایہ – حصہ سوم: ماسک کے پیچھے 🔥
صبح کی روشنی نے کھیوڑہ کی پہاڑیوں پر دستک دی،
مگر انسپکٹر سلیمان کی آنکھوں میں رات کی تاریکی ابھی بھی زندہ تھی۔
یاسر خاموش تھا، جیسے کچھ بولنا اُس کے اختیار میں نہ ہو۔
لیکن اُس کے چہرے پر کچھ عجیب تھا…
جیسے کوئی ماسک ہو — صرف چہرے پر نہیں، اندر تک۔
---
🔍 تفتیش شروع
سلیمان نے یاسر سے سوالات کیے — مگر وہ ہر بات پر صرف مسکرایا۔
پھر اچانک اُس نے ایک بات کہی:
> “تم جس کو ڈھونڈ رہے ہو… وہ ہر آئینے میں تمہیں خود نظر آئے گا”
سلیمان چونکا۔
اسی وقت پولیس کو موبائل ڈیٹا سے ایک ویڈیو ملی۔
📱 ویڈیو:
ایک تہہ خانہ
جہاں ایک آدمی "U" کو ماسک پہنا رہا تھا
اور پسِ منظر میں آواز:
> "سایہ کوئی شخص نہیں… یہ ایک آئیڈیا ہے۔ جو بھی اسے پہنے… وہی بن جاتا ہے"
---
🧠 ماسک کی حقیقت
تفتیش سے پتا چلا:
ماسک خاص قسم کے رال اور سرکنڈے سے بنا تھا
یہ دماغ پر اثر کرتا ہے
پہنے والے کو دوسروں کے خوف اور کمزوریوں سے کھیلنے کی طاقت دیتا ہے
یاسر نے یہ ماسک تین سال پہنا…
اور وہ "سایہ" بن گیا۔
لیکن "U"؟
وہ نیا سایہ ہے… اور پہلے سے زیادہ خطرناک۔
---
🧓 میاں جی کی واپسی
میاں جی نے سلیمان کو ایک پرانی ڈائری دی:
> “یہ اُس وقت کی ہے جب سایہ پہلا بار پیدا ہوا تھا… اُس کا باپ بھی یہی ماسک پہنتا تھا… وہ پہلا سایہ تھا”
ڈائری کے آخر میں ایک پیغام:
> "جس دن سایہ اپنا ماسک اتار دے… روشنی خود اسے جلا دے گی"
---
🚨 اب وقت تھا آخری قدم کا…
سلیمان نے فیصلہ کیا:
> “آخری بار اُس جگہ جانا ہے جہاں سب شروع ہوا تھا… بخاری اسٹریٹ کے پرانے تہہ خانے میں”
---
📢 اگلا اور آخری حصہ: "سائے کے پار"
سچ سامنے آئے گا… اور روشنی کا امتحان بھی
!