Aalami Manzar Urdu News

Aalami Manzar
Urdu News Aalami Manzar Urdu rdu News
خبریں ارسال کرنے کے لئے
WhatsApp 8274088057
Email. [email protected]

آئندہ 24 اکتوبر کو 2021 سے خالی جموں و کشمیر کی چار سیٹوں کے لیے راجیہ سبھا انتخابات۔ الیکشن کمیشنووٹوں کی گنتی پولنگ خت...
24/09/2025

آئندہ 24 اکتوبر کو 2021 سے خالی جموں و کشمیر کی چار سیٹوں کے لیے راجیہ سبھا انتخابات۔ الیکشن کمیشن
ووٹوں کی گنتی پولنگ ختم ہونے کے ایک گھنٹے بعد

نئی دہلی 24 ستمبر۔ جموں اور کشمیر سے راجیہ سبھا کی چار نشستوں کو پُر کرنے کے لیے دو سالہ انتخابات، جو 2021 سے خالی پڑی ہیں، 24 اکتوبر کو ہوں گے، الیکشن کمیشن نے بدھ کو کہا۔اس کے علاوہ، پنجاب سے آپ کے رکن سنجیو اروڑہ کے استعفیٰ سے پیدا ہونے والی خالی جگہ کو پُر کرنے کے لیے راجیہ سبھا کا ضمنی انتخاب بھی 24 اکتوبر کو ہوگا۔ ان کی راجیہ سبھا کی میعاد بصورت دیگر 9 اپریل 2028 کو ختم ہونے والی تھی۔ جموں اور کشمیر کی چار سیٹوں کے لیے راجیہ سبھا کے انتخابات یونین کے زیر انتظام علاقے میں اسمبلی انتخابات کے تقریباً ایک سال بعد منعقد ہو رہے ہیں۔ایم ایل اے اپنی اپنی ریاستوں کے راجیہ سبھا ممبران کا انتخاب کرتے ہیں۔ 15 فروری 2021 سے، جب غلام نبی آزاد اور نذیر احمد لاوے نے اپنی مدت پوری کی، اس دن سے یونین کے زیر انتظام علاقے کی پارلیمنٹ کے ایوان بالا میں نمائندگی نہیں ہے۔دو دیگر ارکان فیاض احمد میر اور شمشیر سنگھ منہاس نے اسی سال 10 فروری کو اپنی مدت پوری کی تتھی
شیڈول کا اعلان کرتے ہوئے، EC نے کہا کہ سابقہ ​​ریاست جموں و کشمیر کو جموں و کشمیر (مقننہ کے ساتھ) اور لداخ (بغیر مقننہ) کے مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کر دیا گیا تھا۔جموں و کشمیر تنظیم نو ایکٹ کے مطابق، موجودہ ریاست جموں و کشمیر کی نمائندگی کرنے والے راجیہ سبھا کے چار موجودہ ممبران کو جموں و کشمیر کے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں مختص نشستوں کو پُر کرنے کے لیے منتخب کیا گیا سمجھا جائے گا۔نشستیں خالی ہونے کے وقت انتخابات کرانے کے لیے مطلوبہ ووٹر کی عدم دستیابی کی وجہ سے اراکین کی میعاد ختم ہونے کے بعد سے چاروں نشستیں خالی پڑی تھیں۔ اس نے نوٹ کیا کہ جموں اور کشمیر کے UT کی ریاستی قانون ساز اسمبلی کی تشکیل کے بعد، دو سالہ انتخابات کرانے کے لیے ایک ضروری ووٹر موجود ہے۔ووٹوں کی گنتی پولنگ ختم ہونے کے ایک گھنٹے بعد 24 اکتوبر کی شام کو ہوگی۔

کولکاتا میں ہوئی زبردست بارش اور اموات پر راہل کا پیغامریاستی اور مرکزی حکومتوں سے معمول کی بحالی میں مدد کے لیے تیزی سے...
24/09/2025

کولکاتا میں ہوئی زبردست بارش اور اموات پر راہل کا پیغام
ریاستی اور مرکزی حکومتوں سے معمول کی بحالی میں مدد کے لیے تیزی سے کام کرنے کی درخواست

کولکاتا 24 ستمبر۔راہل گاندھی نے کولکاتا میں ہوئی زبردست بارش اور اموات پر آج ایک پوسٹ ڈالا۔جس میں انہوں نے بنگال کے خاص کولکاتا میں ہوئی زبردست بارش اور اموات پر اپنا پیغام اور دلی ہمدردی کا اضہار کیا۔ انہوں نے لکھا کہ میرے خیالات کولکتہ اور مغربی بنگال کے دیگر حصوں کے لوگوں کے ساتھ ہیں کیونکہ وہ مسلسل بارش اور سیلاب سے ہونے والی تباہی کو برداشت کر رہے ہیں۔ان خاندانوں سے دلی تعزیت جو اپنے پیاروں کو کھو چکے ہیں۔ میں کانگریس کارکنوں پر زور دیتا ہوں کہ وہ ہر ممکن تعاون فراہم کریں، اور ریاستی اور مرکزی حکومتوں سے معمول کی بحالی میں مدد کے لیے تیزی سے کام کرنے کی درخواست کریں۔

حشم الرمضان فاؤنڈیشن (حرف) کی پہلی شعری نشست سیون پوائنٹ کولکاتا دی قریش انسٹی ٹیوٹ میں استاد شاعر انجم عظیم آبادی کی صد...
24/09/2025

حشم الرمضان فاؤنڈیشن (حرف) کی پہلی شعری نشست سیون پوائنٹ کولکاتا دی قریش انسٹی ٹیوٹ میں استاد شاعر انجم عظیم آبادی کی صدارت میں منعقد ہوئی

24/09/2025

بھوانی پور میں وزیراعلیٰ ممتا بنرجی

کولکتہکولکتہ میں پھر سے بارش شروع ہو گئیکئی اضلاع میں اگلے 2-3 گھنٹوں میں تیز ہوائیں چلنے اور تیز بارش کا امکانکولکاتا 2...
24/09/2025

کولکتہ
کولکتہ میں پھر سے بارش شروع ہو گئی
کئی اضلاع میں اگلے 2-3 گھنٹوں میں تیز ہوائیں چلنے اور تیز بارش کا امکان

کولکاتا 24 ستمبر۔کولکتہ کے کچھ حصوں میں پھر سے بارش شروع ہوگئی۔ سورج صبح سے نکل چکا تھا۔ ایک روشن تیسرے دن کا آغاز۔ بہت سے لوگوں کا خیال تھا کہ پیر کو آسمانی بارش کے بعد اس بار خطرہ ٹل گیا ہے۔ کیا واقعی ایسا ہے؟ لیکن محکمہ موسمیات اسے بلند آواز میں بتانے کے قابل نہیں ہے۔ بدھ کے روز کولکتہ میں دن چڑھتے ہی دوبارہ بارش ہوئی۔ اگرچہ ہلکی ہلکی بارش ہوئی، لیکن محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ آج بھی کولکتہ سمیت کئی اضلاع میں اگلے 2 سے 3 گھنٹوں میں موسلادھار بارش ہونے والی ہے۔کولکاتا کے علاوہ اس فہرست میں جنوبی 24 پرگنہ، ہوڑہ،ہگلی، مغربی مدنا پور، مشرقی مدنا پور، جھارگرام شامل ہیں۔ آئندہ چند گھنٹوں میں کولکتہ اور اضلاع کے مختلف حصوں میں گرج چمک کے ساتھ ہلکی سے درمیانی بارش ہونے کا امکان ہے۔ہوڑہ میں 30 سے ​​40 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے بارش اور تیز ہواؤں کے ساتھ گرج چمک کی توقع ہے۔ شمالی 24 پرگنہ، پرولیا، بنکورا، مشرقی بردوان، مغربی بردوان، بیر بھوم، مرشد آباد اور نادیہ میں دن بھر بارش ہونے کا امکان ہے۔
کل بھی موسلادھار بارش کا امکان ہے۔کولکتہ پیر کی رات 'بادل ٹوٹنے والی' بارش سے سیلاب میں آگیا۔ میٹروپولیس نے 1986 کے بعد اتنی تیز بارش دیکھی۔ بعض مقامات پر 3 سے 4 فٹ تک پانی جمع ہوگیا۔ آج بھی جنوبی کولکتہ میں کئی مقامات زیر آب ہیں۔ نہ بجلی ہے نہ پینے کا پانی۔ کثیر المنزلہ عمارتوں میں لفٹیں کام نہیں کر رہی ہیں۔ وحشت! شہر میں صرف ایک دن میں پانی جمع ہونے سے کرنٹ لگنے سے 8 افراد جاں بحق ہوگئے۔دریں اثنا، پوجا پنڈال پانی کے نیچے ہیں. تالاب کا پانی پنڈال تک پہنچ گیا ہے۔ مقامی لوگ پریشانی کا شکار ہیں۔ جمع پانی کی وجہ سے کئی سڑکوں پر شدید ٹریفک جام ہوگیا۔ عوامی زندگی مشکلات کا شکار ہے۔ میونسپلٹی نے یہ اشارہ بھی دیا ہے کہ اس پانی کو آسانی سے نکالنا ممکن نہیں ہوگا۔ اس مصیبت کے درمیان ایک بار پھر تباہی منڈلا رہی ہے۔

کولکتہ کے کئی علاقے اب بھی پانی میں ڈوبے ہوئے ہیںبالی گنج کا سب سے برا حال!دوپہر میں مزید بارش متوقع، مصائب بڑھ سکتے ہیں...
24/09/2025

کولکتہ کے کئی علاقے اب بھی پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں
بالی گنج کا سب سے برا حال!
دوپہر میں مزید بارش متوقع، مصائب بڑھ سکتے ہیں

کولکاتا 24 ستمبر۔کولکتہ کے کئی علاقوں میں پانی ابھی کم نہیں ہوا ہے۔ دریں اثنا، دوپہر تک گرج چمک کے ساتھ بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ اگر تھوڑی اور بارش ہوئی تو شہر کے مختلف علاقوں کی حالت دوبارہ خراب ہو سکتی ہے۔ ایسا ہونے کی صورت میں میونسپلٹی اس صورتحال سے کس حد تک نمٹ پائے گی اس پر بھی شکوک و شبہات ہیں۔ کیونکہ پیر کی رات کی بارش میں جمع ہونے والا پانی ابھی تک کئی علاقوں سے نہیں نکالا جا سکا ہے۔بالی گنج میں صورتحال سب سے زیادہ خراب ہے۔ بالی گنج چوکی کے آس پاس کی گریہاٹ روڈ پانی کی زد میں ہے۔ بالی گنج پارک روڈ پر پانی کم ہونے کے باوجود یہ علاقہ بجلی سے محروم ہے۔ جس کی وجہ سے پینے کے پانی کا بحران ہے۔ وسطی اور شمالی کولکتہ میں تھانتھنیا، ایمہرسٹ اسٹریٹ یا کیشب چندر سین اسٹریٹ جیسے علاقے 36 گھنٹے بعد بھی زیر آب ہیں۔ بالی گنج کے علاوہ، جنوبی کولکتہ میں پارک سرکس کے اندر کئی علاقے اب بھی پانی میں ہیں۔
شیکسپیئر سرانی میں بھی پانی مکمل طور پر کم نہیں ہوا ہے۔ قصبہ کے کئی علاقے زیر آب آگئے ہیں۔ جنوبی مضافاتی علاقوں میں بھی کئی جگہوں پر صورتحال تشویشناک ہے۔ پٹولی ان میں سے ایک ہے۔ پٹولی کے نوکا بازار علاقے میں چارولتا ہاؤسنگ کی رہائشی 60 سالہ شرمستھا سین نے کہا، "ابھی بھی ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ہم سیلاب سے بھرے جہاز پر ہیں۔ کچھ جگہوں پر پانی گھٹنوں تک گہرا ہے تو کچھ میں کمر تک۔ ہمارے اپارٹمنٹ کی چار سیڑھیاں پانی کے نیچے تھیں۔ اب ہمیں باہر جانے کے لیے صرف دو سیڑھیاں ہیں۔"پیر اور منگل کو کولکتہ میں اوسطاً 300 ملی میٹر سے زیادہ بارش ہوئی۔ سب سے زیادہ بارش پیر کی رات چھ گھنٹے کے دوران ہوئی۔ کولکاتہ میونسپل کارپوریشن کے پاس کولکتہ کے ان علاقوں میں پانی بھرنے کے مسئلے کی کئی وجوہات ہیں۔
میونسپل حکام بالی گنج اور ملحقہ پارک سرکس اور تپسیا علاقوں میں پانی بھرنے کے مسئلہ کی وجہ بڑی مقدار میں کچرے کو بتا رہے ہیں۔ کولکاتا میونسپل کارپوریشن کے ایک افسر نے بتایا کہ ان علاقوں کے نالوں میں جمع ہونے والے کوڑے کی وجہ سے بارش کا جمع ہونے والا پانی نکالنے میں وقت لگ رہا۔ کولکتہ اپنی معمول کی تال میں واپس آنے کی کوشش کر رہا ہے! شہر کے کچھ حصوں میں ٹریفک معمول کے مطابق ہے لیکن کئی سڑکیں اب بھی پانی میں ڈوبی ہوئی ہیں۔
کولکتہ 24 گھنٹے گزرنے کے بعد بھی پانی سے بھرا ہوا! شمال سے جنوب تک کئی علاقے اب بھی پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں۔
کولکتہ 24 گھنٹے گزرنے کے بعد بھی پانی سے بھرا ہوا! شمال سے جنوب تک کئی علاقے اب بھی پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں۔
اہلکار نے کہا، "بلاشبہ کولکتہ میونسپلٹی جمع پانی کو ہٹانے کی ذمہ دار ہے۔
لیکن اس علاقے کے لوگوں کو بھی نالیوں میں جمع ہونے والی گندگی اور کوڑا کرکٹ کے بارے میں آگاہ کرنے کی ضرورت ہے۔ ان علاقوں کے نالوں میں پلاسٹک سمیت مختلف چیزیں ہیں جس سے پانی کی نکاسی میں مسائل پیدا ہوئے ہیں۔" انہوں نے مزید کہا، "کلکتہ نے گزشتہ 2-3 دہائیوں میں اتنی تیز بارش نہیں دیکھی ہے، ایسی صورتحال میں اگر نالے ٹھیک حالت میں ہوتے تو پانی نکالنے میں کوئی مشکل پیش نہیں آتی۔ ابھی وقت لگ رہا ہے، ہم تیزی سے حالات کو معمول پر لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔" دریں اثنا، علی پور محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ بدھ کی دوپہر کولکاتہ، ہاوڑہ اور جنوبی 24 پرگنہ میں گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔
کولکتہ میونسپل کارپوریشن کے ڈرینج ڈپارٹمنٹ کے ایک حصے کے مطابق، اس ٹھہرے ہوئے پانی کی آسانی سے نکاسی نہ ہونے کی وجہ وہ علاقے ہیں جو کولکتہ میونسپلٹی سے منسلک ہیں۔ جاداو پور، گنگولی باغان، گڑیا، گارڈن ریچ، میتیا برج، بہالا، باریشا، ٹھاکر پوکر، جوکا جیسے علاقوں کو بغیر کسی نکاسی کے منصوبے کے کولکتہ میونسپلٹی کے تحت لایا گیا ہے۔ اب، کولکتہ میونسپلٹی ان علاقوں میں نکاسی آب کی نہروں کو آہستہ آہستہ دوبارہ بنا رہی ہے۔ چونکہ کے ای آئی پی نے بہالہ اور باریشہ کے کئی علاقوں میں نکاسی آب کی نئی نہریں تعمیر کی ہیں، پانی کے کھڑے ہونے کا مسئلہ بڑے پیمانے پر نہیں دیکھا گیا۔ لیکن ان علاقوں میں جہاں ابھی تک نکاسی کی نہریں نہیں بنی ہیں، وہاں پانی کھڑا ہونے کا مسئلہ بنیادی طور پر قصبہ، بالی گنج اور پارک سرکس کے علاقوں میں پیدا ہوا ہے۔

کیا انڈیا اتحاد میں شامل ہونا چاہتے ہیں اویسی؟صرف چھ سیٹوں کا مطالبہ!تیجسوی کو لکھا خطپٹنہ 24 ستمبر۔اگرچہ بہار اسمبلی ان...
24/09/2025

کیا انڈیا اتحاد میں شامل ہونا چاہتے ہیں اویسی؟
صرف چھ سیٹوں کا مطالبہ!
تیجسوی کو لکھا خط

پٹنہ 24 ستمبر۔اگرچہ بہار اسمبلی انتخابات 2025 کی تاریخوں کا اعلان ابھی نہیں ہوا ہے، لیکن سیاسی پارٹیاں انتخابات کی تیاری میں مصروف نظر آتی ہیں۔ بہار کے انتخابات میں کون سے اتحاد کتنی سیٹوں پر امیدوار کھڑے کریں گے اس کی تصویر ابھی تک واضح نہیں ہے۔ اسدالدین اویسی کی اے آئی ایم آئی ایم کا بھی اس الیکشن میں خاصا اثر ہوسکتا ہے، اس حقیقت سے اویسی خود بخوبی واقف ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اویسی آر جے ڈی کے ساتھ سیٹوں کی تقسیم پر مسلسل بحث کر رہے ہیں۔ اپنے حالیہ بیان میں اسد الدین اویسی نے آر جے ڈی کو چھ سیٹوں کی تجویز پیش کی تھی۔ اویسی نے کہا کہ انہیں انڈیا الائنس کے ساتھ مل کر الیکشن لڑنے کے لیے صرف چھ سیٹوں کی ضرورت ہے۔اس درمیان بہار کے انتخابی میدان میں این ڈی اے اور گرینڈ انڈیا الائنس سے ہٹ کر تیسرا اتحاد بنانے کی کوششیں بھی شروع ہو گئی ہیں۔ اس کوشش کی قیادت آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کر رہی ہے۔ پارٹی کے سربراہ اسد الدین اویسی نے خود قیادت سنبھالی ہے۔ وہ سیمانچل کا دورہ کر رہے ہیں اور اپنے گڑھ کو مضبوط کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔ اس درمیان تیسرا محاذ بنانے کی تیاریاں جاری ہیں اور اتحاد 200 سے زائد نشستوں پر مقابلہ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

سیمانچل میں اویسی

اسد الدین اویسی 27 ستمبر تک بہار کے سیمانچل علاقے میں رہیں گے۔ اس دوران وہ نہ صرف رہنماؤں اور کارکنوں کے ساتھ جلسے اور عوامی جلسے کریں گے بلکہ نئے اتحاد کے امکانات بھی تلاش کریں گے۔ کشن گنج پہنچنے کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں بہت سے ساتھیوں سے ملنے اور کئی نئی دوستیاں کرنے کا منتظر ہوں۔

اگر تیجسوی یادو راضی نہیں ہوتے؟

اسدالدین اویسی نے نشستوں کی تقسیم کے معاملے پر کہا کہ ان کا ماننا ہے کہ تیجسوی یادو کو ان کی پیشکش قبول کرنی چاہیے۔ اگر وہ ایسا نہیں کرتے ہیں تو اس سے پتہ چل جائے گا کہ اصل میں بی جے پی کی مدد کون کر رہا ہے اور بہار میں بی جے پی کی بی ٹیم اصل میں کون ہے! اگر مجلس کی بات مان کر بات بن جاتی ہے تو اس سے بہار میں این ڈی اے اور انڈیا الائنس کے درمیان دلچسپ مقابلہ ہو سکتا ہے۔

اویسی نے تیجسوی کو خط لکھا

اسد الدین اویسی نے تیجسوی یادو کو خط بھی لکھا۔ اس خط کا حوالہ دیتے ہوئے اویسی نے کہا، "میں نے جو خط لکھا ہے اس میں واضح طور پر لکھا ہے کہ ہم اتحاد کے لیے تیار ہیں، ہم صرف چھ سیٹیں مانگ رہے ہیں، اب تیجسوی یادو کو فیصلہ کرنا ہے، اگر وہ اتحاد نہیں کرتے ہیں تو بہار کے لوگ سمجھ جائیں گے کہ کون بی جے پی کی مدد کر رہا ہے۔ ہم اتحاد کا مطالبہ کر رہے ہیں تاکہ کوئی یہ نہ کہہ سکے کہ ہم گٹھ بندھن سے بات کر رہے ہیں۔"

نیشنل فلم ایوارڈ ملنے پر شاہ رخ خان کی فیملی خوشبچوں نے کہا، آپ کہتے تھے کہ آپ نے کبھی سلور میڈل نہیں جیتاممبئی 24 ستم...
24/09/2025

نیشنل فلم ایوارڈ ملنے پر شاہ رخ خان کی فیملی خوش
بچوں نے کہا، آپ کہتے تھے کہ آپ نے کبھی سلور میڈل نہیں جیتا

ممبئی 24 ستمبر۔71 ویں نیشنل فلم ایوارڈز کی تقریب 23 ستمبر کو نئی دہلی کے وگیان بھون میں ہوئی۔ بالی ووڈ کے تین لیجنڈز: شاہ رخ خان، رانی مکھرجی اور کرن جوہر کو 71ویں نیشنل فلم ایوارڈز سے نوازا گیا۔ملیالم سپر اسٹار موہن لال کو بھی دادا صاحب پھالکے ایوارڈ سے نوازا گیا۔ اس اعزاز کے بعد بالی ووڈ سپر اسٹار شاہ رخ خان کی فیملی میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔ اہلیہ گوری خان، بیٹی سہانا اور آریان خان نے کنگ خان کی تصویر سوشل میڈیا پر شیئر کرکے اس خاص لمحے کو منایا۔

سہانا اور آریان خان

شاہ رخ خان کو ان کی فلم ’جوان‘ کے لیے بہترین اداکار کے نیشنل فلم ایوارڈ سے نوازا گیا۔ اس موقع پر ان کے اہل خانہ نے خوشی کا اظہار کیا۔ کنگ خان کی بیٹی سہانا خان اور بیٹے آریان نے انسٹاگرام پر ایک جذباتی نوٹ شیئر کیا، جس میں کنگ خان کی دو تصاویر بھی تھیں۔پہلی تصویر میں کنگ خان سیلفی لیتے نظر آ رہے ہیں۔ وہ کالے رنگ کا سوٹ پہنے اور گلے میں نیشنل فلم ایوارڈ سلور میڈل پہنے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ دوسری تصویر ایوارڈ کی تقریب سے پہلے لی گئی دکھائی دیتی ہے۔ اس خاص لمحے کو شیئر کرتے ہوئے سہانا اور آرین نے اپنی پوسٹ میں لکھا، "آپ نے ہمیشہ کہا کہ آپ کبھی سلور میڈل نہیں جیتے، صرف گولڈ میڈل ہارتے ہیں، لیکن یہ سلور میڈل تو گولڈ میڈل ہے۔ آپ کو باوقار نیشنل ایوارڈ حاصل کرتے ہوئے دیکھ کر ہمیں بہت خوشی ہوئی ہے۔ مبارک ہو پاپا۔

مشہور شخصیات کا رد عمل

گوری خان نے سہانا اور آرین کی پوسٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا، "واہ، آپ سب سے پیار کرتے ہے۔" فلمساز اور کنگ خان کی بہترین دوست فرح خان نے لکھا کہ یہ بہت پیارا ہے، سونے کو چاندی مل گئی ہے۔ جوہی چاولہ، اننیا پانڈے اور شانایا کپور سمیت دیگر مشہور شخصیات نے بھی کنگ خان پر محبت کی بارش کی۔

بکر پرائز کی سابق فاتح کرن دیسائی ایک بار پھر ایوارڈ کے لیے شارٹ لسٹنئی دہلی 24 ستمبر۔ بکر پرائز یافتہ مصنفہ کرن دیسائی ...
24/09/2025

بکر پرائز کی سابق فاتح کرن دیسائی ایک بار پھر ایوارڈ کے لیے شارٹ لسٹ

نئی دہلی 24 ستمبر۔ بکر پرائز یافتہ مصنفہ کرن دیسائی کو ان کے ناول 'دی لونلینیس آف سونیا اینڈ سنی' کے لیے اس باوقار ادبی ایوارڈ کے لیے ایک بار پھر شارٹ لسٹ کیا گیا ہے۔ منگل کو پینل میں شامل ججوں نے 'دی لونلینیس آف سونیا اینڈ سنی' ناول کو شارٹ لسٹ کرتے ہوئے اسے امریکہ میں ایک نوجوان بھارتی جوڑی کے بارے میں ایک "وسیع اور عمیق" کہانی کے طور پر بیان کیا۔دہلی میں پیدا ہونے والی 53 سالہ مصنفہ 19 سال قبل سنہ 2006 میں 'دی انہیریٹنس آف لاس' کتاب کے لیے بکر پرائز جیت چکی ہیں۔ اس بار شارٹ لسٹ ہونے کے ساتھ ہی وہ دنیا بھر کے ایسے چھ مصنفین شامل ہو گئی ہیں جو اس ادبی ایوارڈ کے لیے دوسری بار بار شارٹ لسٹ ہوئے۔
دیسائی کا تازہ ترین ناول کافی لمبا ہے، جو 667 صفحات پر مشتمل ہے اور اسے ہمیش ہیملٹن نے شائع کیا ہے۔ججوں نے دیسائی کے تازہ ترین کام کے بارے میں کہا، "یہ دو ایسے لوگوں کے بارے میں ایک ایسی گہری اور وسیع ناول ہے جو ایک دوسرے سے محبت کے لیے راستہ تلاش کر رہے ہیں۔ججوں نے کہا کہ "یہ ناول امریکہ میں مقیم مغربیت زدہ بھارتیوں کے بارے میں ہے جو اپنے ملک اور اپنی پہچان کو دوبارہ دریافت کر رہے ہیں۔ یہ وسیع و عمیق ناول ایک سماجی اور رومانوی کہانی کے اندر ایک جادوئی حقیقت پسندانہ کہانی کا احاطہ کرتی ہے۔ ہمیں دیسائی کے اس انداز سے پیار ہو گیا جس میں انہوں نے کہانی کی ہر چھوٹی بڑی تفصیل پر بھرپور توجہ مرکوز کی جس کی وجہ سے ہر کردار بھرپور انداز میں محسوس ہوتا ہے۔ ان کی تحریر مکمل روانی کے ساتھ حرکت کرتی ہے جو کہ فلسفیانہ، مزاحیہ، سنجیدہ، جذباتی، اور غیر معمولی ہے۔
"انہوں نے اپنا تازہ ترین ناول لکھنے میں تقریباً 20 سال کا طویل اور قیمتی وقت صرف کیا۔ اگر دیسائی اس سال جیت جاتی ہیں تو وہ اس پرائز کی 56 سالہ تاریخ میں دوسری بار جیتنے والی پانچویں فاتح بن جائیں گی۔ اسی کے ساتھ بھارت 2025 کے بکر پرائز میں بے مثال کلین سویپ کرے گا، جیسا کہ اس سے قبل مصنفہ بانو مشتاق اور ان کی کتاب کی مترجم دیپا بھستی کو کہانیوں کے مختصر مجموعہ ''ہارٹ لیمپ'' کے لیے بکر پرائز مل چکا ہے۔بکر پرائز کے لیے شارٹ لسٹ ہونے کے بعد کرن دیسائی نے ایک بیان میں کہا کہ ''میں جدید دنیا میں محبت اور تنہائی کے بارے میں کہانی لکھنا چاہتی تھی جس میں پرانے زمانے کی خوبصورتی کے ساتھ موجودہ دور کا رومانس بھی ہو۔" "جیسا کہ میں نے جغرافیہ اور نسلوں کے بارے میں لکھا ہے۔ میں نے محسوس کیا کہ میں اپنے ناول کا دائرہ وسیع کر سکتی ہوں، تنہائی کے بارے میں بہت وسیع تر معنوں میں لکھ سکتی ہوں۔
صرف رومانوی تنہائی ہی نہیں، بلکہ طبقات اور نسلوں کے بیچ بھاری خلیج، قوموں کے بیچ عدم اعتماد، ماضی کی دنیا کا تیزی سے ختم ہو جانا - ان تمام کو تنہائی کی شکلوں کے طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔"کرن دیسائی نئی دہلی میں پیدا ہوئیں اور وہیں پرورش پائیں۔ وہ 15 سال کی عمر میں اپنے خاندان کے ساتھ انگلینڈ چلی گئیں جہاں سے وہ امریکہ منتقل ہوئیں اور وہ تب سے وہیں مقیم ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ ان کی والدہ انیتا دیسائی کو تین بار بکر پرائز کے لیے شارٹ لسٹ کیا گیا تھا۔شارٹ لسٹ ہونے والے دیگر کاموں میں 'فلیش لائٹ' کے ساتھ سوسن چوئی، 'آڈیشن' کے ساتھ کیٹی کیٹامورا، 'دی ریسٹ آف اوور لائفز' کے ساتھ بین مارکوِٹس، ہنگری-برٹش ڈیوڈ سزالے کا 'فلیش' اور اینڈریو ملر 'دی لینڈ اِن ونٹر' شامل ہیں۔سنہ 2025 کے لیے بکر پرائز کا اعلان 10 نومبر کو لندن کے اولڈ بلنگ گیٹ میں ایک تقریب میں کیا جائے گا، جس میں فاتح کو تقریباً 60 لاکھ روپے ملیں گے۔ شارٹ لسٹ کیے گئے چھ مصنفین میں سے ہر ایک کو تقریباً تین تین لاکھ روپے ملیں گے۔

کولکتہشہر میں 24 گھنٹے کی موسلادھار بارش کے بعد بھی کولکتہ کے کئی علاقے  اب بھی پانی میں ڈوبے ہوئے ہیںکولکاتا 24 ستمبر۔ک...
24/09/2025

کولکتہ
شہر میں 24 گھنٹے کی موسلادھار بارش کے بعد بھی کولکتہ کے کئی علاقے اب بھی پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں

کولکاتا 24 ستمبر۔کولکتہ میں منگل کی دوپہر سے زیادہ تیز بارش نہیں ہوئی ہے۔ میئر فرہاد حکیم نے کہا تھا کہ رات تک مسئلہ حل کرنے کی کوشش کریں گے۔ صبح تک، یہ واضح تھا کہ اگرچہ پانی کی سطح پہلے کے مقابلے میں کم ہوگئی تھی، لیکن شہر کے باشندے ابھی بھی پانی کی پریشانیوں سے مکمل طور پر آزاد نہیں ہوئے تھے۔ کولکتہ کے شمال سے جنوب تک مختلف مقامات پر پانی اب بھی جمع ہے۔ کچھ ٹخنوں سے گہرے ہیں، کچھ قدرے اونچے ہیں۔پانی جمع ہونے کے باوجود منگل کے مقابلے بدھ کی صبح صورتحال بہتر ہوئی ہے۔ ان جگہوں پر جہاں پہلے پانی تقریباً گھٹنے گہرا تھا، اب کچھ جگہوں پر گھٹنوں تک پانی ہے اور کچھ جگہوں پر اس سے کچھ زیادہ۔ منگل کی رات کولکتہ میں مختلف مقامات پر پانی نکالنے کے لیے پمپ لگائے گئے تھے۔
جس کے نتیجے میں شہر کی اہم سڑکوں پر صورتحال کافی بہتر ہو گئی ہہےتاہم، گلیوں میں مصیبت جاری ہے.منگل کی صبح کالج اسٹریٹ تقریباً گھٹنوں تک پانی میں ڈوبی ہوئی تھی۔ بدھ کی صبح کالج اسٹریٹ پر 'ورناپریچائے' مارکیٹ کے قریب سڑک کے ایک حصے میں ابھی بھی کچھ پانی موجود تھا۔ اس کے علاوہ تھانتھنیا، راجہ رام موہن سرانی، کیشب سین اسٹریٹ، آنند پالیت روڈ، بالی گنج چوکی، وی آئی پی مارکیٹ، نیو گڑیا ہاؤسنگ، ٹیگور پارک سمیت کئی مقامات پر ابھی بھی پانی موجود ہے۔بالی گنج چوکی میں اب بھی گھٹنوں کے قریب پانی جمع ہے۔ اس کے علاوہ پٹولی، گڑیا، نیو گڑیا، سنتوش پور ایونیو، پارک سرکس کا ایک حصہ، تاپسیا کے اندر کی گلیوں، باسپوکر تلبگن علاقہ، ایمہرسٹ اسٹریٹ، ناگر بازار کا ایک حصہ، بوبازار، مہاتما گاندھی روڈ، میٹیابوروج کا ایک حصہ، جووکا کا ایک حصہ، سرکا کے ایک حصے میں پانی اب بھی جمع ہے۔ کنکورگچی انداس پاس میں پانی اب بھی جمع ہے۔منٹو پارک، اے جے سی بوس روڈ سے متصل کامک اسٹریٹ میں پانی مکمل طور پر کم نہیں ہوا ہے۔
بدھ کی صبح گریہاٹ روڈ آئی ٹی آئی کے پاس بھی پانی جمع ہو رہا ہے۔ منگل کے مقابلے یہاں صورتحال زیادہ بہتر نہیں ہوئی ہے۔ تاہم میونسپلٹی کی جانب سے مختلف مقامات پر پمپ لگانے کی وجہ سے کئی مقامات پر پہلے کے مقابلے میں پانی کم ہوگیا ہے۔میونسپلٹی کے لیے پوجا کے موسم میں کولکاتہ کو پانی بھرنے سے فوری طور پر نجات دلانا ایک 'چیلنج' بن گیا ہے۔ کولکتہ میں پیر کی رات مسلسل بارش ہوئی۔ بارش تھمنے کے بعد بھی کافی دیر تک شہر سے پانی نہیں نکلا۔ گنگا میں اونچی لہر کی وجہ سے انتظامیہ کو صورتحال سے نمٹنا مزید مشکل ہوگیا ہے۔ اگرچہ فرہاد نے اس صورتحال میں شہر میں پانی بھر جانے کو قبول کیا، لیکن اس نے کہا کہ وہ بے بس ہیں۔ بعد ازاں منگل کی شام ایک پریس کانفرنس میں میئر نے کہا کہ صبح کے وقت بنواسی میں حالات میں کچھ بہتری آئی ہے۔ میونسپلٹی کا کنٹرول روم چوبیس گھنٹے صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہے۔
رات تک مسئلہ حل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ میئر نے یہ بھی کہا کہ میونسپلٹی نے پمپ لگا کر پانی نکالنے کی کوشش کی ہے۔چند مقامات کو چھوڑ کر شہر کے کئی حصوں میں منگل کی شام سے ہی پانی کم ہونا شروع ہو گیا تھا۔ میئر کونسل (ڈرینج) تارک سنگھ نے منگل کی شام کہا تھا کہ پاٹی پوکر اور علی پور میں پانی کم ہو گیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ تراتلا، وکٹوریہ اسکوائر اور ریس کورس میں پانی آہستہ آہستہ کم ہو رہا ہے۔ بدھ کی صبح دیکھا گیا کہ اگرچہ شہر کے مختلف حصوں میں پانی کی سطح پہلے کے مقابلے کم ہوئی تھی، لیکن یہ مکمل طور پر کم نہیں ہوئی تھی۔ تھانتھنیا سمیت کچھ مقامات پر پانی اب بھی ٹخنوں کی سطح یا اس سے زیادہ تھا۔دوسری طرف منگل کو کولکتہ سے متصل بیدھا نگر میونسپلٹی میں سالٹ لیک سمیت مختلف علاقوں میں پانی جمع ہوگیا۔
سالٹ لیک سیکٹر 5 میں، جسے آئی ٹی ہب کہا جاتا ہے، کالج موڑ اور ملحقہ علاقوں میں تقریباً گھٹنے گہرا پانی جمع ہے۔ بدھ کی صبح کالج موڑ کے احاطے میں بالکل مختلف تصویر دیکھی گئی۔ کالج موڑ اور ملحقہ علاقوں میں تقریباً تمام پانی کم ہو گیا ہے۔ منگل کو لوکل ٹرین اور میٹرو خدمات میں جو تصویر درہم برہم تھی وہ بدھ کو بھی بظاہر بدل گئی۔ صبح سے سیالدہ (مین اور نارتھ) اور ہاوڑہ دونوں شاخوں پر ٹرین خدمات معمول پر ہیں۔ تاہم چکرریل کے راستے پر کلکتہ اسٹیشن پر پانی اب بھی جمع ہے۔ جس کی وجہ سے کچھ ٹرینوں کے روٹس میں تبدیلی کی گئی ہے۔ میٹرو خدمات بھی صبح سے معمول پر ہیں۔

ترک صدر اردگان نے ایک بار پھر اٹھایا مسئلہ کشمیریو این جنرل اسمبلی سے خطاب میں بھارت پاکستان جنگ کا کیا ذکراقوام متحدہ 2...
24/09/2025

ترک صدر اردگان نے ایک بار پھر اٹھایا مسئلہ کشمیر
یو این جنرل اسمبلی سے خطاب میں بھارت پاکستان جنگ کا کیا ذکر

اقوام متحدہ 24 ستمبر۔ ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ایک بار پھر مسئلہ کشمیر کا ذکر کیا اور کہا کہ ان کا ملک اس سال کے شروع میں کشیدگی کے بعد بھارت اور پاکستان کے بیچ "جنگ بندی" سے "خوش" ہے۔یو این میں اردگان کے خطاب کا مرکزی موضوع غزہ جنگ اور مسئلہ فلسطین تھا جس میں انہوں نے غزہ میں مظالم پر 'بے حس عالمی ضمیر' پر سوال اٹھائے۔ ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے اس عالمی اسٹیج سے غزہ میں بھوک سے مرنے والے بچوں، بغیر آپریشن کے آپریشن کے مناظر اور بھوک سے بلبلاتے فلسطینیوں کی تصویر دکھائی اور عالمی رہنماؤں سے کارروائی کرنے کی اپیل کی۔

اردگان نے مسئلہ کشمیر پر کیا کہا؟

اسی کے ساتھ انہوں نے مسئلہ کشمیر پر بھی اظہار خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ ''کشمیر میں ہمارے بھائیوں اور بہنوں کی بہتری کے لیے مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کی بنیاد پر بات چیت کے ذریعہ حل کیا جانا چاہیے۔'' اسی کے ساتھ انہوں نے کہاکہ انسداد دہشت گردی کے لیے بھارت اور پاکستان کے درمیان تعاون کا ہونا ضروری ہے۔اردگان نے مزید کہا کہ "جنوبی ایشیا میں، ہم امن اور استحکام کے تحفظ کو انتہائی اہمیت کا حامل سمجھتے ہیں۔ ہم پاکستان اور بھارت کے درمیان گزشتہ اپریل میں ہونے والی کشیدگی کے بعد حاصل ہونے والی جنگ بندی سے خوش ہیں، یہ کشیدگی ایک تنازع کی شکل اختیار کر گئی تھی۔"حالیہ کچھ برسوں سے ترک رہنما اردگان اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اعلیٰ سطحی اجلاس میں عالمی رہنماؤں سے اپنے خطاب میں مسئلہ کشمیر کو مسلسل اٹھا رہے ہیں۔واضح رہے کہ پہلگام دہشت گردانہ حملے کے جواب میں جس میں 26 افراد ہلاک ہوئے تھے، ہندوستان نے 7 مئی کو آپریشن سندھور شروع کیا، جس میں پاکستان کے زیر کنٹرول علاقوں میں دہشت گردوں کے بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنایا گیا۔ ان حملوں نے چار دن تک شدید جھڑپیں شروع کیں جو 10 مئی کو فوجی کارروائیوں کو روکنے کے بارے میں مفاہمت کے ساتھ ختم ہوئیں۔

نیشنل فلم ایوارڈزموہن لال کو دادا صاحب پھالکے ایوارڈشاہ رخ خان کو اپنے کیریئر کا پہلا نیشنل ایوارڈ ملانئی دہلی 23 ستمبر۔...
24/09/2025

نیشنل فلم ایوارڈز
موہن لال کو دادا صاحب پھالکے ایوارڈ
شاہ رخ خان کو اپنے کیریئر کا پہلا نیشنل ایوارڈ ملا

نئی دہلی 23 ستمبر۔ نیشنل فلم ایوارڈز کی تقریب آج 23 ستمبر 2025 کو نئی دہلی کے وگیان بھون میں منعقد ہوئی۔ صدر دروپدی مرمو نے 2023 میں ریلیز ہونے والی فلموں کے لیے ایوارڈز پیش کیے، یہ سال اور بھی خاص ہے، کیونکہ بالی ووڈ کے بادشاہ شاہ رخ خان نے اپنے 33 سالہ کیریئر میں پہلا نیشنل ایوارڈ جیتا ہے۔ وہ یہ اعزاز وکرانت میسی کے ساتھ بانٹ رہے ہیں جنہوں نے فلم 12ویں فیل میں اپنی اداکاری کے لیے بہترین اداکار کا نیشنل ایوارڈ جیتا تھا۔ دریں اثنا، ساؤتھ کے سپر اسٹار موہن لال کو دادا صاحب پھالکے ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔ملیالم اداکار موہن لال نے منگل کو وگیان بھون، نئی دہلی میں منعقدہ 71 ویں نیشنل فلم ایوارڈز کی تقریب میں سنیما میں ملک کا سب سے بڑا اعزاز دادا صاحب پھالکے ایوارڈ حاصل کیا۔ صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے 65 سالہ سپر اسٹار کو یہ ایوارڈ دیا۔
موہن لال نے اپنی تقریر میں اس اعزاز کو ملیالم فلم انڈسٹری کے لیے وقف کیا، اسے اس کی میراث، تخلیقی صلاحیتوں اور لچک کی اجتماعی پہچان قرار دیا۔انہوں نے کہا، "یہ لمحہ میرا اکیلے کا نہیں ہے؛ یہ پوری ملیالم انڈسٹری کا ہے۔ میں نے کبھی اس دن کے سچ ہونے کا خواب بھی نہیں دیکھا تھا، اور میں اپنی صنعت کے پیش رو اور اپنے مداحوں کی جانب سے یہ ایوارڈ قبول کرتا ہوں،" موہن لال دادا صاحب پھالکے ایوارڈ حاصل کرنے والے اب تک کے سب سے کم عمر اور فلمساز ادور گوپال کرشنن کے بعد کیرالہ کے دوسرے فنکار ہیں۔ تقریب میں اداکار کے شاندار چار دہائیوں پر محیط کیرئیر کی نمائش کرنے والا ایک مختصر مانٹیج پیش کیا گیا، جس پر خوب تالیاں ببجیں
شکریہ ادا کرتے ہوئے، دریشیم اسٹار نے کہا کہ یہ اعزاز ذاتی سنگ میل سے کہیں زیادہ ہے۔ انہوں نے کہا، " یہ لمحہ اکیلے میرا نہیں ہے، یہ پوری ملیالم سنیما برادری سے تعلق رکھتا ہے،"شاہ رخ خان اور رانی مکھرجی کو مرد اور خواتین کیٹیگریز میں بہترین اداکار کے قومی ایوارڈز ملے۔ ایس آر کے کو یہ اعزاز فلم جوان میں ان کے کام کے لیے ملا، جبکہ رانی مکھرجی نے مسز چٹرجی بمقابلہ ناروے میں اپنے کردار کے لیے یہ اعزاز حاصل کیا۔

Address

Kolkata

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Aalami Manzar Urdu News posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share