Kashfia Educational and preaching center کشفیہ ایجوکیشنل اینڈ پریچنگ سینٹر

  • Home
  • India
  • Ramban
  • Kashfia Educational and preaching center کشفیہ ایجوکیشنل اینڈ پریچنگ سینٹر

Kashfia Educational and preaching center کشفیہ ایجوکیشنل اینڈ پریچنگ سینٹر we are trying to give you best knowledge.....

الله اكبر
05/03/2025

الله اكبر

( )I have collected  historical documentsfrom 1940-44 related to AnjumanKashfi Khohistani Schools PogalParistan, Neel, h...
02/11/2024

( )

I have collected historical documents
from 1940-44 related to Anjuman
Kashfi Khohistani Schools Pogal
Paristan, Neel, head office at
Maligam Pogal. These
documents contains the portriat of Late
Mirza Gh Rasool Lahori, founder of
Anjuman Kashfi School ( around 1930-35), as well as
the signatures
and writings of several notable
figures from that era, including
the late Muhammad Ayub Khan sahib
(headmaster), late Abdul Rahim
Bali sahib (in-charge headmaster), and
teachers such as the late Molvi Mohd Yousuf Bali sahib, Qazi Mohd Ramzan sahib, late
Sanaullah Ganai Sahib, late Ghulam
Muhammad Deng sahib & others . This
collection are facinating and connect the
past to the present in a way that creates
understading for the events.

16/05/2024
29/04/2024

*بلڈ پریشر کے ڈر سے ہم نے نمک کھانا چھوڑ دیا*
*شوگر کے ڈر نے ہم سے میٹھا چھوڑ دیا*
*مگر اللہ کہ ڈر سے ہم نے حرام کھانا نہیں*
*چھوڑا*

24/04/2024

Assalamualaikum.

24/04/2024

مولوی عبداللطیف صاحب آجکل اپنے کنبہ کو تاریخی پس منظر میں ہمارے علاقہ میں اک دینی اور تعلیمی لحاظ سے اک فرضی اعلے مقام دلانے کی کوشش کر رہے ہیں انکے خیال میں کوئی دوسرا فرد شاید موجود نہیں جس کو ان باتوں کا علم نہ ہو۔ چند گزارشات کرنا مناسب سمجھتا ہون تاکہ ھالات کو صحیح تناظر مین پیش کیا جا سکے۔
ا۔ تاریخ سلفیہ سابقہ ڈسٹرکٹ ڈوڈہ کے بارے میں قاضی محمد حسین اور مولانا اثری مرحوم نے کافی کچھ تحریر کیا ہوا ہے۔ اس قدر طویل لیکچر صرف views لینے کے لئے اور monetisation کے لئے ہین جس مین پیسہ کمانا مقصود ہے۔ ورنہ اتنے طویل دورانیہ میں پوری عالم اسلام کی تاریخ کا خلاصہ کیا جا سکتا ہے۔
۲۔ واقعات کو رپیٹ کیے جا نے کے ساتھ ساتھ کچھ معاملات میں اپنے خاندانی وقار کو بڑھانے کے لئے دروغ گوئی سے کام لیا جا رہا ا ہے۔ مولوی عبدلسبحان مرحوم اک سرکردہ سیاسی شخصیت تھے علاقہ میں انکی طوطی بولتی تھی لیکن مذہب کے بارے میں انکی کوئی خاطر خواہ خدمت نہیں تھی۔ انکو سرسید پوگل پرستان کا لقب دینا ہمارے ان محسنوں کی روحوں کے ساتھ زیادتی ہوگی۔ اس سلسلے مین مولوی مرحوم کے پوتے محترم عبدلخالق صاحب نے خود اعتراف کیا ہے کہ وہ کنڈہ کے کسی شیخ صاحب سے ڈکٹیشن لیتے تھے اور خود نہیں لکھتے تھے
۳۔ کشفہ ادارے کے بارے میں اک اور دروغ گوئی سے کام لیا کہ محمد سلطان گنائی مرحوم نے اراضی اس ادارے کے لئے وقف کی ہے۔ یہ اراضی لوگوں نے چندہ جمع کر کے خرید کی ہوئی ہے ۔ اتنا بڑا جھوٹ بولنے صرف لطیف صاحب کی ہی منافقانہ جسارت ہو سکتی ہے ۔۔ یہ اراضی ادارہ نے مارکیٹ ریت کے مطابق خرید کی ہوئی ہے۔ البتہ ہماری بلڈنگ کی جانب لطیف صاحب کے چاچا نے گندے پانی کا نکاس کیا ہواہے اور باوجود اعتراض کے ابھی با ز نہیں آرہے ہیں
۴۔ لطیف صاحب نے کبھی اس بات کا زکر نہین کیا کہ انکے بزرگوں نے کس بے دردی سے ۱۹۴۷ کے فوری بعد اس ادارے کی لائبریری اور دیگر سامان کا خرد برد کیا۔ ابھی بھی خرد برد شدہ سامان آپکے گھروں میں موجود ہے۔ اور کشفیہ کی پرانی اراضی پر مولوی لطیف صاحب کے چاچا نے مکان تعمیر کیا ہے ۔ اسکا تذکرہ کیوں نہیں کیا ۔اس بارے میں اب ادارہ قانونی کاروائی کی سوچ رہاہے۔
۵۔ جس وصیت کی جھو ٹی داستاں بیان ہو رہی ہے یہ سراسر غلط اور بے بنیاد ہے۔ ہمارے بزرگوں یا لطیف صاحب کے والدین یا انکے چاچا مولوی عبدل رشید صاحب جو کہ اک سچے انسان تھے اور اک سیاسی شخصیت تھے نے کبھی اسکا ذکر نہیں کیآ۔ لطیف صاحب کی عمر اک یا دو سال تھی جب عبدل سبحان مرحوم اس دنیا سے چلے گئے اگر واقعی وصیت کی ہوتی تو کشفیہ ادارے کے آس پاس انکی تدفین کیون نہین کی۔ اگر انکی تدفین واقعی اردارے کی اراضی کے ساتھ ہوئی ہے تو اک اچھا خاصہ زمینی ٹکڑہا کیون ادارے کا ہڑپ کیا ہوا ہے۔ لطیف صاھب یہ اراضی چھورنے کو تیار ہیں ۔مہربانی کر کے اک جھوٹے بیانیہ سے احتراز کریں۔
۶۔ لیکچر دینے کے ساتھ ساتھ موصوف کو ماسٹر بہار صاحب کو فروخت کی ہوئی اراضی کا معاوضہ کے لئے claim کرنے سے احتراز کرنا چاہئے۔ اس کے علاوہ آپکے دادا نے تمام باقی خاندان کا حق تلف کیا ہے اور ا نکی زمینیں ہڑپ کی ہیں۔حقوق العباد پہ ڈاکہ ڈالا ہے۔ انکی شخصیت کو اس قدر دروغ گوئی سے glamourise کرنا انتہائی درجے کی بد دیانتی ہے۔
۷۔ کشفیہ ادارہ کا کریڈٹ اک فرد کو دینا اور لوگوں میں غلط فہمی اور انتشار پھیلانا کسی ایجنڈہ کا ھصہ ہے اور اک کوشش کی جارہی ہے کہ اس تاریخی ترست کو ختم کر کے کسی اور ادارے کو ریا جا ئے اور ہماری تاریخی املاک جس کے ساتھ ہم لوگو کے جذبات وابسطہ ہین اسے ختم کیا جائے۔ ہمارا ادارہ کسی کی تعریفون یا کسی ناظم مالیات یا فرد واحد کا مرہون منت نہیں بلکہ پوری کونسل اور انتظامی باڈی اور انکے ماتحت تمام عملہ کی کاوشوں کا نتیجہ ہے لیکن سب سے زیادہ ہم علاقہ کے ان حضرات کا مرہون منت ہیں جو شور شرابے کے بغیر مالی معاونت کرتے ہیں ۔ مولوی صاحب موصوف نے تا حال اک پائی کے برابر بھی ادارے کی اعانت نہیں کی ہے لیکن اپنے جوش خطابت سے مشرق اور مغرب کی قلابین ملا دی ہین ۔۔۔ہم مولوی صاحب کا یہ فعل جس کے زریعہ فیس بک کا سہارا لیکر مانیٹائیز کے چکر میں اک ہی کہانی دہرانے کو ذاتی خود غرضی سے تعبیر کرتے ہیں
۸۔ لوگوں کو یاد ہے کہ ناظم اسماعیل مرحوم کو 1947 میں کس نے برا سلوک کیا تھا جبکہ انہین لاہور جانے کے لئے مدد کی ضرورت تھی ۔ عبدالقدوس دیوہ مرحوم نے انکے ساتھ بد سلوکی کے بعد کس سے تاریخی مکالمہ کیا تھا اور کہا تھا کہ یہ عبدل سبحانی نہیں رہے گی ۔ بہت سے واقعات ہیں جنہیں پردہ میں ہی رکھا جائے تو بہتر ہوگا۔
۹۔ آپ لوگوں نے اثری صاحب مرحوم کو تعاون کبھی نہیں دیا۔ ادارے کو اک پائی کا چندہ بھی نہیں دیا اور آج اس ادارے کی عظمت اپنے خاندان کے ساتھ منصوب کرنے میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑ رہے ہیں مہربانی کر کے اپنے دادا کی تعریف کے بجائے سچ بولیں اور لوگوں کو گمراہ مت کریں۔ آپ کبھی اس ادارہ سے منسوب نہیں رہے بلکہ اس کی مخالفت میں ہی رہے۔ آج نجانے کس بنا پر آپکو یہ تعریف سوجی ہے
ابھی فالحال اتنا ہی ۔۔اگر مزید دروغ گوئی جاری رہی تو ادارہ سوشل میڈیا کا استعمال کریگا
مشتاق احمد ریٹائرڈ ڈی ایس پی
ناظم تعمیرات کشفیہ ٹرسٹ مالیگام پوگل

24/04/2024

*⛔ |[ دعا کرتے وقت جَلدبازی نا کریں! ]|*

*سيدنا أبو هريرة رضي الله تعالیٰ عنه بیان کرتے ہیں کہ رسولِ اکرم صلى الله عليه وسلم نے فرمایا : ’’جب تک کوئی بندہ گناہ یا قطع رحمی کی دعا نہ کرے اور قبولیت کے معاملے میں جَلدبازی نہ کرے، اس کی دعا قبول ہوتی رہتی ہے۔ عرض کی گئی : الله کے رسول! جَلدبازی کرنا کیا ہے؟ آپ صلی الله علیه وسلم نے فرمایا : بندہ کہتا ہے :*
*❐ قدْ دَعَوْتُ وَقَدْ دَعَوْتُ، فَلَمْ أَرَ يَسْتَجِيبُ لِي، فَيَسْتَحْسِرُ عِنْدَ ذلكَ وَيَدَعُ الدُّعَاءَ.‘‘*

*"میں دعا کر چکا ہوں، میں دعا کر چکا ہوں، لیکن میں اس کو قبول ہوتی نہیں دیکھتا اور وہ دعا کرنا چھوڑ بیٹھتا ہے (اور ناامید اور مایوس ہوجاتا ہے)۔"*
*📕 |[ البخاري : ٦٣٤٠ || مسلم : ٢٧٣٥ ]|*

*👈 حافظ ابن حجر رحمه الله فرماتے ہیں :*

*❐ ’’وَفِي هَذَا الْحَدِيث أَدَب مِنْ آدَاب الدُّعَاء، وَهُوَ أَنَّهُ يُلَازِم الطَّلَب، وَلَا يَيْأَس مِنْ الْإِجَابَة لِمَا فِي ذَلِكَ مِنْ الِانْقِيَاد وَالِاسْتِسْلَام وَإِظْهَار الِافْتِقَار، حَتَّى قَالَ بَعْض السَّلَف : لَأَنَا أَشَدّ خَشْيَة أَنْ أُحْرَم الدُّعَاء، مِنْ أَنْ أُحْرَم الْإِجَابَة.‘‘*

*"اس حدیث میں دعا کے آداب میں سے ایک ادب بیان ہوا ہے۔ وہ یہ کہ انسان مستقل دعا مانگتا رہے اور مایوس نہ ہو۔ الله کے سامنے سرِ تسلیم خم کرنے اور اپنے آپ کو اس کے سپرد کر دینے کا معنی بھی یہی ہے۔ یہاں تک کہ بعض سلف نے کہا ہے : مجھے دعا کے قبول نہ ہونے کا اتنا ڈر نہیں، جتنا دعا کی توفیق نہ ملنے کا ڈر ہے!"*

*📕 |[ فتح الباري : ١٤١/١١ ]|*

18/04/2024

جب سب نعمتوں کا دینے والا صرف ایک الله ہے تو پھر عبادت کسی اور کی کیوں ؟

اس ماہ مقدس میں اپنے محبوب ادارہ کو خاص طور پر تعاون پیش کریں.
03/03/2024

اس ماہ مقدس میں اپنے محبوب ادارہ کو خاص طور پر تعاون پیش کریں.

_امام ابن القیم(751ھ) رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ:-*"جو شخص کسی بندے کو کسی گناہ یا بدعت یا کفر پر مبارکباد پیش کرتا ہے تو وہ ...
26/12/2023

_امام ابن القیم(751ھ) رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ:-
*"جو شخص کسی بندے کو کسی گناہ یا بدعت یا کفر پر مبارکباد پیش کرتا ہے تو وہ اللہ کے عذاب اور اس کی ناراضگی کا مستحق ہوتا ہے"*
📚احکام اھل الذمہ:(1/441)

اللہ تعالٰی ہمیں اس طرح کی مبارکبادی سے بچائے اور اللہ اور اس کے رسول کا دفاع کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین.

_Imam Ibne Qayyim (751 Hijri) Rahimahullah Kahte Hai Ke:-
"Jo Shakhs Kisi Bande Ko Kisi Gunah Ya Bidat Ya Kufr Kar Mubarak Bad Pesh Karta Hai To Wo Allah Ke Azab Aur Uski Narazgi Ka Mustahiq Hota Hai"
📚 Ahkam Ahl Al Zimma:(1/441)

Allah Ta'ala Hame Is Tarah Ki Mubarak Badi Se Bachaye Aur Allah Aur Uske Rasool Ka Diga Karne Ki Taufeeq Ata Farmaye Aamin.

06/04/2023

علامہ صالح فوزان حفظہ اللہ کہتے ہیں:
کسی مسلمان کے لئے جائز نہیں ہے کہ وہ اپنے علم کے تئیں خاموشی اختیار کرے باوجود اس کے کہ لوگ اس کے علم کے محتاج ہیں،
خصوصی طور پر توحید اور دوسرے اسلامی عقائد کے علم کے تئیں خاموشی اختیار کرے،
اگر وہ ایسا کرے گا تو اس نے ایک عظیم فریضہ کو چھوڑا ہے۔

المصدر: إعانة المستفيد ص (١٣٧)

Address

Thana, Maligam, Pogal. Tech, Ukhral. Dist
Ramban
182145

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Kashfia Educational and preaching center کشفیہ ایجوکیشنل اینڈ پریچنگ سینٹر posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share

Category