Voice of Islam AHLuS-SUnnah MEDiA KASHMiR

Voice of Islam AHLuS-SUnnah MEDiA KASHMiR The word “Islam” means “submission to the will of God.” ... Muslims are monotheistic and wor

22/08/2022

Namaz e Fajr ki Ehmiyat || Hazrat M***i Muhammad Ayoub Sb Naqshbandi Db

21/08/2022

Miyan Biwi Mohabbat ke Saath Rahein || Hazrat M***i Muhammad Ayoub Sb Naqshbandi Db......

17/08/2022

جب ایک عورت رات کے وقت مسجد میں اکیلے مرد کے پاس آئی

M***i Abdur Rasheed Sahib Miftahi DB

14/08/2022

Ladka aur Ladki kaise paida hote hain || Shaykhul Hadees Hazrat M***i Nazir Ahmad Kashmiri Sb

13/08/2022

Rishwat ke Mutalliq Ek Eham Masla || Shaykhul Hadees Hazrat M***i Nazir Ahmad Kashmiri Sb Db

09/08/2022

Apne Dil ko Momin Banao || Hazrat M***i Muhammad Ayoub Sb Naqshbandi Db

30/07/2022

Waqt Lagao ALLAH ke Raaste mai || Hazrat M***i Muhammad Ayoub Sb Naqshbandi Db

28/07/2022

Ikhtelaf karo Lekin Mukhalifat Nahi || Hazrat Mawlana Syed Arshid Hussain Nadwi Sb

حال ہی میں پیش آنے والے واقعے کے متعلق قائم مقام امیر شریعت، صدر رابطہ مدارس اسلامیہ عربیہ دارالعلوم دیوبند شاخ جموں و ک...
22/07/2022

حال ہی میں پیش آنے والے واقعے کے متعلق قائم مقام امیر شریعت، صدر رابطہ مدارس اسلامیہ عربیہ دارالعلوم دیوبند شاخ جموں و کشمیر و ناظم دارالعلوم رحیمیہ بانڈی پورہ، حضرت مولانا محمد رحمت اللّٰہ میر قاسمی صاحب دامت برکاتہم العالیہ کا وضاحتی بیان...

20/07/2022

Huzoor ﷺ ki Peshangoi hamare Liye hai || Shaykhul Hadees Hazrat M***i Nazir Ahmad Kashmiri Sb

15/07/2022

MADiNA PAAK..LOVERS..❤️

03/04/2022

Hum Qur'an Taraweeh mai kyun thakte hain ? || Hazrat M***i Muhammad Ayoub Sb Naqshbandi Db

10/03/2022

Makkah Madina.Live Video Clip..Deen kii baat ko Share karna Sadqa jariya hai..app bee shamil ho jaya..

09/03/2022

Being in Dawah and being patient is a real litmus test of the people who call towards the deen of Allah and in return they get to hear unsavory and abusive words. But wait, the test begins here, if those who call towards the deen of Allah react with agression, the fruits of Dawah will never ripen.
The people in Dawah must be having an unswerving patience and never get tired. Prophets kept reminding and recalling their people for hundreds and hundreds of years and never ever did they run out of hope. Yes, we are commanded to invite towards deen with utmost wisdom. Prophet Muhammad sallallahu alaihi wasallam gave Dawah for almost 20 years, was made to leave the valley of Ta'if bleeding but he never gave up, he never gave up caring for his people, the non-Muslims. Only after such untiring Dawah, did Abu Sufyan accept Islam. Who would have thought that a man like Abu Sufyan will embrace islam?
No matter how sinful someone may seem, never rush to conclusions and never stop doing what Prophet PBUH did with patience and wisdom.
Indeed Allah guides whom He wills.

09/03/2022

Emotional bayan about Relationship.... By m***i Nisar Sahb.

01/03/2022

Kashmir ki Bachiyon ka Haal || Hazrat Mawlana Hameedullah Lone Sb

27/02/2022

Friday Sunnah............SHARE...👇❣️

26/02/2022

Musalmano Sambhal Jao || Hazrat M***i Muhammad Ayoub Sb Naqshbandi Db

22/02/2022

Alaama Iqbal (R.A) ka waqih ek hindu ladki ke saat 😱😱 iqbal sahab na kya jawaab diya ♥️♥️ (Allahu Akbar)

20/02/2022

Heart Touching Emotional Dua by Hazrat Mawlana Rehmatullah Mir Sb Db

17/02/2022

Apne Waqt ko ALLAH ke Liye Farig Karo || Hazrat M***i Muhammad Ayoub Sb Naqshbandi Db

17/02/2022

Love for actors/actresses...

07/02/2022

Sunnat pe Aajao || Hazrat Haji Abdul Qayoom Zadoo Sb

05/02/2022

THE POWER OF DU'AA

Hazrat Moulana Ashraf Ali Thanwi (rahmatullahi ‘alaih) once mentioned the following:

Du‘aa is an extremely great ibaadah and is the essence of all other ibaadaat. (The reason is that du‘aa is an expression of humility, and this is what is desired in all ibaadaat). However, from all ibaadaat, it is witnessed that people show the least importance to making du‘aa.

Du‘aa is such a thing that even if it is used as a means to beg Allah Ta‘ala to fulfil one’s worldly needs, then too, it is still an act of ibaadah (and one will receive reward for it) – on condition that the du‘aa is made for something permissible in Shari‘ah.

In regard to du‘aa, some people are under the impression that du‘aa is only an act of ibaadah when du‘aa is made for things relating to one’s deen or for works of deen, or when du‘aa is made for seeking success and salvation in the Hereafter. However, this notion is incorrect.

When some people write to me seeking assistance for certain needs or difficulties which they are experiencing, then instead of them requesting me to make du‘aa for their problem, they write, “Please give us some effective amal or some wazeefah to recite for this need or problem.” To such people, I write the following reply, “I do not have knowledge of any such amal which is so powerful that it will alleviate your problem or fulfil your need. However, you should know well that there is no wazeefah or amal that is as powerful and great as du‘aa (hence, you should engage in du‘aa, begging Allah Ta‘ala to remove your problem or fulfil your need).”

(Malfoozaat Hakeemul Ummat 22/230-231)

STOP ACiD ATTACKS 🙏🙏😭.............SHARE pl###....🙏
02/02/2022

STOP ACiD ATTACKS 🙏🙏😭.............SHARE pl###....🙏

31/01/2022

Hazrat M***i Muhammad Ayoub Sb Naqshbandi Db

29/01/2022

ارتغرل وغیرہ جیسے اسلامی ڈراموں کا شرعی حکم؟

مفتی محمد اشرف مظاہری صاحب دامت برکاتہم

SHARE. ...........SHARE...........SHARE
29/01/2022

SHARE. ...........SHARE...........SHARE

🙏🙏🙏 SHARe plxx👇👇
27/01/2022

🙏🙏🙏 SHARe plxx👇👇

26/01/2022

MOLANA REHMATULLAH MiR QASMi SAHAB DB

منشیات کی خوفناک وباء۔۔۔۔۔ نجات کیلئے انفرادی اور اجتماعی جدوجہد کی ضرورتشیخ الحدیث مفتی نذیر احمد قاسمی دامت برکاتہمالل...
24/01/2022

منشیات کی خوفناک وباء۔۔۔۔۔ نجات کیلئے انفرادی اور اجتماعی جدوجہد کی ضرورت

شیخ الحدیث مفتی نذیر احمد قاسمی دامت برکاتہم

اللہ نے انسان کو جن مخصوص اور اہم نعمتوں سے نوازا ہے اُن میں ایک خاص اور ممتاز نعمت عقل و فہم اور شعور و ادراک بھی ہے۔ یہ عقل ہے کہ جس کی وجہ سے انسان خلافت کا مستحق قرار پایا اور اسی عقل وشعور کا بہترین ثمرہ یہ ہے کہ انسان اپنے آپ کو قسم قسم کے سائنسی ،صنعتی اور تمدنی وسائل اور ایجادات سے آراستہ کر رہا ہے ۔ اس عقل کی اہمیت اس درجہ کی ہے کہ اللہ جل شانہ بار بار قرآن مجید میں اس عقل کو کام میں لانے اور اس سے غور و فکر کرنے کی دعوت دیتا ہے۔ یہ عقل ایک جوہر ہے جو انسان کو دوسری تمام مخلوقات سے ممتاز کرنے کا ذریعہ ہے اور اس عقل کو تباہ کرنے والی چیز نشہ ہے ۔ نشہ انسان کی عقل اور تمام عقلی سرگرمیوں کو معطل کرنے ، اُن میں خلل ہی نہیں بلکہ شدید حد تک نقصان پہونچانے کا سبب ہے ۔ اسی لئے اسلام نے تمام ایسی منشیات کو سخت حرام قرار دیا ہے جوانسان کو پاگل بنائے۔ قرآن مجید نے شراب کو اسی لئے حرام قرار دیا ہے اور ناپاک بھی۔
نشہ انسان کو ظاہری ناپاکی کے ساتھ اخلاقی و روحانی نجاست سے بھی آلودہ کرتا ہے، اس لئے کہ نشہ کی حالت میں انسان سے گندے افعال اور ناپاک حرکتوں کا صدور ہوتا ہے۔ وہ زبان سے گالیاں بکتا ہے دوسروں کو لعن طعن کرتا ہے اور اس سے آگے بڑھ کر فحش حرکات کا اقدام کرنے پر بھی اُس میں کوئی غیرت یا حمیت باقی نہیں رہتی۔ حتیٰ کہ بعض دفعہ نشہ میں لت پت یہ انسان اپنی ماں یا بیٹی میں بھی تمیز نہیں کر پاتا۔
حضرت نبی کریم ﷺ نے فرمایا ہر نشہ آور چیز حرام ہے (بخاری) اور ترمذی کی حدیث میں ہے کہ جس شیٔ کی کثیر مقدار نشہ کا سبب بنے اس کی کم مقدار بھی حرام ہے۔ اس کے معنیٰ یہ ہے کہ شراب کا ایک قطرہ بھی اسی طرح حرام اور نجس ہے جیسے اس کی زیادہ مقدار حرام ہے ۔حقیقت یہ ہے کہ نشہ کی ابتداء انسان بہت معمولی مقدار سے کرتا ہے اور پھر اسکی عادت ہر اگلے مرحلے میں زیادہ کی طلب گار ہوتی ہے، حتیٰ کہ انسان زہریلے انجکشن تک لگانے لگتا ہے۔

نشہ چاہئے شراب کا ہو، چرس کا ہو ، افیون کا ہو یا کسی اور چیز کا اور چاہے اسے پانی کی طرح پیا جاتا ہو یا بذریعہ انجکشن جسم میں بھرا جاتا ہو پھر وہ پی جانے والی نشلی چیز ، چاہئے وہسکی کے نام کی ہو یا برانڈی یا پھر رم کے نام کی ، سب کے سب حرام ہیں۔ اگر کوئی شخص یہ کہے کہ فلاں خاص قسم کی شراب میں نشہ کی مقدار بہت کم ہے ، یا عادت پختہ ہونے کی وجہ سے وہ بے قابو نہ ہوتا ، تو بھی یہ شراب ہی ہے اور بہر حال حرام ہے۔

حضرت نبی کریم ﷺ کا ارشاد ہے کہ قیامت کے قریب زناکاری عام ہوگی اور شراب کثرت سے پی جائے گی اور جہالت کا دور دورہ ہوگا ( بخاری) ۔ آج کا عہد اسی کا نقشہ پیش کر رہا ہے کہ تعلیم کے عام ہونے اور انفارمیشن کے پھیلاؤ کے باوجود دین سے بے خبری بھی عام ہے اور بے عملی اس سے زیادہ ہے۔ بہت سے اعلی تعلیم یافتہ دین کی بنیادی باتوں سے بھی لاعلم ہیں اور بے عمل بھی اور اس پر طرہ یہ ہے کہ اس لاعلمی اور بے عملی کا کوئی احساس نہیں ہے ۔ اس طرح قسم قسم کی منشیات کا دور دورہ ہے ۔ حقیقت یہ ہے کہ نشہ کی تمام اقسام انسان کی صحت کیلئے نہایت مضر ہیں ۔ یہ ایک نرم رفتار زہر ہے جو انسان کو اندر ہی اندر سےکھوکھلا کرتا ہے۔ چنانچہ کتنے ہی اعلیٰ دماغ کے لوگ شراب نوشی کی کثرت کی بنا پر اپنے دماغ سے وہ کام اور اپنے وجود سے وہ کارنامے انجام نہیں دے پاتے جس کی صلاحیت اُن کو عطا ہوئی تھی۔ شراب اور دوسری منشیات کی وجہ سے ہاضمہ کی خرابی، جگر کی خرابی، ہائی بلڈ پریشر، دل کی بیماریاں، ہڈیوں کی کمزوریاں، حافظہ کی کمزوری، کئی قسم کے کینسر، نیند کا کم ہونا، اعصاب کا متاثر ہونا، نظام تنفس کا متاثر ہونا، دماغی امراض مثلاً نسیان، دوران سر، مرگی، جنون، قوت فیصلہ کا کمزور ہونا، جلد کی بیماریاں اور جنسی امراض کا لاحق ہونا تمام ماہرین کا متفقہ فیصلہ ہے۔

معاشرتی مسائل پیدا ہونے کا ایک بڑا سبب بھی یہی منشیات ہیں۔ نشہ کے عادی لوگ، چوری، ڈکیٹی، فراڈ، ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی، گھریلو جھگڑے، مارپیٹ کرنے اور اپنے بیوی بچوں کو ضروریات زندگی حتیٰ کہ ضرورت کے کھانے سے بھی محروم رکھنے میں بھی کوئی شرم محسوس نہیں کرتے۔ نشہ کے عادی اپنی ازدواجی زندگی میں بھی نہایت نفرت رسانی کے اقدام کرتے ہیں۔ رفیقہ حیات کی مارپیٹ ، گالی گلوچ حتیٰ کہ کبھی غیر اخلاقی حرکات کی انجام دہی پر بھی اصرار کرتے ہیں۔

نشہ کی وجہ سے نفسیاتی خرابیاں بھی ہوتی ہیں۔ منشّی ڈپریشن کا شکار ہوجاتا ہے۔ تردد، وہم ، خوف اور بزدلی اُس پر چھائے رہتے ہیں۔ بر وقت کوئی فیصلہ کرنے کی قوت بھی ختم ہونے لگتی ہے۔ وہ خاندان سے الگ تھلگ رہنےاور نشہ میں چور رہنے کو ترجیح دیتے ہیں اور اپنے بچوں سے بھی وحشت بلکہ نفرت کرنے لگتے ہیں۔ شراب کے اخلاقی نقصانات تو بہت زیادہ ہیں ۔نشہ میں بدمست انسان بدکلامی ہذیان گوئی اور اُول فول بکتے رہتے ہیں۔ ہوش کی حالت میں جس بات کو سوچنا بھی وہ انسان گوراہ نہیں کرتا نشہ میں وہی بکتا ہے، مگر احساس نہیں ہوتا۔ یہ سب اخلاقی نقصانات ہیں۔ اسلئے محسن انسانیت ﷺ نے شراب کو اُم الخبائث ( برائیوں کی جڑ) بھی اور اُم الفواحش (یعنی بے حیائیوں کی جڑ) قرار دیا ہے۔ شراب کی وجہ سے دس آدمیوں پر لعنت فرمائی ہے ۔
وہ ہیں:-
شراب نچوڑنے والا،
شراب نچوڑنے کا عمل کرنے والا،
شراب پینے والا،
شراب ایک جگہ سے دوسری جگہ لے جانے والا،
شراب پلانے والا،
شراب خریدنے والا،
شراب بیچنے والا،
شراب کی کمائی کھانے والا،
جس کے حکم سے اس کے پاس شراب لائی جائے ( ترمذی)۔

شراب اور دوسری منشیات کے انسداد کیلئے ایک جامع اور ہمہ گیر مگر مؤثر طریقہ کار اپنانا اور معاشرے کے ہر طبقہ کا اس میں تعاون دینا ہی اس کی نجات کا ذریعہ بن سکتا ہے۔ انسدادی قوانین بنائے جائیں، منشیات کی ہر قسم کی خرید و فروخت پر سخت پابندیاں ہوں۔ تعلیمی اداروں میں اس کے نقصانات کو بار بار مؤثر انداز میں سمجھایا جائے، میڈیا کے ذریعہ شراب کے نقصانات کو اور شرابیوں اور دوسری منشیات سے تباہ حال لوگوں کے احوال سامنے لائے جائیں۔

اہل ایمان کو ایمانی غیرت کی بنا پر اس سے بچنے کیلئے سمینار کانفرنسیں ، مجالس تذکیر اور رابطے کے پروگرام منعقد کرنے چاہیں۔ نشہ کے عادی لوگوں کو ان عادتوں سے بچانے کی تدابیر جو ماہرین نے مقرر کی ہیں، اختیار کی جائیں۔ معاشرے میں منشیات سے جُڑے لوگوں پر اخلاقی دباؤ بڑھایا جائے ۔ والدین اپنے بچوں پر خصوصی نگرانی رکھیں۔ اُنہیں ہوٹلوں اور ایسے مقامات میں جانے سے روکا جائے جہاں منشیات کی دستیابی ہوتی ہے۔ غرض کہ ایمانی ، اخلاقی، معاشرتی، قانونی اور تذکیری ، غرض ہر ہر پہلو سے اس سیلاب کو روکنے کی کوشش معاشرے کے ہر طبقے کی طرف سے ہونے لگے تو اچھے نتائج سامنے آنا یقینی ہے۔

24/01/2022

نبی اکرمؐ کے قلبِ مبارک سے کرنیں نکلتی ہیں اور تمام مسلمانوں کا اس روشنی کے ساتھ روحانی تعلق ہے

M***i Nazir Ahmad Qasmi DB

23/01/2022

Huzoor ﷺ ki Azmat || Hazrat Haji Abdul Qayoom Zadoo Sb

Voice of iSLAM
23/01/2022

Voice of iSLAM

Voice of islam
23/01/2022

Voice of islam

Address

Kupwara
Srinagar

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Voice of Islam AHLuS-SUnnah MEDiA KASHMiR posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Voice of Islam AHLuS-SUnnah MEDiA KASHMiR:

Videos

Share