The Times of ITALY

  • Home
  • The Times of ITALY

The Times of ITALY اٹلی میں پاکستانی خبریں اور مصروفیات

مجھ سے شرط لگا لو سکرین شارٹ لے لو بہت جلد پنجاب سیلاب میں ایک فیملی پھس جائے گی مریم نواز موقع پر پہنچ کر ان کو محفوظ ط...
02/07/2025

مجھ سے شرط لگا لو سکرین شارٹ لے لو بہت جلد پنجاب سیلاب میں ایک فیملی پھس جائے گی مریم نواز موقع پر پہنچ کر ان کو محفوظ طریقے سے باہر نکالے گی اور اور اور تسی خود سمجھدار ھو دور میڈیا کا ھے

02/07/2025

او پار پاکستان نظر آ رہا ھے

02/07/2025

اٹلی میں شدید گرمی کی لہر بریشیا سمیت 18 شہروں میں ‘ریڈ الرٹ’ جاری بجلی کا نظام مفلوج 12 سے 16 کام کرنے پر پابندی
میاں آفتاب احمد۔۔۔2 جولائی 2025 کی دوپہر 14:00 بجے، اٹلی کے متعدد شہروں میں درجہ حرارت 35 °C سے تجاوز کرکے 40 °C تک پہنچ گیا؛ فلورنس، پرواتو اور ٹرنی میں 40° درج کیے گئے ۔
وزارت صحت نے 18 شہروں میں شدید گرمی کے لیے 'ریڈ الرٹ' جاری کیا: انکونا، بولونیا، بولزانو، بریشیا، کیمپوباسو، فلورنس، فرُسینونے، جینووا، لاتینا، میلان، پا لینسِیا، پیروگیا، رییِتی، روم، ٹورینو، ٹرائی اسٹے، ویروونا اور ویتربو۔ جمعہ کو اس فہرست میں وینس اور پیسکارا بھی شامل ہوں گے ۔
فلورنس اور برگامو میں ایئر کنڈیشنرز کے بے تحاشا استعمال سے بجلی کا نظام مفلوج ہو گیا اور افراتفری کی صورتحال پیدا ہوگئی؛
برگامو کے کئی علاقوں میں بجلی چلی گئی، ٹریفک لائٹس و دیگر سروسز نہ چل سکیں، اور لوگ لفٹ میں پھنس گئے ۔
فلورنس کے زیرِ زمین کیبلز تپش کی وجہ سے متاثر ہوئے، جس سے عام زندگی شدید متاثر ہوئی ۔
🛑 حفاظتی اقدامات و ہدایات
وزارت صحت نے عوام سے اپیل کی ہے کہ گرمی سے بچاؤ کے مشوروں پر سختی سے عمل کریں خاص کر بزرگ، بچے، دائمی مریض اور بیرونی ماحول میں کام کرنے والے افراد ۔
کچھ علاقوں (لومبارڈی اور ساردینیا) میں دوپہر 12:30 سے 16:00 تک بیرونی کام ممنوع قرار دیا گیا ۔
وزارت محنت، صنعتوں اور یونینز کے درمیان "ہیٹ ایمیجنسی پروٹوکول" پر قرارداد طے پانے جارہی ہے – اس میں کام کے اوقات میں تبدیلی اور معاوضے کے انتظامات شامل ہیں ۔

۔

02/07/2025

اٹلی گرمی کی شدت ہسپتالوں میں 20 فیصد مریضوں میں اضافہ مختلف شہروں سے اموات کی اطلاعات

اٹلی میں تین سالہ امیگریشن پلان منظور: پانچ لاکھ سے زائد غیر ملکی ورکرز کو کام کی اجازت دی جائے گیروم (میاں آفتاب احمد) ...
01/07/2025

اٹلی میں تین سالہ امیگریشن پلان منظور: پانچ لاکھ سے زائد غیر ملکی ورکرز کو کام کی اجازت دی جائے گی
روم (میاں آفتاب احمد) اطالوی حکومت نے 30 جون 2025 کو "ڈیکریٹو فلوئی" (Decreto Flussi) کا نیا منصوبہ منظور کر لیا ہے، جس کے تحت آئندہ تین برسوں (2026 سے 2028 تک) میں 500,000 سے زائد غیر ملکی شہریوں کو قانونی طور پر اٹلی میں کام کرنے کی اجازت دی جائے گی۔
یہ منصوبہ غیر ملکی ورکرز، گھریلو ملازمین (Colf)، نگہداشت فراہم کرنے والی خواتین (Badanti)، زرعی اور موسمی مزدوروں کے لیے مختص ہے۔
📊 سالانہ کوٹہ کی تفصیل:
2026: 164,850 افراد
2027: 165,850 افراد
2028: 166,850 افراد
👨‍🌾 کام کے شعبہ جات:
1. غیر موسمی (Non-Stagionali) و خود مختار ملازمتیں:
ہر سال 76,850 افراد کے لیے اجازت۔
2. گھریلو ملازمین و نگہداشت کی خدمات:
2026: 13,600 افراد
2027: 14,000 افراد
2028: 14,200 افراد
3. سیزنل (موسمی) ورکز، جیسے زرعی و سیاحتی شعبے:
2026: 88,000 افراد
2027: 89,000 افراد
2028: 90,000 افراد
حکومت نے واضح کیا ہے کہ اُن ممالک کو ترجیح دی جائے گی جو اٹلی کے ساتھ مل کر غیر قانونی ہجرت کے خلاف عملی اقدامات کریں گے۔ اٹلی ایسے ممالک سے منظم ہجرت کو فروغ دینے کے لیے خصوصی معاہدے بھی کرے گا۔
وزیر داخلہ ماتئو پیانٹیدوزی نے کہا:
"یہ منصوبہ قانونی طریقے سے افرادی قوت کی فراہمی کو یقینی بنائے گا اور غیر قانونی اسمگلروں کے نیٹ ورک کے خلاف ایک مؤثر ہتھیار ثابت ہوگا۔"
حکومت کی رپورٹ کے مطابق، سابقہ تین سالہ منصوبے (2023–2025) کے دوران اعلان کردہ کوٹہ کا بہت تھوڑا حصہ ہی استعمال ہو سکا تھا:
2023 میں صرف 13٪ درخواستیں کامیاب ہوئیں (16,188 پرمٹ جاری)

2024 میں یہ شرح مزید کم ہو کر صرف 7.8٪ رہ گئی (صرف 9,331 اجازت نامے جاری ہوئے)
حکومت نے Click-Day سسٹم (درخواست جمع کروانے کا موجودہ طریقہ) کو ختم کرنے یا بہتر بنانے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ درخواست گزاروں کو پورے سال کے دوران اپلائی کرنے کا موقع دیا جا سکے۔
یہ منصوبہ اٹلی میں قانونی ہجرت کو فروغ دینے اور مزدوروں کی کمی کو پورا کرنے کی ایک سنجیدہ اور مثبت کوشش ہے۔ اگر اس پر مؤثر طریقے سے عمل درآمد کیا گیا تو نہ صرف غیر ملکیوں کو فائدہ ہوگا بلکہ اطالوی معیشت کو بھی تقویت ملے گی۔

25/06/2025

پرتگال نے نیشنلٹی کے قوانین مزید سخت کر دیے رہائش کی مدت 5 سے بڑھا کر 10 سال کر دی گئی
لزبن: میاں آفتاب احمد
پرتگال کی موجودہ حکومت نے غیر ملکیوں کے لیے شہریت (نیشنلٹی) حاصل کرنے کے قوانین میں بڑی تبدیلی کا اعلان کر دیا ہے۔ نئے مجوزہ قانون کے تحت اب پرتگال کی شہریت حاصل کرنے کے لیے لازمی رہائش کی مدت 5 سال سے بڑھا کر 10 سال کر دی گئی ہے۔
یہ فیصلہ حکومتی کابینہ (Council of Ministers) کے حالیہ اجلاس میں کیا گیا، جس کی منظوری 23 جون کو دی گئی۔ اس قانون کا مقصد غیر ملکیوں کے لیے نیشنلٹی حاصل کرنے کے عمل کو مزید سخت بنانا ہے تاکہ پرتگال آنے والوں کی بہتر جانچ پڑتال کی جا سکے۔
اب غیر ملکیوں کو پرتگال کی نیشنلٹی حاصل کرنے کے لیے کم از کم 10 سال تک ملک میں قانونی طور پر مقیم رہنا ہوگا۔ تاہم پرتغالی زبان بولنے والے ممالک (جیسے برازیل، موزمبیق، انگولا) کے شہریوں کے لیے یہ مدت 7 سال رکھی گئی ہے۔
شہریت کی درخواست دینے سے پہلے امیدوار کو پرتگالی زبان، ثقافت اور جمہوری نظام سے متعلق امتحان پاس کرنا ہوگا۔
پرتگال میں پیدا ہونے والے بچوں کو اب خودبخود شہریت نہیں ملے گی۔ والدین کی کم از کم 3 سال کی قانونی رہائش اور باقاعدہ درخواست لازمی ہوگی۔
Sephardic یہودیوں اور دیگر مخصوص گروپوں کو دی جانے والی آسانیاں ختم کر دی گئی ہیں۔
اگر کوئی فرد سنگین جرم میں ملوث پایا گیا تو حکومت کو اس کی نیشنلٹی منسوخ کرنے کا اختیار حاصل ہوگا۔
پرتگال یورپ کا واحد ملک تھا جہاں سب سے کم مدت یعنی 5 سال میں غیر ملکی شہری قانونی طور پر شہریت کے اہل ہو سکتے تھے۔ اسی وجہ سے دنیا بھر سے ہزاروں لوگ یہاں آکر خود کو رجسٹر کرواتے، پیپرز حاصل کرتے اور 5 سال بعد شہریت کی درخواست دیتے تھے۔
مگر حالیہ حکومت، جو دائیں بازو کی جماعتوں کے سیاسی دباؤ کا سامنا کر رہی ہے، غیر ملکیوں کے لیے قوانین کو مزید سخت کر رہی ہے۔ ٹیکس، رہائش، اور دستاویزات کی جانچ پڑتال میں بھی اب سختی کی جا رہی ہے۔

22/06/2025

‏بریکنگ نیوز 😎
ایران نے امریکا پر براراست حملے کرنے کیلئے روس سے اڈے مانگ لیے روس بھی راضی ہو گیا
ایرانی میڈیا

19/06/2025
11/06/2025

ریفرنڈم نیشنیلٹی امید ابھی باقی ھے
اٹلی میں ریفرنڈم کے لیے لازمی کوارم ختم کرنے کی عوامی تجویز، 24 گھنٹوں میں 50 ہزار سے زائد دستخط جمع

روم (میاں آفتاب احمد ) اٹلی میں آئینی اصلاحات کی جانب ایک اہم قدم اٹھایا گیا ہے۔ سابق ریڈیکل رکنِ پارلیمنٹ ماریو اسٹادرینی نے "باسٹا کوارم!" (یعنی "کوارم ختم کرو") نامی کمیٹی کے تحت ایک نئی عوامی قانون سازی کی تجویز پیش کی ہے جس کا مقصد ریفرنڈم کے لیے لازمی شرکت کی شرط (کوارم) کو ختم کرنا ہے۔
یہ آئینی تجویز 5 جون 2025 کو کاساسیو کی عدالت میں باقاعدہ طور پر جمع کرائی گئی۔ اس تجویز کے مطابق، آئین کے آرٹیکل 75 میں ترمیم کی جائے گی تاکہ مستقبل میں ابروگیٹو (منسوخ کن) ریفرنڈمز کے لیے کوئی مخصوص حد یعنی کم از کم ووٹرز کی شرکت کی شرط نہ رہے۔
"باسٹا کوارم!" کمیٹی نے وزارت انصاف کے آن لائن پلیٹ فارم پر دستخطوں کی مہم شروع کی۔ حیرت انگیز طور پر صرف 24 گھنٹوں میں 50 ہزار سے زائد الیکٹرانک دستخط جمع کر لیے گئے، جب کہ ابتدائی پانچ گھنٹوں میں ہی 5 ہزار سے زائد دستخط موصول ہو چکے تھے۔
ماریو اسٹادرینی اور ان کی ٹیم کے مطابق موجودہ کوارم کی شرط نے کئی ریفرنڈمز کو ناکام بنا دیا ہے کیونکہ اگر کم ووٹرز شرکت کریں تو چاہے اکثریتی ووٹ کسی بھی فیصلے کے حق میں ہو، وہ قانونی حیثیت اختیار نہیں کرتا۔ اسٹادرینی نے کہا:
> "آج اگر کوارم کو برقرار رکھا گیا تو ہم درحقیقت ریفرنڈمز کے بنیادی مقصد کو ختم کر رہے ہیں۔ عوام کی آواز ہر صورت سنی جانی چاہیے، چاہے ووٹ ڈالنے والوں کی تعداد کچھ بھی ہو۔"
اٹلی کے آئین کے مطابق جب کسی عوامی قانون سازی کے لیے کم از کم 50 ہزار دستخط جمع ہو جائیں تو پارلیمنٹ اس تجویز پر لازمی بحث کرنے کی پابند ہوتی ہے۔ اب یہ تجویز پارلیمنٹ میں پیش کی جائے گی جہاں اس پر بحث و مباحثہ ہوگا اور قانون سازی کے ممکنہ مراحل طے ہوں گے۔
یہ پہلا موقع نہیں جب ریفرنڈمز کے کوارم کو ختم کرنے کی بات کی جا رہی ہو۔ ماضی میں بھی کئی سیاسی اور سماجی حلقے اس شرط کو غیر ضروری اور جمہوریت کے راستے میں رکاوٹ قرار دے چکے ہیں۔ کوارم کی وجہ سے عوام کی جانب سے کئی بار دی گئی واضح رائے محض شرکت کی کم شرح کے سبب ردی کی

29/05/2025

ابراھیم تراوری امید انقلاب کی علامت
تحریر: میاں آفتاب احمد
برکینا فاسو ایک ایسا افریقی ملک ہے جس کی تاریخ نوآبادیاتی غلامی، بدعنوان آمریت، اور عوامی مزاحمت سے بھری پڑی ہے۔ اسی پس منظر میں ایک نیا نام ابھرا ابراھیم تراوری جس نے کم عمری میں نہ صرف ملکی سیاست کو ہلا کر رکھ دیا بلکہ پورے براعظم افریقہ میں نوآبادیاتی نظام کے خلاف مزاحمت کی ایک نئی علامت بن کر سامنے آیا۔
ابراھیم تراوری 1988 میں برکینا فاسو کے مغربی علاقے بونافورا میں پیدا ہوئے۔ ان کا تعلق ایک متوسط طبقے سے تھا۔ بچپن سے ہی وہ پڑھائی میں ذہین اور سماجی معاملات میں حساس واقع ہوئے۔ ان کے اساتذہ بتاتے ہیں کہ وہ ہمیشہ سوال کرتے تھے کہ غربت، عدم مساوات اور غیر ملکی مداخلت کا حل کیا ہے؟ ان کا یہی تجسس آگے جا کر ان کے انقلابی نظریے کی بنیاد بنا۔
تراوری نے نوجوانی میں فوج میں شمولیت اختیار کی اور جلد ہی اپنی ذہانت اور قیادت کی صلاحیت کی وجہ سے نمایاں ہونے لگے۔ انہیں توگو اور مالی میں انسداد دہشتگردی مشن پر تعینات کیا گیا، جہاں انہوں نے مغرب کی نام نہاد مداخلت پر سوالات اٹھانا شروع کیے۔ انہوں نے دیکھا کہ بیرونی فوجی موجودگی ملک میں امن لانے کے بجائے دہشت اور بے یقینی کو فروغ دے رہی ہے۔
2022 میں، برکینا فاسو میں سیاسی بحران اور بدامنی عروج پر تھی۔ ملک کے صدر پال ہنری دامبا کو عوامی احتجاج، معاشی بدحالی، اور سیکیورٹی کے بگاڑ پر سخت تنقید کا سامنا تھا۔ ایسے میں ابراھیم تراوری نے صرف 34 سال کی عمر میں فوجی بغاوت کے ذریعے اقتدار سنبھالا۔
یہ فوجی بغاوت کوئی عام طاقت کی بھوک نہیں تھی، بلکہ عوامی خواہشات اور نوجوان نسل کی بےچینی کا عملی اظہار تھی۔ تراوری نے اعلان کیا کہ ان کا مقصد برکینا فاسو کو دوبارہ خودمختار، خوددار اور نوآبادیاتی تسلط سے آزاد ملک بنانا ہے۔
تراوری کا سیاسی و انقلابی نظریہ بنیادی طور پر تین نکات پر مرکوز ہے
1. افریقی اتحاد اور خودانحصاری: انہوں نے فرانسیسی فوج کو ملک سے نکال کر یہ پیغام دیا کہ اب برکینا فاسو اور افریقہ اپنے فیصلے خود کریں گے۔
2. تراوری کا کہنا ہے کہ برکینا فاسو کے سونے اور دیگر معدنیات پر غیر ملکی کمپنیاں قابض ہیں، اور یہ دولت عوام تک نہیں پہنچتی۔ انہوں نے معاہدے منسوخ کیے اور مقامی کنٹرول کی بات کی۔
3. وہ آج بھی ایک سادہ فوجی وردی میں عوامی جلسوں میں شریک ہوتے ہیں، اور نوجوانوں کو قیادت میں شامل کرتے ہیں۔
تراوری کے اقدامات نے مغرب، خصوصاً فرانس، کو شدید ناراض کیا۔ ان پر الزام لگایا گیا کہ وہ روس کے قریب جا رہے ہیں، مگر ان کا جواب تھا"ہم افریقی ہیں، ہم صرف اپنے مفاد کو دیکھیں گے، نہ امریکہ کے، نہ روس کے۔
ان کی حکومت کو اندرونی سازشوں، دہشتگرد گروپوں، اور مغربی دباؤ کا سامنا ہے، مگر ان کی عوامی مقبولیت میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔
ابراھیم تراوری کی شخصیت میں ہمیں افریقہ کے ماضی کے عظیم رہنماؤں — جیسے تھامس سانکارا، پیٹر لوممبا اور نکروما — کی جھلک نظر آتی ہے۔ وہ افریقہ کے نوجوانوں کے لیے ایک امید ہیں کہ اب تبدیلی بندوق سے نہیں، شعور، انصاف اور اتحاد سے آئے گی۔
ابراھیم تراوری صرف برکینا فاسو کے صدر نہیں بلکہ ایک نظریہ ہیں، جو اس صدی میں افریقہ کی آزادی، خودمختاری اور وقار کی نئی تحریک کی قیادت کر رہے ہیں۔ ان کی کامیابی یا ناکامی صرف ان کے ملک کی نہیں بلکہ پورے افریقہ کی سمت کا تعین کرے گی۔

Address


Alerts

Be the first to know and let us send you an email when The Times of ITALY posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to The Times of ITALY:

Shortcuts

  • Address
  • Alerts
  • Contact The Business
  • Claim ownership or report listing
  • Want your business to be the top-listed Media Company?

Share