21/08/2025
کیا ہی افسوس کی بات ہے کہ علاقے کے چند نام نہاد "صحافی" صرف پرائیویٹ سکول مالکان کی خوشنودی کے لیے گورنمنٹ سکولوں کو بدنام کرنے کی مہم چلا رہے ہیں۔ سوال یہ ہے کہ:
1️⃣ کیا ان صحافیوں نے کبھی اپنے علاقے کے پرائیویٹ سکولوں کا رزلٹ بھی دیکھا ہے؟
وہاں کیوں صرف چند ٹاپ کے بچوں کا رزلٹ دکھایا جاتا ہے اور باقی کا رزلٹ چھپا لیا جاتا ہے؟
2️⃣ پرائیویٹ سکول جو لاکھوں کی فیسیں والدین سے بٹورتے ہیں وہاں بچے فیل ہو جائیں تو اس پر کوئی خبر یا پوسٹ کیوں نہیں بنتی؟
3️⃣ کیا صرف نویں کلاس کے رزلٹ کو بنیاد بنا کر گورنمنٹ سکولوں کے خلاف پراپیگنڈا کرنا انصاف ہے؟
جبکہ سب کو پتہ ہے کہ میٹرک کا اصل رزلٹ دسویں کے بعد آتا ہے اور سرکاری سکولوں کے میٹرک رزلٹ ہمیشہ شاندار رہے ہیں۔
4️⃣ کیا ان "صحافیوں" نے یہ سوچا کہ پرائیویٹ سکول صرف ذہین اور امیروں کے بچوں کو داخلہ دیتے ہیں جبکہ گورنمنٹ سکولوں میں سینکڑوں بچے پڑھتے ہیں، جن میں کمزور اور غریب بھی شامل ہوتے ہیں؟
5️⃣ کیا یہ بھی حقیقت نہیں کہ پرائیویٹ سکول صرف اپنے لائق طلبہ کا رزلٹ سکول کے نام سے بھیجتے ہیں جبکہ باقی بچوں کو چھپا دیتے ہیں؟
6️⃣ کیا صرف ڈومیلی کے سکولوں کو ٹارگٹ کرنا سوچی سمجھی سازش نہیں؟
جبکہ حقیقت یہ ہے کہ جہلم اور راولپنڈی بورڈ کے باقی اضلاع میں بھی یہی تناسب موجود ہے۔
7️⃣ آخر یہ سوال تو ہر باشعور شہری پوچھنے کا حق رکھتا ہے کہ:
یہ پروپیگنڈا کن پرائیویٹ سکول مالکان کے اشارے پر کیا جا رہا ہے؟
کیا وجہ ہے کہ سرکاری سکولوں پر انگلیاں اٹھائی جاتی ہیں لیکن پرائیویٹ سکولوں کے بارے میں ان صحافیوں کے لب سلے ہوئے ہیں؟
ایک دور دراز علاقے ڈومیلی کے گورنمنٹ ہائی سکول کا بچہ ضلع کے تمام لاکھوں روپے سالانہ لینے والے پرائویٹ سکولوں کے بچوں کو پیچھے چھوڑتے ہوئے 98.17 فیصد نمبر لے کر ضلع میں ٹاپ کرتا ہے یہ بات پرائویٹ سکولوں کی ساکھ کے لیے ایک دھجکا ہے اس لیے گورنمنٹ سکولوں کے خلاف منظم سازش کے تحط پراپیگنڈا کروایا جاتا ہے
👉 گورنمنٹ سکولوں کے اساتذہ دن رات غریب بچوں کی تعلیم کے لیے محنت کرتے ہیں۔ اصل خوف خدا تو اُن پرائیویٹ سکول مالکان کو کرنا چاہیے جو تعلیم کو کاروبار بنا کر قوم کے مستقبل سے کھیل رہے ہیں۔