17/02/2022
حکومت جاپان کا یکم مارچ سے سیر و سیاحت کے علاوہ جاپان میں داخلے پر مشروط نرمی کا اعلان
جاپان کے وزیر اعظم کشیدا فومیو نے کورونا وائرس کے اقدامات میں تبدیلیوں کا اعلان کیا ہے، کیونکہ اومکرون قسم کا پھیلاؤ سست ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔ تبدیلیاں ملک کے کچھ حصوں میں کاروبار پر اثر انداز ہوں گی، اور جاپانی سرحدوں پر بھی۔ کشیدا کا کہنا تھا کہ کہ ملک بتدریج معمول پر واپس آ رہا ہے
وزیر اعظم نے کہا، "ہمیں کورونا وائرس کے خلاف اپنی بنیادی حکمت عملی کو برقرار رکھتے ہوئے اور چوکس رہتے ہوئے انفیکشن کی چھٹی لہر سے نکلنے کی طرف قدم بہ قدم آگے بڑھنا چاہیے۔ ہمیں آہستہ آہستہ خود کو اگلے مرحلے میں جانے کے لیے تیار کرنا چاہیے۔"
کشیدا نے کہا کہ حکومت کچھ علاقوں میں ہنگامی حالت کو ہٹا دے گی جو کہ فی الحال 36 پریفیکچرز میں موجود ہے۔
حکومت شیڈول کے مطابق اتوار کو 5 پریفیکچرز میں اقدامات اٹھانے کا ارادہ رکھتی ہے سرکاری عہدیداروں اور ماہرین صحت سے مشاورت کے بعد باضابطہ فیصلہ جمعہ کو متوقع ہے۔
دریں اثنا، وزیر اعظم نے یہ بھی اعلان کیا کہ جاپان مارچ سے اپنے سرحدی کنٹرول میں بتدریج نرمی کرے گا۔
موجودہ پابندیاں غیر ملکیوں کے نئے داخلے پر مؤثر طریقے سے پابندی لگاتی ہیں۔
کشیدا نے کہا، "ہم سیاحوں کو چھوڑ کر غیر ملکیوں کے نئے داخلے کی اجازت کسی ایسے شخص یا تنظیم کی نگرانی میں دیں گے جو اس دورے کے لیے ذمہ دار ہونگے ۔ جاپان آنے والے بین الاقوامی مسافروں میں بتدریج اضافہ کرے گا،
ماہرین تعلیم اور کاروباری رہنما حکومت پر زور دے رہے ہیں کہ وہ سخت سرحدی کنٹرول کو آسان بنائے۔ تقریباً 150,000 لوگ تعلیم حاصل کرنے کے لیے جاپان نہیں آ سکے، اور بہت سے لوگ دو سال تک انتظار کر رہے ہیں۔
جاپان بھر کے حکام نے جمعرات کو 95,000 سے زیادہ نئے انفیکشن کی تصدیق کی، جو ایک ہفتہ پہلے کے مقابلے میں 4,000 سے کم ہے۔
https://www3.nhk.or.jp/nhkworld/en/news/20220217_40/
Japan's Prime Minister Kishida Fumio has announced changes to coronavirus measures, as the spread of the Omicron variant appears to be slowing. The changes will impact businesses in parts of the country, and some of the rules at the Japanese border. Kishida says the country remains on a gradual path...