16/09/2025
امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو قطر پر حملے کے بعد اسرائیل کی حمایت کے لیے یروشلم پہنچا۔ اس نے مسجدِ اقصیٰ کی دیوارِ براق پر پہنچ کر جنگی مجرم نیتن یاہو کے ساتھ تالمودی عبادت کی۔
دیوارِ براق مسجدِ اقصیٰ کے مغربی حصے میں ایک بڑی تاریخی دیوار ہے۔ جب نبی اکرم ﷺ معراج پر تشریف لے گئے تو روایات کے مطابق آپ ﷺ نے اپنی سواری براق کو اسی دیوار کے قریب باندھا تھا، اسی نسبت سے اس کا نام دیوارِ براق رکھا گیا۔ مسلمانوں کے لیے یہ جگہ مسجدِ اقصیٰ کا حصہ ہے اور بہت محترم ہے۔ یہودی اسی دیوار کو Western Wall یا Wailing Wall (رونے کی دیوار) کہتے ہیں۔ ان کا عقیدہ ہے کہ یہ دیوار قدیم ہیکلِ سلیمانی (Temple of Solomon) کی باقیات میں سے ہے۔ اسی لیے یہودی یہاں آ کر روتے ہیں، دعائیں کرتے ہیں اور تالمودی رسمیں ادا کرتے ہیں۔ تالمود یہودیوں کی ایک مذہبی کتاب ہے، جو ان کے عقائد و رسومات کی تفصیل بیان کرتی ہے۔ دیوارِ براق پر عبادت کرتے ہوئے وہ ہیکلِ سلیمانی کی دوبارہ تعمیر کی دعا کرتے ہیں، اپنی قوم کی "کھوئی ہوئی عظمت" واپس مانگتے ہیں اور اس جگہ کو اپنے مقدس ترین مقامات میں شمار کرتے ہیں۔ مسلمانوں کے نزدیک یہ جگہ مسجدِ اقصیٰ کا حصہ ہے، اور یہودیوں کا وہاں عبادت کرنا دراصل قبضے کو مضبوط کرنے کی علامت ہے۔ یہی وجہ ہے کہ جب اسرائیلی حکمران یا امریکی سیاستدان وہاں جا کر یہودی رسومات ادا کرتے ہیں تو یہ مسلمانوں کے لیے اشتعال انگیزی اور طاقت کا مظاہرہ سمجھا جاتا ہے۔ دیوارِ براق مسلمانوں کے لیے نبی ﷺ کی معراج کی یادگار ہے لیکن یہودی اسے اپنے "گمشدہ ہیکل" کی علامت مان کر وہاں تالمودی عبادت کرتے ہیں۔ یہی عمل دراصل القدس اور مسجدِ اقصیٰ پر قبضے کے ایجنڈے کو ظاہر کرتا ہے۔
یہ سب اُس وقت ہوا جب مسلمان ممالک کے حکمران قطر کی حمایت کے لیے دوحہ میں
جمع تھے۔
یہ ایک کھلا پیغام ہے: مسلمانوں! تم چاہے کچھ بھی کر لو، امریکا ہمیشہ اسرائیل کا یار رہے گا یہ دونوں ایک ہی ہیں.اور آخری جنگ عظیم کا وعدہ سچ ہے۔