Usman Gujjar

Usman Gujjar Your go-to hub for entertainment, motion stories, trending news, and real-time current affairs. Stay informed, inspired, and entertained...

06/09/2025

تمام عاشقان رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو 1500 واں جشن عید میلادالنبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مبارک ہو
#عیدمیلادالنبی

یہ ٹک ٹاکر بھی خوب ہیں،  پہلے دوستی یاریاں ملنا ملانا پھر گلے شکوے،  پھر شکایتیں،  پھر درخواستیں۔۔۔اگلا بھی کوئی اخیر قس...
03/09/2025

یہ ٹک ٹاکر بھی خوب ہیں، پہلے دوستی یاریاں ملنا ملانا پھر گلے شکوے، پھر شکایتیں، پھر درخواستیں۔۔۔
اگلا بھی کوئی اخیر قسم کا بندہ تھا، مکمل ریکارڈ پیش کردیا۔۔۔۔
اب وہ ویڈیو پہ ویڈیو ریلیز کررہا ہے۔۔
مارکیٹ اٹھانے کی بجائے کریش کرکے چھوڑے گا شاید😍😂،😂😂
Khurrum Khan King ساڈی پارت ہوئی

کیا یی قیامت سے کم ہے۔۔۔۔بونیر  خیبرپختونخوا کی فضا آج اعلانوں سے لرز رہی ہےپہلا اعلان کیاجاتا ہے — قریبی گاؤں کے لوگ آؤ...
18/08/2025

کیا یی قیامت سے کم ہے۔۔
۔۔بونیر خیبرپختونخوا کی فضا آج اعلانوں سے لرز رہی ہے
پہلا اعلان کیاجاتا ہے — قریبی گاؤں کے لوگ آؤ، قبریں کھودنے والے ہاتھ کم پڑ گئے ہیں۔
دوسرا اعلان — کفن ختم ہوگئے ہیں، جو میسر ہوں وہ پہنچاؤ تاکہ کم از کم لاشیں تنہا نہ رہیں۔
تیسرا اعلان — مرنے والوں میں زیادہ تعداد عورتوں کی ہے۔ اے بستی کی بیٹیو! غسل دینے کے لیے ہسپتال پہنچو۔
چوتھا اعلان — Aziz Khan کی صدا، بونیر کے نوجوان ختم ہوگئے ہیں، صوابی اور مردان والو! اپنے جگر کے ٹکڑے دو، ہمارے کندھوں کو سہارا دو، ہماری قبروں کو مٹی دو۔
یہ مناظر، یہ اعلان۔۔۔ کسی سانحے کی نہیں بلکہ قیامت کے اتر آنے کی گواہی دیتے ہیں۔😥

ضرور سوچیں! فرض کیجئے آپ چائے کا کپ ہاتھ میں لئے کھڑے ہیں اور کوئی آپ کو دھکا دے دیتا ہے، تو کیا ہوتا ہے۔ آپ کے کپ سے چا...
05/08/2025

ضرور سوچیں!
فرض کیجئے آپ چائے کا کپ ہاتھ میں لئے کھڑے ہیں اور کوئی آپ کو دھکا دے دیتا ہے، تو کیا ہوتا ہے۔ آپ کے کپ سے چائے چھلک جاتی ہے۔ اگر آپ سے پوچھا جائے کہ آپ کے کپ سے چائے کیوں چھلکی تو آپ کا جواب ہوگا کیونکہ فلاں نے مجھے دھکا دیا
غلط جواب
درست جواب یہ ہے کہ آپ کے کپ میں چائے تھی اسی لئے چھلکی۔ آپ کے کپ سے وہی چھلکے گا جو اس میں ہے
اسی طرح جب زندگی میں ہمیں دھکے لگتے ہیں لوگوں کے رویوں سے تو اس وقت ہماری اصلیت ہی چھلکتی ہے۔ آپ کا اصل اس وقت تک سامنے نہیں آتا جب تک آپ کو دھکا نہ لگے
تو دیکھنا یہ ہے کہ جب آپ کو دھکا لگا تو کیا چھلکا
صبر، خاموشی، شکرگزاری، رواداری، سکون، انسانیت، وقار
یا
غصہ، کڑواہٹ، جنون، حسد، نفرت، حقارت
چن لیجئے کہ ہمیں اپنے کردار کو کس چیز سے بھرنا ہے
فیصلہ ہمارے اختیار میں ہے۔۔!!
❤️❤️❤️

جلال الدین خوارزم اور چنگیز خان چنگیز خان کو زندگی میں دو بڑی جنگوں اور سات چھوٹی جھڑپوں میں شکست ہوئی ، ہر بار مدِ مقاب...
04/08/2025

جلال الدین خوارزم اور چنگیز خان
چنگیز خان کو زندگی میں دو بڑی جنگوں اور سات چھوٹی جھڑپوں میں شکست ہوئی ، ہر بار مدِ مقابل ایک ہی تھا : سلطان جلال الدین خوارزم شاہ۔ چنگیز خان نے صرف ایک ہی دشمن کو بہادری پر خراج تحسین پیش کیا تھا وہ جلال الدین تھا۔ نور الدین کورلاخ نے درست کہا تھا سلطان جلال الدین مسلم دنیا کا فدیہ تھا۔ یہ نہ ہوتا تو چنگیز خان کے ہاتھوں مسلم دنیا کی تباہی کی داستان زیادہ طویل اور دلفگار ہوتی۔ اُس کا باپ چنگیز سے مقابلے کے لیے اس کا مشورہ مان لیتا تو شاید دنیا کی تاریخ مختلف ہوتی۔ اُس کے اپنے ہی بھائی سازشیں کر کے تخت پر قابض نہ ہوتے تو شاید پھر بھی تاریخ کی کروٹ کچھ اور ہوتی۔ کیسا انسان تھا ، تخت بھائیوں کے پاس چھوڑ کر جنگل کو نکل گیا کہ سلطنت کسی اور آمائش میں نہ پڑ جائے۔*
*شکست کی راکھ سے اس نے عزیمت کا پرچم اٹھایا ۔ کبھی ہزار کبھی پانچ ہزار ، جتنے جنگجو ملتے وہ ان کے ساتھ چنگیز خان کے لیے چیلنج بنا رہا یہاں تک کہ وہ وقت آیا جب اس کے پاس ایک لشکر جرار تھا۔ اس نے چنگیز خان کو لکھا : تم میرے لیے جنگل جنگل خاک چھان رہے ہو، میں اس وقت یہاں بیٹھا ہوں ۔ تم آؤ گے یا میں آؤں‘‘۔*
*میجر ریوٹی نے لکھا ہے چنگیز خان کی زندگی میں یہ پہلا موقع تھا اسے کسی نے یوں چیلنج کیا ہو اور چنگیز خان چیلنج قبول کرنے کی ہمت نہ کر سکا ۔ اسے معلوم تھا اگر جلال الدین یوں للکار رہا ہے تو شیر کے منہ میں سر دینا حکمت نہیں ۔۔ چنگیز خان کے اس تذبذب کی یہ کہانی امیر عطّا نے صدیوں پہلی لکھ دی تھی ۔ وہ لکھتے ہیں شیرِ خوارزم کے اس چیلنج نے چنگیز کو پاگل کر دیا تھا۔ وہ صبح سے شام لشکر کی تیاریوں پر صرف کرنے لگ گیا۔ لیکن پھر بھی اسے تسلی نہیں ہو رہی تھی کہ کیا وہ جلال الدین کا مقابلہ کرنے کو تیار ہے یا ابھی کچھ کمی رہ گئی ہے۔ اسے معلوم تھا للکارنے والا کون ہے۔ یہاں تک کہ پھر ایک گھوڑے پر سلطان کے لشکر کے سالاروں میں جھگڑا ہو گیا اور پُھوٹ پڑ گئی۔ افغان سالار ناراض ہو کر لشکر لے کر چلا گیا۔ امیر عطا لکھتے ہیں جلال الدین کو خبر ہوئی تو بھاگ کر خیمے سے باہر آیا ، ان کی منتیں کیں ، رویا کہ ایسا نہ کرو ، مسلمانوں کے مستقبل کا خیال کرو لیکن قدرت کو شاید یہی منظور تھا۔لشکر آدھا رہ گیا۔ چنگیز خان تو گویا اسی موقع کے انتظار میں تھا۔ باقی تاریخ ہے۔*
*آخری بڑی لڑائی دریائے سندھ کے کنارے ہوئی جب سازشوں اور داخلی جھگڑوں سے نڈھال سلطان جلال الدین تیس ہزار پناہ گزینوں ، تین ہزار گھڑ سواروں اور پانچ سو کے قریب محافظوں کے ساتھ ہندوستان جا رہا تھا کہ چنگیز خان دو لاکھ کے لشکر کے ساتھ آن پہنچا۔ تین ہزار گھڑ سواروں کا مقابلہ پچاس ہزار گھڑ سواروں سے تھا۔ گلوبل کرونالوجی آف کانفلیکٹ کے مصنف نے لکھا کہ جلال الدین یوں لڑا کہ چنگیز خان حیران رہ گیا۔ اس نے چنگیز کے لشکر کو ادھیڑا اور اس کے مرکز تک جا پہنچا۔ پھر ستر ہزار کی مزید کمک چنگیز کو آن پہنچی۔ زخموں سے نڈھال سلطان گھیرے میں آگیا تو چنگیز نے حکم دیا اسے زندہ گرفتار کر کے پیش کیا جائے۔ سلطان کے سامنے چنگیز تھا اور پیچھے دریائے سندھ ۔ اُس نے گرفتاری دینے کی بجائے پہاڑ سے گھوڑا دریا میں ڈال دیا۔ یہ نسیم حجازی کی نہیں میجر ریوٹی کی روایت ہے کہ چنگیز خان کو اس کے تعاقب میں گھوڑا دریا میں ڈالنے کی ہمت نہ ہو سکی۔ وہ حیران کھڑا زخمی سلطان کو دیکھتا رہا ، اسے یقین نہیں آ رہا تھا کوئی یوں بھی کر سکتا ہے۔ پھر اس نے اپنی فوج کے سالاروں کو بلا کر کہا : اس شخص کو دیکھو، اس کی ماں کو اس پر فخر ہونا چاہیے ، کیسا بہادر پیدا کیا۔ لیکن یہی وہ وقت تھا جب سلطان کی ماں وہی پاس دریائے سندھ میں ڈوب رہی تھی۔*
*یہ واقعہ ازبک ، فارسی اور ترک لوک داستانوں کا حصہ ہے اور اس کی منظر کشی بھی کی گئی ہے۔ یہ مقام پاکستان میں ہے اور ’’ گھوڑا ترپ‘‘ کے نام سے مشہور ہے۔ لوگ دیکھتے ہیں اور یقین نہیں کرتے کہ کوئی یہاں پہاڑ سے سیدھا نیچے دریا میں گھوڑا کیسے ڈال سکتا ہے۔*

02/08/2025

ظفر آ دمی اس کو نا جانیےگا وہ ہو کیسا ہی صاحب فہم و ذکا
جسے عیش میں خدا یاد نہ رہا
جسے طیش میں خوف خدا نہ رہا
بہادر شاہ ظفر

خدا کا وجود (بوڑے آدمی اور حجام کا قصہ)بوڑھے آدمی نے اطمینان سے بسم اللّٰہ پڑھی اور حجام  کی کرسی پر بال کٹوانے کے لئے ب...
01/08/2025

خدا کا وجود (بوڑے آدمی اور حجام کا قصہ)

بوڑھے آدمی نے اطمینان سے بسم اللّٰہ پڑھی اور حجام
کی کرسی پر بال کٹوانے کے لئے بیٹھ گیا۔ بوڑھے کے چہرے پر موجود نرم مسکراہٹ 😊سے حجام کو بات چیت کا حوصلہ ہوا۔ حجام نے کہا: دنیا میں بہت سے مذاہب خدا کو مانتے ہیں، لیکن میں خدا کے وجود کو نہیں مانتا۔

مسلمان بوڑھے نے پوچھا: کیوں نہیں مانتے؟

حجام نے کہا: دنیا میں بہت پریشانیاں، مصیبتیں بدحالی اور افراتفری ہے۔ اگر خدا کا وجود ہوتا تو یہ سب مصیبتیں اور پریشانیاں بھی موجود نہ ہوتیں

بوڑھے نے مسکراتے ہوئے کہا:😊 میں بھی اس دنیا میں حجام کے وجود کو نہیں مانتا۔

حجام نے پریشان ہو کر پوچھا: 😔"کیا مطلب؟ میں آپ کی بات نہیں سمجھا."

بوڑھے نے حجام کی دکان سے باہر گزرتے ایک گندے اور لمبے بالوں والے شخص کی طرف اشارہ کر کے کہا: کیا تم اس شخص کے لمبے اور گندے بال دیکھ رہے ہو؟

حجام نے کہا: "جی ہاں"۔ لیکن اسکا میری بات سے کیا تعلق؟

بوڑھے نے نرم لہجے میں کہا: اگر حجام ہوتے تو لمبے اور گندے بالوں والے لوگ بھی نہ ہوتے۔

حجام نے کہا: "ہم موجود ہیں، لیکن ایسے لوگ ہمارے پاس نہیں آتے

بوڑھے نے مسکراتے ہوئے کہا بالکل۔ خدا بھی موجود ہے
،😔😔لیکن لوگ ہدایت کے لئے خدا کی طرف رجوع نہیں کرتے۔

27/07/2025

اگر باہر کا کھانا کھانے کے بعد آپکا دل مٹی پر یا درخت کےنیچے بیٹھنے اور سبزہ کھانےکو کرتا ہے تو مبارک ہو آپ کھوتا کھا چکے ہیں
اسلام آباد 🫏🫏🫏

/ گھدے کا گوشت فورڈ اتھارٹی کا چھاپا*اسلام آباد فوڈ اتھارٹی کی بڑی کاروائی چھاپہ میں /25 من گدھے کا گوشتی برآمد*لاہور کے...
27/07/2025

/ گھدے کا گوشت فورڈ اتھارٹی کا چھاپا
*اسلام آباد فوڈ اتھارٹی کی بڑی کاروائی چھاپہ میں /25 من گدھے کا گوشتی
برآمد*

لاہور کے بعد اسلام آباد (دار الحکومت) میں بھی گدھے کا گوشت برآمد
ترنول میں پچاس سے زائد گدھے اور بڑی مقدار میں گوشت برآمد کر لیا گیا
اسلام آباد (دار الحکومت) فوڈ اتھارٹی کی جانب سے بڑی کاروائی
ڈپٹی ڈائریکٹر فوڈ اتھارٹی ڈاکٹر طاہرہ صدیق موقع پر موجود
ڈائریکٹر فوڈ اتھارٹی کی جانب سے ملوث افراد کے خلاف فی الفور اندراج مقدمہ کا حکم
فوڈ اتھارٹی ٹیم کی جانب سے گوشت کو تلف کرنے کا سلسلہ جاری
فوڈ اتھارٹی ٹیم کی جانب سے ٹوٹل 25 من گوشت برآمد زندہ گھدے بھی موجود ، ڈاکٹر طاہرہ صدیق
موقع پر موجود ایک غیر ملکی شہری کو پولیس کے حوالے کر دیا گیا، ڈاکٹر طاہرہ صدیق
گوشت کن کن ایریاز میں سپلائی کیا گیا، تفتیش جاری ہے، ڈپٹی ڈائریکٹر فوڈ اتھارٹی
ابتدائی تحقیقات کے مطابق گوشت بیرون ملک سپلائی کیا جاتا تھا، ڈاکٹر طاہرہ صدیق
شہر میں محفوظ غذا کی فراہمی کے لیے فوڈ اتھارٹی دن رات کوشاں ہے،
ڈاکٹر طاہرہ صدیق

25/07/2025

تمام شادی شدہ حضرات حاضری لگوائیں 😜😍🤣

بٹ کوائن اور ساتوشی ناکاموتو۔۔ بٹ کوائن کا بانی دنیا کا 11 واں امیر ترین پراسرار شخص  ساتوشی ناکاموٹو آ خر کون ہے؟ساتوشی...
24/07/2025

بٹ کوائن اور ساتوشی ناکاموتو۔۔
بٹ کوائن کا بانی دنیا کا 11 واں امیر ترین پراسرار شخص ساتوشی ناکاموٹو آ خر کون ہے؟

ساتوشی کے والٹ میں موجود بٹ کوائن (10 لاکھ سے زاید) کی مالیت تقریباً 129 ارب ڈالر، لیکن وہ آج بھی خود ایک معمہ ہیں

دنیا کی سب سے مشہور اور سب سے قیمتی ڈیجیٹل کرنسی، بٹ کوائن، جس نے مالیاتی دنیا کو ہلا کر رکھ دیا، اپنے بانی کی اصل شناخت سے آج بھی محروم ہے۔ ’ساتوشی ناکاموٹو‘ یہ نام ایک شخص کا ہو سکتا ہے، یا کسی گروہ یا ادارے کا، لیکن اس کے پیچھے کون ہے، یہ آج بھی انٹرنیٹ کی سب سے پُراسرار پہیلیوں میں سے ایک ہے۔

بٹ کوائن کی بنیاد کب اور کیسے رکھی گئی؟

2008 میں جب دنیا معاشی بحران کی لپیٹ میں تھی، ایک ’وائٹ پیپر‘ سامنے آیا، جس کا عنوان تھا: Bitcoin:’ A Peer-to-Peer Electronic Cash System، یہ دستاویز ساتوشی ناکاموٹو کے نام سے جاری کی گئی، جس نے بٹ کوائن کی ٹیکنالوجی اور اس کے اصولوں کی بنیاد رکھی۔ اس کے بعد 2009 میں ساتوشی نے پہلا بٹ کوائن مائن کیا، جسے Genesis Block یا پیدائشی بلاک کہا جاتا ہے۔

پراسرار خاموشی اور بٹ کوائن کی امانت

2010 کے بعد ساتوشی اچانک منظر سے غائب ہو گیا۔ اس نے بٹ کوائن کا کنٹرول کمیونٹی کے حوالے کر دیا اور کبھی دوبارہ ظاہر نہیں ہوا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ساتوشی کے بٹوے (wallet) میں آج بھی 10 لاکھ سے زائد بٹ کوائن موجود ہیں، جن کی موجودہ مالیت تقریباً 129 ارب ڈالر ہے۔ اور آج کی تاریخ میں، وہ دنیا کے گیارہویں امیر ترین افراد میں شمار کیے جا سکتے ہیں، اگرچہ وہ خود اس دولت کو استعمال نہیں کرتے۔

حیرت انگیز بات: ایک پیسہ بھی خرچ نہیں کیا

جیسے جیسے بٹ کوائن کی قیمت آسمان کو چھونے لگی، سب کی نظریں ساتوشی کے بٹوے پر جمی رہیں۔ لیکن حیرانی کی بات یہ ہے کہ 15 سال گزر جانے کے باوجود، اس بٹوے سے کبھی کوئی لین دین نہیں ہوا۔ اس خاموشی نے اس شخصیت کو اور بھی پراسرار اور محترم بنا دیا ہے۔ کچھ لوگ تو یہ شک کرتے ہیں کہ شاید ساتوشی ناکاموٹو اب زندہ ہی نہ ہو۔ اگر وہ کبھی واپس آئے، اور ان کے بٹوے میں کوئی بھی حرکت ہوئی، تو بٹ کوائن کی مارکیٹ ایک زلزلے سے گزر سکتی ہے۔

ساتوشی کے حوالے سے سوشل میڈیا پر مختلف خیالات کا اظہار کیا جاتا ہے۔ کوئی کہتا ہے کہ یہ ایک گروہ ہے، کسی کا خیال ہے کہ یہ کسی خفیہ ایجنسی کا منصوبہ ہے۔ مزاحیہ تبصرے بھی کم نہیں، ’شاید یہ میری دادی ہیں، جو ہمیشہ سولٹیئر کھیلنے کا بہانہ کرتی ہیں‘۔ ایک صارف نے خوبصورتی سے کہا، ’دنیا کا امیر ترین انسان، جس نے کبھی کچھ بیچنے کے لیے مارکیٹنگ نہیں کی۔‘

اگر بٹ کوائن اسی رفتار سے بڑھتا رہا؟

بلومبرگ کے ایک ماہر کے مطابق، اگر بٹ کوائن ہر سال 50 فیصد کی شرح سے بڑھتا رہا تو 2026 کے آخر تک ساتوشی ناکاموٹو دنیا کے دوسرے امیر ترین انسان بن سکتے ہیں، صرف اپنے ڈیجیٹل خزانے کی بنیاد پر۔

بٹ کوائن کا مستقبل اور ساتوشی کی میراث

ساتوشی ناکاموٹو کی دی ہوئی یہ ڈیجیٹل نعمت آج دنیا بھر میں کروڑوں افراد استعمال کر رہے ہیں۔ بٹ کوائن اب صرف ایک کرنسی نہیں، بلکہ ایک انقلابی تصور ہے، جو بینکاری نظام، حکومتی کرنسیوں اور مالیاتی طاقت کے توازن کو چیلنج کر رہا ہے۔

جب تک ساتوشی کا بٹوہ (wallet) خاموش ہے، تب تک بٹ کوائن کی کہانی ایک رومانوی اور پراسرار داستان بنی رہے گی۔ اور یہی پراسراریت شاید بٹ کوائن کی سب سے بڑی طاقت بھی ہے۔

نوٹ: یہ آرٹیکل مختلف قابلِ اعتماد ذرائع سے تحقیق کی مدد سے تیار کیا گیا ہے، اور انٹرنیٹ پر موجود معلومات پر مبنی ہے۔ اس کا مقصد قارئین کو معلومات فراہم کرنا ہے
آپ سب اپنی اپنی رائے بھی زرور شیر کریں ۔ شکریہ

Address

Johor Bahru

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Usman Gujjar posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share

Category