
31/08/2025
دو ماہ پانی میں ڈوبتے ہیں، اور باقی دس ماہ پانی کی قلت اور خشک سالی کا رونا روتے ہیں۔.
پاکستان میں پانی کے وسائل کو قابو میں لانے اور منظم کرنے کا (Infrastructure) نہیں ہے
ملک میں جدید عالمی معیار کے مطابق پانی ذخیرہ کرنے، ڈیمز بنانے، اور پانی کومنظم کرنے کا فقدان ہے
محکمہ موسمیات اور تحقیقاتی ادارے جدید موسمیاتی تبدیلیوں، بارش کے پیٹرن، اور گلیشیئر پگھلنے کے اثرات کو نہ سمجھ پاتے ہیں، نہ ہی ان کے لئے کوئی مستند پیش گوئی کا نظام ہے.
دریاؤں اور ندی نالوں سے شروع ہونے والا پانی بغیر کنٹرول اور سائنسی پلاننگ کے بہتا ہوا سمندر میں چلا جاتا ہے۔ اس دوران لاکھوں ایکڑ زمین، دیہات، اور شہر تباہ ہو جاتے ہیں۔
سیلابی تباہی
انفراسٹرکچر کی بربادی
زرعی نقصان اور قحط
انسانی اموات اور نقل مکانی
معاشی بحران
عالمی دنیا کو کلائمیٹ چینج کی تباہ کاریوں کے ثبوت بھی جنوبی ایشیائی ممالک سے مل جاتا ہے.
بدقسمتی سے ہمارے ملکی نظام می وہ صلاحیت ہی نہیں ہے.