Ijaz Ullah Khan

Ijaz Ullah Khan Founder Jeem Academy & Skilled Fuzala, Skills Trainer, Experienced Columnist, Service Provider and content creator.

حقیقت جان لیں!کچھ دنوں سے ایک میسج ہر جگہ گھوم رہا ہے:"میں، فلاں بن فلاں، اپنی ذاتی معلومات اور تصاویر کے استعمال کی اجا...
11/08/2025

حقیقت جان لیں!

کچھ دنوں سے ایک میسج ہر جگہ گھوم رہا ہے:

"میں، فلاں بن فلاں، اپنی ذاتی معلومات اور تصاویر کے استعمال کی اجازت فیس بک یا میٹا کو نہیں دیتا۔"

ساتھ یہ بھی لکھا جا رہا ہے کہ کل سے نیا قانون نافذ ہو رہا ہے، اور اگر آپ نے یہ پوسٹ نہ کی تو آپ کا ڈیٹا کمپنی استعمال کرے گی۔

یہ پیغام بالکل بے بنیاد ہے!
یہ کئی سالوں سے تھوڑے تھوڑے وقفے سے وائرل ہوتا رہتا ہے۔ حقیقت یہ ہے:

فیس بک یا میٹا کے قوانین آپ کی پروفائل پر کچھ لکھنے سے نہیں بدلتے۔
جو شرائط آپ نے اکاؤنٹ بناتے وقت مان لی تھیں، وہی لاگو رہیں گی۔
فیس بک کی پالیسی میں کوئی نیا "کل سے نافذ" ہونے والا قانون نہیں ہے۔
ایسی پوسٹ کا کوئی قانونی اثر نہیں ہوتا۔

اپنی پرائیویسی محفوظ کیسے رکھیں؟
✅ اکاؤنٹ کی Settings میں جا کر پرائیویسی اور ڈیٹا شیئرنگ آپشنز کنٹرول کریں۔
✅ فاروَرڈ ہونے والے ہر میسج کو بغیر تحقیق کاپی پیسٹ نہ کریں۔
✅ جعلی خبروں سے بچنے کے لیے پہلے سچائی کی تصدیق کریں۔

📌 یاد رکھیں: جھوٹے پیغامات پر یقین کرنے سے نہ صرف آپ کا وقت ضائع ہوتا ہے، بلکہ آس پاس والے لوگ جو ان چیزوں کو زیادہ نہیں جانتے وہ بھی مشکل میں پڑجاتے ہیں کرتے ہیں۔

آگاہ رہیں، دوسروں کو آگاہ کریں!
اس پوسٹ کو دوستوں تک بھی پہنچائیں تاکہ زیادہ لوگ حقیقت جان سکیں اور ان "فیک پیغامات کے جال سے بچ سکیں۔

فیسبک کی مدر کمپنی Meta کی تمام شرائط اس لنک میں دیکھ سکتے ہیں وہاں جو ہے وہ آپ نے پہلے دن ID بناتے وقت ہی ایکسپٹ کیا ہوا ہے ، نیا کچھ بھی نہیں ہے۔
https://www.facebook.com/legal/terms

اعجاز اللہ خان
۔
۔

ایک بات بتا رہا ہوں لیکن کسی کو بتانا متیوٹیوب یوزر سے پیسہ لیتی ہے بزنس پروموٹ کرنے کے لیے کہ مجھے پیسے دو میں زبردستی ...
10/08/2025

ایک بات بتا رہا ہوں لیکن کسی کو بتانا مت
یوٹیوب یوزر سے پیسہ لیتی ہے بزنس پروموٹ کرنے کے لیے کہ مجھے پیسے دو میں زبردستی آپ کا ایڈ اور بزنس لوگوں کو دکھاؤں گا، اور دوسری طرف اُسی یوزر کو ایڈ ختم کرنے کے لیے سبسکرپشن کے پیسے مانگتی ہے. کہ ماہانہ سبسکرپشن لے لو میں آپ کو کوئی ایڈ دکھاؤں گا ہی نہیں 🙄

تو سمجھا؟ نہیں تو نہیں سمجھا😊

اعجاز اللہ خان

وہ کافی دیر سے تالا کھولنے کی کوشش کر رہا تھا، لیکن تالا تھا کہ کھلنے کا نام ہی نہیں لے رہا تھا۔ چابی تو ٹھیک لگ رہی تھی...
06/08/2025

وہ کافی دیر سے تالا کھولنے کی کوشش کر رہا تھا، لیکن تالا تھا کہ کھلنے کا نام ہی نہیں لے رہا تھا۔ چابی تو ٹھیک لگ رہی تھی، اس کا خیال تھا کہ شاید تالے میں کچھ خرابی ہے۔ اس کی جھنجھلاہٹ اب غصے میں بدل رہی تھی، ایسا لگ رہا تھا جیسے اب چابی کی جگہ ہتھوڑا مار کر ہی تالا توڑے گا۔😊

اتنے میں میزبان رفیق احمد صاحب آ گئے۔ مسکرا کر بولے، "تالا نہیں کھل رہا؟ ذرا مجھے دکھائیں۔" چابی لے کر دیکھنے لگے اور بولے، "اصل میں آج ہی میں نے تالا بدل دیا ہے، اور نئی چابی جیب میں رہ گئی تھی۔ آپ پرانی چابی سے زور لگا رہے تھے۔" پھر جیب سے نئی چابی نکالی اور پل بھر میں تالا کھل گیا۔

زندگی میں بھی کچھ ایسا ہی ہوتا ہے۔ جب زمانہ بدلتا ہے تو اس کے "سسٹمز" بھی بدل جاتے ہیں۔ لیکن کچھ لوگ پرانے زمانے کی سوچ، پرانے طریقے اور پرانے Skills کے ساتھ آج کے دور میں کامیابی حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ وہ بار بار ناکام ہوتے ہیں اور پھر دوسروں پر الزام لگاتے ہیں کہ حالات خراب ہیں، یا لوگ ناانصافی کر رہے ہیں۔

جب تالے بدل چکے ہوں تو پرانی چابی سے دروازہ کھولنے کی کوشش کرنا بےوقوفی ہے۔ ایسے لوگ جب آگے نہیں بڑھ پاتے تو یا تو سسٹم کو کوستے ہیں، یا خود کو مظلوم سمجھ کر ہر چیز سے بدظن ہو جاتے ہیں۔ پھر وہ یہ سمجھتے ہیں کہ ان کے ساتھ زیادتی ہو رہی ہے، حالانکہ اصل وجہ یہ ہے کہ انہوں نے خود کو اپڈیٹ نہیں کیا۔

آج کے دور میں صرف جذباتی باتیں اور تقریریں کسی کام کی نہیں رہیں۔ اب بات Skills، Merit، Practical Plans اور Positive Thinking کی ہے۔ اب قوموں کو بدلنے کے لیے سسٹم سمجھ کر، پلان بنا کر، وقت کے تقاضوں کے مطابق خود کو ڈھال کر ہی کامیابی ممکن ہے۔

جو لوگ آج بھی پرانی چابیوں کے ساتھ نئے تالے کھولنے نکلے ہیں، وہ صرف اپنا وقت ضائع کر رہے ہیں۔ اور اگر وہ ضد پر قائم رہیں، تو آخرکار یا تو مایوس ہو جائیں گے، یا دوسروں کو برا کہہ کر دل کا بوجھ ہلکا کرتے رہیں گے۔

زارِحیات سے ماخوذ باتیں اپنے انداز میں

اعجاز اللہ خان

ہم جیسے لوگ…ہم جیسے لوگ جو زندگی کی سیڑھی نیچے سے چڑھتے ہیں، جنہوں نے خود مشکلات جھیلی ہوتی ہیں، وہ جب اپنا کاروبار شروع...
02/08/2025

ہم جیسے لوگ…

ہم جیسے لوگ جو زندگی کی سیڑھی نیچے سے چڑھتے ہیں، جنہوں نے خود مشکلات جھیلی ہوتی ہیں، وہ جب اپنا کاروبار شروع کرتے ہیں تو صرف بزنس نہیں کرتے، ایک انسانی جذبہ بھی ساتھ لے کر چل رہے ہوتے ہیں۔
جب بزنس بڑھتا ہے اور اکیلے سنبھالنا مشکل ہوتا ہے، تو ہم ٹیم بنانے لگتے ہیں۔ لیکن مسئلہ یہ ہے کہ ہم صرف ہنر دیکھ کر نہیں، حالات دیکھ کر بھی بندہ رکھ لیتے ہیں۔

زید آتا ہے، گھر کے حالات سناتا ہے، اور ہمیں لگتا ہے کہ کچھ ایسا کام دے دیا جائے جس سے اس کا گھر چل سکے۔ چنانچہ ہم اپنے کسی ایسے کام کو بھی نکال کر دے دیتے ہیں جو کام تھا ہی نہیں یا وہ کام تو تھا لیکن وہ بہت آسانی سے ہینڈل ہورہا تھا، لیکن صرف اس نیت سے کہ زید کا روزگار بن جائے ہم نے اسے کام بنا دیا اور اس کے اوپر زید کی تنخواہ کی شکل میں ماہانہ خرچ کرنا شروع کردیا۔

وقت کے ساتھ ساتھ یہ نیت، نرمی، اور انسان دوستی، بزنس کے لیے نرمی سے زیادہ بوجھ بننے لگتی ہے۔
جہاں 10 لوگوں سے کام چل سکتا تھا، وہاں 20 لوگ بیٹھ جاتے ہیں۔ اور یہ صرف 10 لوگوں کا اضافہ نہیں ہوتا بلکہ 10 لوگوں کے ساتھ بے شمار ضرورتیں ہوتیں ہیں جو بڑھ جاتی ہیں۔
جہاں 3 لاکھ کی سیلری بنتی تھی، وہاں 4 لاکھ کی ادائیگیاں شروع ہوجاتی ہیں۔

بڑے بزنسز میں شاید یہ فرق محسوس نہ ہو، لیکن ایک سٹرگل کرتا ہوا کاروبار اس اضافی بوجھ سے ٹوٹنے لگتا ہے۔ پھر ایک وقت آتا ہے کہ بزنس کا خرچ آمدن سے کم ہونے لگتا ہے، اور نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ:
ایک شخص جو دوسروں کو سہارا دے رہا تھا، خود گرنے لگتا ہے اور ساتھ وہ سب بھی گر جاتے ہیں جنہیں اس نے سہارا دیا تھا۔
دل بڑا رکھنا بہت اچھی بات ہے، لیکن کاروبار میں سسٹم، حساب، اور اصول کا ہونا اُس دل کے ساتھ اتنا ہی ضروری ہے۔ ورنہ انسان رزق دینے کا وسیلہ بننے کی کوشش میں خود روزی کا محتاج بن جاتا ہے۔

اعجاز اللہ خان
فاؤنڈر ٹریویکس سلوشنز | انٹرپرینیور
۔
۔

آسان حلکبھی کبھار زندگی میں کچھ واقعات ہمیں ایسا سبق دے جاتے ہیں جو کتابوں میں نہیں ملتا۔ ایک بزرگ حکیم صاحب کا واقعہ ہے...
30/07/2025

آسان حل

کبھی کبھار زندگی میں کچھ واقعات ہمیں ایسا سبق دے جاتے ہیں جو کتابوں میں نہیں ملتا۔ ایک بزرگ حکیم صاحب کا واقعہ ہے۔ ایک دن ایک شخص ان کے پاس آیا، ہاتھ میں ایک چھوٹا سا ڈبہ تھا۔ اس نے بڑے فخر سے ایک زیور نکالا اور کہا: “یہ خاص زیور ہے، خالص سونے کا۔ کم از کم دس ہزار کا ہے۔ مجبوری ہے، پانچ ہزار دے دیں، مہینے بھر میں واپس آکر رقم دے کر زیور لے جاؤں گا۔”

حکیم صاحب نے صاف انکار کر دیا کہ وہ اس طرح کی خرید و فروخت یا رہن کا کام نہیں کرتے۔ مگر انسان جب مجبوری کا درد بیان کرتا ہے، اور دل میں نرم گوشہ ہو، تو انکار بھی ہار مان لیتا ہے۔ حکیم صاحب نے اس کی مجبوری دیکھ کر پانچ ہزار روپے دے دیے اور زیور ایک مضبوط لوہے کی الماری میں بند کر دیا۔

مہینے گزرے، پھر اور مہینے۔ وہ شخص لوٹ کر نہ آیا۔ حکیم صاحب کو فکر ہوئی۔ آخرکار انہوں نے زیور نکال کر بازار بھیجا تاکہ بیچ کر کچھ رقم واپس آ جائے۔ مگر سنار نے زیور دیکھتے ہی کہہ دیا: “یہ تو پیتل کا ہے، سونا نہیں!”
ظاہر ہے، صدمہ ہوا۔ اُس وقت پانچ ہزار کا نقصان کوئی معمولی بات نہیں تھی۔ مگر حکیم صاحب نے خود کو گرانا نہیں چاہا۔ انہوں نے نہ شور مچایا، نہ واویلا کیا، نہ بددعائیں دیں، نہ اس شخص کو برا بھلا کہا۔ بس ایک کام کیا: اس زیور کو لوہے کی الماری سے نکال کر ایک کھلی الماری میں رکھ دیا۔ اور دل سے بھی اسی طرح نکال کر ایک کھلے، ہلکے خانے میں ڈال دیا “پیتل کے خانے” میں۔

یہی ایک آسان حل ہے زندگی کے بہت سے مسئلوں کا۔
انسانی رشتے بھی کبھی کبھی سونے کے زیور کی طرح لگتے ہیں۔ ہم کسی کو بااصول، مخلص، سمجھدار، یا ہمدرد سمجھ لیتے ہیں۔ لیکن وقت اور تجربہ بتاتا ہے کہ وہ ویسا نہیں تھا جیسا ہم نے سوچا۔ ہم اس کو سونے کے خانے میں رکھتے ہیں، اور جب وہ پیتل نکلتا ہے تو دل دکھتا ہے، رشتہ ٹوٹتا ہے، نفرت اور شکایتیں جنم لیتی ہیں۔

مگر اصل دانائی یہ ہے کہ بندہ شور نہ کرے، دل میں انتقام نہ پالے، بلکہ بس اتنا کرے کہ اس شخص کو اپنے دل کی سونے کی الماری سے نکال کر پیتل کی الماری میں رکھ دے۔ جتنا وہ ہے، اتنا ہی مانے، نہ زیادہ، نہ کم۔ نہ تعلق ختم کرے، نہ قربانیاں دے ،بس توقعات کم کر دے۔
یہی وہ "آسان حل" ہے جو زندگی کو ہلکا، رشتوں کو محفوظ، اور دل کو سکون دیتا ہے۔
(رازِ حیات)

اعجاز اللہ خان

28/07/2025

اگر آدمی باکردار ہو تو اس کا باکردار ہونا اس کی زبان میں یقین اور عزم کی کیفیت پیدا کردیتا ہے۔اور جہاں یقین اور عزم آجائے وہاں کامیابی اسی طرح ہوتی ہے جسے سورج کے بعد روشنی اور پانی کے بعد سیرابی۔۔

رازِ حیات

کبھی سوچا؟  جو شخص دن رات محنت کر رہا ہے، ہم اُس سے  یا اُس کی محنت سےمتاثر ہونے کے بجائے اُس سے چِڑنے کیوں لگتے ہیں؟ شا...
26/07/2025

کبھی سوچا؟ جو شخص دن رات محنت کر رہا ہے، ہم اُس سے یا اُس کی محنت سےمتاثر ہونے کے بجائے اُس سے چِڑنے کیوں لگتے ہیں؟
شاید اس لیے کہ وہ ہمیں آئینہ دکھاتا ہے ، ہماری سستی اور ہماری بے عملی کا، یا ہمیں لگتا ہے کہ اس کے ہوتے ہوئے میں ، میں نہیں رہوں گا۔

اعجاز اللہ خان
۔
۔

ایک دوست نے سوال کیا:اعجاز بھائی! میرا دل سخت ہوتا جا رہا ہے، جسم کمزور ہو رہا ہے، رزق میں کمی ہورہی ہے، دماغ ہر وقت پھٹ...
21/07/2025

ایک دوست نے سوال کیا:
اعجاز بھائی! میرا دل سخت ہوتا جا رہا ہے، جسم کمزور ہو رہا ہے، رزق میں کمی ہورہی ہے، دماغ ہر وقت پھٹنے کو ہوتا ہے۔ کیا وجہ ہو سکتی ہے؟

اس سوال کا بہت ہی پیارا جواب ذہن میں آیا کہ:
شاید آپ کسی ایسے کام میں مبتلا ہیں جو آپ کو نہیں کرنا چاہیے۔ آپ اپنا جائزہ لیں، اور اس 'وائرس' کو پہچان کر دل و دماغ سے ڈیلیٹ کر دیں۔

کبھی ہم خود کو نقصان پہنچانے والے کاموں کو "چھوٹا گناہ" سمجھ کر نظر انداز کرتے رہتے ہیں، مگر وہی چھوٹے چھوٹے گناہ ہماری روحانی، ذہنی اور جسمانی کیفیت پر اثر انداز ہو رہے ہوتے ہیں۔ اور ایک وقت ایسا آتا ہے کہ ہم ہر طرح سے سٹک ہوجاتے ہیں ، کوئی راستہ نہیں نظر آرہا ہوتا۔۔۔

اعجاز اللہ خان

بزنس آٹومیشنکبھی کبھی تو ہم سوچتے ہیں کہ کاش دن میں 48 گھنٹے ہوتے تاکہ یہ کام مکمل ہوپاتے، لیکن حقیقت یہ ہے کہ اکثر و بی...
10/07/2025

بزنس آٹومیشن

کبھی کبھی تو ہم سوچتے ہیں کہ کاش دن میں 48 گھنٹے ہوتے تاکہ یہ کام مکمل ہوپاتے، لیکن حقیقت یہ ہے کہ اکثر و بیشتر مسئلہ وقت کا نہیں، طریقے کا ہوتا ہے۔ آپ چاہے ایک نیو بزنس مین ہوں یا پرانے کھلاڑی، اگر آپ نے آٹومیشن کی اہمیت نہ سمجھی تو یاد رکھیں!

اگلے چند سالوں میں آپ اپنا آدھا وقت انہی کاموں میں ضائع کر دیں گے جو آپ کی مشین، سسٹم یا سمارٹ شیٹ سیکنڈز میں کر سکتی تھی۔

آج جو بندہ کہتا ہے "یار وقت نہیں ملتا"، دراصل وہ خود کو آٹومیٹ کرنے سے ڈر رہا ہے۔ یا اس کو اب تک آٹومیشن کا علم ہی نہیں ہے ، یا وہ ہر کام کے بارے میں یہ سمجھتا ہے کہ یہ میرے دماغ کے علاوہ کوئی نہیں کرسکتا جبکہ یہ اس کی غلط فہمی ہے۔

میں بہت پہلے سے اپنے کاموں کو آٹومیٹ کرتا آرہا ہوں لیکن جب سے میں نے اپنی کمپنی Trivx Solutions بنائی ہے تو اب میں ہر ایک کام کو آٹومیٹ کرنے میں ہی عافیت سمجھتا ہوں چاہے اسمیں میرا زیادہ بجٹ ہی کیوں نہ لگے ، پہلے آٹومیشن کے لیے فری کے ٹولز استعمال ہوتے رہے ہیں جبکہ ابھی کمپنی کا اپنا مکمل سوفٹوئیر بن چکا ہے جس میں فنانس، پراجیکٹ ٹریکننگ ، انوائس ، ٹاسک مینجمنٹ حتی کے بہت سی ایسی فنگشنلٹیز جو میں نے کئی بڑے بڑے سوفٹوئیر میں نہیں دیکھی۔

یقینا آپ کے ذہن میں آیا ہوگا کہ اس کام کے لیے آل ریڈی کئی سوفٹوئیر پیڈ اور فری موجود ہیں تو میں نے یہ Step کیوں لیا؟ اس لیے لیا کہ مجھے بہت ہی سمپل ،صاف ستھرے UI کے ساتھ سب کچھ چاہیے تھا اور کئی ایسے کام جو میں چاہتا تھا کہ اس کام کے ساتھ وہ کام بھی آٹو ہوجائے اور وہ موجودہ سوفٹوئیرز میں ممکن تھا لیکن فنگشنلٹی نہیں تھی تو مجھے وہ کرنا پڑا کیونکہ میں وہاں بھی اپنا وقت برباد نہیں کرنا چاہتا تھا۔

اگر آپ سمجھتے ہیں کہ ایک بڑے کاروبار کو ہی آٹو میٹ ہونا چاہیے میں تو ابھی شروع کررہا ہوں یا ابھی ابتدا ہے مجھے اپنا بزنس آٹو میٹ کرنے کی ضرورت نہیں تو ایسا بلکل بھی نہیں ہے ، ایک چھوٹا کاروبار یا نیا سٹارٹ اپ بھی بہت کچھ آٹومیٹ کر سکتا ہے اور میں نے کیا ہے:

ا- Google Forms + Sheets کے ذریعے کلائنٹ سے info لے کر آٹو انوائس اور دیگر بہت سے کام کرنا۔
ا- Canva یا ChatGPT سے سوشل میڈیا پوسٹس کے لیے آٹو ایسا content تیار کرنا جو آپ کے بزنس پہ جچھتا ہو۔
ا- WhatsApp Business Auto Replies لگا دیناتاکہ ہر کلائنٹ کو فوری جواب جائے۔ اس میں صرف میسج لگانا کافی نہیں ہوتا اور بہت ساری چیزیں ہوسکتی ہیں جو میں نے کی ہیں۔
ا- Trello یا Notion میں اپنی task list اور progress اپڈیٹ کرنا وغیرہ

یہ سب مہینوں کے کام نہیں، گھنٹوں میں سیٹ ہو جاتے ہیں، بس نیت ہو سیکھنے کی۔😊

آٹومیشن سے دور بندے کی مثال بلکل ایسے ہی ہے جیسے کوئی سائیکل چلا کر کراچی سے لاہور نکل جائے، اور ساتھ ساتھ یہ بھی کہتا رہے "یار ٹرین میں سوار ہونے سے روحانیت پہ فرق پڑتا ہے یا وقت زیادہ لگتا ہے ۔"😊

جب دنیا کی بڑی بڑی کمپنیاں، اور اب چھوٹے فری لانسرز تک، آٹومیشن کی طاقت سے فائدہ اٹھا رہے ہیں، تو آپ کیوں پرانے زمانے کے ہاتھ سے لکھے رجسٹروں اور گڈ مورننگ میسجز میں الجھ رہے ہیں؟
ہاں آپ کو رجسٹر پہ اطمیان ہے اور آن لائن ڈیٹا کے ضیاع سے ڈرتے ہیں تو روزانہ کے ورک کا پرنٹ نکال کے فائل میں لگا لیا کریں آپ کے پاس کاغذی ریکارڈ بھی ہوگا لیکن اپنا وقت وہاں لگائیں جہاں آپ کو وہ وقت باربار نہیں لگانا پڑتا۔

آج اگر آپ نے آٹومیشن کو سمجھ لیا، تو کل آپ کا دماغ آزاد ہوگا بڑے فیصلے کرنے کے لیے۔ اپنے کاروبار کو بڑا کرنے کے لیے ، ورنہ آپ ہر روز انہی چھوٹے چھوٹے کاموں میں الجھ کر اپنے خوابوں کو دفن کرتے رہیں گے۔ نہ آپ کا بزنس اسٹیبل ہوگا اور نہ آپ کے ایمپلائز اچھے سے آپ کے ساتھ چل سکیں گے۔

اعجاز اللہ خان

جیک ڈورسی کی نئی ایپ "بٹ چیٹ"فرض کریں آپ کسی فیسٹیول میں موجود ہیں، کسی احتجاجی مظاہرے میں شریک ہیں یا پہاڑوں میں گھومنے...
09/07/2025

جیک ڈورسی کی نئی ایپ "بٹ چیٹ"

فرض کریں آپ کسی فیسٹیول میں موجود ہیں، کسی احتجاجی مظاہرے میں شریک ہیں یا پہاڑوں میں گھومنے گئے ہوئے ہیں اور اچانک سے موبائل نیٹ ورک نے کام کرنا بند کر دیا ہے۔ نہ کال جا رہی ہے، نہ واٹس ایپ کھل رہا ہے، نہ ہی کوئی ایس ایم ایس پہنچ رہا ہے۔ ایسے وقت میں اگر کوئی ایپ بغیر نیٹ یا سِم کے چل جائے، تو آپ کو کیسا لگے گا؟

جیک ڈورسی ، وہی شخص ہیں جو ٹوئٹر کے شریک بانی رہ چکے ہیں، انہوں نے ایک ایسی ہی نئی ایپ متعارف کرائی ہے جس کا نام ہے: "بٹ چیٹ"۔

یہ ایپ ایک عام چیٹ ایپ کی طرح لگتی ہے، لیکن اصل کمال یہ ہے کہ یہ وائی فائی یا موبائل سروس کے بغیر بھی میسجز بھیج سکتی ہے۔ بٹ چیٹ فون کے بلوٹوتھ کا استعمال کرتی ہے۔
بلوٹوتھ کی رینج تو عام طور پر 100 میٹر ہوتی ہے، لیکن بٹ چیٹ اس حد کو ایک خاص تکنیک کے ذریعے توڑ دیتی ہے۔
اس میں ایک چیز استعمال ہوتی ہے جسے "میش نیٹ ورک" کہتے ہیں۔

فرض کریں: آپ کے قریب کوئی اور بندہ بھی بٹ چیٹ استعمال کر رہا ہے، تو آپ کا پیغام پہلے اس تک جائے گا، پھر اگلے بندے تک، اور پھر آگے... یہاں تک کہ وہ اس بندے تک پہنچ جائے جس تک آپ بات پہنچانا چاہتے ہیں۔

یوں سمجھ لیں کہ لوگ خود ہی سگنل کا ذریعہ بن جاتے ہیں، ایک سے دوسرے، دوسرے سے تیسرے، اور میسج چلتا جاتا ہے۔ یہ ایپ مکمل ڈی سنٹرلائزڈ ہے، مطلب یہ کہ اس کا کوئی مرکزی سرور نہیں جو سب کو کنٹرول کر رہا ہو۔
اس میں نہ فون نمبر چاہیے، نہ ای میل، نہ کوئی لاگ ان۔ اور سب سے بڑھ کر: میسجز انکرپٹڈ ہوتے ہیں، یعنی محفوظ۔

وہ جگہیں جہاں نیٹ ورک بند ہوتا ہے
وہ مواقع جہاں حکومتیں نیٹ بند کر دیتی ہیں
مختلف فیسٹیولز، ریموٹ علاقے، یا ایمرجنسی کی صورتحال

اگر ہم یہ کہیں کہ یہ واٹس ایپ کو ختم کردے گی تو یہ ابھی تو ممکن نہیں، کیونکہ واٹس ایپ جیسی ایپس دنیا بھر میں اربوں لوگ استعمال کرتے ہیں۔
لیکن بٹ چیٹ ایک متبادل ضرور ہے، خاص طور پر ایسے لوگوں کے لیے جو نیٹ کی آزادی چاہتے ہیں، یا ایسے حالات میں ہوتے ہیں جہاں نیٹ موجود نہیں ہوتا۔

تو اگر آپ بھی ایسی ایپ چاہتے ہیں جو نیٹ کے بغیر بھی کام کرے، اور جو آپ کی پرائیویسی کا پورا خیال رکھے، تو بٹ چیٹ ایک زبردست نیا تجربہ ہو سکتا ہے۔ منتظر رہیں جلد یہ پلے سٹور پہ دستیاب ہوگا...

اعجاز اللہ خان

08/07/2025

ہمارے ایک اُستادجی بہت پیاری نصیحت فرمایا کرتے تھے کہ:
بیٹا اگر آپ فریشر ہو تو تب اگر کوئی فری میں بھی جاب پہ رکھتا ہے یا ساتھ کام کرنے دیتا ہے تو کرلو کیوں کہ یہاں کم از کم یہ فائدہ تو ہوگا کہ آپکی CV میں ایک جگہ کا تجربہ ایڈ ہوجائے گا اور اگلی جگہ جاتے وقت آپ کی CV میں ایکسپیرئینس موجود ہوگا جو آپکی قیمت بڑھا دے گا...

بغیر تجربہ کے فوراً سے Boss کی کُرسی پہ جانے کی خواہش بسا اوقات انسان سے ملازم بننے کی صلاحیت بھی چھین لیتی ہے اور انسان بہت کچھ ہوکر بھی کچھ نہیں رہتا...

اعجاز اللہ خان

Address

Abbottabad

Telephone

+923117355565

Website

http://jeemacademy.com/, https://skilledfuzala.com/

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Ijaz Ullah Khan posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Ijaz Ullah Khan:

Share