Ijaz Ullah Khan

Ijaz Ullah Khan Founder Jeem Academy & Skilled Fuzala, Skills Trainer, Experienced Columnist, Service Provider and content creator.

07/06/2025

کیا توفیق کے چھن جانے کو آپ نے کبھی آنکھوں سے دیکھا ہے؟ اگر نہیں ،تو دُعا کیا کرو کہ اللہ کبھی دکھائے بھی نا، کہ آپ کوئی نیکی کرنا چاہو لیکن نہ کرسکو

میری طرف سے آپ کو اور آپ کے اہل خانہ کو عید الاضحٰی کی خوشیاں مبارک ہوں....
07/06/2025

میری طرف سے آپ کو اور آپ کے اہل خانہ کو عید الاضحٰی کی خوشیاں مبارک ہوں....

اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ آپ نےکتنی غلطیاں کیں ہیں یا آپ کتنی سست رفتاری سے ترقی کررہے ہیں، بلکہ آپ تو اب بھی ہ...
03/06/2025

اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ آپ نےکتنی غلطیاں کیں ہیں یا آپ کتنی سست رفتاری سے ترقی کررہے ہیں، بلکہ آپ تو اب بھی ہر اس شخص سے بہت آگے ہیں جس نے اب تک کوشش ہی نہیں کی...

اعجاز اللہ خان

31/05/2025

اس مختصر کورس کے حوالے سے علماء کرام کے یہ تاثرات اور اُن کی میرے حق میں یہ دُعائیں ہی اصل سرمایہ ہے... اللہ رب العزت اسے جانبین کے لیے خیر کا باعث بنائے...

کسی رِشتِے کو کتنی بھی مُحبّت سے بَاندھا گیا ہو لیکن اگر اس کے بیچ سے عزّت اور  لحَاظ چلا  جاۓ تو مُحبّت  بھی چلی جاتِی ...
26/05/2025

کسی رِشتِے کو کتنی بھی مُحبّت سے بَاندھا گیا ہو لیکن اگر اس کے بیچ سے عزّت اور لحَاظ چلا جاۓ تو مُحبّت بھی چلی جاتِی ہِے ،کیونکہ یہ دو چیزیں محبت کو برقرار رکھنے کے اہم ستونوں میں سے ہیں۔
اعجاز اللہ خان
۔
۔
۔
۔

23/05/2025

یہ تو طے ہے کہ جب آپ کی منزل روٹین میں چلنے والوں سے کہیں دور ہو تو آپ کو تھکاوٹ اور مشکلات بھی دوسروں کی بنست زیادہ آتے ہیں.

انسانی جسم بھی ایک مشین کی طرح ہے، مشین کو جب مسلسل چلایا جائے اور اس کی Care نہ کی جائے تو ایک دن رک جاتی ہے۔ ایسے ہی ج...
21/05/2025

انسانی جسم بھی ایک مشین کی طرح ہے، مشین کو جب مسلسل چلایا جائے اور اس کی Care نہ کی جائے تو ایک دن رک جاتی ہے۔ ایسے ہی جسم کو بھی راحت درکار ہوتی ہے، ایسی راحت جو نیند سے آگے کی بات ہو، ایسی جس میں ذہن اور دل کو بھی سکون ملے۔ یہ ضرورت اس وقت اور بڑھ جاتی ہے جب زندگی کی رفتار تیز ہو، کام کا دباؤ زیادہ ہو، یا خیالات کا شور دماغ کو تھکا چکا ہو۔
ایسے میں اگر کسی ندی کے کنارے، پہاڑوں کے بیچ، بہتے پانی کے شور میں کچھ وقت گزارا جائے، تو جیسے جسم ہی نہیں روح بھی تازہ ہو جاتی ہے۔ ڈیوائسز کی دنیا سے نکل کر ایسی جگہ جایا جائے جہاں کاروباری بات تو نہ ہو، روٹین کا کوئی کام نہ ہورہا ہو، بس خود سے گفتگو ہو، پانی کی سرسراہٹ ہو، اور فضا میں پرندوں کی آوازیں ہوں۔ شاید اس سے بڑی میڈیٹیشن کوئی نہیں۔

ایبٹ آباد سے میرا کوئی تعلق نہیں، نہ یہاں کاروبار ہے، نہ فیملی، نہ کوئی سوشل سرکل۔ بس یہاں کا ماحول دل کو بھا گیا۔ کبھی بھی جب کوئی بڑا کام سر پر ہو، یا سوچنے کے لیے تنہائی درکار ہو، تو کسی ایک سمت پہاڑوں کے بیچ ایسی ہی جگہ جاکر کچھ گھنٹے اس قدرتی خاموشی میں گزاریں، اور پھر دوبارہ وہی شہر، وہی کام، مگر ایک نئی توانائی کے ساتھ۔

کراچی کے ایک دورے میں مولانا ندیم الرشید صاحب سے ملاقات ہوئی۔ جب انہیں بتایا کہ ایبٹ آباد میں رہنے کی وجہ صرف سکون اور ماحول ہے، تو انہوں نے بڑی پیاری بات کی۔ فرمایا:
"جن لوگوں نے زندگی میں کچھ بڑا کیا ہے، انہوں نے اپنے مشن کی پلاننگ ایسی ہی جگہوں پر کی ہے۔"
ہم نے مسکرا کر کہا: کہ ہمیں یہ تو معلوم نہیں تھا لیکن اب یہ لگ رہا ہے کہ شاید پھر تو سفر صحیح سمت میں جا رہا ہے!😊

بات سادہ سی ہے اگر آپ خود ٹھیک نہیں، تو کچھ بھی ٹھیک نہیں۔ وقت نکالیے، قدرت کے ان مناظر سے لطف اندوز ہوئیے، اور خود سے رابطہ بحال رکھیے۔ یہ دنیا تبھی خوبصورت لگتی ہے جب آپ اندر سے پُرامن ہوں۔
اپنی زندگی کو اتنا قیمتی سمجھیے کہ کبھی کبھی صرف اپنے لیے بھی وقت نکالیے۔

اعجاز اللہ خان

اچھا استاد❤️
19/05/2025

اچھا استاد❤️

انٹرنیٹ کے پردے کے پیچھے:ایک ایسی دنیا جو ہم سے چھپی ہوئی ہےہم روزانہ انٹرنیٹ استعمال کرتے ہیں، کبھی گوگل پر کچھ تلاش کر...
17/05/2025

انٹرنیٹ کے پردے کے پیچھے:
ایک ایسی دنیا جو ہم سے چھپی ہوئی ہے

ہم روزانہ انٹرنیٹ استعمال کرتے ہیں، کبھی گوگل پر کچھ تلاش کرتے ہیں، کبھی یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، واٹس ایپ پر پیغامات بھیجتے ہیں، یا انسٹاگرام پر تصویریں لائک کرتے ہیں۔ ہمیں لگتا ہے کہ ہم انٹرنیٹ کی دنیا کو اچھی طرح جانتے ہیں۔
لیکن سچ یہ ہے کہ ہم جس انٹرنیٹ کا استعمال کرتے ہیں، وہ صرف ایک چھوٹی سی جھلک ہے، مکمل سمندر نہیں، بلکہ سطح پر تیرتی ایک معمولی کشتی ہے۔ ماہرین کے مطابق عام صارفین کا انٹرنیٹ صرف 4 سے 5 فیصد ہے۔ باقی کا 95 فیصد ایک چھپی ہوئی، خفیہ اور گہری دنیا ہے جسے ڈیپ ویب اور ڈارک ویب کہا جاتا ہے۔

ڈیپ ویب: جہاں عام سرچ انجن کی رسائی نہیں، ڈیپ ویب کا مطلب وہ تمام معلومات ہیں جو سرچ انجنز جیسے گوگل، بنگ یا یاہو پر نظر نہیں آتیں۔ مثلاً:
یونیورسٹیوں کے خفیہ ریسرچ پیپرز
سرکاری اداروں کا حساس ڈیٹا
اسپتالوں کی میڈیکل رپورٹس
بینکنگ معلومات
سوشل میڈیا کا بیک اینڈ ڈیٹا
سبسکرپشن یا پاسورڈ سے محفوظ ویب سائٹس

یہ سب غیر قانونی نہیں، بلکہ ضروری اور محفوظ رکھنے کے لیے ہے۔اگر آپ نے کبھی اپنے بینک اکاؤنٹ میں لاگ ان کیا ہے، تو آپ خود بھی ڈیپ ویب کا استعمال کر چکے ہیں، بس علم نہیں تھا۔

ڈارک ویب: انٹرنیٹ کا سیاہ چہرہ
جہاں ڈیپ ویب قانونی اور محفوظ معلومات رکھتی ہے، وہیں ڈارک ویب ایک بالکل الگ دنیا ہے، ایک ایسی دنیا جہاں اندھیرے میں جرم پنپتا ہے۔ یہ عام براؤزرز پر نہیں کھلتی۔ یہاں تک رسائی کے لیے مخصوص سافٹ ویئرز (جیسے Tor Browser) اور خاص URLs (.onion) کی ضرورت ہوتی ہے۔

یہاں کیا ہوتا ہے؟
چائلڈ پورنوگرافی
انسانی اسمگلنگ
غیر قانونی اسلحہ
منشیات کی فروخت
جعلی شناختی کارڈ اور پاسپورٹس

ریڈ رومز: لائیو تشدد، مار دھاڑ، اور اذیت ناک مناظر کی ویڈیوز، کرائے کے قاتل
یہ تمام لین دین عام کرنسی میں نہیں، بلکہ بِٹ کوائن یا دیگر کرپٹو کرنسیز میں کرتے ہیں تاکہ کوئی ٹریس نہ کر سکے۔

ریڈ رومز: افسانہ یا حقیقت؟
ریڈ رومز کا تصور خوفناک اور ہولناک ہے، ایسی ویب سائٹس جہاں لائیو انسانوں کو تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے، اور ناظرین اسے دیکھنے کے لیے پیسے دیتے ہیں۔
اگرچہ کچھ ماہرین انہیں محض "انٹرنیٹ لیجنڈ" سمجھتے ہیں، مگر کئی شواہد اور گرفتاریاں اس بات کو ثابت بھی کرتی ہیں کہ یہ ممکنہ طور پر سچ بھی ہو سکتا ہے۔
اMarianas Web: افواہوں سے بنی خفیہ تہہ، Marianas Web کے بارے میں دعویٰ کیا جاتا ہے کہ یہ انٹرنیٹ کی سب سے گہری تہہ ہے ، جہاں صرف دنیا کی طاقتور ترین ایجنسیاں رسائی رکھتی ہیں۔
اس کے بارے میں بہت سی سازشی تھیوریز موجود ہیں:
یہاں دنیا کے بڑے فیصلے ہوتے ہیں، خفیہ تجربات کی رپورٹس یہاں رکھی جاتی ہیں
اArtificial Intelligence خودکار نظام کے طور پر یہاں کام کرتی ہے، لیکن اہم بات یہ ہے کہ اس کا کوئی واضح ثبوت آج تک سامنے نہیں آیا۔ یہ دنیا ابھی تک ایک ان کہی داستان بنی ہوئی ہے۔

کیا حکومتیں کچھ نہیں کر سکتیں؟ ڈارک ویب پر اکثر سوال اٹھتا ہے کہ اگر یہ اتنی خطرناک ہے تو حکومتیں اسے بند کیوں نہیں کرتیں؟
تو یاد رکھیں: جیسے چاقو سے کھانا بھی کاٹا جا سکتا ہے اور کسی کو زخمی بھی کیا جا سکتا ہے،ڈارک ویب خود ایک ٹول ہے، اس کا استعمال اسے اچھا یا برا بناتا ہے۔
بعض اوقات حکومتیں خود بھی خفیہ تحقیقات، یا صحافی سنسرشپ سے بچنے کے لیے Tor جیسے نیٹ ورکس کا استعمال کرتی ہیں۔ لیکن ہاں کئی ایجنسیاں مسلسل ان مجرم نیٹ ورکس کو بے نقاب کرنے کے لیے سرگرم ہیں، اور کئی گرفتاریاں اس کا ثبوت بھی ہیں۔

ہمیں کرنا یہ چاہیے ہے کہ ہم ان معلومات سے باخبر رہیں، اپنے بچوں کو انٹرنیٹ کے ان پہلوؤں سے آگاہ کریں، کبھی تجسس میں آ کر غلط لنکس یا ایپلیکیشنز نہ کھولیں، ہمیشہ VPN یا پراکسی سے بچیں جب تک آپ کو ان کا درست مقصد معلوم نہ ہو، سائبر سیکیورٹی کا علم حاصل کریں، یہ دور کی سب سے اہم اسکل ہے...
یاد رکھیے، انٹرنیٹ ایک طاقت ہے۔ یہ طاقت آپ کو روشنی میں بھی لے جا سکتی ہے، اور اندھیرے میں بھی۔ فیصلہ آپ کے ہاتھ میں ہے۔
پوسٹ کو شیئر کریں تاکہ آپ کے دوست، بچے اور سٹوڈنٹس بھی ان پہلوؤں سے باخبر عہ سکیں۔

اعجاز اللہ خان

#ٹیکنالوجی

ہم ایک ایسے دور سے گزر رہے ہیں جس میں سوشل میڈیا نے ہماری توجہ، وقت اور توانائی کو نگل لیا ہے۔ اب اگلا دور AI Addiction ...
16/05/2025

ہم ایک ایسے دور سے گزر رہے ہیں جس میں سوشل میڈیا نے ہماری توجہ، وقت اور توانائی کو نگل لیا ہے۔ اب اگلا دور AI Addiction کا ہے اور اگر ہم نے وقت پر ہوش کے ناخن نہ لیے، تو کل کو ایک ایسی نسل ہمارے سامنے ہوگی جو سوچنے کی صلاحیت کھو چکی ہوگی۔

سوشل میڈیا نشہ کیوں بنا؟
کیونکہ ہم نے اس کا درست استعمال نہیں سیکھا۔
آج ہزاروں نوجوان دن کا بڑا حصہ صرف اسکرولنگ میں گزار دیتے ہیں۔ انہیں خود بھی پتا ہوتا ہے کہ یہ وقت ضائع کر رہے ہیں، لیکن وہ رک نہیں پاتے۔ کیوں؟ کیونکہ یہ عادت نشے کی شکل اختیار کر چکی ہے۔

اب AI کا دور شروع ہو چکا ہے، اور آنے والے وقت میں آپ دیکھیں گے:
لوگ ہر چھوٹا بڑا فیصلہ AI سے پوچھ رہے ہوں گے، ہر مسئلے کا حل ChatGPT، Gemini یا کسی اور ٹول سے لے رہے ہوں گے اور ہر جواب انہیں درست لگے گا ، چاہے وہ زندگی کے کس بھی شعبے سے متعلق ہو

یہ وہ لوگ ہوں گے جو AI کے کندھے پر بندوق رکھ کر چلاتے ہوں گے۔
جیسے آج لوگ دوسروں کی پوسٹس، خیالات اور لائف اسٹائل کو نقل کرتے ہیں، ویسے ہی کل کو AI Generated ideas اور Opinions کو بغیر سوچے سمجھے اپنا رہے ہوں گے۔

ایسی صورتحال میں اگر ہم نے اپنے آپ کو اور اپنی نسل کو درست رہنمائی نہ دی، تو معاشرہ ایک کھوکھلی نسل کی شکل اختیار کر لے گا ,جو دیکھنے میں تو انسان ہوں گے، لیکن فیصلے، خیالات اور نتائج سب کسی “مشین “یعنی Ai کے رحم و کرم پر ہوں گے۔
لیکن اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ ہمیں AI یا سوشل میڈیا سے دور رہنا چاہیے!
دور رہنے والے وہی لوگ ہوں گے جو اپنی حفاظت کے لیے میدانِ جنگ میں بھی بغیر ہتھیار کے جاتے ہیں ، صرف اس خوف سے کہ کہیں اسلحہ چلانے میں ہاتھ نہ جل جائے۔
یہ عقل مندی نہیں، کمزوری ہے۔ اصل دانش مندی یہ ہے کہ ہم ان طاقتور ٹولز کو سمجھ کر، سیکھ کر، اور درست انداز میں بقدرِ ضرورت استعمال کریں۔
یہی فرق ہے "نشے" اور "استعمال" میں!

ان شاءاللہ، 22 تاریخ سے شروع ہونے والے مختصر کورس میں ، میں اس پہ تفصیلا بات کروں گا
کہ ہمیں AI اور سوشل میڈیا کا استعمال کیسے سیکھنا ہے،کون سے ٹولز اختیار کرنے ہیں، اور وہ کون سی حدود ہیں جو ہمیں محفوظ اور مضبوط رکھ سکتی ہیں۔
زندگی میں آگے ضرور بڑھیں لیکن حالات اور آلات کو جان کر اور سیکھ کر۔

اعجاز اللہ خان

#اعجازاللہخان #نئےدورکیسوچ

16/05/2025

آج درود شریف کا خاص اہتمام کیجئے.
---
اللھم صلی علی محمد النبی الامیّ وعلی آلہ وسلم تسلیما
❤️

Address

Abbottabad

Telephone

+923117355565

Website

http://jeemacademy.com/, https://skilledfuzala.com/

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Ijaz Ullah Khan posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Ijaz Ullah Khan:

Share