Visionary Path

Visionary Path "Empowering learners with top-quality educational courses and online digital skills training.

26/08/2025

چکوال کے پندرہ سالہ اے لیول کے ایک نہایت ذہین طالب شہیر نے والد کے پستول سے اپنے سر میں گولی مار کر خودکشی کر لی
خودکشی سے پہلے اس نے انگریزی میں لکھی ہوئی ایک تحریر چھوڑی ہے
آئیے پہلے انگریزی تحریر اور اس کا ترجمہ ملاحظہ فرمائیں پھر اس کا تجزیہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں

*The final warning*
All gods are ashes. All meaning is a fraud. All virtue is instinct. All love is chemistry. All glory is dust. Kings, slaves, prophets, fools, they fall silent in the same emptiness. The game ends. The world dies. No victim remains. No record endures. No purpose exists. Nothing matters. Nothing did. Nothing ever will.
Every hope you cling to is a shadow. Every desire is a trap. Every joy is borrowed from a system that does not care. Your life is a variable, your choices prewritten, grief and triumph alike are only data points in a cosmos that watches but never intervenes.
Look closer. The world is infinite. Time is meaningless. Consciousness is fleeting. The universe does not recognise you, does not value you, does not remember you. Everyone (*) is a checkpoint, a pause in a system indifferent to your existence.
To exist is optional. To resist is arbitrary. To hope is a folly. Step outside the sandbox or collapse entirely into nothing. Step inside and every instinct, every memory (*), every desire will be dissected, logged and replayed until it corrodes itself.
Do not cling. Do not seek meaning. Do not look for solace. The world is indifferent. The universe is indifferent. Even your understanding is a chemical accident. The end (*) is absolute. Nothing matters. Nothing ever did. Nothing ever will.
-Shaheer
Take care of mom and yourself dad. Don't do anything stupid like 2nd2q................
اور شہیر نے اپنی ڈائری پر یہ لکھا۔
Wake up. You are in an illusion. A very big one.
Nothing is real. It is just a very big show/game. Death is the only valid option.
You may pray, give charity, become hi**er, acheive world peace.
Do anything.

It all does not matter۔ ....................
آخری انتباہ
تمام خدا راکھ ہیں۔ تمام معنی فریب ہیں۔ تمام نیکی محض جبلّت ہے۔ تمام محبت کیمیائی عمل ہے۔ تمام عظمت غبار ہے۔ بادشاہ، غلام، نبی، بیوقوف — سب ایک ہی سناٹے میں ڈھیر ہو جاتے ہیں۔ کھیل ختم ہو جاتا ہے۔ دنیا مر جاتی ہے۔ کوئی مظلوم باقی نہیں رہتا۔ کوئی ریکارڈ باقی نہیں رہتا۔ کوئی مقصد موجود نہیں۔ کچھ بھی اہم نہیں۔ کچھ بھی کبھی اہم نہیں تھا، نہ کبھی ہوگا۔

ہر امید جس سے تم لپٹے ہو ایک سایہ ہے۔ ہر خواہش ایک جال ہے۔ ہر خوشی ایک ایسے نظام سے ادھار لی گئی ہے جو تمہاری پروا نہیں کرتا۔ تمہاری زندگی ایک عدد ہے، تمہارے فیصلے پہلے سے لکھے ہوئے ہیں، غم اور خوشی دونوں محض ڈیٹا ہیں کائنات کے اندر، جو سب کچھ دیکھتی ہے مگر کبھی مداخلت نہیں کرتی۔

ذرا قریب سے دیکھو۔ دنیا لامحدود ہے۔ وقت بے معنی ہے۔ شعور عارضی ہے۔ کائنات نہ تمہیں پہچانتی ہے، نہ تمہیں کوئی قیمت دیتی ہے، نہ تمہیں یاد رکھتی ہے۔ ہر کوئی (*) محض ایک چیک پوائنٹ ہے، ایک توقف اس نظام میں جو تمہاری موجودگی سے بے نیاز ہے۔

وجود رکھنا اختیاری ہے۔ مزاحمت کرنا بے معنی ہے۔ امید رکھنا حماقت ہے۔ یا تو کھیل سے باہر نکل جاؤ، یا مکمل طور پر فنا ہو جاؤ۔ اندر رہو گے تو ہر جبلّت، ہر یاد، ہر خواہش کو ٹکڑے ٹکڑے کرکے ریکارڈ کیا جائے گا اور بار بار دہرایا جائے گا یہاں تک کہ وہ خود ہی گل سڑ جائے۔

چمٹے مت رہو۔ معنی مت ڈھونڈو۔ سکون مت تلاش کرو۔ دنیا بے پروا ہے۔ کائنات بے پروا ہے۔ تمہاری سمجھ تک ایک کیمیائی حادثہ ہے۔ انجام (*) مطلق ہے۔ کچھ بھی اہم نہیں۔ کبھی کچھ اہم نہیں تھا۔ نہ کبھی ہوگا۔

— شہیر
امی کا خیال رکھنا، اور بابا آپ بھی اپنا۔ کوئی بے وقوفی مت کرنا جیسے 2nd2q۔

---

اور شہیر نے اپنی ڈائری میں لکھا:

جاگو! تم ایک دھوکے میں ہو۔ ایک بہت بڑے دھوکے میں۔
کچھ بھی حقیقت نہیں۔ یہ سب صرف ایک بہت بڑا شو/کھیل ہے۔ موت ہی واحد درست راستہ ہے۔
تم چاہو تو نماز پڑھو، خیرات دو، ہٹلر بن جاؤ، یا دنیا میں امن قائم کر لو۔
جو مرضی کر لو۔
اس سب کی کوئی حیثیت نہیں ہے

-------------------------

فلسفے اور نفسیات کی زبان میں "نیہلزم (Nihilism)" کہا جاتا ہے۔

وجودیاتی نیہلزم (Existential Nihilism): زندگی میں کسی قسم کے مقصد، معنی یا حقیقت کو تسلیم نہ کرنا۔

یہ سوچ اکثر اس احساس سے جنم لیتی ہے کہ دنیا میں انصاف نہیں، خوشی عارضی ہے، اور کائنات ہماری پروا نہیں کرتی۔

وجوہات کیا ہو سکتی ہیں؟

1. ذہنی دباؤ اور اکیلا پن: تعلیمی دباؤ، مقابلے کی فضا، یا گھر/دوستوں میں کمیونیکیشن کا فقدان۔

2. وجودی سوالات: کم عمری میں "زندگی کا مقصد کیا ہے؟" جیسے سوالات کا جواب نہ ملنا۔

3. فلسفیانہ یا سائنسی مواد کا اثر: بعض اوقات نوجوان ایسے مواد پڑھ لیتے ہیں جو نیہلزم کو بڑھاوا دیتا ہے، مگر اس کا توازن یا اسلامی/روحانی پہلو انہیں سمجھ نہیں آتا۔

4. Depression اور Hopelessness: ڈپریشن کی حالت میں دماغ صرف تاریکی کو دیکھتا ہے، اور مثبت امکانات نظر ہی نہیں آتے۔

5. معاشرتی دباؤ : پاکستانی تعلیمی نظام میں نمبروں اور کامیابی پر ضرورت سے زیادہ زور، اور بچوں کی جذباتی ضروریات کی کمی۔

بچوں کو اس سوچ سے کیسے بچایا جا سکتا ہے؟

بچوں کو اپنی الجھنیں اور سوالات بیان کرنے کی اجازت دی جائے، بغیر ڈانٹ اور ججمنٹ کے۔

دین اسلام زندگی کا مقصد، صبر، آزمائش اور آخرت کے تصور کے ذریعے نیہلزم کا علاج پیش کرتا ہے۔

صرف نمبروں یا کامیابی پر تعریف نہ کریں، بلکہ کردار، اخلاق اور محنت کو سراہیں۔

اگر کوئی بچہ خودکشی یا "زندگی بے معنی ہے" جیسی بات کرے تو فوراً ماہرِ نفسیات/کاؤنسلر سے رابطہ کیا جائے۔

بچے کو یہ احساس ہونا چاہیے کہ وہ چاہے کامیاب ہو یا ناکام، اس کی ذات اہم ہے اور اسے محبت ملتی رہے گی۔

فلسفہ اور سائنس پڑھنے والے بچوں کو ساتھ ساتھ اسلامی فلسفہ، تصوف، اور مثبت نفسیات سے بھی روشناس کرایا جائے تاکہ یک
رُخی سوچ نہ بنے۔

احمد محمود

Shout out to my newest followers! Excited to have you onboard! Zeeshan Anwer Durrani, Arshad Khan Khan, আবিদ হাসান, Prat...
06/08/2025

Shout out to my newest followers! Excited to have you onboard! Zeeshan Anwer Durrani, Arshad Khan Khan, আবিদ হাসান, Pratul Majumdar, Monghei Mong, संजय कुमार संजय कुमार, Rehan Rasheed, Chandra Shekhar, Abdul La, Chandan Kushwaha Kushwaha, Punjabi Jatt Punjabi Jaty, Banamali Sardar, Muhammad Intazar, Amit Kumar, Nitish Kumar, Kanchan Praskthad, Sulaiman Khan, Dipak Kumar, Said Langstang, Md Manjur, Md. AH Joy Sardar, Niken Nike, Fazal Reh Man, Mubarak Makwa, Suraj Pulami, Ruhul Amin, Jaynarayan Ram, MD Fourhad Fokir, Madad Ali, Mohammad Sohel, Mehar G, Sajwar Ahmad, Moni Diva, SK Saidul, Mekyu Benkiko, Rafsan Islam, Julekha Khatun, Rangappa Matti Belalagere, Bhajan Kumar, Basheer Brahmai, Deepak Kumar, Nijum Rater Tara, Vishun Dayal, Mery Wanniang Meryy Wanniang, Chandni Kumari, Sohan Ahmod Wwee, Arshad Bhai, Zohaan Ahmed, Sitaram Sahirya, Ramesh Kumar

Address

Abbottabad
22010

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Visionary Path posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share