𝐐𝐚𝐦𝐫𝐢 𝐌𝐢𝐧𝐢𝐦𝐚𝐫𝐠

𝐐𝐚𝐦𝐫𝐢 𝐌𝐢𝐧𝐢𝐦𝐚𝐫𝐠 Minimarg (Urdu: منی مرگ‬‎) is a village in the Astore District of the Pakistani region of Gilgit-Baltistan.

It is situated on the right bank of the Neelum Yotube👉 https://youtube.com/

☆ بٹہ کنڈی ☆اگر آپ وادئ کاغان جا رہے ہیں تو ناران بازار میں رات کے قیام کی بجائے 25 منٹ کی مسافت مزید طے کریں اور بٹہ کن...
17/05/2025

☆ بٹہ کنڈی ☆
اگر آپ وادئ کاغان جا رہے ہیں تو ناران بازار میں رات کے قیام کی بجائے 25 منٹ کی مسافت مزید طے کریں اور بٹہ کنڈی میں قیام کریں۔ ناران بازار جیسی رونقیں آپکو اپنے شہر کے بازار میں بھی مل جائیں گی لیکن بٹہ کنڈی میں آپکو اصل پہاڑی حسن ملے گا۔ رش سے دور اور بنیادی سہولیات سے آراستہ، کوالٹی فوڈ اور ہوٹلوں میں انٹرنیٹ بھی دستیاب۔ یہاں سے ایک جیپ ٹریک لالہ زار بھی جاتا ہے۔
Follow 𝐖𝐀𝐃𝐈 𝐄 𝐉𝐀𝐍𝐍𝐀𝐓 𝐆𝐔𝐑𝐄𝐙

پہنچنے کے لیے ڈرائیو کریں - متاثر کرنے کے لیے نہیں۔بٹاکنڈی میں آج ایک افسوسناک حادثہ پیش آیا.. تیز رفتاری کے باعث ایک کا...
17/05/2025

پہنچنے کے لیے ڈرائیو کریں - متاثر کرنے کے لیے نہیں۔

بٹاکنڈی میں آج ایک افسوسناک حادثہ پیش آیا.. تیز رفتاری کے باعث ایک کار مکمل طور پر ٹوٹ گئی.. ڈرائیور پہاڑی سڑکوں پر 120 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے جا رہا تھا..

یہ سڑکیں تیز رفتاری کے لیے نہیں ہیں.. ایک غلط اقدام آپ کی زندگی اور دوسروں کی جان لے سکتا ہے۔

براہ کرم احتیاط سے چلائیں.. اگر آپ پہاڑی راستوں پر تجربہ کار نہیں ہیں تو گاڑی چلانے سے گریز کریں.. رفتار کی حد اور سڑک کے حالات کا احترام کریں..

آپ کی زندگی جلدی پہنچنے یا اپنی صلاحیتوں کو دکھانے سے زیادہ اہم ہے.. آئیے یقینی بنائیں کہ ہم سب بحفاظت گھر واپس آئیں۔

16/05/2025

یوم تشکر
پاکستان زندہ باد 🇵🇰💚

گاوں میں پھر سے رونق لوٹ آئ
16/05/2025

گاوں میں پھر سے رونق لوٹ آئ

16/05/2025

kPK to Islamabad

Ajk
16/05/2025

Ajk

Naran 😍🥰
15/05/2025

Naran 😍🥰

خاتون ڈرائیور نے بریک کی بجائے ریس دبا دی۔ کار سیدھی ایم سی بی بنک کمرشل ایریا کے اندر جا لگی۔کس کا قصور لگتا ہے آپکو خا...
15/05/2025

خاتون ڈرائیور نے بریک کی بجائے ریس دبا دی۔ کار سیدھی ایم سی بی بنک کمرشل ایریا کے اندر جا لگی۔
کس کا قصور لگتا ہے آپکو خاتون کا یا بنک کا ؟

Address

𝐖𝐀𝐃𝐈 𝐄 𝐉𝐀𝐍𝐍𝐀𝐓‏‪‬‏https://maps. App. Goo. Gl/h43BGhHFJDZESt6eA
Astor

Telephone

+923120662008

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when 𝐐𝐚𝐦𝐫𝐢 𝐌𝐢𝐧𝐢𝐦𝐚𝐫𝐠 posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to 𝐐𝐚𝐦𝐫𝐢 𝐌𝐢𝐧𝐢𝐦𝐚𝐫𝐠:

Share

منی مرگ قمری سیاحت کیلئے مختصر معلومات

پاکستان کے شمال پر واقع گلگت بلتستان قدرت کی حسین اور سرسبز وشاداب وادیوں،بلند وبالابرف کی سفید چادر اوڑے پہاڑوں ،محب وطن انسانوں اور قدرتی دولت سے مالامال خطہ ہے۔اس خطے کی سرحدیں پاکستان،چین،بھارت(مقبوضہ کشمیر(،تاجکستان اور افغانستان سے جاملتی ہیں ۔سب سے بڑی سرحد مقبوضہ کشمیر والی ہے اور پاک بھارت تنازعات کی وجہ سے اس سرحد کو انتہائی حساس قرار دیا جاتاہے غالبا یہی وجہ ہے کہ بہت ہی کم لوگوں کو بھارت کے علاوہ دیگر ممالک کی سرحدوں کا علم ہے۔انہی انتہائی حساس سرحد پر وادی گریز( قمری،منی مرگ اور کلشئی ) بھی واقع ہے ۔اس وادی کی تقریبا 60فیصد سرحد مقبوضہ کشمیر(وادی گریز)،5فیصد آزاد کشمیر(وادی گریز) اور35فیصدسرحد گلگت بلتستان سے جاملتی ہیں ۔1947 کی جنگ آزادی تک اس وادی کا شمار گلگت بلتستان کی خوش قسمت وادیوں میں ہوتاتھا کیونکہ ریاست جموں وکشمیر سے گلگت ،سکردو ،چلاس ، وسطی ایشیائی ریاستوں اور چین تک کیلئے استعمال ہونے والی واحد سڑک اسی وادی سے گزکر جاتی تھی ،مگر جنگ آزادی کے بعد یہاں کے باسی شدید مشکلات کا شکار رہے ہیں اگر یہاں کے باسیوں کو اپنی مٹی سے محبت نہ ہوتی اورپاکستان کی مسلح افواج کا تعاون حاصل نہ ہوتا تو شاید اس وادی کے اکثرباسی ہجرت پر مجبور ہوتے ،کیونکہ آج کے اس جدید دور میں بھی یہاں کے باسی بجلی،ٹیلی فون پوراسال آمد ورفت کے ذرائع اور دیگر جدید وقدیم سہولیات سے محروم رہے ہیں اور تاحال محروم ہیں ۔ یہ وادی انتظامی طور پر گلگت بلتستان کے ضلع استور میں کا حصہ ہے اور یہ وادی کنٹرول لائن پر واقع ہے ۔یہاں کے مکین استور کو ضلع بنانے کی تحریک کا ہرا ول دستہ رہے مگر استور کو ضلع بنے ہوئے 6سال گزرنے کے باوجود اس وادی کے عوام ضلعی سہولیات سے کلی طور پر محروم ہیں ۔ یہاں کی آبادی 10 ہزار سے اور ووٹرز4000سے زائد ہیں۔ حکومت اور یہاں کے نمائندوں کی عدم توجہی اور نا اہلی ہے۔ اس وادی کا زمینی رابطہ دسمبر سے اپریل تقریبا پانچ سے چھ مہینے منقطع رہتاہے ۔اکثر نوجوان موسم سرماکے سیزن میں گلگت، راولپنڈی، لاہور، کراچی اور ملک کے دیگر شہروں میں محنت مزدوری کرتے ہیں جبکہ یہاں کے مکینوں کی اکثریت کا انحصار ہی اسی محنت مزدوری اور مقامی زارعت پرہے۔ یہاں کے مکین بھی گلگت بلتستان کے باشندے اور ان کی قربانیاں کسی سے بھی کم نہیں۔ 1947 سے اب تک یہ لوگ صرف قربانیاں ہی دیتے آرہے ہیں اور جب ان کے مسائل کے حل کی بات آتی ہے تو مختلف حیلے بہانوں سے نظرانداز کیاجاتاہے

نوٹ: اگر آپ ان علاقوں کی سیاحت کی خواہش رکھتے ہیں تو یاد رکھیں آپ کو استور گوریکوٹ عیدگاہ پہنچ کر ان علاقوں کےوزٹ کی اجازت لینی ہوگئ، چاہیے آپ پاکستان کے شہری ہوں یا نہ ہوں آپ کے پاس شناختی کارڈ ہو یا نہ ہو،استور اے سی آفس سے اجازت کے بعد آپ منی مرگ قمری جاسکتے ہیں ۔۔