اردو میں شاعری، اخبار، معلومات، تعلیم ، تبصرے، گفتگو،اقتباسات وغیرہ Art and Entertainment.
Books Review, Urdu Poetry, Urdu Language, Education, Graphics, Video Editing
13/11/2024
چُھونے سے قبل رنگ کے پیکر پگھل گئے
مُٹھی میں آ نہ پائے کہ جگنو نِکل گئے
پھیلے ہُوئے تھے جاگتی نیندوں کے سِلسلے
آنکھیں کھلیں تو رات کے منظر بدل گئے
کب حدّتِ گلاب پہ حرف آنے پائے گا
تِتلی کے پَر اُڑان کی گرمی سے جل گئے
آگے تو صرف ریت کے دریا دکھائی دیں
کن بستیوں کی سمت مسافر نکل گئے
پھر چاندنی کے دام میں آنے کو تھے گلاب
صد شکر نیند کھونے سے پہلے سنبھل گئے
13/11/2024
بساط بزم الٹ کر کہاں گیا ساقی
فضا خموش، سبو چپ، اداس پیمانے
نہ اب وہ جلوۂ یوسف نہ مصر کا بازار
نہ اب وہ حسن کے تیور، نہ اب وہ دیوانے
نہ حرف حق، نہ وہ منصور کی زباں، نہ وہ دار
نہ کربلا، نہ وہ کٹتے سروں کے نذرانے
نہ بایزید، نہ شبلی، نہ اب جنید کوئی
نہ اب و سوز، نہ آہیں، نہ ہاؤ ہو خانے
خیال و خواب کی صورت بکھر گیا ماضی
نہ سلسلے نہ وہ قصے نہ اب وہ افسانے
نہ قدر داں، نہ کوئی ہم زباں، نہ انساں دوست
فضائے شہر سے بہتر ہیں اب تو ویرانے
بدل گئے ہیں تقاضے مزاج وقت کے ساتھ
نہ وہ شراب، نہ ساقی، نہ اب وہ مے خانے
پیر نصیر الدین نصیر گولڑہ
12/11/2024
اداس لمحو ..!
اجاڑ راتو ..!
میرے تخیل سے دور بھاگو ..!
یہ لوگ جو میرے رہبر ہیں ..!
یہ میری سوچوں سے بےخبر ہیں ..!
یہ مجھ سے کہتے ہیں
تتلیوں پر
جگنوؤں پر
کتاب لکھوں!
کہ چاہتوں کا نصاب لکھوں ..!🖤
انھیں میں کیسے بتاؤں کہ اب ..!
بہار موسم گزر چکا ہے ..!
اداس بے کل خزاں کا موسم
ہمارے دل میں اتر چکا ہے💔
ہمارے قہقوں کا
خوشبوؤں کا
وہ دورکب کا گزر چکا ہے ..!
اب تو جینا وبال اپنا
نہ روپ و رنگ و جمال اپنا
تھا جس کو تھوڑا خیال اپنا
وہ شخص کب کا بچھڑ چکا ہے ..!🥀💔
09/11/2024
تھے بہت بے درد لمحے، ختم دردِ عشق کے
تھیں بہت بے مہر صبحیں،مہرباں راتوں کے بعد
استاد فیض احمد فیض کی خوبصورت غزل شامِ فراق اب نہ پوچھ اس غزل. کو. سننے کے لیے پہلا. کمنٹ دیکھیے.
شامِ فراق اب نہ پوچھ آئی اور آ کے ٹل گئی
دل تھا کہ پھر بہل گیا جاں تھی کہ پھر سنبھل گئی
بزمِ خیال میں ترے حُسن کی شمع جل گئی
درد کا چاند بُجھ گیا، ہِجر کی رات ڈھل گئی
جب تجھے یاد کر لیا صبح مہک مہک اٹھی
جب ترا غم جگا لیا رات مچل مچل گئی
دل سے تو ہر معاملہ کر کے چلے تھے صاف ہم
کہنے میں ان کے سامنے بات بدل بدل گئی
آخرِ شب کے ہمسفر فیض نجانے کیا ہوئے
رہ گئی کس جگہ صبا صبح کدھر نکل گئی
24/10/2024
قید و بند ۔ اداس شاعری 💔
Jangalo mea chup bethay - Urdu Sad Poetry
جنگلوں میں چپ بیٹھے
22/10/2024
Arsa-e-Khab Mea Khonay Nahi Deta | Parveen Shakir Urdu Ghazal |
عرصہ خواب میں کھونے نہیں دیتا مجھ کو
کوئی دھڑّکا ہے کہ سونے نہیں دیتا مجھ کو
ڈال دیتا ہے وہ ہر روز نئی الجھن میں
خود سے غافل کبھی ہونے نہیں دیتا مجھ کو
دکھ تو ایسا ہے کہ دل آنکھ سے کٹ کٹ کے بہے
ایک وعدہ ہے کہ رونے نہیں دیتا مجھ کو
راستہ اس کو بھی معلوم نہیں ہے شاید
پھر بھی جنگل میں وہ کھونے نہیں دیتا مجھ کو
دل کی مانند شکستہ بھی ہے بے منزل بھی
ناؤ لیکن وہ ڈبونے نہیں دیتا مجھ کو
بڑھ گیا دل مرا ایذا طلبی میں تجھ سے
زخم بھی اب تو یہ دھونے نہیں دیتا مجھ کو
جس سے پھوٹے کوئی سایہ کوئی خوشبو کوئی رنگ
بیج ایسا کوئی بونے نہیں دیتا مجھ کو
جھوٹ لکھوں تو کوئی ہاتھ پکڑ لیتا ہے
نبض میں روح سمونے نہیں دیتا مجھ کو
ان ستاروں سے بلاوہ مرا آتا ہے کہ جو
چادرِ خاک پہ سونے نہیں دیتا مجھ کو
پروین شاکر
21/10/2024
شاعر کی تلاش ہے شاید یہ غزل بھی ادھوری ہو....
اس ڈر سےمیں قمیص کبھی جھاڑتا نہیں
کب جانے آستین سے احباب گر پڑیں
جاگیں تو احتیاط سے پلکوں کو کھولئے
ایسا نہ ہو کہ آنکھوں سے کچھ خواب گر پڑیں
اتنا بھی مت بڑھایئے رخت سفر کہ کل
جب پوٹلی اٹھائیں تو اسباب گر پڑیں
رہنے بھی دیں نہ منھ مرا کھلوائیے جناب
ایسا نہ ہو کہ آپ کے القاب گر پڑیں
17/10/2024
Mere Humnafas Mere Humnawa Lyrics - Shakeel Badayuni - Urdu Sad Ghazal
میرے ہم نفس میرے ہم نوا مجھے دوست بن کے دغا نہ دے
میں ہوں درد عشق سے جاں بہ لب مجھے زندگی کی دعا نہ دے
میرے داغ دل سے ہے روشنی اسی روشنی سے ہے زندگی
مجھے ڈر ہے اے مرے چارہ گر یہ چراغ تو ہی بجھا نہ دے
مجھے چھوڑ دے مرے حال پر ترا کیا بھروسہ ہے چارہ گر
یہ تری نوازش مختصر مرا درد اور بڑھا نہ دے
میرا عزم اتنا بلند ہے کہ پرائے شعلوں کا ڈر نہیں
مجھے خوف آتش گل سے ہے یہ کہیں چمن کو جلا نہ دے
وہ اٹھے ہیں لے کے خم و سبو ارے او شکیلؔ کہاں ہے تو
ترا جام لینے کو بزم میں کوئی اور ہاتھ بڑھا نہ دے
شکیل بدایونی
17/10/2024
Urdu Sad Poetry - مشت خاک کو پیہم درد سے علاقہ ہے
16/10/2024
قید و بند (Lockup)
پھر بنا ہے وہ موسم
ہاں وہی کہ جس میں ہم
جنگلوں میں چپ بیٹھے بادلوں کو تکتے ہیں
اور ہوا کی سرگوشی سن کے سوچتے ہیں کہ
کاش ہم بھی اڑ پاتے
دور ہم نکل جاتے
مصلحت کی قید و بند
یوں نہ قید کر پاتی
جنگلوں میں چپ بیٹھے
بال و پر کو پیروں میں
اشک لے کے آنکھوں میں
بے بسی سے تکتے ہیں
سیدحسن
Title: Lockup
Video Category: Urdu Poetry - Voice Artest
Video Type: HD
Video Content: Urdu Poetry - Urdu Ghazal
Voice: Syed Hassan
Editing: Syed Hassan
Poetry and Content: Syed Hassan
Be the first to know and let us send you an email when Urdu Mea posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.