18/10/2025
جھاڑیوں کے بیر
ہمارے ہاں اکتوبر نومبر میں عام طور پر کانٹے دار
خود رو جھاڑیوں پر خوش رنگ کھٹے میٹھے بیر لگنے شروع ہو جاتے ہیں
بہت کم لوگ کو ان بیروں کی غذائی افادیت کا علم ہوتا ہے ۔ انگریزی میں انکے مختلف نام ہیں جیسا کہ
ziziphus Mill , JuJube
,وغیرہ۔اور انکی دنیا میں تقریبا 170 اقسام پائی جاتی ہیں۔
ایک ریسرچ کے مطابق ان تمام علاقوں میں جہاں بارشیں کم ہوتی ہیں
اور نیم صحرائی علاقہ ہوتا ہے وہاں پر اس کو مکمل ترین غذائی پھل متصور کیا جاتا ہے۔ اس میں خاص طور پر وٹامن سی اور اینٹی آکسیڈنٹس اور قوت مدافعت کے لئے کارآمد اجزاء پائے جاتے ہیں۔
بد قسمتی سے ہمارے ہاں اسے جھاڑ جھنکاڑ اور فالتو بے کار جھاڑی سمجھ کے نظر انداز کیا جاتا ہے اور اسکی اہمیت کا احساس تک نہیں کیا جاتا ۔
دنیا میں اس کے اجزا سے بہت ساری ادویات بنائی جاتی ہیں۔ جو نظام ہضم ،نیند کی کمی ، بلند فشار خون ، پیشاب میں انفیکشن ،سر درد ، خون میں کمی وغیرہ میں مفید ثابت ہوتی ہیں ۔
بہرحال جو لوگ دیہات سے تعلق رکھتے ہیں
وہ یقینا اس کے چھوٹے سے بیر کے خوش ذائقہ ہونے کی گواہی دیں گے۔
لیکن اس ننھے منے بیر کو جھاڑی سے توڑنا بے حد احتیاط کا تقاضا کرتا ہے کہ نوکیلے کانٹوں سے انگلیاں زخمی ہو سکتی ہیں۔
ویسے میں نے بچپن میں یہ بیر بہت کھائے ہیں۔ سکول سے چھٹی کے بعد ان جھاڑیوں سے بیر توڑنا دلپسند مشغلہ ہوا کرتا تھا
اور اس وقت تک تسلی نہیں ہوتی تھی جب تک قمیض کی جیبیں بھر نہیں جاتی تھیں۔
کچے راستوں اور پگڈنڈیوں پر آتے جاتے نظریں ان کھٹے میٹھے خوشنما، لال ،پیلے ،کچے پکے بیروں کے لئے ہمیشہ متلاشی رہتی تھیں ۔
پکے ہوئے بیر بہت نازک ہوتے ہیں ادھر ہاتھ لگا اور ذرا سی جنبش ہوئی تو یہ ٹہنی سے فورا نیچے گر جاتے تھے پھر ان گرے ہوئے بیروں کو گھنی جھاڑیوں کے اندر تلاش کرنا اور بھی مشکل ہو جاتا تھا۔
یہ بیر گیدڑوں اور دوسرے جانوروں اور پرندوں کو بھی بہت پسند ہوتے ہیں ۔آجکل ان بیروں کی آمد آمد ہے ۔ سیر کرتے ، کہیں سڑک کنارے انہیں تلاش کرنا نہ بھولیے گا ۔
یہ آپکی راہ میں کانٹے بچھائے منتظر ہیں۔
اچھا یہ بتائیں
آپ میں سے کس کس نے ان کھٹے مٹھے بیروں کا ذائقہ چکھا ہوا ہے۔ ؟
اور ہاں یہ ضرور بتانا کہ توڑتے ہوئے کیا کبھی کانٹے بھی چھبے ہیں ؟