Atta Muhammad Khan

Atta Muhammad Khan انسانوں کو انسانوں کی غلامی سے نجات اور آگاہی پیدا کرنے کے لیۓ ۔

14/07/2023

جھوٹ بولنا اور پھیلانا منافقین کا کام ہے۔

14/07/2023

جو حقیقت جاننے کا دعویدار ہو اور سوچ سطحی رکھتا ہو ، وہ جھوٹا ہے۔

14/07/2023

شریعت کے نفاذ کیلئے آپکے پاس اپنا 5 یا 6 فٹ کا جسم موجود ہے اور اخلاص حاصل کرنے کیلئے دل بھی اللہ رب العزت نے عنایت کیا ہے وہ بھی موجود ہے۔

14/07/2023

السلام علیکم
محترم قارئین کچھ گزارشات پیش کرتا ہوں، آجکل سوشل میڈیا کے حوالے سے کچھ نکات پر غور فرما لیجئے ۔

1۔ سوشل میڈیا مثال کے طور پر فیس بک پر جب کوئی پوسٹ کی جاتی ہے تو اس کی مثال ایک اعلان یا معلومات کی سی ہوتی ہے۔

2۔ اعلان یا معلومات کی حقیقت کا اندازہ اس پوسٹ کرنے والے یا شئیر کرنے والے کی علمی بصیرت یا خیالات کا اظہار ہوتا ہے ۔

3۔ سوشل میڈیا پر ایسی پوسٹ کرنے سے گریز کریں جو دوسرے لوگوں یا مسلمانوں کیلئے اذیت میں مبتلا ہونے کا امکان بایا جاتا ہو۔

4۔ چونکہ قحط الرجال کا دور دورہ ہے اور صرف پڑھنے لکھنے کی صلاحیت کو ہی عام طور پر لوگ علم سے تعبیر کرتے ہیں جسکی وجہ سے اصل علوم سے بے بہرہ ہیں ۔

5۔ چونکہ علم سے ناواقفیت ہے لہذا ایسے لوگوں کے سامنے علم کے جزوی امور پر تبادلہ خیال کرنا یا فروعی مسائل کی ویڈیو آڈیو ایسے لوگوں تک پہنچانے کا ذریعہ بننا بھی ایسے لوگوں کیلئے ایمان میں ترقی کے بجائے تنزلی اور تذبذب کا سبب بنتا ہے ۔

6۔ آجکل بعض لوگوں کی ویڈیوز سامنے آتی ہیں جو کچھ مسلکی مسائل پر بحث و مباحثہ کے موضوع پر ہوتی ہیں جو ایک خاص مجلس و مقام تک اگر محدود ہوں تو اس سے استفادہ حاصل ہو سکتا ہے لیکن میڈیا پر عام عوام کیلئے اس پر فتن دور میں کوئی خیر کا پہلو یا عنصر نظر نہیں آتا ، اس کی مثال ایسی ہی ہے جیسے کوئی بہت بڑا حادثہ ہو جائے اور لوگ زندگی اور موت کی کشمکش میں ہوں اور ڈاکٹر صاحبان مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے بیٹھ کر میٹنگ شروع کر دیں اور پھر جھگڑنا شروع کردیں ان میں سے ایک ڈینٹل سرجن بھی ہو اور وہ کہے کہ سب سے پہلے میں نے اپنی سرجری شروع کرنی ہے وغیرہ وغیرہ تو ایسی صورتحال دین کے کاموں میں تو بالکل نہیں ہونی چاہئیے ۔

7۔ جیسا کہ مندرجہ بالا تحریر میں بات سامنے آئی ہے کہ سوشل میڈیا کا کام ایک اعلان یا کسی کاروبار کی تشہیر کا موقع فراہم کرتا ہے اور دنیا کے دوسرے لوگوں یا مسلمانوں کے خیالات اور طور طریقوں سے آگاہی حاصل کرنے کا ذریعہ بنتا ہے لیکن ایک اہم نقطہ یہ ہےکہ سوشل میڈیا تقوی و پرہیز گاری حاصل کرنے کیلئے نہیں ہے کیونکہ تقوی و پرہیز گاری حاصل کرنے کیلئے نفس کے خلاف مجاہدہ کرنا پڑتا ہے جو اکیلے میں کرنا ناممکن کے قریب ترین ہے لہذا اس کیلئے عملی زندگی میں صالحین کی صحبت اختیار کرنی پڑتی ہے کیونکہ ایمان کی سلامتی اور ھدایت کا نور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تعلق رکھنے والے افراد سے ہی حاصل کیا جا سکتا ہے لہذا ایسی مجالس کے ساتھ روحانی تعلق استوار کرنے کیلئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی شریعت پر کاربند خاص لوگوں کی قربت اور مجاہدہ ایمان کی سلامتی اور خاتمہ بالخیر کا ذریعہ اللہ رب العزت کے فضل و کرم سے نصیب ہوتا ہے۔

اس تحریر کا مقصد آپ سمجھ گئے ہونگے، آپ مجھے بھی ان مقدس ایام میں دعاؤں میں یاد رکھیں، شیطان اور نفس ہم سب کا کھلا اعلانیہ دشمن ہے، اس سے غافل نہ ہوں ذکر و اذکار قرآن مجید کی تلاوت، درود شریف کا اہتمام کیجئے اور اخلاص حاصل کرنے کیلئے اخلاص والوں کے ساتھ ہو جائیں، جب ہم اللہ رب العزت کو راضی کرنے کے جذبہ سے کوشش کریں گے تو اللہ رب العزت ہمارے لئیے رکاوٹیں دور فرما دیں گے۔

عطاء محمد خان

14 جولائی 2023

Address

Attock
Attock

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Atta Muhammad Khan posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share