Fun Ki Dunyia

Fun Ki Dunyia news channel.
news
# Educational news
over world careers updates

01/07/2025



🚨 فوری اطلاع! 🚨او جی ڈی سی ایل -  فاطمید فاؤنڈیشن ہیماٹولوجیکل کمپلیکسڈیرہ اسماعیل خان کے عزیز شہریوں! فاطمید فاؤنڈیشن ا...
24/06/2025

🚨 فوری اطلاع! 🚨
او جی ڈی سی ایل - فاطمید فاؤنڈیشن ہیماٹولوجیکل کمپلیکس

ڈیرہ اسماعیل خان کے عزیز شہریوں!
فاطمید فاؤنڈیشن اور او جی ڈی سی ایل کے اشتراک سے ایک جدید ترین بلڈ بینک اور ہیماٹولوجیکل کمپلیکس کا افتتاح جون 2025ء میں کیا جا رہا ہے۔

📍 مقام: درابن روڈ، ڈیرہ اسماعیل خان

اگر آپ یا آپ کے جاننے والے ان امراض سے متاثر ہیں، تو فوری رجسٹریشن کروائیں اور اس عظیم مقصد کا حصہ بنیں۔
تھیلیسیمیا ہیموفیلیا خون کے دیگر موروثی امراض

🤝 آپ کا تعاون:

✅ مریضوں کو فوری رجسٹر کریں
✅ اس پیغام کو زیادہ سے زیادہ شیئر کریں
✅ فاطمید فاؤنڈیشن کے ساتھ مل کر صحت کی اس جنگ میں شامل ہوں

ہم سب مل کر ایک صحت مند کل کی تعمیر کرسکتے ہیں!

15/06/2025

Hye ghurbat ゚viralシfypシ゚viralシalシ

🌌 *کیا آپ جانتے ہیں کہ مریخ اور مشتری کے درمیان خلا میں ایک چھپی ہوئی دنیا موجود ہے؟*  یہ ہے *ایسٹرائیڈ بیلٹ* — ایک پراس...
15/06/2025

🌌 *کیا آپ جانتے ہیں کہ مریخ اور مشتری کے درمیان خلا میں ایک چھپی ہوئی دنیا موجود ہے؟*
یہ ہے *ایسٹرائیڈ بیلٹ* — ایک پراسرار پتھروں کا ہالہ جو ہمارے نظامِ شمسی کی قدیم کہانیوں کا امین ہے۔

🪨 *ابتداء کی گمشدہ کڑی*
تقریباً 4.6 ارب سال پہلے، جب نظامِ شمسی تشکیل پا رہا تھا، مریخ اور مشتری کے درمیان موجود مادہ ایک سیارہ بننے کی کوشش کر رہا تھا۔ مگر مشتری کی زبردست کششِ ثقل نے اسے روک دیا، اور یوں یہ مادہ چھوٹے چھوٹے پتھروں میں بٹ گیا — جو آج ایسٹرائیڈ بیلٹ کی صورت میں موجود ہیں۔

🔬 *سائنس کی روشنی میں*
ایسٹرائیڈ بیلٹ میں لاکھوں چٹانی اجسام موجود ہیں، جن میں سب سے بڑا *سیریز* ہے، جو ایک بونا سیارہ ہے۔ دیگر اہم ایسٹرائیڈز میں ویسٹا، پلاس، اور ہائیگیہ شامل ہیں۔ اگرچہ یہ بیلٹ وسیع ہے، مگر اس میں موجود اجسام کے درمیان فاصلہ اتنا زیادہ ہے کہ ٹکراؤ نایاب ہیں۔

📜 *تاریخی نظریات*
قدیم تہذیبوں نے آسمان میں ان چمکتے نقطوں کو ستاروں کا حصہ سمجھا۔ 1801 میں، جوسیپے پیازی نے سیریز کو دریافت کیا، جس کے بعد دیگر ایسٹرائیڈز کی تلاش شروع ہوئی۔ ابتدا میں انہیں سیارے سمجھا گیا، مگر بعد میں انہیں "ایسٹرائیڈز" کا نام دیا گیا، جس کا مطلب ہے "ستارہ نما"۔

🚀 *مستقبل کی کھوج*
ناسا اور دیگر ادارے ایسٹرائیڈ بیلٹ کی تحقیق میں مصروف ہیں۔ 2021 میں لانچ ہونے والا *لوسی مشن* مختلف ایسٹرائیڈز کا مشاہدہ کر رہا ہے تاکہ نظامِ شمسی کی ابتدا کو بہتر سمجھا جا سکے۔

✨ *اختتامیہ — ایک خاموش خزانہ*
ایسٹرائیڈ بیلٹ نہ صرف ماضی کی کہانی سناتا ہے بلکہ مستقبل کے وسائل کا بھی خزانہ ہے۔ یہ ہمیں یاد دلاتا ہے کہ کائنات میں ابھی بہت کچھ دریافت ہونا باقی ہے۔

اگر آپ کو یہ پوسٹ پسند آئی ہو تو *کمنٹ میں اپنی رائے دیں، پوسٹ کو لائک کریں اور ہمارا پیج Follow کرنا نہ بھولیں!*

مگر سچ ایک بار پھر ان کے منہ پر زوردار طمانچہ بن کر اترا: 🔺 نہ قاتل کوئی داڑھی والا تھا،🔺 نہ مقتولہ کسی مدرسہ کی طالبہ،🔺...
04/06/2025

مگر سچ ایک بار پھر ان کے منہ پر زوردار طمانچہ بن کر اترا: 🔺 نہ قاتل کوئی داڑھی والا تھا،
🔺 نہ مقتولہ کسی مدرسہ کی طالبہ،
🔺 اور نہ ہی اس تعلق کو مذہب نے پروان چڑھایا۔

آزاد خیالی کا انجام یا غیرت کا جنون؟
لبرل ازم کا فریب، دوغلا پن اور سچائی کا گلا گھونٹتا بیانیہ!

ایک چترالی بیٹی، جسے کسی قبیلے یا غیرت کے علمبردار نے نہیں، بلکہ فیصل آباد کے ایک پنجابی نوجوان نے بے دردی سے قتل کیا۔
تفصیل کچھ یوں ہے کہ جب گھر میں صرف پھپھو موجود تھیں، موصوف "مہمان" بن کر تشریف لائے، اور پھپھو کے مطابق دونوں کے تعلقات "مہذب معاشروں" کے معیار پر بھی ناپسندیدہ تھے۔

تو اب سوال یہ ہے: کیا یہ واقعی غیرت کا قتل تھا؟ یا وہی پرانا "آزاد محبت" کا زہریلا پھل، جو بالآخر خون میں ڈوبا ہوا ملا؟

لیکن ادھر واقعہ ہوا، اُدھر خود ساختہ روشن خیالوں کا لشکر حسبِ عادت چیخنے لگا:

> "یہ غیرت کے نام پر قتل ہے!"
"اسلامی معاشرہ خواتین کے لیے جہنم ہے!"
"مولوی ذمہ دار ہے!"

اصل میں یہ اُس "آزادی" کا انجام ہے، جو بغیر حدود کے دی گئی۔
یہ وہی "محبت" ہے جسے سوشل میڈیا پر لائکس اور فالوورز کے نشے میں چڑھایا جاتا ہے۔
یہ وہی ذہنیت ہے جسے "میرا جسم، میری مرضی" جیسے کھوکھلے نعروں نے جنم دیا ہے۔

⚠️ افسوس کا مقام یہ ہے کہ جب کوئی عشقِ ممنوعہ، خون میں نہا کر ختم ہوتا ہے، تو کوئی لبرل یہ نہیں پوچھتا:

> محبت کی یہ شکل کیوں پنپی؟
نوجوان نسل کے رشتے اتنے غیر محفوظ کیوں ہیں؟
لڑکیوں کو بے دھڑک آزادی دے کر ہم نے کیا کھویا؟

لیکن ہدف ایک ہی ہوتا ہے: 🛑 اسلام
🛑 علما
🛑 غیرت

کبھی عاشق کے کردار پر سوال نہیں،
کبھی مقتولہ کے طرزِ زندگی پر غور نہیں،
بس ہر بار دین کو گالیاں،
اور پھر خود کو "ترقی پسند" کہلوانے کی خواہش۔

حقیقت یہ ہے: ❌ یہ مذہب کی ناکامی نہیں، لبرل اخلاقیات کی موت ہے۔
❌ یہ مولوی کا فتویٰ نہیں، فیس بکی عشق کا خونی انجام ہے۔
❌ یہ غیرت کا جنون نہیں، بے لگام آزادی کی قیمت ہے۔

ہر ماں باپ کے لیے لمحہ فکریہ ہے:
اپنی بیٹیوں کو یہ سکھائیں کہ

> جب آزادی حدود پھلانگ جائے، تو قیمت صرف عزت نہیں، زندگی بھی ہو سکتی ہے۔

sanayusaf # Samaria’
مگر سچ ایک بار پھر ان کے منہ پر زوردار طمانچہ بن کر اترا: 🔺 نہ قاتل کوئی داڑھی والا تھا،
🔺 نہ مقتولہ کسی مدرسہ کی طالبہ،
🔺 اور نہ ہی اس تعلق کو مذہب نے پروان چڑھایا۔

آزاد خیالی کا انجام یا غیرت کا جنون؟
لبرل ازم کا فریب، دوغلا پن اور سچائی کا گلا گھونٹتا بیانیہ!

ایک چترالی بیٹی، جسے کسی قبیلے یا غیرت کے علمبردار نے نہیں، بلکہ فیصل آباد کے ایک پنجابی نوجوان نے بے دردی سے قتل کیا۔
تفصیل کچھ یوں ہے کہ جب گھر میں صرف پھپھو موجود تھیں، موصوف "مہمان" بن کر تشریف لائے، اور پھپھو کے مطابق دونوں کے تعلقات "مہذب معاشروں" کے معیار پر بھی ناپسندیدہ تھے۔

تو اب سوال یہ ہے: کیا یہ واقعی غیرت کا قتل تھا؟ یا وہی پرانا "آزاد محبت" کا زہریلا پھل، جو بالآخر خون میں ڈوبا ہوا ملا؟

لیکن ادھر واقعہ ہوا، اُدھر خود ساختہ روشن خیالوں کا لشکر حسبِ عادت چیخنے لگا:

> "یہ غیرت کے نام پر قتل ہے!"
"اسلامی معاشرہ خواتین کے لیے جہنم ہے!"
"مولوی ذمہ دار ہے!"

اصل میں یہ اُس "آزادی" کا انجام ہے، جو بغیر حدود کے دی گئی۔
یہ وہی "محبت" ہے جسے سوشل میڈیا پر لائکس اور فالوورز کے نشے میں چڑھایا جاتا ہے۔
یہ وہی ذہنیت ہے جسے "میرا جسم، میری مرضی" جیسے کھوکھلے نعروں نے جنم دیا ہے۔

⚠️ افسوس کا مقام یہ ہے کہ جب کوئی عشقِ ممنوعہ، خون میں نہا کر ختم ہوتا ہے، تو کوئی لبرل یہ نہیں پوچھتا:

> محبت کی یہ شکل کیوں پنپی؟
نوجوان نسل کے رشتے اتنے غیر محفوظ کیوں ہیں؟
لڑکیوں کو بے دھڑک آزادی دے کر ہم نے کیا کھویا؟

لیکن ہدف ایک ہی ہوتا ہے: 🛑 اسلام
🛑 علما
🛑 غیرت

کبھی عاشق کے کردار پر سوال نہیں،
کبھی مقتولہ کے طرزِ زندگی پر غور نہیں،
بس ہر بار دین کو گالیاں،
اور پھر خود کو "ترقی پسند" کہلوانے کی خواہش۔

حقیقت یہ ہے: ❌ یہ مذہب کی ناکامی نہیں، لبرل اخلاقیات کی موت ہے۔
❌ یہ مولوی کا فتویٰ نہیں، فیس بکی عشق کا خونی انجام ہے۔
❌ یہ غیرت کا جنون نہیں، بے لگام آزادی کی قیمت ہے۔

ہر ماں باپ کے لیے لمحہ فکریہ ہے:
اپنی بیٹیوں کو یہ سکھائیں کہ

> جب آزادی حدود پھلانگ جائے، تو قیمت صرف عزت نہیں، زندگی بھی ہو سکتی ہے۔

sanayusaf # Samaria’

 ゚viralシfypシ゚viralシalシ
28/05/2025

゚viralシfypシ゚viralシalシ

ہم اکثر کہتے ہیں کہ نظام خراب ہے… لیکن حقیقت یہ ہے کہ نظام کو ایسا “خراب” نہیں بنایا گیا، بلکہ ایسا “چالاکی سے” بنایا گی...
16/05/2025

ہم اکثر کہتے ہیں کہ نظام خراب ہے… لیکن حقیقت یہ ہے کہ نظام کو ایسا “خراب” نہیں بنایا گیا، بلکہ ایسا “چالاکی سے” بنایا گیا ہے — تاکہ مخصوص لوگوں کو فائدہ ہو اور عام انسان ہمیشہ پیستا رہے۔

تعلیم کا نظام ایسا ہے کہ سوچنے والے پیدا نہ ہوں، بس نمبروں کے غلام ہوں۔
انصاف کا نظام ایسا ہے کہ طاقتور بچ جائے اور کمزور گھسٹتا رہے۔
معاشی نظام ایسا ہے کہ امیر امیرتر اور غریب غریب تر ہو جائے۔

یہ سب “غلطی” نہیں ہیں، بلکہ “منصوبہ بندی” ہے۔

اور یاد رکھو:
اگر کسی نظام میں ظلم بار بار ہو رہا ہے، تو وہ حادثہ نہیں، وہی اصل مقصد ہے۔

اگر یہ بات دل میں اتری ہو، تو اسے دوسروں کے دل تک ضرور پہنچائیں… تاکہ کچھ آوازیں جاگنا شروع کریں۔

انڈیا کے ساتھ جنگ کا خطرہ خیبر پختونخواہ حکومت نے 29 شہروں میں جنگی سائرن لگانے کے لئے نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔ ڈپٹی کمش...
01/05/2025

انڈیا کے ساتھ جنگ کا خطرہ

خیبر پختونخواہ حکومت نے 29 شہروں میں جنگی سائرن لگانے کے لئے نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر ڈیرہ اسماعیل خان کو ضلع میں 4پوائینٹ پر جنگی سائرن لگانے کا مراسلہ موصول ہوا ہے جبکہ ٹانک ، جنوبی وزیرستان اپر اور لوئر میں ایک ایک جرگہ سائرن لگایا جائے گا

‎حال ہی میں دیکھا گیا ہے کہ مختلف قسم کے مہلک (خطرناک) امراض خصوصاً آنتوں اور بڑی آنت (کولون) کے کینسر میں تیزی سے اضافہ...
26/04/2025

‎حال ہی میں دیکھا گیا ہے کہ مختلف قسم کے مہلک (خطرناک) امراض خصوصاً آنتوں اور بڑی آنت (کولون) کے کینسر میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے
‎اس کا سب سے بڑا سبب ہماری روزمرہ کی خراب غذائی عادات ہیں
‎لہٰذا اگر ہم اپنے کھانے پینے اور طرزِ زندگی میں تھوڑا سا سدھار لے آئیں
‎تو بہت سے مسائل سے بچ سکتے ہیں

‎یہ چند سادہ مگر نہایت اہم باتیں آپ کے آپ کے بچوں اور گھر والوں کے لیے فائدہ مند ہو سکتی ہیں

‎1. روزے یا وقفے وقفے سے بھوکا رہنے کی عادت اپنائیں
‎لمبے وقت تک کھانے سے پرہیز کرنے سے جسم خود بخود خراب اور نقصان دہ خلیات کو ختم کرتا ہے۔
‎اس پر تحقیق کو نوبل انعام بھی مل چکا ہے

‎2. ہر کھانے سے پہلے "بسم اللہ" ضرور پڑھیں
‎اور پانی پینے سے پہلے "بسم اللہ الرحمن الرحیم" پڑھنا نہ بھولیں

‎3. چینی کم کریں
‎ہم روزمرہ میں بلا وجہ میٹھا کھاتے ہیں جب کہ کینسر کے خلیات چینی سے پلتے ہیں

‎4. باہر کے کھانے کم سے کم کھائیں
‎جو بھی کھانے کا شوق ہے وہ اپنے گھر میں ہی صاف طریقے سے بنائیں

‎5. پھل اور سبزیاں زیادہ استعمال کریں
‎اچھی طرح دھو کر استعمال کریں، چاہیں تو نمک یا سرکہ بھی پانی میں ڈال کر دھو لیں

‎6. پینے کا پانی صاف اور محفوظ رکھیں
‎فلٹر شدہ یا اچھی کمپنی کا معدنی پانی استعمال کریں، اور فلٹر کی صفائی کا خیال رکھیں

‎7. مائیکروویو کا استعمال کم کریں
‎تازہ پکا ہوا گرم کھانا بہتر ہے۔

‎8. جو تیل ایک بار استعمال ہو، دوبارہ نہ کریں
‎فرائی کی ہوئی چیزیں اخبار یا کاغذ پر نہ رکھیں، بلکہ صاف ٹشو پیپر یا نیپکن استعمال کریں

‎9. سگریٹ نوشی فوراً چھوڑ دیں
‎اگر نہیں کرتے تو اللہ کا شکر ادا کریں

‎10. جتنا ہو سکے پیدل چلیں یا ورزش کریں
‎گھر میں سادہ ورزش کریں یا واک کریں — کیونکہ زندگی حرکت کا نام ہے

‎11. رات کو جلدی سوئیں اور نیند پوری کریں:
‎ناپختہ نیند صحت برباد کر دیتی ہے

‎12. بازار کے پیک شدہ جوس چھوڑ دیں
‎تازہ پھل لیں، خود جوس بنائیں اور بچوں کو پلائیں

‎13. کولڈ ڈرنکس (سافٹ ڈرنکس) مکمل طور پر چھوڑ دیں
‎ان میں کوئی فائدہ نہیں، صرف جسم کو نقصان

‎14. چائے کا ٹی بیگ (پتی) پانی میں نہ چھوڑیں
‎صرف چائے اندر ڈالیں اور اوپر سے پانی ڈال دیں

‎15. پلاسٹک کے کپ میں کبھی گرم چیز نہ پیئیں
‎یہ بہت خطرناک عادت ہے خاص طور پر ٹرین بس یا دفاتر میں عام ہے

‎16. نسکافے اور کریمر سے پرہیز کریں

دنیا میں سائنسی ترقی کا سفر حیرت انگیز رفتار سے جاری ہے اور حالیہ دنوں جاپان کے سائنس دانوں نے ایک ایسا انقلابی کارنامہ ...
25/04/2025

دنیا میں سائنسی ترقی کا سفر حیرت انگیز رفتار سے جاری ہے اور حالیہ دنوں جاپان کے سائنس دانوں نے ایک ایسا انقلابی کارنامہ انجام دیا ہے جو دانتوں کے علاج کے میدان میں ایک نئی اُمید کی کرن بن کر ابھرا ہے۔ یہ سائنس دان ایک ایسی دوا تیار کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں جو انسانی جسم میں دوبارہ قدرتی دانت اُگانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ یہ دوا ایک خاص پروٹین USAG-1 کو نشانہ بناتی ہے جو عام حالات میں دانتوں کی افزائش کو روکتا ہے۔ جب اس پروٹین کو روکا جاتا ہے تو جسم کے اندر موجود ایسے قدرتی سگنلز جنہیں BMP اور Wnt کہا جاتا ہے، دوبارہ متحرک ہو جاتے ہیں، اور یہی سگنلز دانتوں کی نشوونما کے ذمہ دار ہوتے ہیں۔ سائنس دانوں نے سب سے پہلے اس دوا کو چوہوں پر آزمایا، جہاں انہوں نے دیکھا کہ جن چوہوں کے دانت مکمل طور پر ختم ہو چکے تھے، ان میں نئے دانت اُگ آئے۔ اس کے بعد یہ تجربہ فریٹس جیسے جانوروں پر کیا گیا جن کے دانت انسانی دانتوں سے مشابہ ہوتے ہیں، اور وہاں بھی نتائج حوصلہ افزا رہے۔ تحقیق کا آغاز 2018 میں ہوا اور 2021 میں اس کے نتائج دنیا کے سامنے آئے، جس کے بعد دوا کو انسانوں پر آزمانے کے لیے تیار کیا گیا۔ 2024 میں کیوٹو یونیورسٹی ہسپتال میں اس دوا کے کلینیکل ٹرائلز شروع ہوئے، جن میں صحت مند مردوں پر اس کی حفاظت اور خوراک کی جانچ کی جا رہی ہے۔ اگلے مرحلے میں ان بچوں پر تجربات ہوں گے جو پیدائشی طور پر کچھ دانتوں سے محروم ہوتے ہیں۔ اگر یہ دوا مکمل طور پر مؤثر اور محفوظ ثابت ہوئی تو اندازہ ہے کہ 2030 تک یہ عوامی سطح پر دستیاب ہو سکتی ہے۔ یہ پیش رفت نہ صرف ان افراد کے لیے ایک خوشخبری ہے جو حادثات یا بیماری کی وجہ سے اپنے دانت کھو چکے ہیں بلکہ یہ مستقبل میں ڈینچرز اور امپلانٹس جیسے مصنوعی طریقوں کی ضرورت کو بھی کم کر سکتی ہے۔ سادہ الفاظ میں کہا جائے تو یہ تحقیق انسان کی اپنی فطری صلاحیت کو بیدار کرنے کا ذریعہ بن رہی ہے تاکہ وہ خود دوبارہ سے اپنے دانت اگا سکے، بالکل ویسے ہی جیسے بچپن میں نئے دانت نکلتے تھے۔ سائنسی دنیا کی یہ پیش رفت واقعی ایک معجزہ محسوس ہوتی ہے، جو زندگی کے معیار کو بہتر بنانے میں ایک انقلابی کردار ادا کر سکتی ہے۔
منقول

Address

Peshawar

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Fun Ki Dunyia posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share