Javed iqbal official

Javed iqbal official Elementary School Teacher At Education Department Azad Kashmir

Allhumdollh
06/02/2025

Allhumdollh

05/02/2025

آزاد کشمیر کے ٹیچرز کے انتخابات دو مارچ 2025 کو ہو رہے اس حوالہ سے کچھ معلومات اور آرا جملہ ٹیچرز برادری تک پہنچانی مقصود تھی ۔۔۔
حصہ اؤل:
1) یہ ٹیچرز کے انتخابات ہیں جس میں دونوں اطراف ٹیچرز کمیونٹی کے ہی نمائندہ ہیں لہٰذا الفاظ کا چناؤ سوچ سمجھ کر کیا جائے ۔۔
2) تنظیم نظم سے نکلا ہے جو اگر منظم نہ ہو تو مقصد کا حصول ممکن نہیں لہٰذا تعلیمی ادارہ جات کے ڈسپلن اور درس و تدریس کا خاص خیال رکھیں جو ہماری بنيادی ذمہ داری ہے ۔
3) اس سے پچھلے انتخابات یعنی 2021 میں ٹوٹل چار پینل نے الیکشن میں حصہ لیا تھا لیکن اس بار سکڑ کر صرف دو ہی رہ گئے متحدہ ٹیچرز پینل نے اپنا وجود برقرار رکھا جب کہ قلم پینل ؛ کرسی پینل ؛ ڈیموکریٹک ٹیچرز پینل ؛ متحدہ حقیقی گروپ ؛ سسٹ گروپ یہ سب ساتھ مل کر قلم الائنس کی شکل اختیار کر گئے ۔۔
4) قیادت کے انتخاب سے پہلے ان کا ماضی جان لیجیۓ ایک طرف کی قیادت 2007 سے لے کر 2021 تک یعنی 15 سال تنظیمی اقتدار میں رہی اور دوسری طرف کی قیادت نومبر 2021 سے نومبر 2024 تک یعنی تین سال تنظیمی اقتدار میں رہی ۔
5) الیکشن 2007 جیتنے کے بعد 2008 میں ٹیچرز کا ایک بڑا کام ٹائم سکیل کی صورت میں ہوا اس کے بعد 2021 تک قلم /کرسی قیادت اور کوئی اہم کام نہ کر سکی ۔۔
6) ٹائم سکیل جو 2008 میں قلم پینل کا سب سے اہم کام تھا اس کا بھی جونیئر ٹیچر کو یہ نقصان ہوا کہ ان سے بہتر تعلیمی قابلیت کی بنیاد پر بہتر پے سکیل بی 14 چھین لیا گیا اور انکو واپس بی 9 میں بھجا گیا اور 14 سال سروس کے بعد انکو بی 14 کا اہل قرار دیا گیا ۔۔
7) متحدہ ٹیچرز پینل نے تین سالہ تنظیمی اقتدار میں ٹیچرز کی سروس شمارگی براۓ ٹائم سکیل لے کر پرائمری ٹیچرز کی وہ سروس بھی شامل کروائی جو ٹائم سکیل میں شمار نہ کی جاتی تھی ۔جس کے لئے 6 عرب کا پیکج لیا جس کے نتیجہ میں پرائمری معلمین و معلمات بھی بی 16 سے ریٹائرڈ ہوے ۔
8) قلم الائنس صرف خط و کتابت پر یقین رکھتا ہے جب کہ متحدہ ٹیچرز پینل خط و کتابت کے بعد پر امن احتجاج کو بھی اپنا حق سمجھتا ہے ۔۔۔
9) متحدہ ٹیچرز پینل کی وہ قیادت جو الیکشن میں حصہ لے رہی اپنی کارکردگی بتاتی جب کے دوسری طرف قلم میں محترم نذیر شاہ صاحب کے علاوہ کچھ ڈسکس نہیں ہوتا جن کی ریٹائرمنٹ کو بھی ایک عرصہ گزر گیا لیکن آج بھی نام انکا ہی استعمال ہوتا کیوں کہ ان کے بعد کچھ بتانے کو نہیں ہے ۔
10) متحدہ ٹیچرز پینل کی قیادت اپنے فیصلوں میں خود مختار ہے جب کہ قلم الائنس مکمل طور پر دوسروں پر انحصار کرے گا ۔
باقی حصہ دوم میں انشاءﷲ ۔۔
البتہ مستقبل کا علم صرف اللّه کریم کو ہے اللّه پاک سے یہ دعا ہے کہ الیکشن کے نتیجہ میں وہ ٹیم سامنے آۓ جو حقیقی معنوں میں ان کے حقوق کا دفاع کر سکے اور ان کے حق میں بہتر ہو آمین ۔۔
جاوید اقبال
کوآرڈینیٹر متحدہ ٹیچرز پینل ضلع نیلم آزادکشمیر ۔۔۔

#و #و #و

25/01/2025

معزز اساتذہ کرام
السلام علیکم
امید ہے آپ صحت و ایمان کی بہترین حالت میں ہونگے۔ سارے پینلز اساتذہ کرام کے ہیں جن میں سے متحدہ ٹیچرز پینل الحمد للہ اساتذہ کا حقیقی ترجمان پینل ہے۔ جس کا دو ٹوک موقف سب اساتذہ کے سامنے ہے اور کوشش و تگ و دو بھی آپ سب با شعور اساتذہ کرام کے سامنے ہے۔ دو مارچ کو الیکشن کا شیڈول جاری ہو چکا ہے تاہم کچھ ناعاقبت اندیش دیگر پینلز کے لوگ الیکشن سے بھاگنے کے لئے ٹال مٹول کے بہانے تلاش کر رہے ہیں اور خفیہ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ معزز عدالت کے ذریعے لٹکانے کی کوشش کی جا رہی ہے جسکی متحدہ ٹیچرز پینل ضلع نیلم شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔ پیارے پیارے پینلز کے معزز پینلز کے ذمہ داران سے گزارش ہے کہ الیکشن کے ذریعے ہی طاقت کا سرچشمہ حاصل کر کے اساتذہ کے مسائل حل کئے جا سکتے ہیں اس لئے الیکشن سے نہ بھاگیں بلکہ الیکشن ہونے دیں تا کہ اساتذہ اپنی قیادت کا انتخاب کر سکیں جو کہ اصولی موقف ہے۔ تاہم مختلف پینلز سے تعلق رکھنے والے اساتذہ کرام سے التماس ہیکہ اچھے الفاظ کا استعمال کیا جائے اور معلم کی عزت اور عظمت کو بحال رکھا جائے۔ کوئی بھی پینل جیتا تو سمجھیں استاد جیتا تاہم اگر متحدہ پینل جیتا تو سمجھیں کہ استاد کا وقار بلند ہو گا اور اساتذہ کے مسائل حل ہونے کا پیش خیمہ ہو گا۔
اللہ پاک ھم سب کا حامی و ناصر ھو۔
جاویداقبال
کوارڈینیٹر متحدہ ٹیچرز پینل نیلم
کور و بانی ممبر متحدہ ٹیچرز پینل ضلع نیلم

07/01/2025
Celebrating my 3rd year on Facebook. Thank you for your continuing support. I could never have made it without you. 🙏🤗🎉
26/12/2024

Celebrating my 3rd year on Facebook. Thank you for your continuing support. I could never have made it without you. 🙏🤗🎉

25/12/2024

*جواب چارچ شیٹ عائد کردہ نامعلوم ولد نامعلوم*
محترم و مکرمی
*نامعلوم ولد نامعلوم*
آپ کی طرف سے مجھ پر بحیثیت مرکزی صدر sto ایک چارچ شیٹ عائد کی گئ جس میں مختلف سوالات/ الزامات لگائے گے کہ تین سالہ دور کے حوالہ سے۔
گو کہ آپ کے سوالات/ الزامات کی صداقت کا پول تو اسی بات سے عیاں ہوتا ہے کہ آپ کے اندر اتنی اخلاقی جرات نہیں کہ آپ اپنی شناخت کے ساتھ سوال کر سکیں اور جو چھپ کر وار کرنے والے کو جواب نہیں دیا جاتا لیکن چونکہ کچھ میرے احباب نے ضروری سمجھا کہ آپ نے سوالات و الزامات مرکزی صدر سے پوچھے ہیں تو جواب دینا چاہیے اس لیے جواب دینا ضروری سمجھتا ہوں لیکن میں جواب اپنے *نام و شناخت و ولدیت کے ساتھ دے رہا ہوں*

جواب ضمن وار مندرجہ ذیل ہیں۔

1 آپ کے پہلے تین سوالات کا مجموعی جواب دیتا ہوں کیونکہ تینوں سوال ایک ہی پیرائے میں کیے گے ہیں.
*سوال/ الزام تنظیم کے جوائنٹ اکاؤنٹ کے حوالہ سے *آپ نے کیا اور الزام لگایا کہ ذاتی اکاؤنٹ میں شفٹ کروائی گئ ہے*
کوئی رقم سکول ٹیچرز آرگنائزیشن کے آئین میں درج ہے کہ تنظیم کا ایک جوائنٹ اکاؤنٹ ہونا چاہیے لیکن 2007 سے 2021 تک تنظیم جن لوگوں کے پاس تھی انھوں نے پوچھنے کے باوجود کسی بھی طرح کے تنظیمی اکاؤنٹ کے ہونے سے انکاری کی اور 2021 تک کی کوئی بھی فنانشل اسٹینٹمنٹ مہیا نہیں کی۔ جب 15 دسمبر 2021 کو ہم نے تنظیم کے آئین کے مطابق حلف لیا تو تنظیم کا کوئی اکاؤنٹ موجود نہیں تھا اور الیکشن میں بچ جانے والی رقم جو کہ چیف الیکشن کمشنر صاحب کے پاس تنظیم کی امانت تھی اس کو تنظیم کا اکاؤنٹ نہ ہونے کو جوازیت بنا کر روکے رکھنے کی کوشش کی گئ۔ تو جنوری 2022 کو ہم نے دی بینک آف آزاد جموں و کشمیر میں برانچ مظفرآباد میں تنظیم کا جوائنٹ اکاؤنٹ اوپن کروانے کا پراسیس کیا تو اسی اثناء میں قلم اور کرسی پینل کے ضلعی صدور نے چیف الیکشن کمشنر کو رقم تنظیم کے اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کرنے کے بجائے ضلعی صدور کے حوالہ کرنے کی سازش شروع کی رقم کی بندر بانٹ روکنے کے لیے سیکڑٹریٹ سے بذریعہ سرکلر چیف الیکشن کمشنر کو پابند کیا گیا تاکہ تاوقتیکہ تنظیم کا جوائنٹ اکاؤنٹ اوپن نہیں ہو جاتا وہ رقم کو استعمال نہ کر سکیں اور فروری 2022 مین جب ایک ماہ کے پراسیس کے بعد دی بینک آف آزادکشمیر میں پہلی بار تنظیم کا جوائنٹ اکاؤنٹ اوپن ہوا تو رقم بذریعہ ڈرافٹ اس اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کر دی گئ۔ اگر کسی بھی *موقع پر کوئی رقم بھی کسی طرح کے پرسنل اکاؤنٹ میں ٹرانسفر ہوئی ہو تو اس کا ثبوت دیا جائے۔*
(پرسنل اکاؤنٹ نمبر cd137 آزادکشمیر بینک برانچ بلوچ میں موجود ہے اس کی گزشتہ 10 سال کی اسٹینٹمنٹ حاصل کی جا سکتی ہے اگر ان تین سالوں میں کوئی ایک بھی ٹرانزیکشن الیکشن کمشنر کی طرف سے یا کسی بھی اور ذریعہ سے آئی ہو سوائے سیلری کہ تو ثبوت پیش کیے جائیں ۔
اکاؤنٹ اوپن ہو جانے کے بعد اور رقم جوائنٹ اکاؤنٹ میں ٹرانسفر ہو جانے کے بعد اکاؤنٹ کے متعلقہ چیک بک۔ مہریں۔ رجسٹر آمدن و اخراجات مرکزی سیکرٹری مالیات صاحب کی تحویل میں دے دیا گیا جو کہ ابھی تک انھی کے پاس ہے اور وہی زمہ دار تھے فنانس کے معملات کو ہینڈل کرنے کہ اگر تین سالوں میں کسی بھی موقع پر کہیں اس رقم کا غلط استعمال ہوا ہے تو وہ رقم صرف صدر کے دستخط سے ود ڈڑا نہیں ہوئی بلکہ مرکزی سیکرٹری مالیات اور مرکزی جنرل سیکرٹری کے سگنیچر سے ہوئی ہو گی۔ مالی معملات کا جملہ ریکارڈ محفوظ رکھنا اور بوقت ضرورت مجلس عاملہ کے فورم پر پیش کرنا مرکزی سیکرٹری مالیات کا کام ہے نا کہ مرکزی صدر کا۔ تنظیمی آئین کے مطابق مرکزی صدر تنظیمی امور کی انجام دہی کے دوران ہونے والے اخراجات کی رقم تنظیمی اکاؤنٹ سے لے سکتا ہے اب 36 ماہ گزر جانے کے بعد 160000 روپے کی رقم میں سے آج بھی جوائنٹ اکاؤنٹ میں رقم موجود ہے جسکی تفصیل سیکرٹری مالیات مجلس عاملہ کے اجلاس میں دینے کا پابند ہے تو یہ وضاحت موصوف کو دینی چاہیے یوں آپ کے پہلے تین الزامات/ سوالات پر مشتمل ساری رام کہانی کے اصل حقائق سامنے رکھ دئیے۔

لیکن یہاں یہ ایک سوال ضرور ہے کہ تین سال کی فنانشل اسٹینٹمنٹ مہیا کرنا مرکزی سیکرٹری مالیات کا کام ہے لیکن سوال مرکزی صدر سے کیا جا رہا ہے اور دوسرا سوال کہ 2007 سے 2021 تک تنظیمی صدور نے تنظیم کا جوائنٹ اکاؤنٹ کیون نہیں اوپن کروایا اور اس دورانیہ کی فنانشل اسٹینٹمنٹ کون مہیا کرے گا کیا ابا حضور کے نام پر ووٹ مانگنے والے میرے دوست اپنے ابا جی کے صدارتی دور میں کھلوائے گے تنظیمی جوائنٹ اکاؤنٹ کی تفصیل بھی مہیا کریں گے یا صرف ووٹ مانگیں گے۔ ۔

4۔ HBA کیسسز کی تعداد 124 کا ذکر کیا گیا کوئی ایک کیس بائی نیم بھی ہو بتا دیا جائے جو مغائر سنیارٹی ہوا ہو یا کوئی ایک معزز استاد جس سے پیسے لیے گے ہوں وہ ثبوت مہیا کرے۔
ہاں ایک کیس تنظیم کا نام استعمال کر کے منظور کروایا گیا محترم *سابق صدر ضلع مظفرآباد خالد سلہریا صاحب* کا ذاتی کیس لیکن وہ سب ضلعی سطح پر ہوا اور جب ہمارے علم میں ایسی کرپشن آئی تو مارچ 2023 مین ضلعی صدر مظفرآباد اور تحصیل صدر کو اپنے عہدے سے پندرہ دنوں کے لیے معطل بھی کیا گیا تھا اور وہیں سے مظفرآباد کی ٹیم سے ہمارے اختلافات ہوئے کیوں کہ تنظیم کے نام پر جب کچھ لوگوں نے اپنے عزیزوں کی جعلی تقرریاں کروائیں اور ایج بی اے کیا تو ہم نے راہیں ان دوستوں سے جدا کر لی۔

5.سوال/الزام کا جواب ہر ایک معزز استاد بہتر جانتا ہے مزید وضاحت کی ضرورت نہیں۔

جواب 6 *15دسمبر 2021 اور پھر اکتوبر 2022 میں ڈویژنل*سطح پر جنرل کونسل کے اجلاس طلب کیے گے جس میں اساتذہ کی کثیر تعداد نے شرکت کی*

*جواب 7:-حلف برداری کی تقریب کے جملہ مالیاتی معاملات اور لین دین محترم رزاق سلہریا صاحب اور خالد سلہریا صاحب نے کیے تھے اور جو تقریب پر اخراجات آئے تھے اسی بنیاد پر اس تقریب میں حلف لینے والے عہدیداران سے رقم لی گئ تھی*

آئین میں بوقت ضرورت کمیٹیز بنانے کی شق ہے۔ اور کمیٹیز تعلیمی پالیسی کے حوالہ سے بنائی گئ جس کمیٹی نے باقاعدہ اپنی سفارشات جناب وزیر تعلیم صاحب کو پیش کی جس کے بعد تعلیمی پالیسی ری وزٹ ہوئی۔ آڈٹ کمیٹی 30 اپریل 2023 کے مجلس عاملہ کے اجلاس میں دس ضلعی سیکرٹری مالیات اور مرکزی سیکڑٹری مالیات کی سربراہی میں مجلس عاملہ کی توثیق سے بنا دی گئ تھی اب اس کمیٹی نے کام نہیں کیا تو اس کا زمہ دار مرکزی صدر نہیں بلکہ کمیٹی ممبران اور مرکزی سیکرٹری مالیات ہیں۔
8. ایلمنٹری بورڈ کی فیس میں کمی بھی ہوئی اور ایلمنٹری بورڈ سے کلاس پنچم کے امتحانات نیکسٹ سال سے نا ہونے کا نوٹیفائی بھی ہو چکا۔ میرپور بورڈ کی بنائی گئ *کمیٹیز کی میٹنگز میں شرکت کرتا رہا اور انھی میٹنگز کی بنیاد پر طہ میرپور بورڈ کے معاوضہ جات اور پیپر مارکنگ اعزازیہ میں اصافہ ہوا*
9. گزشتہ سال
.پی ایس سی سے ایڈجسٹمنٹ بی 16 میں ہوئی جبکہ سیکنڈری سکول ٹیچر کا ٹائم سکیل بی 17 سے شروع ہوتا ہے۔ اب پی ایس سی ایڈجسٹمنٹ اور ٹائم سکیل اجلاس کی کوئی منطق بنتی نہیں پھر بھی آپ کی اطلاع کے لیے عرض کر دیتا ہوں کہ پی ایس سی ایڈجسٹمنٹ اگست 2023 میں ہوئی جبکہ ٹائم سکیل اجلاس 277 معلمین کا دسمبر 2022 میں ہو گیا تھا ۔ شاید آپ کو الزام لگاتے وقت یاد نہیں رہا کہ کیا الزام لگانا تھا اس لیے آپ کا الزام مکس ہو گیا.

*ایلیمنٹری سے سیکنڈری کا سلیکشن بورڈ تاخیر کا شکار ہوا اس کی وجہ آج ابا حضور کے نام پر ووٹ مانگنے والوں کی ٹیم میں موجود عہدیداران کی طرف سے عدالتی اسٹے تھی نا کہ تنظیم*

10.ٹیچر فانڈیشن سے ہیلتھ ۔ ڈیٹھ اور جہیز کا پیکچ حاصل کیا گیا۔ اور باقی ڈیٹیل بہت بار بتا دی جا چکی ہے۔ پلازہ بنانا تنظیم کا کام نہیں تھا ۔
11. مفت کتب پراجیکٹ میں ہونے والی کرپشن کی بنیاد پر آواز اٹھائی جس بنیاد پر جناب وزیراعظم صاحب نے ایک انکوائری کمیٹی بنائی اور اس کمیٹی کی سفارشات آنے پر کیس احتساب بیورو کو بھیجنے کی ہدایات بھی جاری کی ہیں۔ ہاں کوئی لے دے کا ثبوت ہو تو پیش کریں۔
12. حساس سوالات کی بات کی گئ اور پھر بند کمرے میں سوال کرنے کی کی بات ہی گئ بند کمرے میں تو تب بات ہو گی جب کوئی اپنا حسب نسب بتائیں گے کہ آپ کون ہو کہاں بند کمرے میں بیٹھو گے۔ ہماری مقامی زبان میں کہاوت ہے کہ ( سہے منہ وہہ طہ دیہاڑی مک کھائے) تو اس لیے جناب کوئی سوال ہو تو واقعی میں تو اپنے نام و ولدیت سے سامنے آ کر کریں ہر سوال کا جواب دیں گے۔
*سردار محمد تاصف شاہین ولد سردار محمد غفور شاہین ڈاکخانہ و تحصیل بلوچ ضلع سدھنوتی*

*مرکزی صدر آزاد جموں و کشمیر سکول ٹیچرز آرگنائزیشن*

25/12/2024

اساتذہ آزاد کشمیر جو ٹیکہ سکیل اپگریڈیشن کی تحریک اور سکول ٹیچرز آرگنائزیشن سے قلم پینل کے قائدین نے لاتعلقی کا اظہار کر کہ لگایا جس کا خمیازہ ہم آج تک بھگت رہے ہیں. ہم اُمید کرتے ہیں۔ 2 مارچ 2025 کو آپ قلم پینل کے ذمہ داران سے ووٹ کی طاقت سے لاتعلقی اختیار کریں گے۔۔ اور ثابت کریں گے کہ اساتذہ سے لاتعلقی کرنے والوں سے ہمارا کوئی تعلق نہیں ہے۔۔

بسم اللہ الرحمن الرحیم اللہ تبارک و تعالٰی کی ذات اقدس ہی کائنات کے  تمام تر  اقتدار اعلی کی خالق اور  مالک ہے عزت اور ذ...
24/11/2024

بسم اللہ الرحمن الرحیم

اللہ تبارک و تعالٰی کی ذات اقدس ہی کائنات کے تمام تر اقتدار اعلی کی خالق اور مالک ہے
عزت اور ذلت بھی اسی کے ہاتھ میں ہے۔
وہ اگر عزت دینا چاہے تو اس سے بعید نہیں
اور وہ اگر ذلیل کرنا چاہے تو بھی اس سے انحراف ممکن نہیں _
عزت و ذلت کے اختیار میں ایک انسان کی دوسرے انسان کے لیے کی جانے والی کوشش ہمیشہ حکم ربانی کے ہی تابع فرمان رہتی
ہے
عدم سے وجود تک اور پھر فنا سے بقا تک کے درمیانی عرصے میں ہر انسان کو ایک مخصوص کردار نبھانے کے لیے دنیا میں ایک مختصر مہلت دی جاتی ہے
ہر انسان خود سے جڑے حقوق اللہ اور حقوق العباد کی پاسداری کا نہ صرف پابند ہے بلکے ہر دو متعلقین کے سامنے جوابدہ بھی ہے
معزز و مکرم اساتذہ کرام آزاد کشمیر ___
بطور ذمہ دار فرائضِ منصبی
(مرکزی صدر سکول ٹیچرز آرگنائزیشن ازاد کشمیر نومبر 2021_تا نومبر 2024)
کی ادائیگی کے ذیل میں
میں بھی اپنی زمہ داری اور فرائض منصبی کی ادائیگی کی کمی کجی ناکامی کامیابی جہدوجہد کوشش و بسیار
کو لے کر اپنی تنظیمی جہدوجہد کو آپ کی طرف سے امانت میں دیے گے ممبر سے غیر جانبدار لیکن منصفانہ محاسبے کے لیے خود کو آپ کی عدالت میں پیش کرتا ہوں
معزز اساتذہ کرام___
سب سے پہلے میں
اللہ تبارک و تعالی کی ذات اقدس کے بعد ریاست بھر کے ان معزز ومکرم معلمین و معلمات
کا صمیم قلب سے شکر گزار ہوں جنہوں نے بطور انتخاب مجھے اس زمہ داری کے لیے اہل سمجھا
الیکشن جیتنے کے ساتھ ہی ہم نے اپنے
(متحدہ ٹیچرز پینل)
کے منشور کے مطابق اساتذہ آزاد کشمیر کو درپیش مسائل کے حل کے لیے اپنی جہدوجہد کا آغاز کیا
کسی بھی تنظیم یا ٹریڈ یونین کو سب سے پہلے اپنے درپیش مسائل کے حل کے لیے
ریاست کے ایوان اقتدار سے رجوع کرنا پڑتا ہے یہی پراپر چینل
ہے
ہم نے حلف برداری کے ساتھ ہی اپنے منشور پر عملدرآمد کی کوشش شروع کر دی تھی
جب تک مختلف درپیش دقیق مسائل کا فائل ورک یکسو ہو کر ایوان اقتدار میں ٹیبل ہوا
اس کے ساتھ ہی ریاست کو سیاسی خلفشار کی وجہ سے ان ہاؤس تبدیلی کے مرحلے سے گزرنا پڑا
جس سے ہمارا سارا کیا دھرا کام منجمد ہو کر رہ گیا
پہلی سے دوسری حکومت کے قیام کے دورانیے میں ریاست بھر کے محکمہ جات کے جملہ امور التوا کا شکار رہے ۔
دوسری حکومت کے قیام کے بعد ایک بار پھر تنظیم اور ایوان اقتدار کے درمیان روابط استوار کیے گئے
ایلیمنٹری اپ گریڈیشن کے بعد کیڈر مرج
اور ٹائم سکیل کے بریک ہونے کے ساتھ ساتھ ایلیمنٹری سنیارٹی اور سالوں سے زیر التو سکینڈری سلیکن بورڈ جیسے رکے ہوئے مسائل کی وجہ سے اپ گریڈیشن کی طرف
پیش رفت مشکل ہو کر رہ گئی
(کیونکہ ان مسائل کو یکسو کیے بغیر ریاست بھر کے کل ایلیمنٹری اساتذہ کی جمعیت بجٹ اپ گریڈیشن کی صورت میں ممکنہ اخرجات)
کے صحیح اعداد و شمار فکٹ اینڈ فگر
کچھ بھی فائنل کرنا ممکن نہ تھا
ان مسائل کی موجودگی میں اپ گریڈیشن کا مطالبہ کیا جانا ممکن نہ تھا
جب تک کہ یہ معاملات یکسو نہ کیے جائیں
دوسری حکومت کے قیام کے ساتھ ہی ہم نے پہلی حکومت کے وقت تیار شدہ فائل ورک ہی دوسری حکومت کو بھی ٹیبل کیا تاکہ ہمارے مسائل یکسو کیے جا سکیں
جن کے حل کے لیے ہمیں بار بار مذاکرات کی صورت میں یقین دھانی کروائی جاتی رہی
لیکن ہر بار طے شدہ وقت کے مطابق مسائل کے حل کا کوئی امکان بظاہر نظر نہیں آ رہا تھا
جس کی وجہ سے مجبوراً ہمیں
(بھوک ہڑتال) کی طرف جانا پڑھا
الحمد للہ سکول ٹیچرز آرگنائزیشن آزاد کشمیر کی قیادت کی کامیاب بھوک ہڑتال کی وجہ سے
(سروس شمار گی اور پہلے سلیکشن بورڈ)
کا مطالبہ کامیابی سے ہمکنار ہوا
جبکہ اپ گریڈیشن کے مطالبے کا
جناب وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس خان صاحب
نے ریاست بھر کے اساتذہ کرام سے بذریعہ سرکاری پریس بریفننگ
وعدہ کیا
سروس شمار گی کے بعد سکول ٹیچرز آرگنائزیشن آزاد کشمیر اور وزیر اعظم سیکرٹریٹ کے درمیان مضبوط رابطے استوار تھے
جناب وزیر اعظم آزاد کشمیر نے باقاعدہ اپ گریڈیشن پر نہ صرف رضامندی کا اظہار کیا بلکہ ریاست میں (تعلیمی کانفرنس )
کا انعقاد کرنے اور تعلیمی کانفرنس میں ہی باضابطہ اپ گریڈیشن کا نوٹیفکیشن بھی دینے کا اعلان اور وعدہ بھی کیا
جس کے لیے حکومت نے
باقاعدہ کابینہ کی سب کمیٹی کا قیام عمل میں لایا
کمیٹی کی تیار کردہ سفارشات کے تحت 10 فروری 2023 کے کابینہ اجلاس میں
باقاعدہ
( ایلیمنٹری ٹیچرز)
کی اپ گریڈیشن کو اجلاس کے ایجنڈا میں شامل کرتے ہوئے
بجٹ 23-24 میں شامل کرنے کا فیصلہ بھی صادر فرمایا
لیکن
اس خواب کے شرمندہ تعبیر ہونے سے پہلے ہی مارچ کے اختتام پر ہی یہ دوسری حکومت بھی تبدیل ہو
گئی
اسے قسمت کہیں با بدقسمتی عین آخری وقت پر ریاست کو تیسری بار ان ہاؤس تبدیلی سے گزرنا پڑھا اور حکومت جاتی
رہی
یوں دوسری بار ہماری ساری محنت اور حکومت وقت سے کمٹمنٹ سب کچھ ریاست کے سیاسی خلفشار کا نشانہ بن کر رہ گئی
تیسری حکومت کے ساتھ تیسری بار نئے سرے سے راہ و رسم بڑھانے
اس کے سامنے پہلی اور دوسری سابقہ دو حکومتوں کے قابل قبول فائل ورک کی حد تک یکسو اپنے مسائل ٹیبل کرنے اور
ان کو پچھلی حکومت کے موقف پر قائل کرنے کے لیے
کافی وقت لگا
لیکن سکول ٹیچرز آرگنائزیشن آزاد کشمیر
اپ گریڈیشن کا مطالبہ تیسری حکومت کے سامنے پیش کر کے منوانے میں بھی مکمل کامیاب رہی
لیکن ایک بار پھر بطور قیادت اور تنظیم ہمیں حکومت سے مزاکرات برائے مزاکرات کرنے پڑے چونکہ یہی پراپر چینل ہے
اس لیے بار بار اسی کو استعمال کیا گیا
لیکن ایک بار پھر ہمیں صرف یقین دہانیوں اور تاریخوں کے لین دین کے سوا کچھ بھی ملنے کا امکان کہیں بھی دکھائی نہیں دے رہا تھا
معزز اساتذہ کرام___
ایک بار پھر مجبور ہو کر ہمیں احتجاج کی طرف جانے کا ناگوار اور مشکل ترین فیصلہ کرنا پڑھا
ہمارے نظریے اور پلاننگ کے مطابق یہ احتجاج
(سکیل اپ گریڈیشن تحریک )
کا آخری فیصلہ کن
(ڈو اینڈ ڈائی )
احتجاج تھا
جس میں بغیر اپ گریڈیشن کے مطالبے کی منظور ی کے
واپسی کا کوئی سوال تھا اور نہ ہی کوِئی امکان
اس ضمن میں
ضروری تھا کہ سکول ٹیچرز آرگنائزیشن آزاد کشمیر کے جملہ زیلی پینلز
(جو کہ حالیہ آئینی عرصے میں شریک اقتدار بھی تھے)
کی مکمل مشاورت اور مکمل اعتماد کے ساتھ فیصلہ کن احتجاجی تحریک شروع کی جائے
جس کے لیے
مرکزی ڈویژن ضلع تحصیل مجلس عاملہ کی تمام باڈیز کی باہمی مشاورت سے
میں نے بطور مرکزی صدر سکول ٹیچرز آرگنائزیشن آزاد کشمیر تمام تر اختلافات بالائے طاق رکھ کر
تمام ضلعی و تحصیل صدور، مرکزی ڈویژنل، ضلعی، تحصیل باڈیز اور مجلس عاملہ سے مشاورت کے بعد
(تمام ضلعی صدور کی مکمل باہمی مشاورت اور رضامندی سے )
اخری فیصلہ کن سکیل اپ گریڈیشن تحریک کے ریاست گیر احتجاج کی کال دی
آرگنائزیشن کی جملہ تمام باڈیز مجلس عاملہ اور بلخصوص ضلعی صدور کی باہمی مشاورت سے یہ حکمت عملی طے پاِئی کہ
(احتجاج کو سٹیپ بائے سٹیپ منیج کیا جائے)
تاکہ
سٹیپ بائے سٹیپ پریشر بلڈ ہو سکے
تمام فریقین کی باہمی مشاورت سے پہلے ضلع وائز احتجاج کی تجویز دی گئی
اور آخر پر لانگ مارچ کا فائنل احتجاج مینج کرنے کا متفقہ فیصلہ کیا گیا
جسے تمام فریقین نے مکمل آن کیا یوں ریاست بھر کے تمام دس اضلاع میں بالترتیب کامیاب نہیں بلکے تنظیمی تاریخ کا کامیاب ترین احتجاج ریکارڈ کروایا گیا
جس سے ہمارا مطالبہ سکیل اپ گریڈیشن ایوان اقتدار میں ہر فورم پر زیر بحث تھا اور ہماری تمام طے شدہ حکمت عملی ہماری توقع کے عین مطابق مکمل کامیابی سے آگے بڑھ رہی تھی
اساتذہ آزاد کشمیر کے جوش و جزبے اور فیصلہ کن احتجاج کے
فائنل مرحلے کو کامیابی سے آگے بڑھتے ہوئے دیکھ کر حکومت نے ہمیں ایک بار پھر سابقہ طرز پر مزاکرات کی دعوت دی وہی لاحاصل مزاکرات جو اپ گریڈیشن پر 2009 سے ہوتے آ رہے تھے
اور ہمارے 3 سالہ تنظیمی دور میں بھی کثرت سے جاری رہے لیکن نتیجہ ہمیشہ صفر رہا
احتجاجی پریشر کو توڑنے کے لیے حکومت نے
پہلے 7 جولائی کو مجھے کوٹلی سے گرفتار کرنے کی کوشش کی لیکن ممکن نہ ہو سکا
پھر مظفرآباد میں بھر پور کوشش کی گئی کہ مجھے گرفتار کیا جا سکے
لیکن پلاننگ کے مطابق موومنٹ ایسی رکھی گئی کہ اس کا امکان کم سے کم تھا
لیکن فائنل مرحلے یعنی لانگ مارچ کے لیے جب میں مظفرآباد سے پونچھ ڈویژن کی طرف نکلا تاکہ دوسرے دن بلوچ میں آخری میٹنگ کے بعد بھمبر جا سکوں
تو
واپسی پر پہلے مجھے رنگلہ اور
پھر ملوٹ سے گرفتار کرنے کے لیے پولیس کے ناکے لگائے گے
لیکن بروقت مقامی اساتذہ نمائندگان کی اطلاعات پر ہم رستہ بدل کر سدھنوتی پہنچنے میں کامیاب رہے
اپ گریڈیشن تحریک کا لانگ مارچ تمام فریقین آرگنائزیشن نمائندگان کی جملہ تمام باڈیز
اور تمام پینلز ہیڈ تمام پینلز کے ضلعی صدور کی مکمل باہمی مشاورت سے 10 جولائی کو بھمبر سے شروع ہونا تھا
جسے براستہ کوٹلی بلوچ سدھنوتی ہجیرہ راولاکوٹ سے مظفرآباد پہنچنا تھا
9 جولائی کو بلوچ میں لانگ مارچ کے استقبال کے انتظامات کے لیے سٹی ماڈل سکول میں آخری میٹنگ جاری تھی
اس دورانیے میں ہی
*9 جولائی 2023 کو کوٹلی سے
جناب ملک حبیب صاحب
( سپریم ہیڈ قلم پینل)*
اور
میرپور ڈویژن سے تینوں ضلعی صدور
(میر پور کوٹلی بھمبر)
نے بذریعہ پریس کانفرنس
اپ گریڈیشن تحریک لانگ مارچ سے
لاتعلقی کا اعلان کر دیا اور یوں
ہم منزل کے قریب پہنچ کر بھی کامیابی سے محض دو قدم پیچھے ناکام ہوگئے
میں آخری میٹنگ کے اختتام کے بعد ہمراہ مرکزی نائب صدر حماد رشید بھمبر کے لیے روانہ ہو گیا
لیکن بلوچ سے نکلتے ہی پولیس نے ہمیں گرفتار کے کر کے بلوچ ریسٹ ہاوس میں بند کر دیا
اس کے ساتھ ہی
(کوٹلی بھمبر میر پور ) کی پریس کانفرنس کے بعد
مظفرآباد میں ہمارے تمام ضلعی زمہ داران انتظامیہ کے مکمل انڈر پریشر آ گے
یہاں تک کہ ضلع مظفرآباد کے ضلعی زمہ داران نے انتظامیہ کو احتجاج اور سکیل اپ گریڈیشن لانگ مارچ
سے لاتعلقی اختیار کرنے کی
باقاعدہ بیان حلفیاں جمع کروا دیں کہ ہمارا سکول ٹیچرز آرگنائزیشن آزاد کشمیر کے احتجاج سے کوئی تعلق نہیں ہے
مرکزی صدر کی گرفتار کی صورت میں جن نمائندگان کو تحریک کی قیادت کرنی تھی
ان میں سے آدھے بزریعہ پریس کانفرنس لا تعلقی کا اعلان کر
گئے
اور باقیوں نے احتجاج سے لاتعلقی کی بیان حلفیاں جمع کروا
دیں
یوں آج کہا جا رہا ہے
کہ مرکزی صدر سردار تاصف شاہین ناکام ہو گیا
ہاں واقعی ہی حقیقت میں آپ سب نے کامیابی سے عین دو قدم پیچھے مجھے نہیں بلکے ریاست کے استاد کو ناکام کیا
مرکزی صدر نے نہ احتجاج سے لا تعلقی کا اعلان کیا نہ گرفتار ہونے کے باوجود کسی قسم کی کوئی بیان حلفی
دیا
جب تمام زمہ داران سرنڈر کر چکے تو اس صورت حال میں
اپ گریڈیشن تحریک کا 100% بنا بنایا مومینٹم (0)صفر ہو کر رہ گیا
یہ سب کرنے والوں کا بیانیہ اور مقاصد سب واضع تھے کہ
اگر موجودہ تنظیم نے اپ گریڈیشن کروا لی تو باقی تمام پینلز کے پاس مستقبل میں آرگنائزیشن میں استاد کے نام پر سیاست کرنے کا کوئی جواز باقی نہیں رہے گا
اس لیے بہتر ہے کہ اس امکان کو ہی سرے سے ختم کیا جائے
سو ایسا کرنے والوں نے عین آخری لمحات میں محض اپنی سیاست جاری رکھنے کے لیے ریاست کے استاد سے دغا بازی کا کھیل کھیلا
اپنی پریس کانفرنس اور اساتذہ تحریک کو ذاتی مفادات اور سیاست کی خاطر رول بیک کرنے والوں نے
تنظیم کے
( اپ گریڈیشن لانگ مارچ)
کے خلاف ایک من گھڑت خود ساختہ تھیوری پیش کی
کہ اساتذہ لانگ مارچ ریاست کے خلاف
تھا
اور اس میں علیحدگی پسند تحریک کے کارکن شامل ہونے تھے
جس سے انتشار کا خدشہ تھا
یہ الزام محض اپنی دغابازی پر پردہ ڈالنے کے لیے گھڑا گیا
یہ الزام گھڑنے والے اور نہ ہی ریاست کا کوئی مقتدر ادارہ اور نہ ہی انتظامیہ یا کوئی بھی زمہ دار
اس متعلق آج تک کسی بھی قسم کا کوئی ثبوت پیش کر سکا نہ ہی دلیل ماسوائے سیاسی بیانیے کے اس من گھڑت کہانی کا سرے سے کوئی وجود موجود نہ تھا
خود اساتذہ کے منتخب نمائندوں کے منفی کردار کی وجہ سے
اپ گریڈیشن تحریک کی ناکامی کے بعد
سکول ٹیچرز آرگنائزیشن آزاد کشمیر اور حکومت کے درمیان
سرد مہری کا مختصر عرصہ حائل رہا
جسے دور کرنے کے لیے وقت درکار تھا
لیکن ہم بطور تنظیم جلد ہی حکومت سے دوبارہ رابطہ بحال کرنے میں کامیاب رہے
جس کے بعد اپ گریڈیشن پر دوبارہ فائنل فائل ورک
حکومت کے سامنے پیش کیا گیا
30 جون کے حکومتی کمیٹی سے مذاکرات کے بعد 24 ستمبر کو جناب
وزیراعظم صاحب آزاد کشمیر سے
اپ گریڈیشن پر تفصیلی ملاقات ہوئی جس کے بعد
27 ستمبر کو جناب وزیراعظم صاحب آزاد کشمیر نے
باضابطہ طور پر اپ گریڈیشن کا خود اعلان کیا
جس پر پیش رفت جاری ہے
معزز اساتذہ کرام_
اپ گریڈیشن کے مطالبے پر پیش رفت کے ساتھ ساتھ
ہم نے بطور تنظیم
#ایلیمنٹری رولز
#ایلیمنٹری سنیارٹی لسٹ
#افیشٹنگ آرڈرز کنفرمیشن
#سروس شمارگی برائے ٹائم سکیل
#( 6 ارب سے زائد کا مالیاتی پیکچ)
#ڈویژنل دفاتر میں اختیارات کی منتقلی
# 55 پبلک پرائیویٹ پالیسی کے تحت چلنے والے اداروں کو واپس محکمہ تعلیم کی تحویل میں لانا
# 332 ادارہ جات جو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ پالیسی کے تحت پرائیویٹ ہونے کا پراسیس مکمل ہو گیا تھا اس پراسیس کو رکوانا۔
#ٹیچرز فاؤنڈیشن سے ڈیتھ۔ ہیلتھ اور جہیز پیکچ کی منظوری کروانا
#ٹیچر فاؤنڈیشن سے بچوں کے وظائف کی شرح میں اضافہ کروانا ۔
#میرپور بورڈ میں مارکنگ اور امتحانی ڈیوٹیز کے معاوضہ جات میں اضافہ کروانا
#ایچ بی اے کی ضلعی سطح سے سنیارٹیز کو فائنل کروانا۔
# 1100 سے زائد معلمین و معلمات کے سلیکشن بورڈ کا انعقاد کروانا ۔
#سیکنڈری سکول ٹیچرز کے ٹائم سکیل (600 سے زائد)
سیکنڈری سے صدر معلمین کے دو سلیکشن بورڈ کا انعقاد کروانا
#ایلیمنٹری بورڈ سے جماعت پنچم کے امتحانات ختم کروانا۔
#کوالیفیکیشن بیس پر سنیارٹی کا فیصلہ کروانا
#ڈرائنگ، دستکاری ،زراعت پی ایٹیز اور تمام ٹیکنیکل ٹیچرز کے لیے لائن آف پرموشن کی منظوری کروانا۔
#سائنس کوالیفیکیشن رکھنے والے اساتذہ کو سائنس کی سنیارٹی میں شامل کروانا۔
#جنرل لائن کوالیفیکیشن رکھنے والے ایلیمنٹری سائنس معلمین کو جنرل لائن سنیارٹی میں شامل کرنا
#پرموشن کوٹا 60٪ سے بڑھا کر 75٪ کرنے کے لیے محکمہ تعلیم سے رولز میں ترمیم کے لیے مسودہ پیش کرنا ۔
#سالوں سے حل طلب مسئلہ سکیل اپ گریڈیشن کو منطقی انجام تک پہنچانا اور
ریاست کے تمام اسٹیک ہولڈرز سے اس مطالبہ کو تسلیم کروانا اور
جناب وزیراعظم سے باقاعدہ اپ گریڈیشن کا اعلان کروانا
(اور ان شاءاللہ تاوقت الیکشن باقاعدہ نوٹیفیکیشن بھی حاصل کر لیا جائے گا)
#انڈکشن ٹڑیننگز کو ضلعی سطح سے تحصیل سطح پر منتقل کروانا ۔
#اداروں میں سٹاف کی کمی کو پورا کرنے کے حوالہ سے ریکروٹمنٹ پالیسی کی اجرائیگی اور 3500 سے زائد آسامیوں پر تحت میرٹ تقرریاں۔
# تعلیمی پیکچ کے لیے پرائمری ادارہ جات جن میں ایک ٹیچر کی آسامی تھی ان اداروں میں دوسری آسامی کا تخلیق کروانا۔
# بہبود فنڈ میں غیر جریدہ ملازمین کے بچوں کے لیے کلاس ششم سے وظائف جاری کروانا اور سابقہ وظائف کی شرح میں اضافہ کروانا۔
جیسے دیگر سنگ میل بھی عبور کیے
معزز اساتذہ کرام آزاد کشمیر____
ہم نے اپنے تین سالہ تنظیمی دور میں ہر لمحہ ہر ممکن کوشش کی کہ اساتذہ آزاد کشمیر کے مسائل حل کروا سکیں اور آج اپنی اسی کوشش کی بنیاد پر اپنے آپ کو اساتذہ کی عدالت میں پیش کیا ہے
اب فیصلہ آپ اساتذہ آزاد کشمیر نے کرنا ہے اگر آپ اساتذہ آزاد کشمیر یہ سمجھتے ہیں کہ ہم نے حق نمائندگی ادا کیا یا کرنے کی اخلاص کے ساتھ بھرپور کوشش کی تو پھر یہ گزارش ہو گی کہ
اس بار آنے والے الیکشن میں
منقسم مینڈیٹ نہیں دیجئیے گا
بلکہ علاقہ برادری اور سیاست سے بالا تر ہو کر
*متحدہ ٹیچرز پینل*
کو سپورٹ کریں۔
اور مکمل مینڈیٹ دیں
آج کی اس تحریر میں ہم نے اپنی کارکردگی کے حوالہ سے بات آپ اساتذہ کے سامنے رکھی ہے
ان شاءاللہ آئندہ تحریر میں سکول ٹیچرز آرگنائزیشن
کے اندر موجود پینلز کے ماضی کا اجمالی خاکہ بھی آپ اساتذہ آزاد کشمیر کے سامنے رکھیں گے
تاکہ آپ معزز اساتذہ بہترین فیصلہ کر سکیں۔
تین سالہ دور مکمل ہونے پر آپ اساتذہ کے سامنے سب کچھ رکھا ہے
اب فیصلہ آپ نے کرنا ہے کہ کہ ہمارا تین سال دور کیسا رہا۔
آپ کی حوصلہ افزائی ہی ہمارے لیے باعث صد افتخار ہو گی
اور مثبت و منفی لیکن تعمیری تنقیدی کمنٹس بھی
ہماری اصلاح کی بنیاد مضبوط کرنے کا سبب بنیں گے
آخر پر ! میں اپنے رب کے حضور شکر گزار ہوں اور اپنے والد محترم مرحوم و مغفور قبلہ سردار غفور شاہین ایڈوکیٹ
( اللہ پاک اپنے حبیب کے طفیل ان کی مغفرت فرمائے )
کہ جن کی تعلیم و تربیت اور پدرنہ شفقت نے مجھے اس قابل بنایا
اس کے ساتھ ساتھ اپنی فیملی کا بھی کہ جنھوں نے ہمیشہ میرے ساتھ تمام حالات میں تعاون کیا
بلخصوص اپنی شریک حیات اور اپنے بچوں کا کہ میرا 3 سالہ کا بیشتر وقت مظفرآباد میں گزرا میں ان کو حسب ضرورت وقت نہیں دے پایا اور اس کے ساتھ ساتھ بلخصوص
متحدہ ٹیچرز پینل
کے سارے نمائندگان اور ممبران جنھوں نے ہر مشکل وقت میں ساتھ دیا اب سب ممبران متحدہ کے نام مینشن کروں تو شائد تحریر بہت لمبی ہو جائے
لیکن پھر بھی
کچھ احباب کا ذکر کرنا لازمی ہے جن کا ہر موقع پر غیر متزلزل اعتماد اور ساتھ میسر اور حاصل رہا
جو میرے دست بازو اور میری تنظیمی طاقت رہے
محترمہ میڈم فائزہ اعجاز صاحبہ
محترمہ میڈم صفیہ قدیر صاحبہ
میڈم زوباریہ آزاد صاحبہ
میڈم سمیرا رشید صاحبہ
میڈم صائمہ قاصد صاحبہ
میڈم عظیہ معظم صاحبہ
میڈم شگفتہ سلطانہ صاحبہ
میڈم ثناء کریم صاحبہ
۔ میڈم عالیہ رفیق صاحبہ ۔
میڈم صفیہ کاظمی صاحبہ
میڈم زلیخا شفیع صاحبہ
جناب ڈاکٹر افتخار صاحب۔
حماد رشیدصاحب۔
سید مظہر گیلانی صاحب (درویش) ۔
راجہ آصف شایدصاحب ۔
راجہ نعمان صدیق صاحب ۔
مرتضی جلالی صاحب ۔ پرویز اقبال صاحب
گلفراز عارف صاحب
سیماب احمد چوہدری صاحب
سردار نعیم خان صاحب۔
ملک نوید صاحب کوٹلی صداقت صاحب تراڑکھل۔
قمر عباس نقوی صاحب ۔ منیر احمد خان صاحب ۔۔ عامر فردوس اعوان صاحب ۔ مقصود اعوان صاحب ۔ اور اس کے علاؤہ تمام اضلاع و تحصیل کی کور کمیٹیز متحدہ ٹیچرز پینل اور عہدیداران کا شکریہ کہ انھوں نے ہر موقع پر تعاون کیا۔
نوید عابد گورسی صاحب ۔ ذاکر صاحب۔ کاشف شاہین صاحب نوید سدوزئی صاحب منگ۔
حفیظ صاحب منگ۔ قمر کاشر صاحب باغ۔ سردار شعیب صاحب باغ۔
قاری دلشاد اشرف صاحب ہجیرہ۔ سردار راشد صاحب ہجیرہ۔ ۔ سردار قدیر صاحب ۔ اقبال چشتی صاحب ۔ اویس صادق صاحب ۔ باسط کاظمی صاحب ۔ فاروق اعوان صاحب ۔ منصور اعوان صاحب ۔ تبارک چوہدری صاحب۔ شفیق مغل صاحب حال لیکچرر تاریخ۔
اسد نذیر اعوان صاحب حال لیکچرر۔
میڈم عروسہ صاحبہ راولاکوٹ۔ میڈم فرحت اعظم صاحبہ ہجیرہ۔
میڈیم شمائلہ فیصل صاحبہ ڈڈیال
میڈم شہناز صاحبہ تراڑکھل۔
نجیب الرحمان صاحب گورہ پلندری۔
فہیم ناصر صاحب بارل۔ عبد الرحمن صاحب بارل۔
سید فیصل عباس بخاری حویلی ۔ آغا ذولفقار راٹھور صاحب ۔ قاری شکیل صاحب مظفرآباد ، جہلم ویلی کی جملہ کور ٹیم۔ نیلم ویلی کے جملہ عہدیداران و ممبران کور کمیٹی۔ باغ کے جملہ ممبران کور ٹیم۔ پونچھ سدھنوتی حویلی کوٹلی میرپور بھمبر کے جملہ ممبران کور کمیٹز
اللہ پاک ہم سب کا حامی و ناصر
ان شا اللہ ہم ہوں گے کامیاب
سردار تاصف شاہین
مرکزی صدر سکول ٹیچرز آرگنائزیشن آزاد کشمیر

31/10/2024

جُنید بغدادی کہتے ہیں

ایک دن میرے اُستاد نے کہا تُمہارے بال بہت بڑھ گئے ہیں انہیں کٹوا کے آنا۔

میری جیب میں پیسے نہیں تھے.

حجام کی دُکان پر پہنچا تو وہ گاہک کے بال کاٹ رہا تھا۔

میں نے کہا:

"اے بزرگ! اللّٰه کے نام پہ بال کاٹ دو گے؟"

یہ سنتے ہی حجام نے گاہک کو چھوڑ دیا:

کہنے لگا:

"پیسوں کے لیے تو روز کاٹتا ہوں، اللّٰه کے لیے آج کوئی آیا ہے۔"

حجام روتا تھا اور بال کاٹتا جاتا۔

جنید بغدادی کہتے ہیں
میں نے سوچا کہ زندگی ‏میں جب کبھی پیسے ہوئے تو اس کو ضرور دوں گا۔

عرصہ گزر گیا جنید بڑے صوفی بزرگ بن گئے۔

ایک دن اسی حجام سے ملنے کے لیے گئے،
واقعہ یاد دلایا اور کچھ رقم پیش کی۔

حجام کہنے لگا:

"جُنید تو اتنا بڑا صوفی ہوگیا،

تجھے اتنا نہیں پتا چلا کہ جو کام اللّٰه کے لیے کیا جائے
اس کا معاوضہ مخلوق سے نہیں لیتے۔۔!"

04/09/2024

سکول ٹیچرز آرگنائزیشن آذاد کشمیر
کا اہم اجلاس آج زیر صدارت مرکزی صدر سکول ٹیچرز آرگنائزیشن آذاد کشمیر
جناب سردار تاصف شاہین صاحب
گورنمنٹ بوائر ہائیر سیکنڈری سکول( گوجرہ مظفرآباد)
میں منعقد ہوا۔
اجلاس میں مرکزی ڈویژنل /ضلعی اور تحصیل عہدیداران ممبران مجلس عاملہ نے شرکت کی
( ڈیموکریٹک پینل)
کی طرف سے
جناب راجہ عاصم شمیم صاحب نے اپنے پینل کی نمائندگی کی۔
علاوہ ازیں( قلم کرسی پینل ہیڈز)
اور ان کے جملہ ضلعی صدور جو کہ (سفری مشکلات)
کی بنا پر اجلاس میں شریک نہیں ہو سکے
انہوں نے بذریعہ (پریس رہلیز)
تحریری طور پر فیصلے کا اختیار مرکزی صدر کو سونپ دیا
تھا۔
سکول ٹیچرز آرگنائزیشن آذاد کشمیر
کے مرکزی ڈویژنل ضلعی تحصیل عہدیداران ممبران مجلس عاملہ
اور ڈیموکریٹک پینل کی مشاورت سے
(سکیل اپ گریڈیشن) پر حکومت اور مذاکراتی کمیٹی کو مزید
( 25 ستمبر2024 )
تک کی ڈیڈ لائن دینے پر اتفاق کیا گیا
تب تک اگر حکومت سکیل اپ گریڈیشن کا نوٹفکیشن جاری کر دیتی ہے تو اساتذہ آذاد کشمیر اظہار تشکر کریں گے
بصورت دیگر 25 ستمبر 2024 کو موخر کی گئی احتجاج کی کال کو از سر نو بحال کرتے ہوئے
حتمی اور فیصلہ کن احتجاجی تحریک کا اعلان کیا جائے گا۔
جس میں قطعی کوئی بھی تبدیلی خارج ازمکاں تصور کی جائے گی۔
مرکزی پریس سیکرٹری سکول ٹیچرز آرگنائزیشن آزاد کشمیر
Copied

Address

Nilam
Azad Kashmir

Telephone

+923558125390

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Javed iqbal official posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Javed iqbal official:

Share