11/08/2025
میڈیا سوشل سائنس کے تناظر میں ۔۔۔۔۔۔
تحریر : محمد عثمان
میڈیا سوشل سائنس کے تناظر میں کسی بھی شہر یا سوسائٹی میں ہونے والی سماجی، سیاسی، ثقافتی اور معاشی تبدیلیوں کا گہرا مطالعہ کرتا ہے تاکہ ان کے مثبت یا منفی اثرات کو سمجھ کر عوام تک پہنچایا جا سکے، جبکہ صحافت اس وسیع فیلڈ کا صرف ایک چھوٹا ٹول ہے جو خبروں کی جمع آوری اور ترسیل تک محدود رہتا ہے۔ پاکستان میں آئین کے آرٹیکل 19 کے تحت ہر شہری کو اظہارِ رائے کی آزادی حاصل ہے، اور اسی کے ساتھ میڈیا کو یہ قانونی حق بھی حاصل ہے کہ وہ عوامی مفاد میں حکومت، سیاسی رہنماؤں، سرکاری اداروں، پالیسی سازوں، اور دیگر اسٹیک ہولڈرز سے سوال کرے اور ان کے اقدامات پر جواب طلب کرے، تاہم یہ حق آئین اور متعلقہ قوانین، جیسے PEMRA Ordinance 2002 اور Press Council of Pakistan Ordinance 2002، کے دائرہ کار میں رہ کر استعمال کیا جاتا ہے۔ مثال کے طور پر، اگر کسی شہر میں صنعتی ترقی کے باعث روزگار بڑھ رہا ہے مگر ماحولیاتی آلودگی بھی بڑھ رہی ہے، تو صحافی محض یہ خبر دے گا کہ "صنعتی یونٹس میں اضافہ اور آلودگی میں اضافہ" جبکہ میڈیا اسپیشلسٹ پورا پس منظر فراہم کرے گا۔
ماحولیاتی اثرات کے اعداد و شمار، حکومتی پالیسیوں کا تجزیہ، اور ممکنہ حل تجویز کرے گا۔ میڈیا اسپیشلسٹ کا دائرہ کار صحافی سے کہیں وسیع ہے وہ میڈیا پروڈکشن سے لے کر میڈیا ایتھکس، پالیسی سازی، قانون سازی، اور ہر میڈیا پلیٹ فارم (پرنٹ، الیکٹرانک، ڈیجیٹل) کے لیے مواد تخلیق کرنے تک ماہر ہوتا ہے۔ ڈیجیٹل میڈیا میں اس کی ایک اہم ذمہ داری مس انفارمیشن (غلط معلومات) کو پہچاننا، اس کا تجزیہ کرنا، اور عوام کو اس کے ممکنہ سماجی، سیاسی اور معاشی اثرات سے آگاہ کرنا ہے، تاکہ معلومات کے بہاؤ میں شفافیت اور درستگی برقرار رکھی جا سکے۔ یہی وجہ ہے کہ صحافت کو اکثر میڈیا اسپیشلسٹ کی ضرورت پڑتی ہے، کیونکہ وہ نہ صرف کمیونکیشن ڈیزائن کرنے کا تخلیقی ہنر جانتا ہے بلکہ پیچیدہ معلومات کو عوام کے لیے قابلِ فہم اور مؤثر انداز میں پیش کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ یوں کہا جا سکتا ہے کہ صحافت فوری خبر دیتی ہے، جبکہ میڈیا اس خبر کو ایک بڑے فریم ورک میں ڈال کر اس کے اثرات، پس منظر، اور مستقبل کے امکانات تک پہنچاتا ہے بالکل جیسے ایک قطرہ (صحافت) سمندر (میڈیا) کا حصہ ہے، مگر سمندر کا دائرہ کہیں وسیع اور گہرا ہے۔