
13/12/2023
نکیال ( فیضان استخار) آزاد کشمیر کی اسمبلی میں ڈیفرمیشن ایکٹ کی منظوری کو آزادی رائے پر قدغن قرار دیا. موجودہ حکومت کے پاس کچھ بھی نہیں ہے. زبردستی اقتدار پر قبضہ کر کے یہ تمام جماعتوں کی حکومت پوری ریاست کو مفلوج کرنا چاہتی ہے. پہلے ہی عوام اس وقت سوکھی روٹی کے لیے ترس گئی ہے. انوار الحق سرکار بوکھلاہٹ کا شکار ہو چکی ہے. اس ایکٹ کی منظوری کا مطلب ان کو تنقید سے بچانا ہے. ریاست بھر کے صحافی،اور سوشل میڈیا ایکٹوسٹ ان کے کالے کرتوت اور کرپشن پر کام کریں گے اور ان کے غلط کاموں پر کھل کر تنقید بھی کرتے رہے گے. جلد ہی احتجاجی مظاہرے کی کال دی جائے گی. حکومت ہوش کے ناخن لے اور اس ایکٹ کو فل فور واپس لے.اس ایکٹ کی منظوری اپنے کالے کرتوت چھاپنے کے مترادف ہے. حکومت لوگوں کو سہولت دے تو اس پر تنقید کیوں ہو گی.
محمد طیب سلطانی سوشل میڈیا ایکٹوسٹ فتح پور تھکیالہ