05/07/2025
*8 محرم ہے...*
کربلا کے میدان میں خیمے جل رہے تھے،
بھوک، پیاس، تکلیف... مگر حسینؓ اور اُن کے ساتھیوں نے نماز نہیں چھوڑی۔
تیر برس رہے تھے، لیکن سجدے نہ رکے...
یہی تو سبق ہے کربلا کا —
کہ حالات جیسے بھی ہوں، نماز نہیں چھوڑنی!
اگر کربلا میں بھی نماز قائم ہوئی،
تو ہم کیسے دنیا کے بہانوں میں نماز چھوڑ دیں؟
نماز حسینؓ کی پہچان تھی... کیا ہم اُن کے چاہنے والے ہیں؟"
---
*🥀 غمگین شاعری:*
*سجدے میں بھی تیر کھا لیے، پھر بھی نہ شکوہ کیا،*
*نماز کا وقت آیا تو حسینؓ نے سب کچھ چھوڑ دیا۔*
کیا ہم اُن کے ماننے والے، ایک اذان پہ نہ جا سکے؟
کربلا پکارے ہمیں — اب بھی وقت ہے، لوٹ آؤ خدا کی طرف۔