Iqbal Janjua

Iqbal Janjua اقبال جنجوعہ اصل بات کے ساتھ
https://youtube.com/.inspaire

https://www.youtube.com/

انااللہ واناالیہ راجیعون الوداع مسعود سعید منہاس   میرے پاس الفاظ نہیں ہیکہ آپکے بارے میں کچھ لکھ سکوں ۔یاد رہے راجہ مسع...
16/09/2025

انااللہ واناالیہ راجیعون
الوداع مسعود سعید منہاس میرے پاس الفاظ نہیں ہیکہ آپکے بارے میں کچھ لکھ سکوں
۔یاد رہے
راجہ مسعود سعید منہاس ایڈوکیٹ نے باحثیت پیبلک ریلیشن آفیسر ہمراہ سابق وزیر حکومت راجہ مشتاق مہناس صاحب اپنی خدمات سرانجام دی ۔
جب بھی کام کے لئے کال کی اس نے فوراً اٹھائی اور کام کیا ۔مسعود بھائی نے کبھی محسوس نہیں ہونے دیا کہ وہ مصروف ہیں یا بازی ہیں ۔ہمیشہ بات سنی اور ٹائم دیا۔اللہ پاک آپکے والدین سمیت مشتاق منہاس صاحب اور دیگر تمام پسماندگان کو یہ عظیم صدمہ برداشت کرنے کا حوصلہ عطا فرمآۓ ۔آمین۔

15/09/2025

Mission noor

14/09/2025

عوامی ایکشن کمیٹی اور سہولت کار آمنے سامنے

13/09/2025

ضلع ہسپتال ،ہلاکتیں،عوامی اور حکومتی ردعمل۔ عوامی ایکشن کمیٹی ، الزامات، ڈیوایڈ اینڈ رول ۔

13/09/2025

کشمیر، مہاجرین، مراعات، عوامی ایکشن کمیٹی، اور عوامی رائے۔

07/09/2025

جو قوم دو وقت کی روٹی پر بک جائے۔
جو قوم ظلم دیکھے اور خاموش رہے۔
جو قوم علاقوں، مذہب، برادری اور مسلک میں بٹ جائے۔
جو قوم حق و سچ کے لئے کھڑی نہ ہو سکے۔
جو قوم اپنے مفاد کی خاطر خاموشی اختیار کر لے۔
جو قوم ملک لوٹنے والوں کو اپنا حکمران بنا لے۔
جو قوم جھوٹی تاریخ پڑھے اور اس پر یقین کر لے۔
جو قوم صوبائیت اور لسانیت میں تقسیم ہو۔
جو قوم بدکردار اور بے حیا ہو۔
جو قوم بددیانت اور بے ایمان ہو۔
جو قوم جھوٹ بولنے کو ہنر اور سچ بولنے کو جرم سمجھے۔
جو قوم محنت سے جی چرائے اور کام چوری کو عادت بنا لے۔
جو قوم خاموشی سے ظلم سہہ کر اسے قسمت کا لکھا مان لے۔
جو قوم غلامی کو آزادی کا نام دے۔
جو قوم کتاب سے دور اور جہالت سے قریب ہو۔
جو قوم شہیدوں کا لہو بھول جائے اور ظالموں کے قصیدے پڑھے۔
جو قوم علم کو چھوڑ دے اور اندھی تقلید کو اپنائے۔
جو قوم نوجوانوں کے خواب بیچ دے اور حکمرانوں کی ہوس پالتے رہے۔
جو قوم ایمان، غیرت اور خودداری کھو بیٹھے۔
جو قوم تعلیم کو بوجھ اور جہالت کو زیور سمجھے۔
جو قوم کتاب کی بجائے موبائل کی اسکرینوں میں کھو جائے۔
جو قوم استاد کی عزت نہ کرے اور لٹیروں کو سلام کرے۔
جو قوم محنت کش کو ذلیل اور چور کو عزت دار بنائے۔
جو قوم عدالت سے انصاف نہ مانگ سکے اور سفارش کے در پر جھک جائے۔
جو قوم وعدہ توڑنے کو سیاست اور لوٹنے کو خدمت سمجھے۔
جو قوم گالی دینے والے کو لیڈر اور سچ بولنے والے کو دشمن سمجھے۔
جو قوم زمین بیچ کر بھی قرضوں میں ڈوبی رہے۔
جو قوم کرپشن کو معمول اور دیانت کو بیوقوفی سمجھے۔
جو قوم دشمن کے ایجنٹوں کو ہیرو اور اپنے خیرخواہوں کو غدار کہے۔
جو قوم لاقانونیت کو آزادی اور قانون کو قید سمجھ لے۔
جو قوم تماش بین بن جائے اور ظالم کے خلاف آواز نہ اٹھائے۔
جو قوم اپنے حق کے لئے کھڑی نہ ہو اور دوسروں کے ٹکڑوں پر جینا قبول کرے۔
جو قوم ضمیر بیچ دے اور غیرت کو بھول جائے۔
جو قوم اپنی زمین، اپنی عزت اور اپنے بچوں کا مستقبل نیلام کر دے۔
“ایسی قوم پر پھر زردار، نواز شریف، شہباز شریف، مریم صفدر، محسن نقوی، خواجے، ماجے، رانجے جیسے حکمران نہ ہوں تو اور کون ہوں؟ اسی لئے کہا جاتا ہے کہ جیسی قوم ویسے حکمران۔”

06/09/2025

جس ملک میں سیلاب متاثرین کو امداد تک نہ پہنچنے دی جائے۔

جس ملک میں غریبوں کی مدد کی نمائش کی جائے اور بعد میں سب کچھ واپس اٹھا لیا جائے۔

جس ملک میں صرف اپنی تشہیر اور ذاتی فائدے کو ترجیح دی جائے۔

جس ملک میں خود پانی چھوڑ کر غریبوں کی بستیاں اجاڑ دی جائیں۔

جس ملک میں ذاتی نفرت کا بدلہ عوام کو لوٹ کر اور ان کی جانیں لے کر لیا جائے۔

جس ملک میں کروڑوں انسانوں کی زندگی کی کمائی لٹ جائے اور کہا جائے کہ کوئی نقصان نہیں ہوا۔

جس ملک میں اپنی نالائقی، نااہلی اور بدترین لاقانونیت کو قدرتی آفت کا نام دیا جائے۔

جس ملک میں عدالتیں، جج اور انصاف سب بک چکے ہوں۔

جس ملک میں سچ بولنے پر سزا اور جھوٹ بولنے پر انعام دیا جائے۔

جس ملک میں سوال کرنے والے کو دہشت گرد اور سچ بولنے والے کو ملک دشمن کہا جائے۔

جس ملک میں دین کو مذہب کو انتقام لینے کے لئے استعمال کیا جائے

جس ملک میں حلال حرام کی تمیز ختم ہو جائے

جس ملک میں زندگی جینے کے سارے راستے بند کر دیے جائیں

جس ملک میں رشوت کو انعام اور ذمہ داری کو احسان سمجھا جائے

جس ملک میں بچوں کو ، بچیوں کو عورتوں کو بے گناہ بزرگوں کو اقوبت خانوں میں رکھ کر مارہ جائے

جس ملک میں برائی کی نشاندہی کرنے پر، سچ بولنے پر،انصاف مانگنے پر پابندی ہو،

جس ملک میں دو وقت کی روٹی عزت سے کمانا مشکل اور چوری کرنا آسان ہو۔

جس ملک میں تعلیم بیچی جائے اور جہالت مفت بانٹی جائے۔

جس ملک میں علاج امیروں کے لیے اور موت غریبوں کے لیے ہو۔

جس ملک میں حق مانگنے والا مجرم اور حق لوٹنے والا حاکم ہو۔

جس ملک میں قانون صرف کمزوروں پر اور طاقتور پر کبھی لاگو نہ ہو۔

جس ملک میں محنت کش پس جائے اور عیاش عیش کرے۔

جس ملک میں حاکم عوام کا نوکر بننے کے بجائے مالک بن بیٹھے۔

جس ملک میں کرسی کی جنگ عوام کے خون سے لڑی جائے۔

جس ملک میں خواب دیکھنا جرم اور حقیقت سہنا مجبوری ہو۔

جس ملک میں مزدور پسینے سے تر ہو اور حاکم عیش میں مدہوش ہو۔

جس ملک میں ووٹ مانگنے والے دروازوں پر آئیں اور جیتنے کے بعد دروازے بند کر دیں۔

جس ملک میں غریب کی عزت نیلام اور امیر کی غلطی معاف ہو۔

جس ملک میں انصاف صرف فائلوں میں اور فیصلے صرف جیبوں میں ہوں۔

جس ملک میں سڑکیں محلوں تک پہنچیں اور کچے راستے جھونپڑیوں تک ہی رہیں۔

جس ملک میں سچائی قید اور جھوٹ اقتدار میں ہو۔

جس ملک میں عوام بھوکی سوئے اور حکمران ضیافتوں میں ڈوبے رہیں۔

جس ملک میں نوجوان ڈگریاں لے کر دربدر ہوں اور نااہل سفارش پر عہدوں پر بیٹھے ہوں۔

جس ملک میں دین کا نام بیچ کر دنیا کمائی جائے۔

جس ملک میں حاکم کے محل روشن اور عوام کے گھر اندھیروں میں ڈوبے رہیں۔

اس ملک میں زلزلے، آفتیں، بارشیں، طوفان، مصیبتیں اور تباہی نہ آئیں تو اور کیا ہو؟

اس ملک میں جہاں حق چھینا جائے اور ظلم بانٹا جائے، وہاں امن کیسے ٹکے؟

اس ملک میں جہاں دعا کمزور کی اور فیصلہ طاقتور کا ہو، وہاں برکت کہاں سے آئے؟

اس ملک میں جہاں انصاف کا سودا ہو اور جھوٹ کا راج ہو، وہاں روشنی کیسے اترے؟

اس ملک میں جہاں محنت کا پھل دوسرا کھا لے اور بھوکا پیاسا مزدور خالی ہاتھ رہ جائے، وہاں خوشحالی کیسے ہو؟

اس ملک میں جہاں حکمران خود زخم لگائیں اور مرہم کا نام بھی وہی رکھیں، وہاں سکون کیسے ملے؟

01/09/2025

عبدلروف کا مکان لینڈ سلائیڈنگ کی زد میں
رواں سال کی بارشوں نے … ایسے ایسے مقامات
کو ہلا کر رکھ دیا … جو صدیوں سے اپنی جگہ قائم و دائم تھے… ایسے گھروں کو زمین بوس یا بری طرح متاثر کیا… جو کئی نسلوں سے آباد تھے۔ … یہ صرف ایک قدرتی آفت نہیں…

بلکہ موسمیاتی تبدیلی کی ایک خوفناک نشانی ہے۔

موسمیاتی تبدیلی نے کسی ایک علاقے یا خطے کو نہیں … بلکہ پورے ملک کو اپنی لپیٹ میں لے لیا … کلاؤڈ برسٹ کے نام سے مشہور ہونے والی … اس موسمی تبدیلی نے … غریب آدمی کا سکون، … چھت … اور یہاں تک کہ زندگیاں تک چھین لیں۔

ملک کے مختلف حصوں میں … تباہی کے ساتھ ساتھ … ضلع باغ کے شمالی علاقے … تحصیل بیرپانی میں بھی بائیس اگست 2025 کی رات … شدید موسلادھار بارشوں نے … قیامت ڈھا دی۔ طوفانی بارشوں کے باعث … پانی کا ایک بڑا ریلہ آیا … جس نے مین سڑک کے شولڈر اور حفاظتی دیوار کو بہا دیا … اور پھر یہ ریلہ لینڈ سلائیڈنگ میں تبدیل ہوگیا۔

سب سے زیادہ نقصان بیرپانی کے علاقے گن تڑ کو پہنچا، جو مین سڑک کے نیچے واقع ایک گنجان محلہ ہے اور جہاں درجنوں گھر موجود ہیں۔ اسی لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں سیاسی و سماجی کارکن عبدالرؤف کے گھر کا پچھلا حصہ ٹوٹ کر زمین بوس ہوگیا۔ پانی اور ملبہ گھر کے اندر داخل ہوگیا، خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تاہم مکان بری طرح متاثر ہوا اور اب رہائش کے قابل نہیں رہا۔ قیمتی سامان بھی مکمل طور پر تباہ ہوگیا۔

عبدالرؤف اور دیگر مقامی افراد نے شکوہ کیا کہ چند روز قبل ہی سوشل میڈیا کے ذریعے انتظامیہ اور حکومت کو اس خطرے کی نشاندہی کرتے ہوئے بروقت اقدامات کا مطالبہ کیا گیا تھا، مگر متعلقہ اداروں نے اس جانب کوئی توجہ نہ دی۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ صرف ایک خاندان کا مسئلہ نہیں بلکہ درجنوں گھروں اور سیکڑوں افراد کی … زندگیاں خطرے میں ہیں۔

ماہرین کے مطابق.... کلائمیٹ چینج کے باعث.... مزید بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ برقرار ہے۔ اگر فوری طور پر حفاظتی اقدامات اور متاثرہ خاندانوں کے لیے متبادل رہائش کا انتظام نہ کیا گیا تو یہ علاقہ کسی بھی وقت کسی بڑے سانحے سے دوچار ہوسکتا ہے۔

مقامی عوام کی اپیل ہے کہ حکومت ہنگامی بنیادوں پر ریلیف اور ریسکیو کا بندوبست کرے، تاکہ متاثرہ خاندان محفوظ رہ سکیں اور آنے والے دنوں میں کسی بڑے نقصان سے بچا جا سکے۔

01/09/2025

اندورٹ میں مشتاق مغل کا گھر لینڈ سلائیڈنگ کی زد میں اگیا

جمعہ 22 اگست 2025 کی رات کو ہونے والی طوفانی بارشوں نے ضلع باغ کے مختلف علاقوں میں شدید تباہی مچائی۔ کئی گھروں کی چھتیں گر گئیں، بعض مکمل طور پر ڈیمج ہو گئے جبکہ زمین کھسکنے (لینڈ سلائیڈنگ) کے باعث درجنوں خاندان متاثر ہوئے۔ انہی متاثرین میں گاؤں اندورٹ ریڑبن کے رہائشی مشتاق مغل بھی شامل ہیں جو محکمہ جنگلات میں بطور فاریسٹر اپنی خدمات انجام دے کر ریٹائرڈ زندگی گزار رہے تھے۔

بدقسمتی سے طوفانی بارش کے دوران رات گئے اچانک مکان کے پچھلے حصے سے پانی کے ریلے کے ساتھ لینڈ سلائیڈنگ آئی جس نے مکان کی دیوار توڑ کر اندر داخل ہو کر پورے گھر کو تباہ کر دیا۔ خوش قسمتی سے اللہ کے فضل و کرم سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، تاہم مکان اور اس میں موجود سامان مکمل طور پر تباہ ہوگیا اور استعمال کے قابل نہ رہا۔

مشتاق مغل سفید پوش اور ریٹائرڈ زندگی گزار رہے ہیں۔ مکان کی تباہی کے بعد وہ اور ان کا خاندان کھلے آسمان تلے یا رشتہ داروں کے رحم و کرم پر ہیں۔ اس وقت وہ ضلعی انتظامیہ، حکومتِ آزاد کشمیر اور مخیر حضرات کی فوری امداد اور تعاون کے منتظر ہیں تاکہ اپنی زندگی دوبارہ بحال کر سکیں۔

تصویروں اور ویڈیوز میں نظر آنے والا منظر اس قدرتی آفت کی شدت اور متاثرہ خاندان کی بے بسی کی عکاسی کر رہا ہے۔

اس تباہی کے منظر کو دیکھ کر یہ اندازہ لگانا مشکل نہیں کہ رات کے سناٹے میں طوفانی بارش کے ساتھ جب گھر لینڈ سلائیڈنگ کی زد میں آیا تو خاندان کس قدر خوف و ہراس اور کرب میں مبتلا ہوا ہوگا۔ یہ منظر نہ صرف قدرتی آفات کی ہولناکی کی عکاسی کرتا ہے بلکہ متاثرہ خاندان کے دکھ اور بے بسی کو بھی بیان کرتا ہے۔

Address

Bagh

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Iqbal Janjua posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Iqbal Janjua:

Share