
20/07/2025
گزشتہ روز سے سوشل میڈیا پر گردش کرتی کچھ خبروں اور ایک ویڈیو کے حوالے سے جس میں تھانہ سٹی باغ کے چند ملازمین پر الزام لگایا گیا ہے کہ انہوں نے ایک معذور شخص سے 20 ہزار روپے لیے ہیں اس معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی باغ راجہ اکمل خان رپورٹ طلب کی تو معلوم ہوا کہ مورخہ 19 جون2025 کو ڈسٹرکٹ ٹریفک انسپکٹر صاحبہ اپنے سٹاف کے ہمراہ بنی پساری چیکنگ پر مصروف تھی کہ ایک کیری ڈبہ 87-Ric آیا جسکو چیکنگ کی غرض سے رکنے کا اشارہ کیا گیا ڈرائیور انتہائی غفلت لاپرواہی کا مظاہرہ کرتے ہوئےبجائے گاڑی روکنے کے وہاں سے فرار ہو گیا ، یونیورسٹی کراس میں موجود ٹریفک کانسٹیبل نے اسے روکنے کاباشارہ کیا جس پر اس نے اولاًّ تو اس پر گاڑی چنے کی کوشش کی پھرگاڑی سے اُتر کر گالم گلوچ کی جب ڈی ٹی آئی جب اپنے سٹاف کے ہمراہ وہاں پہنچی تو ڈرائیور راشد آزاد ولد محمد آزاد سکنہ دھڑے وہاں سے بھاگ گیا
ان وجوہات کی بنیاد پر ڈسٹرکٹ ٹریفک انسپکٹر نے مراسلہ بیچ کر تھانہ سٹی باغ میں ڈرائیور مذکور کے خلاف ایف ائی آر درج کروائی جس پر ڈرائیور مذکور نے 23 جون کو عبوری ضمانت قبل از گرفتاری کروائی جس کو14 جولائی 2025 کو ضلعی فوجداری عدالت باغ نےمنسوخ کر دیا جس پر وہ تحت ضابطہ گرفتار ہوا عدالت مجاز سے ریمانڈ حاصل کرتے ہوئے جب اس سے دریافت عمل میں لائی گئی تو معلوم ہوا کہ ڈرائیور مذکور جو کہ ایک پبلک سروس گاڑی چلا رہا ہے کے پاس موجود لائسنس نہ تو تجدید شُدہ تھا اور نہ ہی وہ اس لائسنس پر پبلک سروس گاڑی چلا سکتا ہے ۔17 جولائی کو عدالت مجاز کی جانب سے ضمانت ملنے پر اس کو رہا کر دیا گیا ،
سوشل میڈیا پرتھانہ پولیس باغ کے خلاف محض ایک بے بنیاد پروپگینڈا پھیلانے کی کوشش کی جا رہی ہے جس کا مقصد عوامی ہمدردی حاصل کر کے پولیس کے خلاف نفرت پھیلانا ہےعوام الناس کو اس نسبت بتلایا جاتا ہے کہ نہ تو وہ شخص معذور ہے اور نہ ہی اُس سے کسی نے پیسے لیے ہیں ایک ایسا شخص جو سرعام سڑک پر پولیس ملازمین کی تذلیل کرے اور خود کو قانون سے بالاتر سمجھے کیا اس کے خلاف قانونی کارروائی نہیں کرنی چاہیے ؟
ایسی ذہنیت کے لوگوں کو اگر اسی طرح کھلا چھوڑ دیا جائے تو ایسے لوگ کمزور و مظلوم لوگوں کا جینا دُوبھر کر دیں گے ۔
ایس ایس پی باغ راجہ اکمل صاحب نے تھانہ پولیس سٹی پر لگائے گئے الزامات کی تحقیقات کے لیے ڈی ایس پی ہیڈ کوارٹرباغ سیاب احمد عباسی کو انکوائری افیسر مقرر کر دیا ہے اگر کسی ملازم کی غفلت لاپرواہی پائی گئی تو اس کے خلاف بھی محکمانہ کاروائی عمل میں لائی جائے گی ،
عوام الناس ضلع باغ سے اپیل کی جاتی ہے کہ ایسی جھوٹی اور من گھڑت خبروں کو بغیر تحقیق کے آگے شیئر نہ کریں ۔اگر کسی پولیس ملازم کے خلاف کسی کے پاس کوئی شکایت ہو تو وہ تحریری درخواست ایس ایس پی آفس میں دے تاکہ تحت ضابطہ کاروائی عمل میں لائی جائے ،
قانونی تقاضے پورے کیے بغیر سوشل میڈیا پر خبریں لگانے سے کچھ حاصل نہیں ہوگا عوام اپنی پولیس پر اعتماد رکھے ایسے لوگ جو خود کو قانون سے بالاتر سمجھتے ہیں ان کے خلاف قانونی کارروائی کی گئی ہے اور مستقبل میں بھی ایسے لوگوں کو تحت ضابطہ قانون کے تابع لایا جائے گا ۔ترجمان پولیس باغ