13/10/2025
اگلے ہفتے وہی کولیگ بڑے فخر سے دفتر آیا۔
ہاتھ میں موبائل، آنکھوں پر اینک، چہرے پر "اب تو امیر ہونے ہی والا ہوں" والا اطمینان۔
میں نے پوچھا،
"کیا بات ہے، آج بڑے خوش لگ رہے ہو؟"
کہنے لگا،
"یار، میں نے ایک نیا آن لائن بزنس شروع کیا ہے — پیسے کماؤ، گھر بیٹھے۔"
میں نے کہا، "کیا بزنس ہے؟"
فخر سے بولا،
"یہ دیکھ، ایک ایپ ہے، روز بس ایڈ دیکھنے کے پیسے ملتے ہیں، کل ہی دس روپے بنائے ہیں!"
میں نے کہا، "واہ، دس روپے!"
بولا، "ہاں یار، دیکھنا چند دن میں موبائل کا بیلنس خود ایپ سے ریچارج کروں گا۔"
پھر تھوڑی دیر بعد بولا،
"ویسے ایک بات بتاؤ، تمہارے وائی فائی کا پاسورڈ کیا ہے؟"
میں نے کہا، "کیوں؟"
کہنے لگا، "ایپ ویڈیوز چلاتی ہے، ڈیٹا زیادہ لگ رہا ہے، تھوڑا تمہارے وائی فائی پر کما لوں تو کیا فرق پڑتا ہے؟"
میں نے کہا، "تو مطلب، کمائی تمہاری، خرچ ہمارا؟"
بولا، "ارے بھائی، بزنس میں پارٹنرشپ ہونی چاہیے نا!"
دو دن بعد پھر ملا تو بولا،
"یار، وہ ایپ بند ہو گئی، پیسے دینے سے پہلے بند ہو گئی۔"
میں نے کہا، "کتنے لگائے تھے؟"
کہنے لگا، "پچاس روپے کا پیکج تھا، مگر میں نے کسی اور کا ریفرل کوڈ استعمال کر کے بیس روپے بچا لیے!"
میں نے ہنستے ہوئے کہا،
"تو مطلب اب تک تم نے کمایا کچھ نہیں، بچایا بھی نہیں، بس سیکھا بہت کچھ!"
بولا، "ہاں، سیکھ لیا ہے —
اب اگلی بار کسی ایپ میں تب ہی انویسٹ کروں گا جب کسی کا وائی فائی فری ہو!" 😏
---
میں نے سوچا،
یہ بندہ اگر “دماغ” بھی کرائے پر لگا دے نا،
تو وہ بھی آدھا گھنٹہ مفت دے کر پورا بل دوسروں سے وصول کرے گا۔ 😄
(RAEES ASIF)