Nove£s £overs

Nove£s £overs Digital creator

28/03/2025
24/03/2025

🌴🌴🌴🌴🌴🌴🌴🌴🌴🌴🌴

⛲ *بسم الله الرحمن الرحيم* ⛲

🇵🇰 *آج کا کیلنڈر* 🌤

🇵🇰 *23 رمضان المبارک 1446ھ* 💎
🇵🇰 *24 مارچ 2025ء* 💎
🇵🇰 *11 چیت 2082ب* 💎

🌄 *بروز سوموار Monday* 🌄

حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: جب رمضان کا آخری عشرہ شروع ہوتا تونبی ﷺ (عبادت کے لیے) کمر بستہ ہو جاتے، شب بیداری فرماتے اور اپنے اہل خانہ کو بھی بیدار رکھتے تھے

(صحیح بخاری 2024)

🌴🌴🌴🌴🌴🌴🌴🌴🌴🌴🌴

Follow, Like and share please
09/02/2025

Follow, Like and share please

‏دنیا میں اس وقت 200 کے قریب ممالک ہیں ۔
ان میں سے ایک ملک ایسا بھی ہے جو
روس سے کم از کم 10 گنا چھوٹا ہے لیکن جس کا نہری نظام روس کے نہری نظام سے 3 گنا بڑا یے ۔
یہ ملک دنیا میں مٹر کی پیداوار کے لحاظ سے دوسرے،
خوبانی ، کپاس اور گنے کی پیداوار کے لحاظ سے چوتھے،
پیاز اور دودھ کی پیداوار کے لحاظ سے پانچویں،
کھجور کی پیداوار کے لحاظ سے چھٹے،
آم کی پیداوار کے لحاظ سے ساتویں،
چاول کی پیداوار کے لحاظ سے آٹھویں،
گندم کی پیداوار کے لحاظ سے ساتویں اور مالٹے اور کینو کی پیداوار کے لحاظ سے دسویں نمبر پر ہے ۔
یہ ملک مجموعی زرعی پیداوار کے لحاظ سے دنیا میں 25 ویں نمبر پر ہے ۔
اس کی صرف گندم کی پیداوار پورے براعظم افریقہ کی پیداوار سے زائد اور براعظم جنوبی امریکہ کی پیداوار کے برابر ہے ۔
یہ ملک دنیا میں صنعتی پیداوار کے لحاظ سے 55 نمبر پر ہے ۔
کوئلے کے ذخائر کے اعتبار سے چوتھے اور تانبے کے ذخائر کے اعتبار سے ساتویں نمبر پر ہے ۔
سی این جی کے استعمال میں اول نمبر پر ہے ۔
اس ملک کے گیس کے ذخائر ایشیا میں چھٹے نمبر پر ہیں
اور
یہ دنیا کی ساتویں ایٹمی طاقت ہے.
اور یہ ہے میرا پیارا پاکستان

‏دنیا میں اس وقت 200 کے قریب ممالک ہیں ۔ان میں سے ایک ملک ایسا بھی ہے جو روس سے کم از کم 10 گنا چھوٹا ہے لیکن جس کا نہری...
09/02/2025

‏دنیا میں اس وقت 200 کے قریب ممالک ہیں ۔
ان میں سے ایک ملک ایسا بھی ہے جو
روس سے کم از کم 10 گنا چھوٹا ہے لیکن جس کا نہری نظام روس کے نہری نظام سے 3 گنا بڑا یے ۔
یہ ملک دنیا میں مٹر کی پیداوار کے لحاظ سے دوسرے،
خوبانی ، کپاس اور گنے کی پیداوار کے لحاظ سے چوتھے،
پیاز اور دودھ کی پیداوار کے لحاظ سے پانچویں،
کھجور کی پیداوار کے لحاظ سے چھٹے،
آم کی پیداوار کے لحاظ سے ساتویں،
چاول کی پیداوار کے لحاظ سے آٹھویں،
گندم کی پیداوار کے لحاظ سے ساتویں اور مالٹے اور کینو کی پیداوار کے لحاظ سے دسویں نمبر پر ہے ۔
یہ ملک مجموعی زرعی پیداوار کے لحاظ سے دنیا میں 25 ویں نمبر پر ہے ۔
اس کی صرف گندم کی پیداوار پورے براعظم افریقہ کی پیداوار سے زائد اور براعظم جنوبی امریکہ کی پیداوار کے برابر ہے ۔
یہ ملک دنیا میں صنعتی پیداوار کے لحاظ سے 55 نمبر پر ہے ۔
کوئلے کے ذخائر کے اعتبار سے چوتھے اور تانبے کے ذخائر کے اعتبار سے ساتویں نمبر پر ہے ۔
سی این جی کے استعمال میں اول نمبر پر ہے ۔
اس ملک کے گیس کے ذخائر ایشیا میں چھٹے نمبر پر ہیں
اور
یہ دنیا کی ساتویں ایٹمی طاقت ہے.
اور یہ ہے میرا پیارا پاکستان

شرعی حلالہ سے شرشرعی حلالہ سے شرعی بورڈ تک ۔آج صبح اخبار میں شرعی مسائل کے کالم میں ایک ایسے مسئلے کی تفصیلات پڑھیں کہ د...
08/02/2025

شرعی حلالہ سے شر
شرعی حلالہ سے شرعی بورڈ تک ۔
آج صبح اخبار میں شرعی مسائل کے کالم میں ایک ایسے مسئلے کی تفصیلات پڑھیں کہ دل دہل کر رہ گیا۔ مفتی صاحب سے مسئلہ یہ دریافت کیا گیا کہ ایک نوجوان جوڑے میں تین طلاقیں ہوگئیں۔ اور جس طرح ہمارے ہاں طلاق دینے کا دستور ہے، لڑکے نے تین طلاقیں ایک ساتھ دیں۔ ایک برس بعد محسوس ہوا کہ فیصلہ غلط تھا۔ اس لیے دونوں دوبارہ نکاح کے لیے آمادہ ہوگئے۔ مگر انہیں بتایا گیا کہ دوبارہ ساتھ رہنے کے لیے حلالہ ہونا ضروری تھا۔ چنانچہ اس بات پر دونوں آمادہ ہوگئے کہ لڑکی کو آگ کے اس سمندر سے گزارا جائے۔

حلالہ کے اس ’کار خیر‘ کے لیے ایک اور صاحب نے اپنی خدمات پیش کیں۔ چنانچہ لڑکی کے باپ نے نکاح پڑھایا۔ اور اس موقعہ پر عارضی ’دولہا‘ کے علاوہ صرف لڑکی کی ماں موجود تھی۔ یہ نکاح ایک ماہ تک جاری رہا جس میں ’دولہا‘ نے تین مرتبہ اس بات کو یقینی بنایا کہ واقعی ’حلالہ‘ ہوگیا ہے۔ پھر ایک روز ’دولہا‘ نے لڑکی کے باپ کو فون کرکے لڑکی کو طلاق دے دی۔

جب یہ مسئلہ مفتی صاحب کے سامنے پیش ہوا تو انہوں مختلف اہل علم کی رائے کو بیان کرکے یہ فیصلہ دیا کہ ہر چند کہ اس عمل میں تین دفعہ تعلق زن و شو قائم ہوا ہے اور حلالہ کی شرط پوری ہوگئی ہے، مگر نکاح کے موقعہ پر دو گواہ نہیں تھے، اس لیے نکاح فاسد ہے۔ جب نکاح ہی نہیں ہوا تو طلاق بھی معتبر نہیں ہے۔ اس لیے اصل مسئلہ جوں کا توں باقی ہے اور لڑکی کا اپنے پہلے شوہر سے نکاح ابھی تک جائز نہیں۔

یہ کسی ایک لڑکی یا جوڑے کا معاملہ نہیں، ہمارے معاشرے میں آئے دن ایسے واقعات پیش آتے رہتے ہیں۔ ہمارے ہاں ہمیشہ تین طلاق ہی دی جاتی ہیں۔ اکثر اوقات یہ جذبات میں آکر دی جاتی ہیں اس لیے کچھ عرصے میں غلطی کا احساس ہوجاتا ہے۔ پھر لوگ علما کے پاس بھاگتے پھرتے ہیں۔ پھر بارہا یہ ایسی عبرتناک کہانیاں وجود میں آتی ہیں جن میں سے ایک کو اوپر بیان کیا گیا ہے۔

ہم اس سلسلے میں بنیادی طور پر علما کو ذمے دار سمجھتے ہیں۔ ان کے پاس جمعہ کی نماز کا وہ پلیٹ فارم میسر ہے، جس کی بنیاد پر وہ قوم کو، اگر چاہیں تو پورا دین سمجھا سکتے ہیں۔ مگر ان میں سے اکثر نہ خود دین کی گہری بصیرت رکھتے ہیں اور نہ انہیں دین سمجھانے سے کوئی دلچسپی ہے۔ وگرنہ ہر صاحب علم یہ جانتا ہے کہ قرآن، حدیث اور تمام ائمہ کے نزدیک طلاق دینے کا صحیح طریقہ یہ ہے کہ ایک وقت میں ایک طلاق دی جائے۔ فقہا کی اصطلاح میں اسے احسن یا سنی طلاق کہا جاتا ہے۔ یہ طلاق ماہواری کے دنوں میں نہ دی جائے بلکہ ماہواری ختم ہونے کے بعد اس وقت دی جائے جب پاکی کے ان ایام میں میاں بیوی میں ملاقات نہ ہوئی ہو۔

یہ طلاق دینے کے بعد کوئی مسئلہ پیدا نہیں ہوتا۔ تین حیض کی عدت کے اندر میاں اگر چاہے تو رجوع کرلے اور دونوں بغیر نکاح کے میاں بیوی کی حیثیت سے رہ سکتے ہیں۔ جبکہ تین ماہ بعد بیوی الگ ہوجائے گی اور پھر چاہے تو وہ کسی اور سے نکاح کرے یا چاہے تو دوبارہ اپنے پرانے شوہر سے نکاح کرکے ساتھ رہے۔

یہ وہ طریقہ ہے جس پر کسی کو کوئی اختلاف نہیں۔ یہ قرآن میں واضح طور پر لکھا ہوا ہے۔ صرف اس طریقے کو بتانے کے لیے سال میں جمعے کا ایک خطبہ وقف کردیا جائے تو پوری قوم کو معلوم ہوجائے گا کہ اصل بات کیا ہے۔ مگر کیا کیجیے دین کا صحیح علم پھیلانا ہماری ترجیحات میں سرے سے شامل ہی نہیں ہے۔ جس کے نتیجے میں آئے دن ایسے دلخراش واقعات پیش آتے رہتے ہیں۔

باقی رہا ’حلالہ‘ کے مروجہ تصور کا سوال تو اس پر کوئی تبصرہ کیے بغیر ہم صرف ایک سوال قارئین کے سامنے رکھنا چاہتے ہیں۔ اگر کوئی عورت حالات کی ستم ظریفی کا شکار کچھ لڑکیوں کو اپنے پاس رکھ لے۔ پھر ہر روز اس کے پاس شہر کے عیاش امرا آئیں۔ ہر روز نکاح منعقد ہوں۔ جس میں اس کا ایک مرد ملازم نکاح پڑھائے اور دو مرد ملازم گواہ مقرر ہوں۔ مہر کے نام پر ٹھیک ٹھیک پیسے ادا کیے جائیں۔ جب ان عیاش بدکرداروں کا دل بھر جائے تو یہ طلاق کے تین لفظ ادا کریں۔ پھر لڑکی کو تین ماہ کی ’چھٹی‘ مل جائے اور وہ مرد ایک نئی ’بیوی‘ کا انتخاب کرلے۔ اس پورے معاملے کو کیا کہا جائے گا۔ اگر شرعی حلالہ ٹھیک ہے تو یہ شرعی نکاح کیسے غلط ہوگیا۔ یہ وہ سوال ہے جس کا جواب ہم سب کو مل کر سوچنا چاہیے۔ کہیں ایسا نہ ہو کہ بینکوں کی دیکھا دیکھی کوئی ستم ظریف، کسی ’شرعی بورڈ ‘کی نگرانی میں یہ کام بھی شروع کر دے۔

وکیلوں کے ایک گروپ میں اکثر دیکھنے کو ملتا ہے لوگ حلالہ کر رہے ہیں اور اس کے بابت سوال کر رہے ہوتے ہیں...
حال ہی میں ایک ڈرامہ "من جوگی" آیا ہے جس میں حلالہ کا ذکر ہوا، لیکن میں ڈرامہ پر بات نہیں کروں گی بلکہ حلالہ کے بارے میں لوگوں کے غلط تصور پر روشنی ڈالوں گی۔

حلالہ اصل میں کیا ہے؟

قرآن پاک میں ذکر ہے کہ جب ایک عورت کو طلاق ہو جائے تو وہ عدت پوری کرنے کے بعد دوسری جگہ نکاح کر سکتی ہے۔ اگر اسے دوسرا شوہر بھی طلاق دے دے یا وہ فوت ہو جائے، تو عدت پوری کرنے کے بعد وہ عورت اپنے پہلے شوہر کے لیے دوبارہ نکاح کے لیے حلال ہو جاتی ہے، بشرطیکہ وہ ایسا کرنا چاہے۔

لیکن لوگ سمجھتے ہیں کہ پہلے شوہر سے طلاق کے بعد دوبارہ نکاح کے لیے عورت کا کسی دوسرے مرد سے فوراً نکاح کر کے طلاق لینا ہی حلالہ ہے، جو بالکل غلط اور گناہ ہے۔ نکاح کو کسی خاص غرض کے ساتھ مشروط کر کے حلالہ کرنا ناجائز ہے۔ حلالہ ایک خاص صورت میں ہی جائز ہے، اور اسے غلط طور پر استعمال کرنا اسلامی تعلیمات کے خلاف ہے۔ یعنی حلالہ کو دانستہ طور پر نکاح میں شامل کرنا اور پہلے شوہر کے پاس واپس آنے کے لیے وقتی نکاح کی منصوبہ بندی کرنا سختی سے منع ہے اور اس کو گناہ تصور کیا گیا ہے

میری اپنی رائے 👇👇
حلالہ پلان کرکے کرنا حرام ہیں۔یعنی حلالہ کی نیت سے نکاح کرنا اور اور بعد میں طلاق لےکر پہلے شوہر سے دوبارہ نکاح کرنا حرام ہیں ۔ہاں اگر کسی عورت کو طلاق ہوئی ہو اور وہ دوسری شادی کرے نیت اسکی حلالہ کی نہ ہو لیکن خدا نخواستہ اسکی شوہر مر جائے یا اتفاقاً اسے دوسری شوہر سے بھی طلاق ہو جائے ۔تو وہ اپنے پہلے شوہر سے رجوع کر سکتی ہیں ۔
آپ اپنی رائے کمنٹ میں دے سکتے ہیں 👇👇

A complete 100 years calendarLike and share please
08/02/2025

A complete 100 years calendar
Like and share please

20 دعاؤں کا گلدستہ Like and share please
08/02/2025

20 دعاؤں کا گلدستہ
Like and share please

Address

Bahawalpur

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Nove£s £overs posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share