05/11/2025
کالعدم تنظیم ٹی ٹی پی نے جنگجوؤں کو قبائلی علاقوں سے افغانستان واپس بھیجنے کی ہدایت جاری کر دی
کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان ٹی ٹی پی نے اپنے تمام جنگجو گروپوں کو قبائلی علاقوں سے فوری طور پر افغانستان واپس جانے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔
یہ ہدایات مفتی نور ولی اور افغان سرزمین پر موجود سینئر قیادت کی طرف سے دی گئی ہیں اور تین سطحوں پر منظم انداز میں پھیلائی گئی ہیں، مرکزی قیادت سے علاقائی کمانڈرز تک اور وہاں سے مقامی جنگجوؤں تک۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق پیغامات فیس بک میسنجر، پرنٹ پمفلٹس اور مخصوص مخبرا نیٹ ورکس کے ذریعے پہنچائے جا رہے ہیں تاکہ تمام گروپس کو یکساں اور واضح ہدایات مل سکیں۔
ہر گروپ کو چھوٹے یونٹس میں تقسیم کر کے انہی راستوں سے افغانستان واپس جانے کا حکم دیا گیا ہے، جن راستوں سے وہ پاکستان میں داخل ہوئے تھے۔
علاقائی کمانڈرز جیسے ملا سعید انار نے پیغام کی توثیق کی اور اسے وزیرستان اور دیگر حساس علاقوں میں پھیلایا۔
مقامی سطح پر ریکارڈ شدہ آوازوں کے ذریعے جنگجوؤں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ہر قسم کی کارروائی فوری طور پر بند کریں، پہلے سے طے شدہ حملے ملتوی کریں اور کسی غیر مصدقہ یا افواہی پیغام پر عمل نہ کریں۔
مزید کہا گیا ہے کہ اگلا حکم صرف مرکزی امیر کی طرف سے افغانستان پہنچنے کے بعد جاری ہوگا۔ تمام پیغامات پشتو میں بسم اللہ اور مخصوص فقروں کے ساتھ جاری کیے جا رہے ہیں تاکہ گروپس کے اندر اعتماد اور قیادت کا کنٹرول برقرار رہے۔
یہ پسپائی بظاہر جنگ بندی اور پاکستان کے حالیہ فوجی دباؤ کا نتیجہ لگتی ہے، جس میں پاکستان نے کابل حکومت پر سخت موقف اپنایا اور افغان سرزمین سے حملوں کا سخت جواب دیا۔
افغان حکومت کا اس عمل میں خاموش کردار اور افغان سرزمین سے احکامات کی ترسیل یہ ظاہر کرتی ہے کہ افغان طالبان نہ صرف واقف ہیں بلکہ کنٹرول بھی رکھتے ہیں۔