JÃÜÑ ÊLÍÄ

JÃÜÑ ÊLÍÄ مطرب رباب اٹھا کہ طبیعت اداس ہے

26/04/2025

بہت چہرے پڑھے، بہت باتیں سنی
اب کسی کو صفائی نہیں دینی
میرے زخموں کی قیمت لگا کے لوگوں نے
سمجھا کہ میں نے کچھ چھپائی نہیں دینی

میرے ظرف کو سمجھا کمزور اُنہوں نے
اب اُسی ظرف سے ندامت نہیں جینی
جنہوں نے سچ کو تماشا بنایا تھا
اُنہیں اب روشنی نہیں دینی

اب دل نہیں، آنکھ بھی خاموش ہے
اب میں نے کوئی گواہی نہیں دینی
میرے صبر کی حد تھی، وہ ختم ہو چکی
اب کسی کو بھی راہ نہیں دینی

وہ جو دھوکہ دے کر بچ نکلے تھے
اُنہیں اب یہ گنجائش نہیں دینی
یہ جو لوگ کبھی خدائی کرتے تھے
اُنہیں خاک میں بھی پناہ نہیں دینی😌
سعود خان.

21/04/2025

مرے قیاس کی دہلیز پر جو نام رکھے تھے
وہ سب سراب تھے، افسانہء سادہ، دوست نہیں تھے

میں اپنے عکس سے بھی خائف ہوں اب کئی برسوں سے
جو آئینے میں تھے، وہ صرف سایہ تھے، دوست نہیں تھے

خموشیوں کے تعاقب میں گُم رہی ہستی
جو ہم سخن تھے، وہ تسکین کے طالب، دوست نہیں تھے

میں جن کو فہمِ رفاقت سمجھ کے جی اٹھا
وہ اشتباہِ تمنا کا زہر تھے، دوست نہیں تھے

میں انکسار میں بکھرا رہا مسلسل خود
جو حرف بانٹے، وہ آزار کی صورت، دوست نہیں تھے

میں اپنے جسم میں جیسے کوئی وحشت ہوں فقط
وہ جو بدن سے لپٹے رہے، جراحت تھے، دوست نہیں تھے

سعود خان.

19/04/2025

کیا دھوپ میں بھی سایا ہُوا کرتے تھے
وہ لوگ جو کچھ زیادہ ہُوا کرتے تھے

خاموشیوں میں گُم تھے کئی قافلے
جو بات بات میں چرچا ہُوا کرتے تھے

اک وقت تھا، دعاؤں کا رنگ اور تھا
جو نام لب پہ ہمارا ہُوا کرتے تھے

میں جن کی آنکھ سے دنیا کو دیکھتا تھا
وہ خواب اب تماشا ہُوا کرتے تھے

جو دل کے راز میں شامل تھے ہر گھڑی
وہ لوگ اب تماشا ہُوا کرتے تھے

نہ حال پوچھا، نہ کوئی گلہ کیا
جو کبھی دل کا سہارا ہُوا کرتے تھے

وہ دوست جو کبھی سامان سانس تھے
اب صرف شورِ دنیا ہُوا کرتے تھے

کہاں گئی وہ خواہشوں کی بستیاں
جو خواب میں بھی ہمارے ہُوا کرتے تھے
سعود خان ۔۔۔۔۔۔

17/04/2025

ہر درد تیری یاد کا سایہ سا لگے،
ہر زخم بھی دل پر تماشہ سا لگے۔

ہر شام اُداسی کی گواہی دے رہی،
ہر رنگ خوشی کا بھی دھوکہ سا لگے۔

اک عکس ہے آنکھوں میں تیری خاموشی،
ہر بات لبوں پر بھی ادھوری سی لگے۔

بےرنگ ہوا ہے دل کا ہر اک موسم،
اب خواب بھی تیرے بنا صحرا سا لگے۔

اک لمس جو رہ جائے فضا میں کہیں،
وہ لمس بھی اب تیرے وعدے سا لگے۔

اک خواب تھا جو آنکھ میں پل بھر کو کھِلا،
جاگا تو وہ خواب بھی پردہ سا لگے۔

اب عمر گزر رہی تیرے انتظار میں،
یہ صبر بھی اب ایک صدقہ سا لگے۔

لب خامش، پر دل چلاّے بغیر صدا،
یہ درد بھی اب تو تقدیر سا لگے۔

ہر بات میں گونجے ہے تیرا ہی سخن،
یہ شہر بھی اب مجھ کو صحیفہ سا لگے۔
سعود خان ۔

08/08/2023

‏شدید اتنا رہا تیرا انتظار مجھے !!!!!
کہ وقت مِنّتیں کرتا رہا؛ "گزار مجھے"

چلا میں روٹھ کر آواز تک نہ دی اس نے !!
میں دل میں چیخ کے کہتا رہا، "پکار مجھے۔😥

توں بھی کسی کے باب میں عہد شکن ہو غالباً🥺           میں نے بھی ایک شخص کا قرض ادا نہیں کیا 😥جو بھی ہو تم پے معطرز اس کو ...
04/08/2023

توں بھی کسی کے باب میں عہد شکن ہو غالباً🥺
میں نے بھی ایک شخص کا قرض ادا نہیں کیا 😥
جو بھی ہو تم پے معطرز اس کو یہی جواب دو 😔
آپ بہت شریف ہیں آپ نے کیا نہیں کیا 🤔

Address

Shohal Najif Khan
Balakot

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when JÃÜÑ ÊLÍÄ posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share