Balakot News Agency

Balakot News Agency Welcome to Balakot News Agency, your reliable source for up-to-the-minute and comprehensive news.

06/03/2024

قاضی فائز عیسی کے دو بڑے تاریخی فیصلے
👇
بھٹو کی پھانسی کا فیصلہ غلط تھا❗
مشرف کی پھانسی کا فیصلہ درست تھا❗

03/03/2024
ہزارہ یونیورسٹی کی DNA رپورٹ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ہائرایجوکیشن کمیشن آف پاکستان کے تعاون سے ہزارہ ...
29/02/2024

ہزارہ یونیورسٹی کی DNA رپورٹ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ہائرایجوکیشن کمیشن آف پاکستان کے تعاون سے ہزارہ یونیورسٹی کے شعبہ جینیات نے ہزارہ کے مختلف قبائل کے جینیاتی تجزیے پر مبنی رپورٹ 2014ء میں شائع کی ۔یہ رپورٹ ہزارہ یونیورسٹی کی آفیشل ویب سائٹ پر آج بھی موجود ہے ۔
لنک یہ ہے :
http://prr.hec.gov.pk/jspui/handle/123456789/2751
اس منصوبے پر اکتوبر 2010ء سے مارچ 2014ء تک کام کیا گیا جس میں ہزارہ کے بڑے نسلی گروہوں پر تحقیق کی گئی ۔
اس کے بعد 2017ء میں ایک اور رپورٹ صوابی اور بنیر کے پانچ بڑے نسلی گروہوں کے جینیاتی تجزیہ کے حوالے سے شائع کی گئی ۔ اس منصوبے کو بھی ہائیر ایجوکیشن کمیشن آف پاکستان نے ڈونیٹ کیا اور ہزارہ یونیورسٹی نے اس کی رپورٹ شائع کی ۔ لنک یہ ہے:
http://prr.hec.gov.pk/jspui/handle/123456789/9941
ان دونوں رپورٹس کے نتائج ایک جیسے تھے۔ ذیل میں اس کے اہم نکات کو درج کیا گیا ہے :
1۔ رپورٹ کے مطابق اس علاقے کے گجر ،سید ، کڑلال، اعوان ، یوسفزئی اور سواتی نسلی طور پر ایک دوسرے کے بہت زیادہ قریب ہیں۔ خاص طور پر اس علاقے کے گجروں ، سیدوں اور یوسفزئیوں کی بہت بڑی اکثریت کا ہیپلو گروپ ایک ہی ہے جو انہیں ایک ہی نسل سے ظاہر کرتا ہے ۔
2۔ J1e جو کہ بنو ہاشم عربوں کا جینیاتی کوڈ ہے وہ یہاں کی اکثر اقوام میں نہیں مل پایا جس سے وہ تمام تواریخ من گھڑت ثابت ہو گئی ہیں جن کے ذریعے یہاں کے مختلف لوگ اپنا شجرہ نسب عربوں سے ملاتے ہیں ۔
3۔ جینیاتی تجزیے کے مطابق اس خطے کا سب سے بڑا نسلی گروہ R1a سے تعلق رکھتا ہے (جس کو ٹیبل میں سرخ رنگ میں ظاہر کیا گیا ہے) جو یہاں کی کل آبادی کا 53 فیصد ہے اور یہ ہپلو گروپ گجروں ، سیدوں ، اعوانوں، یوسفزئیوں ، سواتیوں میں سب سے زیادہ مشترک ہے ۔ جبکہ ایک بڑی تعداد تنولی میں اور ایک چھوٹی تعداد جدون میں بھی موجود ہے ۔
جینیٹک سائنسز کی رو سے R1a, R1b اور R2 آریاوں سے تعلق رکھتے ہیں اور
یہ ہپلو گروہ گجروں اور پشتونوں دونوں میں بڑی تعداد میں موجود ہیں۔ اس کے علاوہ متذکرہ بالا کئی قبائل میں بھی موجود ہیں ۔ تاریخی طور پر بھی افغانستان اور شمال مغربی ہند کا یہ علاقہ آریانہ ہی کہلاتا رہا ہے جہاں سب سے زیادہ عرصہ تک گجر قبائل نے حکومت کی۔ یہ آریاوں کی سرزمین تھی اور آج کی جدید سائنس بھی اسی بات کی تصدیق کر رہی ہے ۔ اس سے یہ بھی ثابت ہوتا ہے کہ اس خطہ میں آریاوں کی ایک بڑی تعداد نے بظاہر اپنی آریائی شناخت کو خیر آباد کہہ کر اپنا تعلق عربوں ، ترکوں یا منگولوں سے جوڑ لیا ہے لیکن حقیقت میں آج بھی وہ اسی بڑے انسانی گروہ سے تعلق رکھتے ہیں ۔
4۔ تجزیہ کے مطابق 32 فیصد کا تعلق ہیپلوگروپ M سے ہے ۔ جس کو ٹیبل میں ایل سے ظاہر کیا گیا ہے کیونکہ یہ اسی جینیاتی گروپ کا حصہ ہے ۔ اس ہپلو گروپ کا تعلق بنیادی طور پر جنوبی ایشیا سے ہے اور ان کو ہند کے قدیم آریاوں کے طور پر پہچانا جاتاہے ۔ حال ہی میں عالمی شہرت یافتہ روزنام "سیل" میں ہڑپہ سے ملنے والے ساڑھے چار ہزار سال قبل کے ایک ڈی این اے پر تحقیق شائع ہوئی ہے جس میں ان کو قدیم آریا کہا گیا ہے ۔
اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس خطہ کی 85 فیصد آبادی کا تعلق ان دو ہیپلو گروپس سے ہے جو براہ راست آریاوں سے تعلق رکھتے ہیں اور یہی دو گروپ سب سے زیادہ گجر قوم میں بھی پائے جاتے ہیں ۔ جیسا کہ ہزارہ یونیورسٹی کی اس رپورٹ سے بھی ظاہر ہو رہا ہے ۔
Copied

Address

Near Degree College Balakot
Balakot
21230

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Balakot News Agency posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share