𝗍𝗁𝗋𝗈𝗎𝗀𝗁𝗠𝗮𝗻𝘀𝟬𝟬𝗿

𝗍𝗁𝗋𝗈𝗎𝗀𝗁𝗠𝗮𝗻𝘀𝟬𝟬𝗿 اللّٰہ_اکبر_کبیرا☝🏻
(1)

`انسان کے ہاتھ میں آخر ہے ہی کیا؟؟؟` نہ جسم، نہ صحت، نہ عمر، نہ زندگی اور اس کے تمام معاملات۔ ہم انسان ہمیشہ اپنی مرضی ا...
23/11/2025

`انسان کے ہاتھ میں آخر ہے ہی کیا؟؟؟`
نہ جسم، نہ صحت، نہ عمر، نہ زندگی اور اس کے تمام معاملات۔ ہم انسان ہمیشہ اپنی مرضی اور اپنی پسند کے مطابق بہت کچھ سوچ لیتے ہیں، جب کہ زندگی "رب" کی امانت ہے۔ اس میں ہونے والے تمام معاملات بھی اُس "خالق" کے ہاتھ میں ہی ہیں جو ان کا بنانے والا ہے۔ ہمارا کام تو صرف اتنا ہی ہے کہ ہم اس خالق کے بتاٸے راستے پر چلتے رہیں یہاں تک کے اپنے رب سے جا ملیں🥹❤️‍🩹

غربت نے اس کی جیب خالی رکھی،مگر دل ایسا دیا کہ امیروں کے خزانے بھی شرما جائیں۔"دل کا امیر ہونا ہاتھ کی دولت سے کہیں بہتر...
23/11/2025

غربت نے اس کی جیب خالی رکھی،
مگر دل ایسا دیا کہ امیروں کے خزانے بھی شرما جائیں۔"

دل کا امیر ہونا ہاتھ کی دولت سے کہیں بہتر ہے
کیا ہیرا دل ہے 🫶🏻❤️

20/11/2025

`رب سے باتیں کرنے کے لیے رب کا ہونا پڑتا ہے`🤎✨
غیروں سے لمبی لمبی باتیں تو نہیں کی جاتی نا؟🥺
رب کے ہو جاؤ ہیں اور رب کو اپنا بنالیں اور پتہ ہے
`رب کا کیسے ہوا جاتا ہے ؟`🥺🔏
جب رب کو یاد کریں تو پھر دوسرا کوئی شخص کوئی🤌🏻خیال کوئی چیز دل میں نا آئے صرف آپ اور آپ کا رب......🥹🫂❤‍🩹

سب کی اپنی اپنی تھکن ہے کوئی رشتوں سے تھکا ہوا تو کہیں لہجوں سے اکتایا ہوا کہیں ذمہ داریوں سے نڈھال تو کہیں ضرورتوں سے پ...
13/11/2025

سب کی اپنی اپنی تھکن ہے کوئی رشتوں سے تھکا ہوا تو کہیں لہجوں سے اکتایا ہوا کہیں ذمہ داریوں سے نڈھال تو کہیں ضرورتوں سے پریشان کوئی اپنی نفسیات سے بھاگ رہا کوئی روح کی کھونٹی پر لٹکی خواہشوں کی گٹھری سے۔

اللہ رب العزت ان گمراہ لوگوں کو ہدایت دے کر حق سچ بولنے کی توفیق عطا فرمائے۔
13/11/2025

اللہ رب العزت ان گمراہ لوگوں کو ہدایت دے کر حق سچ بولنے کی توفیق عطا فرمائے۔

"انسان زخموں کے باوجود جیتا ہے، آگے بڑھتا ہے، لیکن اس کے اندر وہ دراڑیں ہمیشہ بولتی رہتی ہیں۔"🖤
11/11/2025

"انسان زخموں کے باوجود جیتا ہے، آگے بڑھتا ہے، لیکن اس کے اندر وہ دراڑیں ہمیشہ بولتی رہتی ہیں۔"
🖤

ڈاکٹر عارفہ سیدہ زہرا نے کہا تھا:“ہم وہ سوال پوچھتے ہیں جو خدا پوچھے گا۔ مگر ہم وہ نہیں پوچھتے جو انسان کو انسان سے پوچھ...
11/11/2025

ڈاکٹر عارفہ سیدہ زہرا نے کہا تھا:

“ہم وہ سوال پوچھتے ہیں جو خدا پوچھے گا۔
مگر ہم وہ نہیں پوچھتے جو انسان کو انسان سے پوچھنا چاہیے۔
کوئی نہیں کہتا۔
عارفہ! تم ٹھیک ہو؟
اگر تمہیں دوائی لانے والا کوئی نہیں تو میں لے آؤں؟‘“
(ایکسپریس: دسمبر 2021ء)

موجودہ نسل کو بڑی حد تک انسپائر کرنے والی عارفہ صاحبہ اللہ کو پیاری ہوگی ہیں۔ آئیے ان کی زندگی پہ اک سرسری مگر متوازن جائزہ لینے کی سعی کرتے ہیں۔

ان کی پیدائش سال 1942/1943 کے سالوں میں لاہور میں ہوئی۔
اور زندگی کا اکثر حصہ انہوں نے ادھر ہی گزارا۔

ان کی تعلیمی پروفائل کچھ یوں ہے:
۱): ایم اے (اردو)
۲): ماسٹرز آف آرٹس (ایشین اسٹڈیز)
۳): پی ایچ ڈی اِن تاریخ (ہواوے: امریکہ)

جب کے پروفیشل حوالہ جات یوں ہیں:
۱): پرنسپل (لاہور کالج برائے خواتین)
۲): پرنسپل (گورنمنٹ کالج، گلبرگ؛ لاہور)

وہیں سال 2022ء میں بطور پروفیسر (اقراء یونی) بھی رہیں۔

مذہبی انتہا پسندی پہ نرم لہجے کے ساتھ تنقید کرتے ہوئے کہتی تھیں:
“آج حال یہ ہے کہ تمہارے نزدیک میں کافر ہوں۔
اور میرے نزدیک تم کافر ہو۔
شکر ہے کہ اب اس ملک میں کوئی مسلمان باقی نہیں بچا۔
ہر بات پر گناہ کا فتویٰ تیار ہے۔”
(بحوالہ: چودہویں سالانہ اردو کانفرس: کراچی)

ایک طرف رائیٹ اور سینٹر والی فکر میں انہیں پسند کیا جاتا رہا۔
وہیں لبرل آوازوں کی طرف سے تنقید کا سامنا بھی رہا۔
ان پہ نرگسیت و اشفاق احمد کے فکری گروپ کے اثر الزامات رہے۔

اپنی پرسنل زندگی بالخصوص فیملی کو انہوں نے ہمیشہ کم ہائی لائیٹ کیا۔

زندگی کے مقصد و 40 سالہ ٹیچنگ سے متعلق وہ کہتی تھیں:
“اگر میری 35 طلبہ میں سے 2 پر بھی میرا اثر ہو جائے۔ تو یہ کامیابی ہے۔ میں نے ہمیشہ یہ کوشش کی کہ طالبات کو صرف مضامین نہ پڑھاؤں بلکہ زندگی جینے کا شعور دوں۔ تعلیم نوکری کے لیے نہیں، زندگی کے لیے ہوتی ہے۔آج پاکستان کی 50 فیصد سے زیادہ آبادی ناخواندہ ہے۔
انہیں یہ بھی معلوم نہیں کہ وہ کون ہیں۔
ان کے حقوق کیا ہیں۔”
(ڈان نیوز: 28 نومبر 2014ء)

وہ اکثر اپنے لیکچرز میں صبر و تحمل کی تنقید کیا کرتی تھیں۔
ایک بار کہنے لگیں:
“قرآن کہتا ہے کہ صبر سے مدد مانگو۔واستعینوا بالصبر۔ ہم ہر چیز سے مدد مانگتے ہیں۔ ٹھہرتے نہیں۔ صبر نہیں کرسکتے۔اور صبر کی ادنی ترین مثال برداشت ہے۔”

وہ مولانا رومی کو اپنا مرشد مانتی تھیں۔
ان کی خوبصورت لائنز کچھ یوں ہیں:
“سب سے زیادہ اختیار اس کے پاس ہے۔جو کچھ ترک کر سکتا ہے۔
جو کچھ چھوڑ نہیں سکتا اس کے پاس کچھ ہے ہی نہیں۔
وہ چاہے توشہ خانے میں ہو یا باروچی خانے میں ہو۔

ان کی چند ترجمہ کی گی کتب کی فہرست درج زیل ہے:
۱): ابابیل (مراکشی ناول)
۲): سلطانہ کا خواب
۳): دریا بی بی (بنگلہ دیشی ناول)
۴): عورت (منتخب کہانیاں)

المختصر اپنی علمی و فکری و صوفیانہ خیال کا بھرپور اظہار کرنے والی خاتون صاحبہ اللہ کو پیاری ہوگی ہیں۔

آپ کو ڈاکٹر صاحبہ کیسی لگتی تھیں؟
ان کی پرسنالٹی سے ہم کیا سیکھ سکتے ہیں؟

مجھے نہیں لگتا کہ ان بزرگ نے کبھی خواتین کے حقوق کے بارے میں پڑھا ہے، لیکن مردانگی ایک قدرتی چیز ہے!
18/10/2025

مجھے نہیں لگتا کہ ان بزرگ نے کبھی خواتین کے حقوق
کے بارے میں پڑھا ہے، لیکن مردانگی ایک قدرتی چیز ہے!

جس ملک میں 19 گریڈ کے پرنسپل  کو لوگ بس میں سیٹ نہیں دیتے اور18 گریڈ کے ڈپٹی کمشنر کے لیے راستہ صاف کیا جائے اسے پاکستان...
16/10/2025

جس ملک میں 19 گریڈ کے پرنسپل کو لوگ بس میں سیٹ نہیں دیتے
اور18 گریڈ کے ڈپٹی کمشنر کے لیے راستہ صاف کیا جائے اسے پاکستان کہتے ہیں۔

26/08/2025

ﺍﻟـﻠّٰـﻬُﻢَّ ﺻَـﻞِّ عَلٰی ﻣُﺤَﻤَّـــﺪٍ ﻭَعَلٰی ﺁﻝ ِﻣُﺤَﻤَّـــﺪٍ ﻛَـﻤَـﺎ ﺻَـﻠَّـﻴْـﺖَ عَلٰی ﺇِﺑْـﺮَﺍﻫِـﻴـﻢَ وعَلٰیﺁﻝِ ﺇِﺑْـــﺮَﺍﻫِـــﻳـــﻢَ ﺇِﻧَّــــــــــﻚَ ﺣَﻤِﻴـﺪٌ ﻣَﺠِﻴــﺪٌ 🌸

ﺍﻟـﻠّٰـﻬُـﻢَّ ﺑَـﺎﺭِﻙْ عَلٰی ﻣُﺤَـــﻤَّﺪٍ ﻭَعَلٰیﺁﻝ ِﻣُﺤَـــﻤَّﺪٍ ﻛَـﻤَـﺎ ﺑَـﺎﺭَﻛْـﺖَ عَلٰی ﺇِﺑْــﺮَﺍﻫِــﻴــﻢَ وعَلٰیﺁﻝِ ﺇِﺑْــﺮَﺍﻫِــﻴــﻢَ ﺇِﻧَّــــــــــﻚَ ﺣَﻤِـﻴـﺪٌ ﻣَﺠِﻴــﺪٌ -

خواب بکھر جائیں تو آنکھیں بھی اجنبی لگتی ہیں۔😑
17/07/2025

خواب بکھر جائیں تو آنکھیں بھی اجنبی لگتی ہیں۔😑

وہ انتظار کیوں کرواتا تمہیں، اگر اُس نے کوئی معجزہ نہ کرنا ہوتا؟ ❤️
17/07/2025

وہ انتظار کیوں کرواتا تمہیں، اگر اُس نے کوئی معجزہ نہ کرنا ہوتا؟ ❤️

Address

Baloch

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when 𝗍𝗁𝗋𝗈𝗎𝗀𝗁𝗠𝗮𝗻𝘀𝟬𝟬𝗿 posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share