28/09/2025
😢
"ڈوڈہ" پختون وطن کے پہاڑی علاقوں میں وہ چھوٹی سی تفریح ہے، جس میں ریاستی پالیسیوں کی وجہ سے بیش بہا وسائل کے باوجود غریب رکھے گئے پشتون وطن کے نوجوان اکھٹے ہو کر کھیتوں میں مکئی انگاروں پر بھون کر کھاتے ہیں اور اس عمل میں چھوٹی سی مجلس، بحث اور گپ شپ ہوتی ہے۔
پختون وطن کے بازاروں، گھروں، مذہبی مقامات، تعلیمی اداروں، حجروں، عیدگاہوں، جنازہ گاہوں اور حتیٰ کہ مزاروں پر حملوں کے بعد آج غربت کی زندگی کے اس چھوٹی سی تفریحی عمل "ڈوڈہ" پر بھی پاکستانی فوج نے باجوڑ لغڑئی ماموند میں کاڈ کاپٹر ڈرون سے بم گرا کر حملہ کیا، جس میں چار نوجوان شہید جبکہ دو زخمی ہوئے۔
ان کی عمریں اُس دور میں تھیں، جب والدین ان سے امیدیں باندھتے ہیں کہ اب یہ بڑے ہو گئے ہیں، تعلیم مکمل کر کے گھر کا سہارا بنیں گے اور ہمارا بوجھ کم کریں گے۔ مگر پشتون والدین کو کیا خبر تھی کہ ریاست پاکستان دہشتگردی کا جال بچھا کر پشتون وطن میں بدامنی پیدا کرے گی، اور پھر دہشتگردی کی مخالفت کا جھوٹا دعویٰ کر کے آپریشنوں کے نام پر ہمارے بچوں کا قتل عام کر کے خود ڈالر کمائے گی۔ ریاستی میڈیا کے ذریعے انہیں دہشتگرد قرار دے کر ہماری آواز تک کو دبانے کی کوشش کرے گا، اور اس کے اثر میں آ کر بعض پشتون بھی میڈیا پر خوشی کا اظہار کریں گے۔
پی ٹی ایم پر مکمل پابندی لگانے کے بعد پاکستان اب پشتون وطن کے مظلوموں کے خون اور آنسوؤں کی ہر آواز کو خاموش اور بدنام کرنے کے درپے ہے۔
حالات سخت ہیں، مگر ان شاءاللہ ہم اپنی قوت منظم کر کے اس ایک ایک ظلم کا حساب لیں گے۔
میڈیا اور سوشل میڈیا پر موجود پشتونوں کے بڑے بڑے نام، صحافی، سوشل میڈیا انفلونسرز اور سماجی رہنماؤں سے امید کرتے ہیں کہ اگر اور کچھ نہ ہوسکے تو کم از کم سوشل میڈیا پر تو اس ظلم کے خلاف آواز بلند کریں۔
باجوڑ: چار نوجوان شہید، 2 زخمی
باجوڑ، لغڑئی ماموند واقعہ میں شہداء اور زخمیوں کی فہرست:
1: سجاد ولد مجید – عمر 18 سال، شہید
2: نوشاد ولد سید رحمان – عمر 13 سال، شہید
3: فواد ولد دلبر – عمر 18 سال، شہید
4: جواد ولد یوسف – عمر 15 سال، شہید
5: وقاص ولد شیرزمان – عمر 17 سال، زخمی
6: عطاء اللہ ولد گل ولی – عمر 15 سال، زخمی
جبکہ شمالی وزیرستان کی تحصیل سپین وام میں بھی ایک کاڈ کاپٹر ڈرون حملہ ہوا جس میں وہاں کے رہائشی وحیداللہ کا کم عمر بیٹا زخمی ہوا۔