11/10/2025
. قرآن مجید میں ذکر:
سورہ الاسراء آیت 78:
أَقِمِ الصَّلَاةَ لِدُلُوكِ الشَّمْسِ إِلَىٰ غَسَقِ اللَّيْلِ وَقُرْآنَ الْفَجْرِ ۖ إِنَّ قُرْآنَ الْفَجْرِ كَانَ مَشْهُودًا
ترجمہ: "نماز قائم کرو دن ڈھلنے سے لے کر رات کے اندھیرے تک، اور فجر کی نماز (بھی خاص طور پر پڑھو)، بیشک فجر کی نماز (فرشتوں کے سامنے) حاضر رہتی ہے۔"
سورہ المزمل آیت 6:
إِنَّ نَاشِئَةَ اللَّيْلِ هِيَ أَشَدُّ وَطْئًا وَأَقْوَمُ قِيلًا
ترجمہ: "بے شک رات کا اٹھنا (عبادت کے لیے) دل پر زیادہ گہرا اثر ڈالتا ہے اور بات کو (دل میں) زیادہ جما دیتا ہے۔"
---
2. احادیث مبارکہ:
حدیث نمبر 1:
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا:
"بَكِّرُوا بِالصَّلاَةِ فِي يَوْمِ الغَيْمِ، فَإِنَّهُ مَنْ تَرَكَ صَلاَةَ الفَجْرِ فَقَدْ حَبِطَ عَمَلُهُ"
(سنن ابن ماجہ)
ترجمہ:"بادلوں کے دن (بھی) نماز (فجر) میں جلدی کرو، کیونکہ جس نے فجر کی نماز چھوڑ دی، اس کا عمل ضائع ہو گیا۔"
حدیث نمبر 2:
حضرت سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
"أَحَبُّ الصَّلَاةِ إِلَى اللَّهِ تَعَالَى صَلَاةُ دَاوُدَ عَلَيْهِ السَّلَامُ، كَانَ يَنَامُ نِصْفَ اللَّيْلِ، وَيَقُومُ ثُلُثَهُ، وَيَنَامُ سُدُسَهُ، وَكَانَ يَصُومُ يَوْمًا وَيُفْطِرُ يَوْمًا"
(صحیح بخاری)
ترجمہ:"اللہ تعالیٰ کو سب سے زیادہ محبوب نماز حضرت داؤد علیہ السلام کی نماز تھی۔ وہ آدھی رات سوتے، پھر ایک تہائی رات قیام (نماز) کرتے، اور پھر چھٹا حصہ سوتے تھے۔"
حدیث نمبر 3: فضیلتِ تہجد:
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
"رَكْعَتَا الْفَجْرِ خَيْرٌ مِنَ الدُّنْيَا وَمَا فِيهَا"
(صحیح مسلم)
ترجمہ:"فجر کی سنتیں (یعنی سنت فجر) دنیا اور جو کچھ اس میں ہے اس سے بہتر ہیں۔"
حدیث نمبر 4: دعا کی قبولیت:
حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا:
"إِنَّ بِاللَّيْلِ لَسَاعَةً لَا يُوَافِقُهَا رَجُلٌ مُسْلِمٌ يَسْأَلُ اللَّهَ خَيْرًا إِلَّا أَعْطَاهُ إِيَّاهُ، وَذَلِكَ كُلَّ لَيْلَةٍ"
(صحیح مسلم)
ترجمہ:"بے شک رات میں ایک ایسی گھڑی ہوتی ہے کہ کوئی مسلمان بندہ اس میں اللہ سے کوئی بھلائی مانگتا ہے مگر اللہ اسے عطا کر دیتا ہے، اور یہ (گھڑی) ہر رات میں ہوتی ہے۔"
(علماء کے نزدیک یہ خاص وقت آخری رات کا تہائی حصہ اور فجر سے پہلے کا وقت ہے)
---
3. فوائد و برکات:
· فرشتوں کی گواہی: فجر کی نماز فرشتوں کے سامنے ادا ہوتی ہے۔
· اللہ کی حفاظت: فجر کی نماز پڑھنے والا اللہ کی ذمہ داری میں آ جاتا ہے۔
· صحت کے فوائد: سائنسی طور پر بھی صبح سویرے اٹھنا صحت کے لیے بہترین ہے۔
· روزینہ کی برکت: صبح سویرے اٹھنے سے پورے دن کے کاموں میں برکت ہوتی ہے۔
· دعا کی قبولیت: سحر کے وقت دعائیں قبول ہوتی ہیں۔
---
اللہ تعالیٰ ہم سب کو صبح سویرے اٹھ کر اس کی عبادت کرنے اور اس کے فضل و کرم سے مستفید ہونے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین