
22/11/2024
درختوں کی زندگی: جاندار وجود
اگر ہم جانوروں اور انسانوں کی تاریخ پر نظر ڈالیں تو بیسویں صدی کے دوسرے نصف حصے میں جانوروں کے حقوق کے حوالے سے بڑی مثبت تبدیلیاں آئی ہیں۔ مثال کے طور پر، 1990 میں جرمنی میں قانون بنایا گیا کہ جانور صرف چیزیں نہیں بلکہ جاندار ہیں، اور ان کے ساتھ ظلم نہیں کیا جا سکتا۔
یہ ترقی اہم ہے کیونکہ ہم سمجھ رہے ہیں کہ جانور بھی جذبات رکھتے ہیں۔ یہاں تک کہ چھوٹی مکھیاں بھی! کچھ محققین کا کہنا ہے کہ پھلوں کی مکھیاں شاید خواب بھی دیکھتی ہوں۔ لیکن جہاں جانوروں کے لیے ہمدردی کا احساس بڑھ رہا ہے، وہاں درختوں کو جاندار کے طور پر قبول کرنا ابھی مشکل ہے۔
درخت جاندار ہیں، لیکن ان کا دماغ نہیں ہوتا۔ وہ آہستہ آہستہ حرکت کرتے ہیں اور ان کی زندگی ہم سے مختلف ہے۔ سکول کے بچے بھی جانتے ہیں کہ درخت زندہ ہیں، لیکن زیادہ تر لوگ انہیں صرف چیز سمجھتے ہیں۔
درختوں کا کردار
درخت اور جانور دونوں نے زندگی کی کہانی میں برابر کا سفر کیا ہے، لیکن فرق یہ ہے کہ درخت اپنی خوراک خود بناتے ہیں جبکہ جانور درختوں کی مدد پر انحصار کرتے ہیں۔
ہمارے استعمال کی بہت سی چیزیں جیسے کتابیں، فرنیچر، اور جلانے کی لکڑی درختوں سے آتی ہیں۔ اگر کوئی کہے کہ لکڑی کاٹنا قتل کے برابر ہے، تو یہ غلط نہیں ہوگا۔ لیکن یہ قدرتی چکر کا حصہ ہے، بالکل ویسے جیسے ہم جانوروں سے کھانے کے لیے گوشت لیتے ہیں۔
# # # درختوں کے حقوق
درختوں کو بھی زندہ رہنے کا حق دیا جا سکتا ہے۔ ہم ان سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں، لیکن انہیں اپنی زندگی کے اہم کام پورے کرنے کا موقع بھی دینا چاہیے۔ جیسے اپنی اگلی نسلوں کے لیے بیج دینا، یا عزت سے بوڑھا ہو کر مرنا۔
کچھ ممالک نے پہلے ہی اقدامات اٹھائے ہیں۔ سوئٹزرلینڈ میں قانون کہتا ہے کہ پودوں اور جانوروں کا احترام کرنا ضروری ہے۔ یہ جنگل صرف لکڑی کی فیکٹریاں نہیں بلکہ زندگی کے بڑے نظام کا حصہ ہیں۔
جنگل کا فائدہ
جب جنگلات کو بڑھنے دیا جاتا ہے تو وہ لکڑی سے بڑھ کر فائدہ دیتے ہیں۔ یہ ایکوسسٹم ہوتے ہیں، جہاں ہزاروں جاندار ایک دوسرے پر منحصر ہوتے ہیں۔
مثال کے طور پر، جاپان میں تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ درختوں کے جھڑتے پتے دریاؤں کے ذریعے سمندر کی تیزابیت کم کرتے ہیں، جس سے چھوٹے جاندار (پلانکٹن) بڑھتے ہیں۔ یہ مچھلیوں کے لیے خوراک بنتے ہیں اور جاپان کی سمندری خوراک کی صنعت کو فائدہ پہنچاتے ہیں۔
قدرت کی خوبصورتی
درخت صرف مالی فائدہ نہیں دیتے بلکہ ہمیں قدرت کی خوبصورتی بھی دکھاتے ہیں۔ ان کے سائے میں محبت کی کہانیاں جنم لیتی ہیں، فیصلے کیے جاتے ہیں، اور زندگی کے راز تلاش کیے جاتے ہیں۔
شاید ایک دن ہم درختوں کی زبان بھی سمجھنے لگیں۔ لیکن جب تک یہ ممکن نہیں ہوتا، جب جنگل جائیں تو ان کی خوبصورتی اور زندگی کا احترام کریں۔ قدرت کبھی کبھی ہماری توقعات سے بھی زیادہ حیران کر دیتی ہے۔..
#فلسفہ #ماحولیات