21/08/2025
انصاف کے لیے برنالہ شہر جل اٹھا
محنت کش ،غریب دیہاڑی دار اکرم فیملی کے مطابق اکرام کو مبینہ طور پر ملک کبیر
عرف کالا نے اپنے چند ساتھیوں کے ہمراہ گھر کے باہر سے اٹھایا اور قریبی مکان میں لے جا کر شدید تشدد کا نشانہ بنایا۔ اکرم کے ناخنوں کو پلاس سے کھینچا گیا ٹانگ پر لوہے کی کیل نما چیز ٹھوکنے کی کوشش کرتے رہے جس سے اس کی ٹانگوں میں سوراخ بھی دیکھے گئے جن سے خون بہتا رہا بازو بھی دو جگہ سے فریکچر ہونے کی اطلاعات ہیں جبکہ جسم پر زخموں اور نیل کے نشانات بھی واضح طور
پر دیکھے گئے۔ایک مقامی شخص نے بتایا کہ جب اہل محلہ نے اکرم کی چیخ پکار سُنی تو میں تھانہ پہنچا اور پولیس والوں کو سارا ماجرا سنانے پر ایک پولیس اہلکار نے جواب دیا کہ "خیر ہے اسے کچھ نہیں ہوگا" جس کے بعد پولیس والوں کی منت سماجت کے بعد جب پولیس اہلکار آئے تو زخموں سے چور اکرم نامی شخص کو ہتھکڑی لگا کر مکان سے باہر لایا گیا۔ جس کے بعد اہل محلہ کی مداخلت پر ہتھکڑی اتاری گئی اور اکرم کو لواحقین کے حوالے کیا گیا لواحقین نے زخمی اکرم کی چارپائی سڑک کے درمیان رکھ کر سڑک بلاک کر دی اہل علاقہ کی ایک بڑی تعداد کے ساتھ ساتھ ایس ایچ او ارشد چوہدری بھی موقع پر پہنچ گئے اور کاروائی کی یقین دہانی کے بعد زخمی کو ہسپتال منتقل کیا گیا۔ اور سڑک ٹریفک کی آمد رفت کے لئے کھول دی گئی۔ جبکہ دو ملزمان کو گرفتار بھی کیا گیا۔ اہل محلہ کے مطابق چند دن قبل چھوٹے بچوں کی لڑائی ہوئی تھی جس کے بعد کچھ لوگوں نے معاملے کو رفع دفع کرنے کی کوشش کی تھی۔ جس کے بعد اکرم اور اس کے خاندان کو دھمکیاں دی جاتی رہیں۔ زخمی اکرم کی بیوی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ چند دن قبل مجھے بھی ان لوگوں نے تھپڑ مارے جس کے خلاف تھانہ برنالہ میں درخواست بھی دی گئی تھی لیکن کوئی کاروائی عمل میں نہ لائی گئی۔ جس کے بعد آج کا افسوسناک واقعہ وقوع پذیر ہو گیا۔ میڈیکل رپورٹ آنا اور ایف آئی آر ہونا ابھی باقی ہے۔ اس افسوسناک واقعی کی وجہ سے علاقہ میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ تاحال ایف آئی آر درج نہ ہونے اور مرکزی ملزم کی عدم گرفتاری کے خلاف زخمی نوجوان کے لواحقین نے دوبارہ سڑک بند کر کے احتجاج شروع کر دیا ہے۔انتظامیہ اور پولیس کی طرف سے مظاہرین سے مذکرات کے لئے تاحال کوئی نہیں پہنچا۔جس کی وجہ سے مظاہرین میں اشتعال پایا جاتا ہے۔
/ شیراز شیراز کی رپورٹ/