
08/08/2025
بھمبر برنالہ بیورو چیف محمد حنیف گوندل کی رپورٹ کے مطابق
عوامی آگاہی کے کیے ضلع بھمبر پولیس کے ترجمان کی طرف سے ایک بیان میں بتایاگیاہے کہ سوشل میڈیا پر عبدالغفور عرف فوجی ولد نیک محمد سکنہ بھمبر کے اغوا کے حوالہ سے مختلف ویڈیوز اور تصاویر شیئر کی جا کر یہ تاثر دینے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ مغوی مذکور کی بازیابی کے لئے انتظامیہ یا حکومت کی جانب سے کوئی اقدامات نہیں اٹھائے گئےجبکہ حالات اس کے بالکل مغائر ہیں۔ مسمی انظار غفور مستغیث مقدمہ کی جانب سے رپورٹ موصول ہونے پرفوری طور پر مقدمہ علت153/25 بجرائم APC-365/Aدرج رجسٹر کرتے ہوئے مغوی کی تلاش و پتہ براری کرتے ہوئے مغوی کی موبائل کی لوکیشن کے مطابق مذکور کی موجودگی کشمور صوبہ سندھ ٹریس ہونے پر افتخار حسین شاہ سب انسپکٹر ، عنصر امین انچارج ٹیکنیکل برانچ بھمبر کے ہمراہ 4مزید ملازمین کو مورخہ19جولائی 2025 صوبہ سندھ روانہ کیا گیا۔ مامورہ نفری مورخہ31جولائی 2025 تک ضلع گوٹکی ، ضلع کشمورصوبہ سندھ و ضلع رحیم یار خان صوبہ پنجاب کچے کے ایریا میں مغوی کی بازیابی کے لئے موجود رہی۔ اس عرصہ کے دوران پولیس ٹیم نے مغوی کی لوکیشن ٹریسنگ کے علاوہ اغوا کاروں کے متعلق جملہ معلومات اکٹھی کیں اور مقامی پولیس و سندھ رینجرز کے ہمراہ کچے کے مختلف علاقوں میں مغوی کی بازیابی کے لئے پانچ آپریشنز میں حصہ لیا۔ ان آپریشنز کے نتیجہ میں 7 سے زائد ڈاکو ہلاک ہوئے جبکہ متعدد زخمی ہوئے ، ان ہلاک و زخمی ڈاکووں کے قبضہ سے 11 مغوی جو پنجاب کے مختلف علاقوں کے رہائشی تھے بازیاب ہوئے تاہم مغوی غفوراور اس کے ہمراہ دیگر مغویان کو روزانہ مختلف مقامات پر شفٹ کرنے کے باعث ان کی بازیابی ممکن نہ ہو سکی۔ مامورہ ٹیم نے آپریشن کے علاوہ مقامی سرداروں اور وڈیروں کی مدد سے اغواءکاروں کے ساتھ مذاکرات کے ذریعے بھی مغوی کی بازیابی کی کوشش کی لیکن جاریہ آپریشن کے باعث اغوا کاروں کے ساتھ مذاکرات بھی ممکن نہ ہو سکے۔ مامورہ ٹیم کی جانب سے شروع کردہ آپریشن تاحال جاری ہے جس میں روزانہ کی بنیاد پر مغوی بازیاب بھی ہو رہے ہیں، تفتیشی ٹیم مدعی مقدمہ کی درخواست پر واپس آ چکی ہے تاہم جاریہ آپریشن میں تاحال سندھ پولیس اور سندھ رینجرز کی ممکنہ ٹیکنیکل سپورٹ کی جا رہی ہے اور مغوی کی بازیابی کے لئے ہر ممکنہ کوششیں جاری ہیں۔ مغوی کی بازیابی کے حوالہ سے حکومتی سطح پر بھی کوشش کی جا رہی ہے اور اعلیٰ حکام ذاتی طور پر پیش آمدہ حالات واقعات کی نگرانی فرما رہے ہیں۔امید ہے کہ انشا اللہ جلد مغویان کی بازیابی ممکن ہو گی۔