10/02/2024
50 ہزار کی لیڈ سے جیتنے والوں کو دھاندلی سے ہروادیا گیا، یہ دھاندلی نہیں دھاندلا یے, قانونی فورم پر مخالفین کی جیت چیلنج کرینگے، ایاز امیر
چکوال: حلقہ این اے 58 سے پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار ایاز امیر نے کہا ہے کہ گزشتہ ہونے والے انتخابات میں دھاندلی ہوا کرتی تھی جبکہ اب کی بار تو دھاندلا ہوا جس نے پوری قوم کو حیران کر کے رکھ دیا۔
سرکار کو اندازہ نہ تھا کہ عوام اس انداز میں ووٹ کاسٹ کرے گی۔ بوکھلاہٹ میں ایسی بیوقوفیاں کی گئیں کہ ساری دنیا کے سامنے پول کھول دیا۔ این اے 58 میں ہم آگے جارہے تھے کہ اچانک مخالف امیدواروں کی کامیابی کا اعلان کر دیا گیا۔ وہ اپنی رہائش گاہ پر پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
چوہدری ایاز امیر نے کہا کہ فارم 45 کے مطابق ہمارے(پی ٹی آئی)کے ووٹ 1,54,825 تھے جنہیں1,02,537 بنایا گیا اور میجر(ر)طاہر اقبال (پی ایم ایل این) کے اصل حاصل کردہ ووٹ 1,28,914 تھے ان بیوقوفوں نے اسے بھی کم کرکے 1,15,974 کردیا۔
پیپلز پارٹی کے امیدوار ذوالفقار دلہہ کے ووٹ 13,796سے بڑھا کر 74,300 کئے گئے۔ ہماری 25,938 کی لیڈ تھی مگر ہمیں 13,437ووٹوں سے ناکام امیدوار قرار دے دیا گیا۔
ٹی ایل پی کے ووٹ 25 ہزار سے بڑھا کر 45,238 بنائے گئے، علی ناصر بھٹی پی پی 20 سے تقریباً 7000 سے جیت رہے تھے انہیں 9,200 سے ہرایا گیا اور راجہ طارق افضل کالس پی پی 21 سے 3,4ہزار سے جیت رہے تھے انہیں7,913 سے ہرایا گیا۔ افلاطونوں نے رزلٹ یکسر تبدیل کر دیے۔
پریزایڈنگ افسران کو ساری رات ذلیل کیا گیا تاکہ من پسند نتائج بنائے جائیں۔ افلاطون آر او آفس پر قبضہ کرکے نتائج تبدیل کرتی رہیں، ہم لوگ ریٹرننگ آفیسر آفس گئے تو پولیس نے آگے نہیں جانے دیا اور ہمیں وہاں سے نکال دیا گیا اور موبائل فون چھین لئے گئے جس کے ثبوت ویڈیو کی شکل میں انہوں نے میڈیا کے سامنے پیش کر دیے انہوں نے کہا کہ الیکشن میں ٹرن آﺅٹ ریکارڈ رہا، شکریہ چکوال کی جگہ شکریہ افلاطون، شکریہ نامعلوم کے بینرز لگائے جائیں، ایاز امیر نے کہا کہ ہر قانونی فورم پر مخالفین کی جیت چیلنج کرینگے۔