My Chakwal

My Chakwal Welcome To My CHAKWAL Page … it’s all about Chakwal

My Chakwal , Ambassdor Of Chakwal
All About ChakwaL....Pictures, Videos, Information and News of our Beautiful Chakwal....ذرا ہٹ کے
█▓▒░ W E L C O M E TO MY CHAKWAL ░▒▓█ ���
دوستوں ہم نے اس پیج کے ذریعے چکوال کی تصاویر، ویڈیوز اور چکوال کے متعلق معلومات آپ تک پہنچانے کی کوشش کی ہے۔امید ہے آپ کو ہماری کاوش پسند آئے گی۔

طوفانی بارشیں اور  کٹاس راج۔۔!!!!تحریر : ابرار اختر جنجوعہچکوال میں حالیہ بارشیں تباہی کی ایک داستان اپنے پیچھے چھوڑ گئی...
21/07/2025

طوفانی بارشیں اور کٹاس راج۔۔!!!!
تحریر : ابرار اختر جنجوعہ
چکوال میں حالیہ بارشیں تباہی کی ایک داستان اپنے پیچھے چھوڑ گئیں۔ایک طرف لوگوں کے گھر زیر آب آنے کے ساتھ ساتھ زمین بوس ہو گئے، تو دوسری جانب سڑکیں تباہ ہوگئیں، پل ٹوٹ گئے ، زمینی رابطے منقطع ہو گئے،مواصلات کا نظام درہم برہم ہو گیا کئی دیہات میں بجلی کی تنصیبات کو بھی بے انتہا نقصان پہنچا سیلابی ریلے اپنے ساتھ سب کچھ بہا کے لے گئے۔لیکن حیرت انگیز طور پر چکوال میں ایک ایسی قدیم مقام بھی تھا جسے اتنی طوفانی بارشیں اور برساتی طغیانی بھی نقصان پہنچانے سے قاصر رہی۔یہ اپنی جگہ ایسے قائم و دائم رہا۔ 1500 سال قدیم یہ تاریخی مقام ہندوؤں کا مقدس کٹاس راج ہے۔ پورے چکوال میں ہونے والی مسلسل بارشوں کے دوران کٹاس کی وائرل ہونے والی کچھ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا تھا کہ کٹاس راج کا مرکزی تالاب نہ صرف پانی سے بھر گیا تھا بلکہ سیلابی پانی متواتر اور پوری رفتار کے ساتھ آکر تالاب میں گر رہا تھا۔ اتنی شدید بارشوں کے ساتھ ساتھ سلابی ریلے جہاں کئی مضبوط پلوں اور مکانات کو اپنے ساتھ بہا کے لے گئے مگر حیرت انگیز طور پر کٹاس راج کے مندروں کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔کٹاس راج کے تمام مندر اسی طرح اچھی حالت میں ہیں جس طرح ان طوفانی بارشوں سے پہلے تھے۔ 7ویں صدی میں جب موجودہ سائنسی ترقی کا تصور ہی نہیں تھا ، کٹاس راج میں پانی کی نکاسی کا شاندار انتظام تھا پہاڑوں سے آنے والے برساتی پانی کے بہاؤ کے لیے ایک بڑا نالہ بنایا گیا تھا جو رام چندرا مندر کے نیچے سے سیدھا کٹاس راج کے تالاب میں آ کر گرتا ہے۔ باقی مندروں کی تعمیر بھی اس طرح کی گئی ہے کہ پانی رکے بغیر سیدھا تالاب میں آتا ہے اور تالاب سے ایک نالے کے ذریعے اضافی پانی خارج ہو کر کٹاس راج سے باہر چلا جاتا ہے۔ تاریخی گندھالہ باغ کے ساتھ بہتا نالہ اس کی آخری منزل ٹھہرتی ہے۔
ان بارشوں کے دوران صرف تین جگہ سے دیواریں ٹوٹی ہیں یہ دیواریں چند برس پہلے کٹاس راج کمپلیکس کی حفاظتی چار دیواری کے طور پر تعمیر کی گئیں تھیں جن کا مقصد اس کمپلیکس کی حفاظت اور مال مویشیوں کو اندر داخل ہونے سے روکنا تھا۔مندر کی مغربی جانب سکول سے ملحقہ دیوار ، بارہ دری اور البیرونی سے منسوب سنسکرت یونیورسٹی کی درمیانی دیوار بھی ان بارشوں اور سیلانی ریلے کا دباؤ برداشت نہیں کر سکیں۔ کٹاس راج کمپلیکس کے مرکزی داخلی دروازے پر لگے ہوئے جنگلے بھی اس طوفانی بارش اور سیلابی ریلے کا سامنا نہ ٹھہر سکے اور ٹوٹ گئے۔
کٹاس راج میں ابھی بھی کچھ ایسے مقامات ہیں جن پر مزید کام کرنے کی ضرورت ہے کٹاس راج میں لگے ہوئے کافی سائن بورڈ مٹ چکے ہیں۔ کٹاس کا فلٹر پلانٹ بھی بند پڑا ہے۔ اتنی شدید بارشیں ہونے کے باوجود بھی کٹاس راج کا تالاب پانی سے اس طرح نہیں بھرا جیسے کبھی ماضی میں ہوا کرتا تھا۔اتنی بارشوں کے باوجود تین دن میں تالاب کی سطح کافی نیچے جا چکی ہے۔غالباً اب تالاب کا بیشتر پانی زمین میں جذب ہو جاتا ہے۔
مجموعی طور پر اگر دیکھا جائے تو کٹاس راج مندروں کو نقصان تو نہیں پہنچا، البتہ کچھ بنیادی نوعیت کے کام توجہ کے منتظر ہیں۔ ان میں ایک تو تاریخی ہری سنگھ نلوہ کی حویلی ہے جس کے چھت سے پانی ٹپکتا دکھائی دیتا ہے۔چھت کی مرمت اور سیلنگ کا کام ہونا ضروری ہے۔ کٹاس راج کے تالاب کے ساتھ بنی ہوئی بارہ دری کی حالت بھی کچھ خستہ ہے اسے وہاں پر آنے والے سیاحوں کے لیے فی الحال بند کیا گیا ہے اس کی چھت اور دیواروں میں دراڑیں دیکھی جا سکتی ہیں متروک وقف بورڈ کے ایک ملازم کے مطابق کٹاس راج کے تقریباً 18 سے 19 ایسے مقامات ہیں جن کی نشاندہی کی جا چکی ہے جہاں مرمت اور بحالی کے منصوبے پر کام جاری ہے اور اگلے چند دنوں میں ان پر کام متوقع ہے۔ ان میں یہ بارہ دری اور ہری سنگھ نلوہ کی حویلی سرفہرست ہیں۔

گورنر پنجاب/ دورہ چکوالچکوال: گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر کا چکوال میں حالیہ تباہ کن بارشوں سے متاثرہ علاقوں کا ہنگامی د...
21/07/2025

گورنر پنجاب/ دورہ چکوال

چکوال: گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر کا چکوال میں حالیہ تباہ کن بارشوں سے متاثرہ علاقوں کا ہنگامی دورہ۔۔۔!

چکوال: حکومت کو حالیہ تباہ کاریوں سے چکوال کو "آفت زدہ" علاقہ قرار دینا چاہیے۔ گورنر پنجاب

چکوال: قدرتی آفات پر انسانی زور نہیں، کم وسائل سے مقابلہ کرنا مشکل ہوتا ہے۔ سردار سلیم حیدر

چکوال: مشکل کی اس گھڑی میں پیپلز پارٹی ہر لمحہ عوام کے ساتھ کھڑی ہے۔ گورنر پنجاب

چکوال: پیپلز پارٹی سیلاب سے متاثرین کی بحالی کے لئے پرعزم ہے۔ سردار سلیم حیدر

چکوال: متاثرہ علاقوں میں ہونے والے نقصانات کا فوری تخمینہ لگایا جائے۔ سردار سلیم حیدر

چکوال: مشکل وقت میں ضلعی انتظامیہ و ریسکیو ٹیموں کا رسپانس قابل ستائش ہے۔ سلیم حیدر

چکوال: گورنر پنجاب نے متاثرہ علاقوں میں سیلابی صورتحال کا جائزہ لیا۔

چکوال: تکیہ شاہ مراد، خان پور، سمن آباد کے علاقوں میں ہونے والے نقصانات کا بھی جائزہ لیا۔

چکوال: انہوں نے متاثرہ گھروں کا بھی معائنہ کیا۔

چکوال: ضلعی صدر راجہ رضوان ڈنڈوٹ، راہنما پیپلز پارٹی چوہدری نوشاد علیخان، سردار ذوالفقار علی دلہہ ودیگر راہنمائ بھی ان کے ہمراہ تھے۔

✍🏻رپورٹ: تھری اسٹارز میڈیا گروپ چکوال

21/07/2025

اوور لوڈ، آلودگی کا سبب گاڑیاں، جب تک کمال آباد/ تھوہا بہادر اور اوڈھروال / بھون روڈ بائی پاس نہیں بنتا بھاری ٹریفک کی وجہ سے شہر میں آلودگی کے ساتھ ساتھ شہر کی سڑکیں بھی متاثر ہوتی رہیں گی۔

21/07/2025

دربار پیر صحابہ والے قبرستان کے اندر بہت زیادہ قبریں حالیہ بارشوں کے باعث بیٹھ گئی ہیں، کچھ مقامی لوگ اپنی مدد آپ کے تحت تقریباً 10 سے زائد ٹرالیاں مٹی کی ڈال چکے ہیں اور مزدور بھی لگائے ہوئے ہیں لیکن قبریں چونکہ بہت زیادہ ہیں اور وسائل کی کمی کا سامنا ہے اس لیے تمام قبروں کو بھرنا مکمن نہیں۔ شدید بارشوں کی وجہ سے چکوال کے تقریباً تمام قبرستان متاثر ہوئے ہیں۔ تمام لوگوں سے گذارش ہے کہ جن کے عزیز جس جس قبرستان میں مدفون ہیں وہ ایک چکر لگا کر لازمی جائزہ لیں اور متاثرہ قبروں کی مرمت کریں۔

حال ہی میں بننے والی چوآ چکوال سڑک کی ستوال کے قریب سے لی گئی تصویر۔۔۔یہ سڑک چوآ چوک سے شاہ سید بلہو تک مکمل ہو چکی ہے، ...
20/07/2025

حال ہی میں بننے والی چوآ چکوال سڑک کی ستوال کے قریب سے لی گئی تصویر۔۔۔یہ سڑک چوآ چوک سے شاہ سید بلہو تک مکمل ہو چکی ہے، ڈھوک اجڑی موڑ کے قریب آج اسفالٹ کی پہلی تہہ (layer) ڈالی جارہی ہے جبکہ اس سے آگے اعجاز آباد کی اترائی تک سڑک مکمل ہو چکی ہے۔ اعجاز آباد سے اترنے کے بعد ڈھوک بن امیر خاتون سے لے کر چوآسیدن شہر تک سڑک مکمل ہو چکی ہے۔
حالیہ بارشوں سے سڑک یا کسی پُل کو کسی قسم کا نقصان نہیں پہنچا البتہ ڈیری جاب کے قریب سڑک کو جزوی نقصان ہوا ہے لیکن سڑک ٹریفک کے لیے کھلی ہے۔۔۔!!!

کل دن بارہ بجے نبیل انور ڈھکو نے ڈوہمن پُل کے بارے میں یہ خبر شئیر کی تھی، وزیراعلی پنجاب کی آمد سے بھی تین گھنٹے پہلے ،...
20/07/2025

کل دن بارہ بجے نبیل انور ڈھکو نے ڈوہمن پُل کے بارے میں یہ خبر شئیر کی تھی، وزیراعلی پنجاب کی آمد سے بھی تین گھنٹے پہلے ، شام کی شہ سُرخیوں میں یہ بات سرِفہرست تھی کہ وزیراعلی پنجاب مریم نواز نے ڈوہمن پل پر اسٹیل پل بنانے کا حکم دے دیا ۔۔!!!

ڈوہمن پل کو عارضی طور پر سٹیل پل میں تبدیل کرنے کا فیصلہ

ہلکی ٹریفک کے لیے سٹیل برج دو دن کے اندر نصب کر دیا جائے گا، تاہم ڈوہمن پل کی مرمتی کے لیے دو سے تین ہفتے لگیں گے

مرمتی پر دو کروڑ سے زائد لاگت آئے گی

سیلابی ریلے نے ڈوہمن پل کے ڈھانچے کو اور نقصان پہنچایا ہے جس کی وجہ سے اب اس پل کی مرمت کے لیے دو سے تین ہفتے لگیں گے

پی ڈبلیو ڈی کے ایک سینیئر افسر کے مطابق ڈوہمن پل کو ٹریفک کے لیے بند کر نے کی کوئی ضرورت نہ تھی

رپورٹ: نبیل انور ڈھکو

تھری اسٹارز میڈیا گروپ چکوال

چکوال: طوفانی بارش کے باعث سیلابی ریلے نے نہ صرف ڈوہمن پل کی مرمت کا کام متاثر کیا ہے بلکہ اس کے ستونوں کو مزید نقصان پہنچایا ہے جس سے ہزاروں مسافروں کو منازل پر پہنچنے کے لیے شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ تاہم محکمہ ہائی وے پنجاب نے ڈوہمن پل کو عارضی طور پر سٹیل برج میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ چکوال سوہاوہ روڈ کو ہلکی ٹریفک کے لیے کھولا جا سکے۔ ایگزیکٹو انجینیر (ایکسین) پنجاب ہائی وے محمد عدیل کے مطابق لاہور سے ایک کنٹریکٹر اور ان کی ٹیم کے آج یعنی 19 جولائی کی شام تک چکوال پہنچ جائے گی اور دو دن کے اندر اندر ڈوہمن پل کے مقام پر سٹیل برج نصب کر دیا جائے گا تاکہ سڑک کو ہلکی ٹریفک کے لیے کھولا جا سکے۔ تاہم بھاری ٹریفک کا داخلہ اس وقت تک ممنوع رہے گا جب تک ڈوہمن پل کی باقاعدہ مرمت نہیں ہو جاتی۔ مرمتی کے کام کو دو سے تین ہفتے لگ جائیں گے۔

چکوال سے 24 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ڈوہمن پل چکوال سوہاوہ روڈ پر نالہ کلہیاں پر واقع ہے۔

ایگزیکٹیو انجینئر پنجاب ہائی وے ڈیپارٹمنٹ محمد عدیل کا کہنا تھا کہ حالیہ شدید بارشوں کی وجہ سے، ڈوہمن پل کے نیچے سے مٹی کا کٹاؤ ہوا ہے جس سے پل کی ساخت کو نقصان پہنچا ہے۔ کسی بڑے ممکنہ حادثے سے بچنے کے لیے اس پل کو پندرہ چولائی کی شام سے ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا تھا۔
ضلعی انتظامیہ کے ایک اور اہلکار نے بتایا کہ مرمت کے کام میں دو سے تین ہفتے لگ سکتے ہیں کیونکہ سیکرٹری کمیونیکیشن اینڈ ورکس ڈیپارٹمنٹ نے جمعرات کو دیگر متعلقہ حکام کے ساتھ سائٹ کا دورہ کیا اور فیصلہ کیا گیا کہ کسی بھی مرمت سے قبل پل کا مکمل معائنہ کیا جائے گا۔

دوسری جانب مسافر اپنی منزل تک پہنچنے کے لیے اضافی فاصلہ طے کرنے پر مجبور ہیں۔ اس سڑک پر چلنے والی گاڑیاں اب زیادہ فاصلہ طے کر رہی ہیں کیونکہ جو گاڑیاں چکوال اور جہلم کے درمیان چلتی تھیں اب وہ پہلے مندرہ آتی ہیں اور مندرہ سے چکوال اور جہلم پہنچتی ہیں۔ وہ مسافر جن کے گاؤں اس پل کے پیچھے واقع ہیں وہ دوگنا فاصلہ طے کر کے ملہال مغلاں سے بھبڑ، بھبڑ سے ہرڑ اور ہرڑ سے چکوال آ رہے ہیں۔

بدھ کے روز جب ایکسین ہائی وے محمد عدیل ڈپٹی ڈائریکٹر پلاننگ اینڈ فنانس کے ہمراہ مرمت کے کام کی نگرانی کر رہے تھے تو کچھ لوگ جائے وقوعہ پر جمع ہو گئے اور انہوں نے متعلقہ حکام کی غفلت پر احتجاج کیا۔ لوگوں کا کہنا تھا کہ ہم نے ایک ماہ قبل پل کی حالت کے متعلق متعلقہ حکام کو آگاہ کیا تھا لیکن کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔

دوسری طرف پاکستان پبلک ورکس ڈیپارٹمنٹ کے سابق ایکسین لطیف اعوان سے جب اس ضمن میں بات کی گئی تو انہوں نے سڑک کی بندش کو "غلط اقدام" قرار دیتے ہوئے کہا کہ پل کی پائیداری مٹی پر مبنی نہیں ہے بلکہ اس کے ہر ستون کے ساتھ پائلز لگے ہوئے ہیں جو 90 فٹ گہرائی میں مٹی میں نصب ہیں۔ بارش کے موسم میں مٹی کا کٹاؤ عام ہے لیکن اس سے کسی ایسے پل کو خطرہ نہیں ہوتا جسے انتہائی احتیاط سے بنایا گیا ہو۔

ڈوہمن پل کی بندش نے ایک اور تنازعہ بھی کھڑا کردیا ہے۔ 70 کلو میٹر طویل چکوال سوہاوہ روڈ کو سات ارب اٹھانوے کروڑ روپے کی بھاری لاگت سے تعمیر کیا گیا تھا۔ پاک پی ڈبلیو ڈی نے 64 کلومیٹر طویل مندرہ چکوال سڑک کی طرح چکوال سوہاوہ سڑک کی تعمیر کا ٹھیکہ نیشنل لاجسٹک سیل کو دیا تھا۔ منصوبے کے تحت 70 کلومیٹر سڑک کو ڈبل کیریج وے بنایا گیا۔ جس سڑک کا کام 2015 میں شروع ہوا تھا وہ 5 سال کی تاخیر سے 2021 میں بنی تھی۔ تاہم اس سڑک کے صرف ایک طرف پل بنایا گیا جبکہ دوسری جانب پل کی تعمیر کا کام شروع نہیں کیا گیا۔ اس لیے اس جگہ سے ٹریفک کو ایک طرف سے گزرنا پڑتا ہے۔

پنجاب ہائی وے ڈیپارٹمنٹ سڑک کے دوسری طرف پل کی تعمیر نہ کرنے کا ذمہ دار پاک پی ڈبلیو ڈی کو ٹھہراتا ہے جبکہ پاک پی ڈبلیو ڈی محکمہ پنجاب ہائی وے کو پل کی تعمیر میں ناکامی کا ذمہ دار ٹھہراتا ہے۔

ستم ظریفی ملاحظہ کریں کہ کہ 21 دسمبر 2021 کو پاک پی ڈبلیو نے چکوال سوہاوہ روڈ کو محکمہ ہائی وے کے حوالے کر دیا تھا۔ حوالگی کے مراسلے میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ ڈوہمن پل کے علاوہ سڑک تمام پہلوؤں سے مکمل ہے۔

لطیف اعوان نے کا کہنا تھا کہ "پہلے یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ سڑک کے دوسری طرف پرانے پل کو استعمال کیا جائے گا۔ اسی وجہ سے سڑک کے دوسری طرف پل کی تعمیر کو منصوبے میں شامل نہیں کیا گیا۔ لیکن بعد میں جب ہم نے پرانے پل کو چیک کیا تو یہ ٹریفک کے لیے ناقابل عمل پایا گیا"۔ انہوں نے مزید کہا کہ سڑک کے دوسری جانب پل کی تعمیر کے لیے اضافی فنڈز درکار تھے جو کہ مختص نہیں کیے گئے۔

19/07/2025

وزیراعلی پنجاب/ دورہ چکوال

وزیراعلٰی پنجاب مریم نواز شریف سیلاب زدہ علاقوں کا جائزہ لینے خود چکوال پہنچ گئیں۔

وزیراعلی مریم نواز شریف نے سیلاب زدہ علاقوں کا بھرپور فضائی جائزہ لیا۔

وزیراعلی مریم نواز شریف نے چکوال میں سیلابی ریلے سے متاثرہ علاقوں کا معائنہ کیا۔

وزیراعلی مریم نواز شریف نے تکیہ شاہ مراد ، امیر پور منگن للیانی۔اور دھیدوال کا فضائی دورہ کیا۔

وزیراعلی مریم نواز شریف نے چکوال کو جہلم سے منسلک کرنے والے ڈھمن برج کا بھی فضائی جائزہ لیا۔

وزیراعلی مریم نواز شریف کی ڈھمن برج کی تعمیر و بحالی جلد مکمل کرنے کی ہدایت۔۔۔

وزیراعلی مریم نواز شریف نے سیلاب سے متاثرہ گھروں ، روڈز اور پل کا جائزہ لیا۔

وزیراعلی مریم نواز شریف نے متاثرہ روڈز کی تعمیر و بحالی کا مشاہدہ کیا۔

وزیراعلی مریم نواز شریف نےسیلابی پانی کی نکاسی کے عمل کا مشاہدہ کیا۔

وزیراعلی مریم نوازشریف کا بارشوں کے دوران چھتیں وغیرہ گرنے سے جاں بحق ہونے والے افراد کے لئے 50لاکھ روپے مالی امداد کا اعلان۔۔۔

بارشوں کے دوران جاں بحق ہونے والے چکوال کے 4 اور تودہ گرنے سے افراد کے لواحقین کو 10، 10لاکھ روپے فی کس مالی امداد دی جائے گی۔

وزیراعلی مریم نوازشریف کی ہدایت پر ارکان اسمبلی اور ڈپٹی کمشنر متاثرہ افراد کے گھروں میں جا کر فوری طور پر چیک دیں گے۔

وزیراعلی مریم نوازشریف کا صوبہ بھر میں سول ڈیفنس فورس کو دوبارہ پوری طرح فعال کرنے کا حکم۔۔۔

پنجاب بھر میں سول ڈیفنس فورس کے رضاکاروں کی استعداد کار بڑھانے کے لئے ٹریننگ کی ہدایت۔۔۔

وزیراعلی مریم نوازشریف کا بارشوں کے اگلے سپیل سے قبل کچے مکان خالی کرانے کا حکم۔۔۔

کچے گھروں میں مکین خاندانوں کو ریلیف کیمپ یا سرکاری عمارتوں میں قیام کی سہولت فراہم کرنے کی ہدایت۔۔۔

وزیراعلی مریم نوازشریف کا ڈوھمن پل کو جلد ازجلد ٹریفک کے لئے کھولنے کا حکم

وزیراعلی مریم نوازشریف کی ہدایت پر ڈوھمن پل کو سٹیل برج کے ساتھ چھوٹی گاڑیوں کے لئے 2دن کے ا ندر کھول دیاجائے گا۔

چکوال کو جہلم سے لنک کرنے والے پل کی جلد ازجلد مرمت اور بحالی کے لئے ضروری اقدامات کرنے کی ہدایت۔۔۔

وزیراعلی مریم نوازشریف کی چکوال کے دیگر 6 برج اور روڈز کی تعمیر و مرمت جلد ا زجلد مکمل کرنے کی ہدایت۔۔۔

وزیراعلی مریم نوازشریف کا سی اینڈ ڈبلیو کو بلکسر تا چکوال تھوہا بہادر کے مقام پر سڑک کی فوری تعمیر مرمت کرنے کی ہدایت۔۔۔

وزیراعلی کی بارش کی اگلا سپیل شروع ہونے سے پہلے ضروری انتظامات مکمل کرنے کی ہدایت۔۔۔

وزیراعلی مریم نوازشریف کی چکوال میں مائیکرو سمال ڈیم کی سروے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت۔۔۔

قدرتی آفات پر کسی کا کنٹرول نہیں، زندگی اور موت اللہ تعالی کے ہاتھ میں ہے۔۔۔ مریم نوازشریف

ڈوبنے، چھتیں وغیرہ گرنے اور کرنٹ لگنے سے ہلاکتیں ہوئی، لیکن حکومتی اداروں کا رسپانس قابل تحسین ہے۔۔۔ مریم نوازشریف

ڈپٹی کمشنر رات گئے تک فیلڈ میں موجود رہیں۔۔۔ مریم نوازشریف

سیلاب کی موجودہ صورتحال کو مد نظر رکھ کر اگلے سال کے لئے بھرپور تیاری کی جائے۔۔۔
مریم نوازشریف

بارشوں کے دوران انتظامیہ سے ہر شہر کی لمحہ بہ لمحہ رپورٹ لی۔۔۔
مریم نوازشریف

اللہ کا شکر ہے پورے پنجاب میں انتظامی اداروں کی غفلت یا کوتاہی کی وجہ سے کوئی ڈیتھ نہیں ہوئی۔۔۔
مریم نوازشریف

وزیراعلی مریم نوازشریف نے سیلابی ریلوں کے دورا ن گرنے والی عمارتوں اور فصلوں کے نقصانات کے بارے میں بھی رپورٹ طلب کر لی۔

ڈپٹی کمشنر چکوال سارہ حیات نے سیلاب کے دوران اور بعد میں کئے گئے اقدامات پر بریفنگ دی۔

چکوال میں معمول سے 400 ملی میٹر سے زائد بارش ہوئی۔۔۔ بریفنگ

چوآسیدن شاہ نالے میں پانی کا بہاؤ معمول سے 4گناہ زیادہ تھا-بریفنگ

سیلابی بارش میں ضلع چکوال کے 6 علاقے، 6 روڈز اور 4 بریج متاثر ہوئے -بریفنگ

بارشوں سے قبل تمام ندی نالوں کی ڈی سلٹنگ اور ضروری آلات کو فنکشنل کر دیا گیا تھا۔۔۔ بریفننگ

ڈپٹی کمشنر چکوال نے ڈی سلٹنگ، خطرناک عمارتوں کے سروے اور فلڈ موک ایکسرسائز کے بارے میں آگاہ کیا۔

بارشوں کے دوران چکوال میں لوگوں کو فوری طور پر ریسکیو کرکے محفوظ مقامات پر منتقل کیاگیا۔

بارشوں کے تاریخی اور ریکارڈ سپیل میں پولیس اور انتظامیہ نے 223، ریسکیو 1122 نے 57، اور 27 افراد کو ہیلی کوپٹر کے ذریعے ریسکیو کیا گیا۔

ڈی پی او چکوال نے امن وامان کے بارے میں بریفنگ دی۔

چکوال میں امن و امان کی صورتحال میں بہتری اور کرائم میں کمی ہورہی ہے -بریفنگ

چوری، ڈکیتی کی وارداتوں میں 30 سے 40 فیصد کمی ہوچکی ہے -بریفنگ

وزیراعلی مریم نوازشریف کی کمشنر راولپنڈی اور ڈپٹی کمشنر چکوال سارہ حیات، ڈی پی او احمد محی الدین کو شاباش۔۔۔

تھری اسٹارز میڈیا چکوال

18/07/2025

اگر وزیراعلٰی صاحبہ ہر مہینے صرف ایک دورہ چکوال کا کریں یا صرف دورے کا اعلان کر دیں تو جس طرح اب رات کے بارہ بجے یہ کام جاری ہے، راتوں رات ہمارے شہر کا نقشہ بدل جائے 🫠

زیر نظر یہ دونوں تصاویر ڈپٹی کمشنر چکوال کے پیج پر چکوال میں حالیہ سیلاب کے بعد بحالی کا کام تیزی سے جاری ہے کے عنوان سے...
18/07/2025

زیر نظر یہ دونوں تصاویر ڈپٹی کمشنر چکوال کے پیج پر چکوال میں حالیہ سیلاب کے بعد بحالی کا کام تیزی سے جاری ہے کے عنوان سےشئیر کی گئیں ہیں۔
پہلی تصویر ایک پل کے ساتھ متاثر ہونے والی سڑک کی ہے۔ پانی کے پاٹ کو دیکھا جائے تو اس پل کو یا تو مزید طویل ہونا چاہیے تھا یا پھر اس کے سرے پر کی جانے والی بھرائی پر پتھر کی حفاظتی تعمیر کی جانی ضروری تھی تاکہ برساتی پانی اس پشتے کو نقصان نہ پہنچا سکے۔ ایسا ہی کچھ ڈوہمن پل کے ساتھ بھی ہوا ہے جہاں حفاظتی دیوار کی غیر موجودگی میں پانی مٹی کو بہا کر لے گیا۔ مٹی چاہے جتنی بھی ڈال دی جائے پانی کے سامنے ریت کی دیوار ہی ثابت ہوتی ہے۔

دوسری تصویر جس میں سڑک کو پانی کا ریلا ساتھ بہا کر لے گیا ،حالیہ شدید بارشوں کی وجہ سے آپ کو ایسا منظر چکوال کے ہر اس گاؤں میں نظر آئے گا جہاں نشیبی علاقوں میں پہلے پانی جمع ہوا اور پھر تیز بہاؤ سڑک کو کاٹتا ہوا دوسری سائیڈ پر نکل گیا۔ ایسے تمام مقامات پر پُلیاں بنانی ضروری ہیں۔ حال ہی میں چکوال تا چوآسیدن شاہ بننے والی سڑک میں صرف چوآ چوک سے بولے تھرپال تک کم و بیش بارہ سے پندرہ چھوٹی چھوٹی پُلیاں بنائی گئیں تاکہ پانی سڑک کو نقصان پہنچائے بغیر دوسری جانب نکل جائے اور یہ تجربہ بادی النظر میں کامیاب نظر آرہا ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ دیہات کی رابطہ سڑکیں اور وہ نشیبی علاقے جہاں ایسی برساتی گزر گاہیں ہیں وہاں لازمی طور پر پُلیاں بنائیں جائیں تاکہ دوبارہ ایسی صورتحال پیش نہ آئے۔
✍🏻 ابرار جنجوعہ

دھرابی کے نجی ڈیم کے خلاف چھ ماہ قبل وزیراعظم کو درخواست دی گئی ۔وزیر اعظم شکائت سیل میں درخواست دینے کے باوجود کوئی عمل...
18/07/2025

دھرابی کے نجی ڈیم کے خلاف چھ ماہ قبل وزیراعظم کو درخواست دی گئی ۔
وزیر اعظم شکائت سیل میں درخواست دینے کے باوجود کوئی عمل درآمد نہیں ہوا۔
دو سال قبل اس ڈیم کو غیر قانونی قرار دیا گیا تھا۔۔۔!!!
17 جولائی کو شدید بارش کے باعث ٹوٹنے والے نجی ڈیم کے خلاف اہل دھرابی نے وزیراعظم شکائت سیل میں 16 جنوری کو درخواست دی تھی۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ دھرابی اور بکھاری کلاں کے درمیان دریائے دھراب پر بنائے جانے والا یہ ڈیم غیر قانونی ہے۔ موسم برسات یا سیلابی صورتحال میں اس ڈیم سے دیہی آبادیوں کو شدید خطرہ ہے۔
دراخواست میں بتایا گیا کہ واپڈا کی 132 کے وی ٹرانسمیشن لائن کا ٹاور بھی اس ڈیم میں آ چکا ہے۔
وزیراعظم شکائت سیل سے یہ درخواست ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت چکوال کو تفویض کی گئی تھی اور اس میں شکائت کے حل کا وقت 20 سے 41 دن کا دیا گیا تھا۔
16 جولائی تک چھ ماہ اس درخواست پر کسی قسم کا عمل درآمد نہیں ہوا اور 17 جولائی کو یہ غیر معیاری ڈیم ٹوٹ گیا۔
اس سے قبل 2023 میں بھی مقامی کاشتکاروں نے اس 40 ایکٹر پر بنے ڈیم کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے اسے ختم کرنے کا مطالبہ کیا تھا جہاں ان کی زمینیں بھی اس ڈیم کی حدود میں آگئیں تھیں۔ محکمہ مال نے بھی اس ڈیم کو غیر قانونی قرار دیا تھا۔

ہوٹل برائے فروخت نیو لاری اڈہ ، تلہ گنگ میں چلتا ہوا ہوٹل برائے فروخت ہے۔ صرف سنجیدہ حضرات رابطہ کریں۔موبائل نمبر :03340...
18/07/2025

ہوٹل برائے فروخت
نیو لاری اڈہ ، تلہ گنگ میں چلتا ہوا ہوٹل برائے فروخت ہے۔
صرف سنجیدہ حضرات رابطہ کریں۔
موبائل نمبر :
03340582171

Address

Chakwal

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when My Chakwal posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share