11/08/2025
تلہ گنگ کے گاؤں بڈھیال کی خوش قسمت لڑکی !
جس کا آج صبح بعد از نماز فجر مسجد نبوی ﷺ میں جنازہ پڑھا گیا اور پھر جنة البقیع میں سرور کائنات ﷺ کے قدموں میں، اہلبیت و اصحاب رضوان اللہ علیہم اجمعین کی قبور کے جھرمٹ میں دفن ہوگئی
اس خوش قسمت لڑکی نے زندگی کی ابتداء نرس کے شعبے سے وابستہ ہوکر کی، اس کے ماموں نے پرورش کی، پھر تلہ گنگ کے ہسپتال میں کام کرتے شوق پیدا ہوا،
ویزہ لیکر سعودی عرب پہنچ گئی
ینبع کے ایک ہاسپٹل میں جاب لگی کام کی ابتداء کی چند دن بعد والدہ کے انتقال کی روح فرسا خبر پہنچ گئی
کچھ سال پورے کرکے چھٹیاں گزارنے پاکستان آنے کی تیاری شروع کی، ٹکٹ کروایا اور اپنے وطن واپسی کے خواب سجانے لگ گئی
مگر قدرت کے فیصلے کچھ اس طرح سے نہ تھے
برادر مکرم Usama Saadi
اسامہ سعدی (مدینہ منورہ) میں ہوتے ہیں ایک دن ان کو اس لڑکی کے ماموں کی طرف سے میسج ملا کہ ہماری بھانجی وہاں ہوتی ہے، ان کی طبعیت خراب ہوئی اور ینبع سے مدینہ منورہ کے شاہ فہد
ہسپتال میں بھیج دیا گیا، ہمارا ان سے کوئی رابطہ نہیں ہوپارہا،
وہاں کے قانون کے مطابق اقامہ نمبر ہو تو پتا چلتا ہے وگرنہ مشکل کیا ناممکن ہے، لیکن اقامہ نمبر نہ مل سکا
وہاں کے جاننے والے یہاں تک کہ ڈاکٹر تھے انہوں نے بھی معذرت کی کہ اقامہ نمبر نہ ہو تو مشکل ہے
بہرحال معلومات کے بعد علم ہوا کہ برین ہیمبرج ہوا ہے،
بھائی ہسپتال پہنچے، کاونٹر پر بیٹھے شخص سے بات کی اس نے کوشش کی مگر بات نہ بنی
اس نے اگلے کاونٹر پر بھیجا وہاں بھی کوشش کی، آخر میں بھائی نے کہا آپ آئی سی یو کے مریضوں کی جانچ پڑتال کرکے دے دیں ممکن ہے بات بن جائے
کچھ دیر کی کوششوں کے بعد ڈیٹیل سامنے آئی تو گھر سے تصدیق ہوگئی کہ یہی ہماری بچی ہے
ڈاکٹر سے ملاقات ہوئی تو انہوں نے اسی وقت کہا کہ زندگی کی بہاروں کی طرف لوٹنا اب مشکل ہے
اور پھر 10 دن بیمار رہ کر کل نو اگست کو اس لڑکی کا انتقال ہوگیا
اس نے چھٹیاں گزارنے پاکستان آنے کیلئے ٹکٹ کروایا تھا وہ آج کے دن کا تھا مگر خدا کے ہاں آج جنت البقیع میں دفن ہونے کا ٹکٹ پہلے سے اس کی قسمت میں لکھا جا چکا تھا
محمد انس
Copy